قرائت کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول احادیث کے ابواب

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَطِّعُ قِرَائَتَهُ يَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ثُمَّ يَقِفُ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ ثُمَّ يَقِفُ وَکَانَ يَقْرَؤُهَا مَلِکِ يَوْمِ الدِّينِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَبِهِ يَقْرَأُ أَبُو عُبَيْدٍ وَيَخْتَارُهُ وَهَکَذَا رَوَی يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ وَغَيْرُهُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ لِأَنَّ اللَّيْثَ بْنَ سَعْدٍ رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ يَعْلَی بْنِ مَمْلَکٍ عَنْ أُمِّ سَلمَةَ أَنَّهَا وَصَفَتْ قِرَائَةَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرْفًا حَرْفًا وَحَدِيثُ اللَّيْثِ أَصَحُّ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِ اللَّيْثِ وَکَانَ يَقْرَأُ مَلِکِ يَوْمِ الدِّينِ-
علی بن حجر، یحیی بن سعید اموی، ابن جریج، ابن ابی ملیکة، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پڑھتے ہوئے ہر آیت پر وقف کرتے تھے یعنی اس طرح پڑھتے الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ پھر ٹھہرتے۔ پھر پڑھتے الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ پھر رکتے اور پھر پڑھتے مَلِکِ يَوْمِ الدِّينِ (اور پھر رکتے) یہ حدیث غریب ہے۔ ابوعبیدہ بھی اسی طرح پڑھا کرتے تھے۔ اور یہی قرات پڑھتے تھے۔ یعنی مالک یوم الدین کی جگہ ملک یوم الدین نہیں پڑھتے تھے۔ یحیی بن سعید اور کئی راوی بھی ابن جریج سے وہ ابن ابی ملیکہ سے اور وہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے اسی سند سے اسی طرح کی حدیث نقل کرتے ہیں لیکن اس کی سند متصل نہیں۔ اس لئے کہ لیث بن سعد ابن ابی ملیکہ سے وہ یعلی بن مملک سے اور وہ ام سلمہ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قرات کی کیفیت بیان کی کہ ہر حرف الگ الگ ہوتا تھا۔ لیث کی حدیث زیادہ صحیح ہے لیکن اس میں یہ ذکر نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ملک یوم الدین پڑھتے تھے۔
Sayyidah Umm Salamah said that Allah’s Messenger (SAW) cut his recital into pauses. Thus, he recited ‘Alhamdu lillahi rabbil Alamin’ (verse 1 of surah al-Fatahah) and paused. Then ‘Ar-rahman ar-raheem’ (verse 2) and paused and he recited: ‘Maliki Yaumuddin’ (verse 3…and so on). [Abu Dawud 4001]
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ الرَّمْلِيُّ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ وَأُرَاهُ قَالَ وَعُثْمَانَ کَانُوا يَقْرَئُونَ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ هَذَا الشَّيْخِ أَيُّوبَ بْنِ سُوَيْدٍ الرَّمْلِيِّ وَقَدْ رَوَی بَعْضُ أَصْحَابِ الزُّهْرِيِّ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ کَانُوا يَقْرَئُونَ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ وَرَوَی عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ کَانُوا يَقْرَئُونَ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ-
ابوبکر محمد بن ابان، ایوب بن سوید رملی، یونس بن یزید، زہری، حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر رضی اللہ عنہ عمر رضی اللہ عنہ (اور میرا خیال ہے کہ انس رضی اللہ عنہ نے) عثمان رضی اللہ عنہ (کا نام بھی لیا) یہ سب حضرات مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ پڑھا کرتے تھے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو زہری کی انس رضی اللہ عنہ سے روایت سے صرف شیخ ایوب بن سوید رملی کی روایت سے جانتے ہیں۔ زہری کے بعض ساتھی یہ حدیث زہری سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ سب مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ پڑھتے تھے۔ عبدالرزاق بھی معمر سے وہ زہری سے اور وہ سعید بن مسیب سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ پڑھتے تھے۔
Sayyidina Anas (RA) reported that the Prophet (SAW) and Abu Bakr and Umar (RA) and the narrator said, ‘I believe he included Uthman (RA) used to recite ‘Maaliki Yaumuddin’.
