ستر کی حفاظ کے متعلق

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَوْرَاتُنَا مَا نَأْتِي مِنْهَا وَمَا نَذَرُ قَالَ احْفَظْ عَوْرَتَکَ إِلَّا مِنْ زَوْجَتِکَ أَوْ مَا مَلَکَتْ يَمِينُکَ فَقَالَ الرَّجُلُ يَکُونُ مَعَ الرَّجُلِ قَالَ إِنْ اسْتَطَعْتَ أَنْ لَا يَرَاهَا أَحَدٌ فَافْعَلْ قُلْتُ وَالرَّجُلُ يَکُونُ خَالِيًا قَالَ فَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ يُسْتَحْيَا مِنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَجَدُّ بَهْزٍ اسْمُهُ مُعَاوِيَةُ بْنُ حَيْدَةَ الْقُشَيْرِيُّ وَقَدْ رَوَی الْجُرَيْرِيُّ عَنْ حَکِيمِ بْنِ مُعَاوِيَةَ وَهُوَ وَالِدُ بَهْزٍ-
محمد بن بشار، یحیی بن سعید، بہز بن حکیم اپنے والد اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ میں عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! ہم اپنا ستر کس سے چھپائیں اور کس سے نہ چھپائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اپنی بیوی اور لونڈی کے علاوہ ہر ایک سے چھپاؤ۔ انہوں نے عرض کیا اگر کوئی کسی مرد کے ساتھ ہو تو ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جہاں تک ہو سکے اپنے ستر (یعنی شرمگاہ) کی حفاظت کرو کہ کوئی نہ دیکھ پائے۔ عرض کیا بعض اوقات آدمی اکیلا ہی ہوتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اللہ تعالیٰ اس کا زیادہ مستحق ہے کہ اس سے شرم کی جائے۔ یہ حدیث حسن ہے۔ ابوبہز کے دادا کا نام معاویہ بن حیدة قشیری ہے۔ اس حدیث کو جریری بھی بہز کے والد حکیم بن معاویہ سے روایت کرتے ہیں۔
Bahz ibn Hakim reported from his father, from his grandfather that he Said, “O Messenger of Allah (SAW), from whom should we conceal that portion of our body that has to be concealed and from whom may we not conceal it?” He said, “Conceal it from everyone except your wife and female slave.” He submitted, “What if a man is with another man?” He said, as possible guard your satr that no one may see it.” He submitted, “What if a man is to himself?” He said, “Allah is more deserving that you show modesty to Him.” [Abu Dawud 4017, Ahmed 20054]