TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے
شیر خوار بچہ جب تک کھانا نہ کھائے اس کے پیشاب پر پانی چھڑکنا کافی ہے
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ قَالَتْ دَخَلْتُ بِابْنٍ لِي عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَأْکُلْ الطَّعَامَ فَبَالَ عَلَيْهِ فَدَعَا بِمَائٍ فَرَشَّهُ عَلَيْهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَعَائِشَةَ وَزَيْنَبَ وَلُبَابَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ وَهِيَ أُمُّ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ وَأَبِي السَّمْحِ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَبِي لَيْلَی وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهُوَ قَوْلُ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالتَّابِعِينَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ مِثْلِ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ قَالُوا يُنْضَحُ بَوْلُ الْغُلَامِ وَيُغْسَلُ بَوْلُ الْجَارِيَةِ وَهَذَا مَا لَمْ يَطْعَمَا فَإِذَا طَعِمَا غُسِلَا جَمِيعًا-
قتیبہ، احمد بن منیع، سفیان بن عیینہ، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ، ام قیس بنت محصن کہتی ہیں میں اپنے بیٹے کو لے کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئی اس نے ابھی تک کھانا کھانا شروع نہیں کیا تھا تو اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جسم مبارک پر پیشاب کر دیا پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانی منگوایا اور اس پر چھڑک دیا اس باب میں حضرت علی عائشہ زینب لبابہ بنت حارث ابوسمح عبداللہ بن عمر ابولیلی اور ابن عباس سے بھی روایات منقول ہیں ابوعیسی فرماتے ہیں کہ کئی صحابہ و تابعین اور ان کے بعد کے فقہاء جن میں امام احمد اور اسحاق بھی ہیں ان کا قول ہے کہ لڑکے کے پیشاب پر پانی بہایا جائے اور لڑکی کے پیشاب کو دھویا جائے اور یہ اس صورت میں ہے کہ دونوں ابھی کھانا نہ کھاتے ہوں اگر کھانا کھانے لگیں تو دونوں کے پیشاب کو دھویا جائے گا۔
Sayyidah Umm Qays bint Mihsan (RA) said that she took her young son who was not yet weaned to Allah’s messenger (SAW). He passed urine on the Prophet’s garment, so he called for water and sprinkled it (on his garment).