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِي عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ أَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَيْنُ بِالْعَيْنِ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَأَبُو عَلِيِّ بْنُ يَزِيدَ هُوَ أَخُو يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ قَالَ مُحَمَّدٌ تَفَرَّدَ ابْنُ الْمُبَارَکِ بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ وَهَکَذَا قَرَأَ أَبُو عُبَيْدٍ وَالْعَيْنُ بِالْعَيْنِ اتِّبَاعًا لِهَذَا الْحَدِيثِ-
ابوکریب، ابن مبارک، یونس بن یزیدید، ابوعلی بن یزید، زہری، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت اس طرح پڑھی (اَنَّ النَّفْسَ بِالنَّفْسِ وَالْعَيْنَ بِالْعَيْنِ ) 5۔ المائدہ : 45) سوید بن نضر بھی ابن مبارک سے اور وہ یونس بن یزید سے اسی طرح نقل کرتے ہیں۔ امام ابوعیسی ترمذی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سوید بن نضر ابن مبارک سے وہ یونس بن یزید سے اس سند سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں اور علی بن یزید یزید بن یونس کے بھائی ہیں۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ امام بخاری کہتے ہیں کہ ابن مبارک اس حدیث کے روایت کرنے میں منفرد ہیں۔ ابوعبیدہ نے بھی اس حدیث کی اتباع میں یہ آیت اسی طرح پڑھی۔
Sayyidina Anas (RA) ibn Malik reported that the Prophet (SAW) recited (this verse thus);‘An Nafsa bin Nafsi wal Aina bil Aini’(Al-Quran 5:45)
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا رِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زِيَادِ بْنِ أَنْعُمَ عَنْ عُتْبَةَ بْنِ حُمَيْدٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ نُسَيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ هَلْ تَسْتَطِيعُ رَبَّکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ رِشْدِينَ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَوِيِّ وَرِشْدِينُ بْنُ سَعْدٍ وَالْأَفْرِيقِيُّ يُضَعَّفَانِ فِي الْحَدِيثِ-
ابوکریب، رشدین بن سعد، عبدالرحمن بن زیاد بن انعم، عتبة بن حمید، عبادة بن نسی، عبدالرحمن بن غنم، حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھا (هَلْ تَسْتَطِيعُ رَبَّکَ) یعنی کیا تم اپنے رب سے مانگنے کی طاقت رکھتے ہو۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف رشدین کی روایت سے جانتے ہیں اور یہ ضعیف ہیں پھر عبدالرحمن بن زیاد افریقی بھی ضعیف ہیں، لہذا اس کی سند ضعیف ہے۔
Sayyidina Mu’adh ibn Jabal (RA) reported that the Prophet (SAW) recited: ‘hal tastatee’u rabbaka’ instead of ‘hal yastatee’u rabbuka’ (Al-Quran 5:112) --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَؤُهَا إِنَّهُ عَمِلَ غَيْرَ صَالِحٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ قَدْ رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ نَحْوَ هَذَا وَهُوَ حَدِيثُ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ يَزِيدَ قَالَ و سَمِعْت عَبْدَ بْنَ حُمَيْدٍ يَقُولُ أَسْمَائُ بِنْتُ يَزِيدَ هِيَ أُمُّ سَلَمَةَ الْأَنْصَارِيَّةُ قَالَ أَبُو عِيسَی کِلَا الْحَدِيثَيْنِ عِنْدِي وَاحِدٌ وَقَدْ رَوَی شَهْرُ بْنُ حَوْشَبٍ غَيْرَ حَدِيثٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ الْأَنْصَارِيَّةِ وَهِيَ أَسْمَائُ بِنْتُ يَزِيدَ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوُ هَذَا-
حسین بن محمد بصری، عبداللہ بن حفص، ثابت بنانی، شہر بن حوشب، حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا کرتے تھے (إِنَّهُ عَمِلَ غَيْرَ صَالِحٍ) یعنی اس نے غیر صالح عمل کیا۔ اس حدیث کو کئی راوی ثابت بنانی سے اسی طرح نقل کرتے ہیں۔ شہر بن حوشب بھی اسے اسماء بنت یزید سے روایت کرتے ہیں۔ عبد بن حمید کہتے ہیں کہ یہی ام سلمہ رضی اللہ عنہا انصاریہ ہیں اور میرے نزدیک دونوں حدیثیں صحیح ہیں۔ شہر بن حوشب نے کئی حدیثیں ام سلمہ انصاریہ سے نقل کی ہیں وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کی مانند نقل کرتی ہیں۔
Sayyidah Umm Salamah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) recited this verse (11:46) thus; ‘innahu Amalan ghairu saalih.’
