سخاوت کے بارے میں

حَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَی الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ وَرْدَانَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لَيْسَ لِي مِنْ بَيْتِي إِلَّا مَا أَدْخَلَ عَلَيَّ الزُّبَيْرُ أَفَأُعْطِي قَالَ نَعَمْ وَلَا تُوکِي فَيُوکَی عَلَيْکِ يَقُولُ لَا تُحْصِي فَيُحْصَی عَلَيْکِ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَرَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا عَنْ أَيُّوبَ وَلَمْ يَذْکُرُوا فِيهِ عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ-
ابوخطاب زیاد بن یحیی حسانی بصری، حاتم بن وردان، ایوب، ابی ملیکہ، حضرت اسماء بنت ابوبکر کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس جو کچھ بھی ہے وہ زبیر ہی کی کمائی سے ہے کیا میں اس میں سے صدقہ دے سکتی ہوں۔ آپ نے فرمایا ہاں دے سکتی ہو بلکہ مال کو روک کے نہ رکھو ورنہ تم سے بھی روک لیا جائے گا۔ اس باب میں حضرت عائشہ اور ابوہریرہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور بعض اسے ابن ابی ملیکہ سے وہ عباد بن عبداللہ سے وہ حضرت اسماء سے نقل کرتے ہیں جبکہ کئی راوی اسے ایوب سے نقل کرتے ہوئے عباد بن عبداللہ بن زبیر کو حذف کر دیتے ہیں۔
Sayyidah Asma bint Abu Bakr (RA) narrated: I said, “O Messenger of Allah, I have nothing but it belongs to Zubayr. Can I give sadaqah from it?” He said, “Yes! Do not hoard, else it will be kept away from you too.” [Bukhari 1433, Muslim 1029]
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْوَرَّاقُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ السَّخِيُّ قَرِيبٌ مِنْ اللَّهِ قَرِيبٌ مِنْ الْجَنَّةِ قَرِيبٌ مِنْ النَّاسِ بَعِيدٌ مِنْ النَّارِ وَالْبَخِيلُ بَعِيدٌ مِنْ اللَّهِ بَعِيدٌ مِنْ الْجَنَّةِ بَعِيدٌ مِنْ النَّاسِ قَرِيبٌ مِنْ النَّارِ وَلَجَاهِلٌ سَخِيٌّ أَحَبُّ إِلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ عَالِمٍ بَخِيلٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سَعِيدِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَقَدْ خُولِفَ سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ فِي رِوَايَةِ هَذَا الْحَدِيثِ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ إِنَّمَا يُرْوَی عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَائِشَةَ شَيْئٌ مُرْسَلٌ-
حسن بن عرفہ، سعید بن محمد بن وراق، یحیی بن سعید، اعرج، حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سخی اللہ سے قریب جنت سے قریب اور لوگوں سے قریب ہوتا ہے۔ بخیل اللہ سے دور جنت سے دور اور جہنم کے قریب ہوتا ہے۔ اللہ کو جاہل سخی، بخیل عابد سے زیادہ محبوب ہے۔ یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف یحیی بن سعید کی اعرج سے روایت سے پہچانتے ہیں۔ ابوہریرہ سے یہ حدیث صرف سعید بن محمد کی سند سے منقول ہے اس حدیث کی روایت سے اختلاف کیا گیا ہے۔ کیونکہ سعید، یحیی بن سعید سے نقل کرتے ہیں اور وہ حضرت عائشہ سے کچھ احادیث مرسلا بھی نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “The generous person is near to Allah, near to paradise and near to the people, and far away from the fire. The miser is far from Allah, far from paradise and far from the people, but near to the fire. An ignorant generous person is dearer to Allah than an ascetic miser.”