TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
نماز کا بیان
سجدوں کے درمیان اقعاء مکروہ ہے
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَلِيُّ أُحِبُّ لَکَ مَا أُحِبُّ لِنَفْسِي وَأَکْرَهُ لَکَ مَا أَکْرَهُ لِنَفْسِي لَا تُقْعِ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ عَلِيٍّ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ وَقَدْ ضَعَّفَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ الْحَارِثَ الْأَعْوَرَ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ يَکْرَهُونَ الْإِقْعَائَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَنَسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ-
عبداللہ بن عبدالرحمن، عبیداللہ بن موسی، اسرائیل، ابواسحاق ، حارث، علی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا اے علی میں تمہارے لئے وہ پسند کرتا ہوں جو اپنے لئے پسند کرتا ہوں اور تمہارے لئے اس چیز کو برا سمجھتا ہوں جس چیز کو اپنے لئے برا سمجھتا ہوں تم اقعاء نہ کرو دونوں سجدوں کے درمیان امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں اس حدیث کو ہمیں ابواسحاق کے علاوہ کسی اور کے حضرت علی سے روایت کرنے کا علم نہیں ابواسحاق حارث اعور کو ضعیف کہا ہے اور اکثر اہل علم اقعاء کو مکروہ سمجھتے ہیں اس باب میں حضرت عائشہ انس اور ابوہریرہ سے بھی روایت ہے
Sayyidina Ali (RA) narrated that Allah’s Messenger said to him, “Ali I like for you what I like for myself and I dislike for you what I dislike for myself. Do not observe iq’a between two prostrations.”