ضائع کر دینے کی دیت

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ نَضْلَةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ امْرَأَتَيْنِ کَانَتَا ضَرَّتَيْنِ فَرَمَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَی بِحَجَرٍ أَوْ عَمُودِ فُسْطَاطٍ فَأَلْقَتْ جَنِينَهَا فَقَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنِينِ غُرَّةٌ عَبْدٌ أَوْ أَمَةٌ وَجَعَلَهُ عَلَی عَصَبَةِ الْمَرْأَةِ قَالَ الْحَسَنُ وَأَخْبَرَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ بِهَذَا الْحَدِيثِ نَحْوَهُ و قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
حسن بن علی، وہب بن جریر، شعبہ، منصور، ابراہیم، عبید بن نضلہ، حضرت مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ دو عورتوں کے درمیان جھگڑا ہوگیا تو ایک نے دوسری کو پتھر یا خیمے کی کوئی میخ وغیرہ ماری دی جس سے اس کا حمل ضائع ہوگیا پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیت کے طور پر ایک غلام یا باندی دینے کا حکم دیا اور اسے قاتل عورت کے خاندان کے ذمہ قرار دیا حسن کہتے ہیں کہ زید بن حباب نے بواسطہ سفیان، منصور سے یہ حدیث روایت کی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Mughirah ibn Shu’bah narrated: Two women quarreled with one another. One of them struck the other with a stone or the pole of a tent. This caused her miscarriage. So, Allah’s Messenger (SAW) gave judgement about the fetus that a slave male or female, should be given. He made this obligatory on the relatives of the killer woman. [Muslim 1682, Abu Dawud 4568]
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ الْکِنْدِيُّ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَضَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْجَنِينِ بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ فَقَالَ الَّذِي قُضِيَ عَلَيْهِ أَيُعْطَی مَنْ لَا شَرِبَ وَلَا أَکَلَ وَلَا صَاحَ فَاسْتَهَلَّ فَمِثْلُ ذَلِکَ يُطَلَّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا لَيَقُولُ بِقَوْلِ شَاعِرٍ بَلْ فِيهِ غُرَّةٌ عَبْدٌ أَوْ أَمَةٌ وَفِي الْبَاب عَنْ حَمَلِ بْنِ مَالِکِ بْنِ النَّابِغَةِ وَالْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ و قَالَ بَعْضُهُمْ الْغُرَّةُ عَبْدٌ أَوْ أَمَةٌ أَوْ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ و قَالَ بَعْضُهُمْ أَوْ فَرَسٌ أَوْ بَغْلٌ-
علی بن سعید، ابن ابی زائدہ، محمد بن عمر، ابی سلمہ، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جنین (حمل گرانے والی) کی دیت میں ایک غلام یا لونڈی دینے کا فیصلہ فرمایا تو جس کے متعلق فیصلہ کیا تھا اس نے کہا کہ کیا ہم سے اس کی دیت دلوا رہے ہیں جس نے نہ کھایا اور نہ پیا اور نہ چیخا ایسی چیز کا خون تو رائیگاں ہوتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ تو شاعروں کی طرح باتیں کرتا ہے بے شک اس کی دیت ایک غرہ ہے چاہے غلام ہو یا لونڈی اس باب میں حمید بن مالک بن نابغہ سے بھی حدیث منقول ہے حضرت ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے اہل علم کا اسی پر عمل ہے بعض اہل علم کہتے ہیں کہ غرہ سے مراد ایک غلام یا لونڈی یا پانچ سو درہم ہیں بعض فرماتے ہیں گھوڑا یا خچر بھی اس میں داخل ہیں۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger (SAW) gave his verdict that the woman who caused miscarriage should give a slave, male or female. So, he against whom he had passed the judgement complained, “Are we to pay bloodwit for one who neither drank nor ate nor cried? The blood of such is useless.” The Prophet (SAW) said, “He speaks like a poet. Yes. There is a slave, male or female as diyat.” [Bukhari 5759, Muslim 1681]