عیدین کے لئے عورتوں کا نکلنا

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ وَهُوَ ابْنُ زَاذَانَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُخْرِجُ الْأَبْکَارَ وَالْعَوَاتِقَ وَذَوَاتِ الْخُدُورِ وَالْحُيَّضَ فِي الْعِيدَيْنِ فَأَمَّا الْحُيَّضُ فَيَعْتَزِلْنَ الْمُصَلَّی وَيَشْهَدْنَ دَعْوَةَ الْمُسْلِمِينَ قَالَتْ إِحْدَاهُنَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ لَمْ يَکُنْ لَهَا جِلْبَابٌ قَالَ فَلْتُعِرْهَا أُخْتُهَا مِنْ جَلَابِيبِهَا-
احمد بن منیع، ہشیم، منصور، ابن زاذان، ابن سیرین، ام عطیہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عیدین کے لئے کنواری لڑکیوں جوان وپردہ دار اور حائضہ عورتوں کو نکلنے کا حکم دیتے تھے حائضہ عورتیں عیدگاہ سے باہر رہتیں اور مسلمانوں کی دعا میں شریک ہوتیں ان میں سے ایک نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر کسی کے پاس چادر نہ ہو تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اس کی بہن اسے اتنی چادر ادھار دیدے
Sayyidah Umm Atiyah reported that Allah’s Messenger -L would instruct unmarried girls, young women, those observing the veil and the menstruating women to come out to theeidprayers. As for the menstruating women, they stood away from the place of prayer and joined the supplication of the Muslims. One of them asked, “0 Messenger of Allah, if one does not have a veil?” He said, “Her sister may lend her, her own veil.” [Ahmed20815, Bukhari 971, Ibn e Majah 1307, Muslim 890, Abu Dawud 138, Nisai 1555]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ بِنَحْوِهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ أُمِّ عَطِيَّةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا الْحَدِيثِ وَرَخَّصَ لِلنِّسَائِ فِي الْخُرُوجِ إِلَی الْعِيدَيْنِ وَکَرِهَهُ بَعْضُهُمْ وَرُوِي عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ أَنَّهُ قَالَ أَکْرَهُ الْيَوْمَ الْخُرُوجَ لِلنِّسَائِ فِي الْعِيدَيْنِ فَإِنْ أَبَتِ الْمَرْأَةُ إِلَّا أَنْ تَخْرُجَ فَلْيَأْذَنْ لَهَا زَوْجُهَا أَنْ تَخْرُجَ فِي أَطْمَارِهَا الْخُلْقَانِ وَلَا تَتَزَيَّنْ فَإِنْ أَبَتْ أَنْ تَخْرُجَ کَذَلِکَ فَلِلزَّوْجِ أَنْ يَمْنَعَهَا عَنْ الْخُرُوجِ وَيُرْوَی عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَوْ رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَحْدَثَ النِّسَائُ لَمَنَعَهُنَّ الْمَسْجِدَ کَمَا مُنِعَتْ نِسَائُ بَنِي إِسْرَائِيلَ وَيُرْوَی عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ أَنَّهُ کَرِهَ الْيَوْمَ الْخُرُوجَ لِلنِّسَائِ إِلَی الْعِيدِ-
احمد بن منیع، ہشیم، ہشام بن حسان، حفصہ بنت سیرین، ام عطیہ، ابن عباس اور جابر سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی فرماتے ہیں حدیث ام عطیہ حسن صحیح ہے بعض اہل علم اسی پر عمل کرتے ہوئے عورتوں کو عیدین کے لئے جانے کی اجازت دیتے ہیں اور بعض اسے مکروہ سمجھتے ہیں ابن مبارک سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا آج کل میں عورتوں کا گھر سے نکلنا مکروہ سمجھتا ہوں لیکن اگر وہ نہ مانے تو اس کا شوہر اسے میلے کپڑوں میں بغیر زینت کے نکلنے کی اجازت دے دے اور اگر زینت کرے تو اس کے شوہر کو اسے نکلنے سے منع کر دینا چاہے حضرت عائشہ فرماتی ہیں اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عورتوں کی ان چیزوں کو دیکھتے جو انہوں نے نئی نکالی ہیں تو انہیں مسجد میں جانے سے منع فرمادیتے جس طرح بنی اسرائیل کی عورتوں کو منع کر دیا گیا سفیان ثوری سے بھی یہی مروی ہے کہ وہ عورتوں کو عیدین کے لئے نکلنا مکروہ سمجھتے تھے
A similar hadith is narrated by Ahmad ibn Mani from Hisham who from Hisham ibn Hasan who from Hafsah bint Sirin and she from Umm Atiyah.