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ وَحَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ قَالَا حَدَّثَنَا هَارُونُ النَّحْوِيُّ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ إِنَّهُ عَمِلَ غَيْرَ صَالِحٍ-
مسنگ
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْجَارِيَةِ الْعَبْدِيُّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَرَأَ قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّي عُذْرًا مُثَقَّلَةً قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ ثِقَةٌ وَأَبُو الْجَارِيَةِ الْعَبْدِيُّ شَيْخٌ مَجْهُولٌ وَلَا نَعْرِفُ اسْمَهُ-
ابوبکر بن نافع بصری، امیة بن خالد، ابوالجاریة عبدی، شعبة، ابواسحاق ، سعید بن جبیر، حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (قَدْ بَلَغْتَ مِنْ لَدُنِّي عُذْرًا مُثَقَّلَةً) میں ذال پر پیش پڑھا۔ یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ امیہ بن خالد ثقہ اور ابوجاریہ عبدی مجہول ہیں۔ ہم اس کا نام نہیں جانتے۔
Sayyidina Ubayy ibn Ka’b (RA) reported that the Prophet (SAW) recited ‘qad balaghta mil ladunni uzura’ with a damma (18:76). [Abu Dawud 3985]
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دِينَارٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ مِصْدَعٍ أَبِي يَحْيَی عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ فِي عَيْنٍ حَمِئَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالصَّحِيحُ مَا رُوِيَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قِرَائَتُهُ وَيُرْوَی أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ وَعَمْرَو بْنَ الْعَاصِ اخْتَلَفَا فِي قِرَائَةِ هَذِهِ الْآيَةِ وَارْتَفَعَا إِلَی کَعْبِ الْأَحْبَارِ فِي ذَلِکَ فَلَوْ کَانَتْ عِنْدَهُ رِوَايَةٌ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَاسْتَغْنَی بِرِوَايَتِهِ وَلَمْ يَحْتَجْ إِلَی کَعْبٍ-
یحیی بن موسی، معلی بن منصور، محمد بن دینار، سعد بن اوس، مصدع ابی یحیی، ابن عباس، حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت اس طرح پڑھی (فِي عَيْنٍ حَمِئَةٍ) اس حدیث کو ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں اور صحیح وہ ہے جو ابن عباس رضی اللہ عنہما سے منقول ہے۔ چنانچہ ابن عباس رضی اللہ عنہما اور عمرو بن عاص کے درمیان اس حدیث کی قرات میں اختلاف ہے انہوں نے اس اختلاف کو کعب احبار کے سامنے پیش کیا۔ لہذا اگر ابن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس کوئی حدیث ہوتی تو وہ کافی ہوتی اور وہ کعب بن احبار کے پاس نہ جاتے۔
Sayyidina Ubayy ibn Ka’b (RA) reported that the Prophet (SAW) recited: ‘fi aini hamiatin’ (18:86). [Abu Dawud 3986]
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ بَدْرٍ ظَهَرَتْ الرُّومُ عَلَی فَارِسَ فَأَعْجَبَ ذَلِکَ الْمُؤْمِنِينَ فَنَزَلَتْ الم غُلِبَتْ الرُّومُ إِلَی قَوْلِهِ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ قَالَ فَفَرِحَ الْمُؤْمِنُونَ بِظُهُورِ الرُّومِ عَلَی فَارِسَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَيُقْرَأُ غَلَبَتْ وَ غُلِبَتْ يَقُولُ کَانَتْ غُلِبَتْ ثُمَّ غَلَبَتْ هَکَذَا قَرَأَ نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ غَلَبَتْ-
نصر بن علی جہضمی، معتمر بن سلیمان، سلیمان اعمش، عطیة، حضرت ابوسعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ غزوہ بدر کے موقع پر (خبر ملی کہ) اہل روم فارس والوں پر غالب ہوگئے۔ چنانچہ (الم غُلِبَتْ الرُّومُ…۔ إِلَی قَوْلِهِ يَفْرَحُ الْمُؤْمِنُونَ) تک آیات نازل ہوئیں۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ غلبت دونوں طرح (یعنی غَلَبَتْ اور غُلِبَتْ) پڑھا گیا ہے۔ کہتے ہیں کہ پہلے اہل روم مغلوب ہوگئے تھے پھر غالب ہوئے۔ لہذا غَلَبَتْ میں ان کے غالب ہونے کی خبر دی گئی ہے۔ نصر بن علی نے بھی غلبت پڑھا ہے۔
Sayyidina Abu Saeed (RA) reported that during the Battle of Badr, (it was learnt that) the Romans defeated the Persians. The believers liked that and the verse was revealed: ‘Alif laam meem ghulibati ar-rum’ to ‘yafrahul mominun’, the believers being happy at the Roman success over the Persians.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ مَيْسَرَةَ النَّحْوِيُّ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ عَنْ عَطِيَّةَ الْعَوْفِيِّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَرَأَ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلَقَکُمْ مِنْ ضَعْفٍ فَقَالَ مِنْ ضُعْفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ فُضَيْلِ بْنِ مَرْزُوقٍ-
