شادی شدہ لونڈی کو آزاد کرنا

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاخْتَارَتْ نَفْسَهَا وَلَوْ کَانَ حُرًّا لَمْ يُخَيِّرْهَا-
علی بن حجر، جریر بن عبدالحمید، ہشام بن عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ بریرہ کے شوہر غلام تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں نکاح باقی رکھنے یانہ رکھنے کا اختیار دے دیا تو انہوں نے خاوند سے علیحدگی اختیار کرلی اگر ان کے شوہر آزاد ہوتے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انہیں اختیار نہ دیتے۔
Sayyidah Ayshah (RA) repoted that the husband of Sayyidah Barirah (RA) was a slave. So, the Prophet (SAW) gave her a choice and she chose to be independent. Were he a free man, (His name was Mughith.) he would not have given her the choice. (His name was Mughith). [Muslim 1504, Abu Dawud 2233, Nisai 3448, Ibn e Majah 2521] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ حُرًّا فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ هَکَذَا رَوَی هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ عَبْدًا وَرَوَی عِکْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ رَأَيْتُ زَوْجَ بَرِيرَةَ وَکَانَ عَبْدًا يُقَالُ لَهُ مُغِيثٌ وَهَکَذَا رُوِيَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَقَالُوا إِذَا کَانَتْ الْأَمَةُ تَحْتَ الْحُرِّ فَأُعْتِقَتْ فَلَا خِيَارَ لَهَا وَإِنَّمَا يَکُونُ لَهَا الْخِيَارُ إِذَا أُعْتِقَتْ وَکَانَتْ تَحْتَ عَبْدٍ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَرَوَی الْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ زَوْجُ بَرِيرَةَ حُرًّا فَخَيَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَی أَبُو عَوَانَةَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ فِي قِصَّةِ بَرِيرَةَ قَالَ الْأَسْوَدُ وَکَانَ زَوْجُهَا حُرًّا وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ وَمَنْ بَعْدَهُمْ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ-
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ نے فرمایا کہ بریرہ کا شوہر آزاد تھا اور آپ نے بریرہ کو اختیار دیا حدیث عائشہ حسن صحیح ہے۔ ہشام بن عروہ بھی اپنے والد سے اور وہ حضرت عائشہ سے اسی طرح نقل کرتے ہیں کہ بریرہ کا شوہر غلام تھا عکرمہ ابن عباس کے حوالے سے کہتے ہیں کہ انہوں نے بریرہ کے شوہر کو دیکھا وہ غلام تھا اور اسے مغیث کہتے تھے۔ ابن عمر سے بھی اسی طرح منقول ہے بعض اہل علم کے نزدیک اسی حدیث پر عمل ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر باندی کو آزاد کیا جائے اور وہ کسی آزاد شخص کے نکاح میں ہو تو اسے اختیار نہیں لیکن اگر غلام کے نکاح میں ہو تو اسے اختیار ہے۔ امام شافعی، احمد، اسحاق، کا بھی یہی قول ہے کئی راوی اعمش سے وہ ابراہیم سے وہ اسود سے اور وہ حضرت عائشہ سے بھی نقل کرتے ہیں کہ بریرہ کا شوہر آزاد تھا اور آپ نے اسے اختیار دیا تھا ابوعوانہ یہ حدیث اعمش سے وہ ابراہیم سے وہ اسود سے اور وہ حضرت عائشہ سے بریرہ کا قصہ نقل کرتے ہیں اسود کہتے ہیں کہ بریرہ کا شوہر آزاد تھا بعض علماء تابعین اور ان کے بعد کے علماء کا اسی پر عمل ہے۔ سفیان ثوری اور اہل کوفہ کا بھی یہی قول ہے۔
Hanad reported from Abu Muawiyah, from A’mash, from Ibrahim, from Aswad that Sayyidah Ayshah (RA) said that the husband of Sayyidah Barirah(RA) was a free man and the Prophet (SAW) gave her choice. [Bukhari 6754, Abu Dawud 2235, Nisai 3446] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ أَيُّوبَ وَقَتَادَةُ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ زَوْجَ بَرِيرَةَ کَانَ عَبْدًا أَسْوَدَ لِبَنِي الْمُغِيرَةِ يَوْمَ أُعْتِقَتْ بَرِيرَةُ وَاللَّهِ لَکَأَنِّي بِهِ فِي طُرُقِ الْمَدِينَةِ وَنَوَاحِيهَا وَإِنَّ دُمُوعَهُ لَتَسِيلُ عَلَی لِحْيَتِهِ يَتَرَضَّاهَا لِتَخْتَارَهُ فَلَمْ تَفْعَلْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَسَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةُ هُوَ سَعِيدُ بْنُ مِهْرَانَ وَيُکْنَی أَبَا النَّضْرِ-
ہناد، عبدہ، سعید، ایوب، قتادہ، عکرمہ، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ بریرہ جب آزاد کی گئیں تو ان کا خاوند بنو مغیرہ کا سیاہ فام غلام تھا، اللہ کی قسم ایسے لگتا ہے کہ وہ مدینہ کی گلیوں میں میرے سامنے پھر رہا ہے اس کی داڑھی آنسؤں سے تر ہے اور وہ بریرہ کو راضی کر رہے ہیں تاکہ وہ اسے اختیار کرے لیکن بریرہ نے ایسا نہیں کیا یہ حدیث صحیح ہے سعید بن ابی عروبہ سے مراد سعید بن مہرا نہیں ان کی کنیت ابوالنضر ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas narrated: The husband of Barirah was a black slave of Banu Mughirah on the day Barirah was set free. By Allah, I can picture him while he moves about the streets of Madinah and its surroundings, his tears flowing down on his beard, hoping to please her that she might choose him. But, she did not do so. (His name was Mughith.)