عورتوں اور بچوں کو قتل کرنا منع ہے۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَخْبَرَهُ أَنَّ امْرَأَةً وُجِدَتْ فِي بَعْضِ مَغَازِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْتُولَةً فَأَنْکَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِکَ وَنَهَی عَنْ قَتْلِ النِّسَائِ وَالصِّبْيَانِ وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ وَرَبَاحٍ وَيُقَالُ رِيَاحُ بْنُ الرَّبِيعِ وَالْأَسْوَدِ بْنِ سَرِيعٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَالصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ کَرِهُوا قَتْلَ النِّسَائِ وَالْوِلْدَانِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَالشَّافِعِيِّ وَرَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي الْبَيَاتِ وَقَتْلِ النِّسَائِ فِيهِمْ وَالْوِلْدَانِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَرَخَّصَا فِي الْبَيَاتِ-
قتیبہ، لیث، نافع، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ ایک عورت ایک مرتبہ جہاد میں مقتول پائی گئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے ناپسند کیا اور بچوں وعورتوں کو قتل کرنے سے منع فرمایا۔ اس باب میں بریدہ، رباح (انہیں رباح بن ربیعہ بھی کہا گیا ہے) اسود بن سریع، ابن عباس اور صعب بن جثامہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ صحابہ کرام اور دیگر اہل علم کا اس پر عمل ہے۔ ان کے نزدیک عورتوں اور بچوں کو قتل کرنا حرام ہے۔ سفیان ثوری اور امام شافعی کا بھی یہ قول ہے۔ بعض علماء نے شب خون مارنے میں عورتوں اور بچوں کے قتل کی اجازت دی ہے۔ امام احمد اور اسحاق بھی اسی کے قائل ہیں۔
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that a woman was found slain during an expedition of Allah’s Messenger (SAW).He disliked that and disallowed that women and, children should be killed. [B3014, Muslim 1744]
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَخْبَرَنِي الصَّعْبُ بْنُ جَثَّامَةَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ خَيْلَنَا أُوطِئَتْ مِنْ نِسَائِ الْمُشْرِکِينَ وَأَوْلَادِهِمْ قَالَ هُمْ مِنْ آبَائِهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
نصر بن علی جہضمی، سفیان بن عیینہ، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ صعب بن جثامہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھوڑوں نے کفار کی عورتوں اور بچوں کو روند ڈالا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ بھی اپنے باپ دادا ہی میں سے ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that Sa’b ibn Jaththamah asked, “O Messenger of Allah, our horses trampled over the women and children of the idolators.” He said, They are (of the same stock) as their ancestors.’ [Bukhari 3013, Muslim 1745]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَعْثٍ فَقَالَ إِنْ وَجَدْتُمْ فُلَانًا وَفُلَانًا لِرَجُلَيْنِ مِنْ قُرَيْشٍ فَأَحْرِقُوهُمَا بِالنَّارِ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَرَدْنَا الْخُرُوجَ إِنِّي کُنْتُ أَمَرْتُکُمْ أَنْ تُحْرِقُوا فُلَانًا وَفُلَانًا بِالنَّارِ وَإِنَّ النَّارَ لَا يُعَذِّبُ بِهَا إِلَّا اللَّهُ فَإِنْ وَجَدْتُمُوهُمَا فَاقْتُلُوهُمَا وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَحَمْزَةَ بْنِ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَقَدْ ذَکَرَ مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ بَيْنَ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ وَبَيْنَ أَبِي هُرَيْرَةَ رَجُلًا فِي هَذَا الْحَدِيثِ وَرَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ مِثْلَ رِوَايَةِ اللَّيْثِ وَحَدِيثُ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ أَشْبَهُ وَأَصَحُّ قَالَ الْبُخَارِيُّ وَسُلَيْمَانُ بْنُ يَسَارٍ قَدْ سَمِعَ مِنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مُحَمَّدٌ وَحَدِيثُ حَمْزَةَ بْنِ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيِّ فِي هَذَا الْبَابِ صَحِيحٌ-
قتیبہ، لیث، بکیر بن عبد اللہ، سلیمان بن یسار، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ایک لشکر میں بھیجا اور حکم دیا کہ اگر قریش کے فلاں فلاں شخص کو پاؤ تو انہیں جلا دینا پھر جب ہم نے جانے ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے تمہیں فلاں اور فلاں کو آگ میں جلانے کا حکم دیا تھا لیکن آگ کے ساتھ عذاب صرف اللہ تعالیٰ ہی دیتا ہے لہذا تمہیں یہ آدمی مل جائیں تو انہیں قتل کر دینا۔ اس باب میں ابن عباس اور حمزہ بن عمرو اسلمی سے بھی روایات منقول ہیں۔ حدیث ابوہریرہ حسن صحیح ہے اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ محمد بن اسحاق اپنی حدیث میں سلمان بن یسار اور ابوہریرہ کے درمیان ایک راوی کا اضافہ کرتے ہیں اور کئی راوی لیث کی حدیث کے مثل نقل کرتے ہیں۔ لیث بن سعد کی روایت اشبہ اور اصح ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) narrated : Allah’s Messenger sent us with an army. He said, “If you find so-and-so-and so-and-so, two men, then burn them in the fire.” As we were about to depart, he said, “I had ordered you to burn so-and-so and so-and-so in the fire, but no one punishes by burning in the fire except Allah. So if you find them, slay them.” [Bukhari 3016]