محمد بن حمید رازی، نعیم بن میسرة نحوی، فضیل بن مرزوق، عطیة عوفی، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پڑھا (خَلَقَکُمْ مِنْ ضَعْفٍ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ضعف پڑھو۔ عبد بن حمید بھی یزید بن ہارون سے اور وہ فضیل بن مرزوق سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے صرف فضیل بن مرزوق کی روایت سے جانتے ہیں۔
Sayyidina Ibn Umar (RA) said that he recited before the Prophet (SAW) ‘khalaka qum min dha’fin’ He said, ‘Recite ‘khalaka qum min dhu’fin’. (30:54) --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
محمود بن غیلان، ابواحمد زبیری، سفیان، ابواسحاق، اسود بن یزید، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ آیت اس طرح پڑھتے تھے (فَهَلْ مِنْ مُدَّکِرٍ) 54۔ القمر) یعنی دال کے ساتھ۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abdullah Ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) recited: ‘fahal mim muddakir’ (54:17) [Ahmed 3853,Bukhari 3341,Muslim 823,Abu Dawud 3994]
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ هِلَالٍ الصَّوَّافُ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الضُّبَعِيُّ عَنْ هَارُونَ الْأَعْوَرِ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْرَأُ فَرُوحٌ وَرَيْحَانٌ وَجَنَّةُ نَعِيمٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ هَارُونَ الْأَعْوَرِ-
بشر بن ہلال صواف بصری، جعفر بن سلیمان ضبعی، ہارون اعور، بعیل، عبداللہ بن شقیق، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھا (فَرُوحٌ وَرَيْحَانٌ وَجَنَّةُ نَعِيمٍ) یعنی راء پر پیش پڑھا۔ یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف ہارون اعور کی روایت سے جانتے ہیں۔
Sayyidah Aisha (RA) reported that the Prophet (SAW) used to recite: فَرُوحٌ وَرَيْحَانٌ وَجَنَّةُ نَعِيمٍ (56:89) [Ahmed 3991,Ahmed 5834]
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قَدِمْنَا الشَّامَ فَأَتَانَا أَبُو الدَّرْدَائِ فَقَالَ أَفِيکُمْ أَحَدٌ يَقْرَأُ عَلَيَّ قِرَائَةَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ فَأَشَارُوا إِلَيَّ فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ کَيْفَ سَمِعْتَ عَبْدَ اللَّهِ يَقْرَأُ هَذِهِ الْآيَةَ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی قَالَ قُلْتُ سَمِعْتُهُ يَقْرَؤُهَا وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی فَقَال أَبُو الدَّرْدَائِ وَأَنَا وَاللَّهِ هَکَذَا سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَؤُهَا وَهَؤُلَائِ يُرِيدُونَنِي أَنْ أَقْرَأَهَا وَمَا خَلَقَ فَلَا أُتَابِعُهُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهَکَذَا قِرَائَةُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی-
ہناد، ابومعاویة، اعمش، ابراہیم، حضرت علقمہ کہتے ہیں کہ ہم شام گئے تو ابودرداءرضی اللہ عنہ ہمارے پاس تشریف لائے اور پوچھا کیا تم میں سے کوئی عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی قرات سے قرآن پڑھ سکتا ہے؟ لوگوں نے میری طرف اشارہ کیا تو میں نے عرض کیا جی ہاں ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے عبداللہ بن مسعود کو یہ آیت کس طرح پڑھتے ہوئے سنا ہے (وَالَّيْلِ اِذَا يَغْشٰى) 92۔ الیل : 1) میں نے عرض کیا وہ اس طرح پڑھتے تھے۔ (وَالَّيْلِ اِذَا يَغْشٰى وَالنَّهَارِ اِذَا تَجَلّٰى Ą وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالْاُنْثٰ ى) 92۔ الیل : ابودرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا اللہ کی قسم ! میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی اسی طرح پڑھتے ہونے سنا ہے۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ (وَمَا خَلَقَ الذَّكَرَ وَالْاُنْثٰ ى) 92۔ الیل : 3) پڑھوں لیکن میں ان کی یہ بات نہیں مانوں گا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی قرات اسی طرح ہے وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَی وَالنَّهَارِ إِذَا تَجَلَّی وَالذَّکَرِ وَالْأُنْثَی
