سورئہ التین کی تفسیر

حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ قَال سَمِعْتُ رَجُلًا بَدَوِيًّا أَعْرَابِيًّا يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَرْوِيهِ يَقُولُ مَنْ قَرَأَ وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ فَقَرَأَ أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْکَمِ الْحَاکِمِينَ فَلْيَقُلْ بَلَی وَأَنَا عَلَی ذَلِکَ مِنْ الشَّاهِدِينَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ إِنَّمَا يُرْوَی بِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ هَذَا الْأَعْرَابِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَلَا يُسَمَّی-
ابن ابی عمر، سفیان، اسماعیل بن امیہ، رجل بدوی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جو شخص سورت وَالتِّينِ وَالزَّيْتُونِ پڑھے أَلَيْسَ اللَّهُ بِأَحْکَمِ الْحَاکِمِينَ تک پہنچے تو یہ کہے بَلَی وَأَنَا عَلَی ذَلِکَ مِنْ الشَّاهِدِينَ (یعنی میں بھی اس پر گواہی دینے والوں میں سے ہوں) یہ حدیث اس سند سے اعرابی کے واسطے سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے۔ اس اعرابی کا نام نہیں لیا گیا۔
Sayyidina Abu Hurayrah said that if anyone recites the surah At Tin and comes to the verse:Is not Allah the Justest of judges (95:8)then let him say, “Certainly, and I am to that a witness!” [Abu Dawud 387]