TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
نماز کا بیان
فجر کی سنتوں کے بعد گفتگو کرنا
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَی الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ قَال سَمِعْتُ مَالِکَ بْنَ أَنَسٍ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا صَلَّی رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ فَإِنْ کَانَتْ لَهُ إِلَيَّ حَاجَةٌ کَلَّمَنِي وَإِلَّا خَرَجَ إِلَی الصَّلَاةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ کَرِهَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ الْکَلَامَ بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ حَتَّی يُصَلِّيَ صَلَاةَ الْفَجْرِ إِلَّا مَا کَانَ مِنْ ذِکْرِ اللَّهِ أَوْ مِمَّا لَا بُدَّ مِنْهُ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ-
یوسف بن عیسی، عبداللہ بن ادریس، مالک بن انس، نضر، سلمہ، عائشہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب فجر کی سنتیں پڑھ لیتے تو اگر مجھ سے کوئی کام ہوتا تو بات کر لیتے ورنہ نماز کے لئے چلے جاتے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور علماء صحابہ وغیره نے طلوع فجر کے بعد فجر کی نماز پڑھنے تک ذکر اللہ اور ضروری گفتگو کے علاوہ گفتگو کرنے کو مکروہ کہا ہے امام احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے
Sayyidah Aishah (RA) said that after the Prophet (SAW) prayed the two raka’at of fajr, he talked to her if he had some work otherwise, he went away for the salah.