قبروں پر چلنا اور بیٹھنا منع ہے۔

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ عَنْ أَبِي مَرْثَدٍ الْغَنَوِيِّ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَجْلِسُوا عَلَی الْقُبُورِ وَلَا تُصَلُّوا إِلَيْهَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَمْرِو بْنِ حَزْمٍ وَبَشِيرِ ابْنِ الْخَصَاصِيَةِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ-
ہناد، ابن مبارک، عبدالرحمن بن یزید بن جابر، بسر بن عبید اللہ، ابی ادریس خولانی، واثلہ بن اسقع، حضرت ابومرثد غنوی سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نہ تو قبروں پر بیٹھو اور نہ ان کی طرف نماز پڑھو اس باب میں حضرت ابوہریرہ، عمرو بن حزم، بشیر بن خصاصیہ سے روایت ہے محمد بن بشار نے بواسطہ عبدالرحمن بن مہدی، عبداللہ بن مبارک سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مثل روایت کی ہے۔
Sayyidina Abu Marthad Ghartawi reported that the Prophet said, “Do not sit on graves and do not offer prayers in their direction. [Ahmed17216, Nisai 972, Abu Dawud 3229, Nisai 756]
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَأَبُو عَمَّارٍ قَالَا أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ بُسْرِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ عَنْ أَبِي مَرْثَدٍ الْغَنَوِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَلَيْسَ فِيهِ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ وَهَذَا الصَّحِيحُ قَالَ أَبُو عِيسَی قَالَ مُحَمَّدٌ وَحَدِيثُ ابْنِ الْمُبَارَکِ خَطَأٌ أَخْطَأَ فِيهِ ابْنُ الْمُبَارَکِ وَزَادَ فِيهِ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ وَإِنَّمَا هُوَ بُسْرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ وَاثِلَةَ هَکَذَا رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ وَلَيْسَ فِيهِ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ وَبُسْرُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَدْ سَمِعَ مِنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ-
علی بن حجر، ابوعمار، والید بن مسلم، عبدالرحمن بن یزید بن جابر، بسر بن عبیداللہ نے بواسطہ واثلہ بن اسقع ابومرشد غنوی سے اس کی مثل مرفوع حدیث روایت کی ہے اور اس میں ابوادریس کا واسطہ مذکور نہیں اور یہی صحیح ہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ امام بخاری نے فرمایا کہ ابن مبارک کی اس حدیث میں ان سے خطاء ہوئی انہوں نے اس میں ابوادریس خولانی کا نام زیادہ ذکر کیا ہے حالانکہ بسر بن عبیداللہ بلاواسطہ واثلہ بن اسقع سے روایت کرتے ہیں کئی راوی عبدالرحمن بن جابر سے اسی طرح روایت کرتے ہیں اور وہ ابوادریس خولانی کا نام ذکر نہیں کرتے۔ بسر بن عبداللہ نے واثلہ بن اسقع سے احادیث سنی ہیں۔
Ali ibn Hujr andAbu Ammar reported from Walid ibn Muslim, from Abdur Rahman ibn Yazid ibn Jabir, from Busr ibn Ubaydullah, from Wathilah ibn Asqa, from Abu Marthad, from Allahs Messenger (SAW) a hadith like that. It does not mention Abu Idris and this is sahih.