سفر میں روزہ رکھنے کی اجازت

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ الْهَمْدَانِيُّ عَنْ عَبْدَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ حَمْزَةَ بْنَ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيِّ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ وَکَانَ يَسْرُدُ الصَّوْمَ فَقَال رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ شِئْتَ فَصُمْ وَإِنْ شِئْتَ فَأَفْطِرْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَبِي الدَّرْدَائِ وَحَمْزَةَ بْنِ عَمْرٍو الْأَسْلَمِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ أَنَّ حَمْزَةَ بْنَ عَمْرٍو سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
ہارون بن اسحاق ہمدانی، عبدہ بن سلیمان، ہشام بن عروہ، عائشہ سے روایت ہے کہ حمزہ بن عمرو اسلمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سفر میں روزہ رکھنے کے بارے میں پوچھا اور وہ مسلسل روزے رکھا کرتے تھے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا چاہو روزے رکھو اور چاہو نہ رکھو اس باب میں انس بن مالک ابوسعید عبداللہ بن مسعود عبداللہ بن عمرو ابودردا اور حمزہ بن عمرو اسلمی سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ حضرت عائشہ کی حمزہ بن عمرو اسلمی والی حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidah Ayshah reported that Sayyidina Hamzah ibn Amr Aslam (RA) asked Allah’s Messenger about fasting during a journey, he being accustomed to fast without interruption. So, Allah’s Messenger (SAW) said, “Fast if you like, or cease to fast if you like”. [Ahmed16037, Muslim 1121, Abu Dawud 2402, Nisai 2380, Ibn e Majah 1662]
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ يَزِيدَ أَبِي مَسْلَمَةَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ کُنَّا نُسَافِرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَمَا يَعِيبُ عَلَی الصَّائِمِ صَوْمَهُ وَلَا عَلَی الْمُفْطِرِ إِفْطَارَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
نصربن علی جہضمی، بشر بن مفضل، سعید بن یزید، ابومسلمہ، ابونضرہ، ابوسعید سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ رمضان میں سفر کیا کرتے تھے پس کوئی بھی برا نہ کہتا تھا روزہ رکھنے والے کے روزے کو افطار کرنے والے کے افطار کو
Sayidina Abu Sa’eed said, “We used to trayel with Allah’s Messenger in the month of Ramadan. Neither those who fasted nor those who broke fast found fault with the other”. [Ahmed11083, Muslim 1116, Abu Dawud 2406, Nisai 2305] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ ح قَالَ و حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَکِيعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ کُنَّا نُسَافِرُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمِنَّا الصَّائِمُ وَمِنَّا الْمُفْطِرُ فَلَا يَجِدُ الْمُفْطِرُ عَلَی الصَّائِمِ وَلَا الصَّائِمُ عَلَی الْمُفْطِرِ فَکَانُوا يَرَوْنَ أَنَّهُ مَنْ وَجَدَ قُوَّةً فَصَامَ فَحَسَنٌ وَمَنْ وَجَدَ ضَعْفًا فَأَفْطَرَ فَحَسَنٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
نصر بن علی، یزید بن زریع، جریری، سفیان بن وکیع، عبدالاعلی، جریری ابونضرہ، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر کرتے تو ہم میں سے بعض کا روزہ ہوتا اور بعض بغیر روزے کے ہوتے پس نہ روزہ دار بغیر روزے دار پر اور نہ ہی بے روزہ روزہ دار پر غصے ہوتا بلکہ وہ جانتے تھے کہ جس میں طاقت ہو اور روزہ رکھے وہ بہتر ہے اور جو ضعیف ہونے کی وجہ سے روزہ نہ رکھے اس نے بھی اچھا کیا امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Abu Sa’eed al-Khudri (RA) reported. “We would travel with Allah’s Messenger (SAW) There were with us those who kept fast and those who did not. So, neither did he who did not fast find fault with him who kept fast nor did he who fasted find fault with one who did not. They held that he who had strength and fasted did good and he who was weak and did not fast also did good”.