Alqamah narrated : We went to Syria. Abu Darda visited us and asked, “Is there anyone among you wo recites as per the recital of Abdullah (Ibn Mas’ud (RA). The others pointed me out and I said, ‘Yes. So, he asked, “ How did you hear Abdullah recite this verse; ‘wal layli iza yaghsha’ ?, I said, “I heard him recite:
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ أَقْرَأَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي أَنَا الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
عبد بن حمید، عبید اللہ، اسرائیل، ابواسحاق ، عبدالرحمن بن یزید، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت اس طرح پڑھائی (اِنَّ اللّٰهَ هُوَ الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِيْنُ) 51۔ الزاریات : 58) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abdullah Ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) got him to recite the verse (51:58). إِنِّي أَنَا الرَّزَّاقُ ذُو الْقُوَّةِ الْمَتِينُ [Ahmed 3970,Abu Dawud 3993]
حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ وَالْفَضْلُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ وَتَرَی النَّاسَ سُکَارَی وَمَا هُمْ بِسُکَارَی قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَلَا نَعْرِفُ لِقَتَادَةَ سَمَاعًا مِنْ أَحَدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مِنْ أَنَسٍ وَأَبِي الطُّفَيْلِ وَهَذَا عِنْدِي مُخْتَصَرٌ إِنَّمَا يُرْوَی عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَقَرَأَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّکُمْ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ وَحَدِيثُ الْحَکَمِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عِنْدِي مُخْتَصَرٌ مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ-
ابوزرعة، فضل بن ابی طالب وغیر واحد، حسن بن بشر، حکم بن عبدالملک، قتادة، حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت اس طرح پڑھی ( وَتَرَى النَّاسَ سُكٰرٰي وَمَا هُمْ بِسُكٰرٰي) 22۔ الحج : 2) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ حکم بن عبدالملک قتادہ سے اسی طرح روایت کرتے ہیں۔ ہمیں قتادہ کے ابوطفیل رضی اللہ عنہ اور انس رضی اللہ عنہ کے علاوہ کسی صحابی سے سماع کا علم نہیں اور یہ روایت مختصر ہے۔ اس کی صحیح سند اس طرح ہے کہ قتادہ حسن سے اور وہ عمران بن حصین سے نقل کرتے ہیں کہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّکُمْ) 4۔ النساء : 1) میرے خیال میں یہ حدیث اس حدیث سے مختصر ہے۔
Sayyidina Imran ibn Husayn (RA) reported that the Prophet (SAW) recited the verse 22:2 (of surah al-Hajj) thus: { وَتَرَى النَّاسَ سُكَارَى وَمَا هُمْ بِسُكَارَى } [Bukhari 4741]
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ قَال سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بِئْسَمَا لِأَحَدِهِمْ أَوْ لِأَحَدِکُمْ أَنْ يَقُولَ نَسِيتُ آيَةَ کَيْتَ وَکَيْتَ بَلْ هُوَ نُسِّيَ فَاسْتَذْکِرُوا الْقُرْآنَ فَوَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَهُوَ أَشَدُّ تَفَصِّيًا مِنْ صُدُورِ الرِّجَالِ مِنْ النَّعَمِ مِنْ عُقُلِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبة، منصور، ابووائل، حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کتنا برا ہے وہ شخص ان میں سے کسی کے لئے یا فرمایا تم لوگوں کے لئے جو کہے کہ میں فلاں آیت بھول گیا بلکہ اسے تو بھلا دیا گیا۔ لہذا قرآن کو یاد کرتے رہا کرو۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے قرآن لوگوں کے دلوں سے اس سے بھی زیادہ بھاگنے والا ہے جس طرح چوپایہ اپنی باندھنے کی رسی سے بھاگتا ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abdullah (RA) reported that the Prophet (SAW) said, ‘How wrong it is for one of them or, for one of you to say, ‘I have forgotten such-and-such a verse’. Rather, he has been made to forget. Hence, keep revising the Quran, for, by Him in whose Hand is my soul, it is more liable to escape from hearts of people than an animal from its tether.” [Ahmed 3620,Bukhari 5032,Muslim 790,Nisai 939]