زبان کی حفاظت کرنے کے متعلق

حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ ح و حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا النَّجَاةُ قَالَ أَمْسِکْ عَلَيْکَ لِسَانَکَ وَلْيَسَعْکَ بَيْتُکَ وَابْکِ عَلَی خَطِيئَتِکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ-
صالح بن عبد اللہ، ابن مبارک، سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، یحیی بن ایوب، عبیداللہ بن زحر، علی بن یزید، قاسم، ابوامامة، حضرت عقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نجات کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنی زبان قابو میں رکھو اپنے گھر میں رہو اور اپنی غلطیوں پر رویا کرو یہ حدیث حسن ہے
Sayyidina Uqbah ibn Aamir (RA) reported having asked, “O Messenger of Allah how to get salvation?” He said, “Control your tongue, keep yourself to your home and weep over your sins”. [Ahmed 22298]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي الصَّهْبَائِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَفَعَهُ قَالَ إِذَا أَصْبَحَ ابْنُ آدَمَ فَإِنَّ الْأَعْضَائَ کُلَّهَا تُکَفِّرُ اللِّسَانَ فَتَقُولُ اتَّقِ اللَّهَ فِينَا فَإِنَّمَا نَحْنُ بِکَ فَإِنْ اسْتَقَمْتَ اسْتَقَمْنَا وَإِنْ اعْوَجَجْتَ اعْوَجَجْنَا-
محمد بن موسیٰ بصری، حماد بن زید، ابوصہباء سعدی بن جبیر، حضرت ابوسعید خدری مرفوعا نقل کرتے ہیں کہ جب صبح ہوتی ہے تو انسان کے تمام اعضاء اس کی زبان سے التجاء کرتے ہیں کہ اللہ سے ڈر ہم بھی تیرے ساتھ ہیں اگر تو سیدھی ہوگی تو ہم سے سیدھے ہوں گے اور اگر تو ٹیڑھی ہوگئی تو ہم سب بھی ٹیڑھے ہو جائیں گے
Abu Sa’eed Khudri (RA) reported in a marfu’ from, “When morning dawns on the son of Aadam, all his limbs humble themselves before his tongue and implore (it), ‘Fear Allah for we depend on you. If you stay straight, we are straight, but if you are crooked then we are crooked.’” [Ahmed 11908]
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ نَحْوَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ مُوسَی قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ وَقَدْ رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ وَلَمْ يَرْفَعُوهُ-
ہناد ابواسامہ، حماد بن زید بھی ابواسامہ سے اور وہ حماد بن زید سے اسی حدیث کی طرح غیر مرفوع حدیث نقل کرتے ہیں اور یہ زیادہ ہے اس حدیث کو ہم صرف حماد کی روایت سے جانتے ہیں اور کئی راوی اسے حماد بن زید سے غیر مرفوع نقل کرتے ہیں
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَتَکَفَّلْ لِي مَا بَيْنَ لَحْيَيْهِ وَمَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ أَتَکَفَّلْ لَهُ بِالْجَنَّةِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ سَهْلٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ-
محمد بن عبدالاعلی صنعانی، عمربن علی مقدمی، ابوحازم ، حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص مجھے زبان اور شرم گاہ کی ضمانت دیتا ہے میں اسے جنت کی ضمانت دیتا ہوں اس باب میں حضرت ابوہریرہ اور ابن عباس سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ُغریب ہے
Sayyidina Sahl ibn Sa’d (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “ If anyone guarantees me what is between his jaws and what is between his legs then I guarantee him Paradise.” [Ahmed 22886, Bukhari 6474]
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ وَقَاهُ اللَّهُ شَرَّ مَا بَيْنَ لَحْيَيْهِ وَشَرَّ مَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ دَخَلَ الْجَنَّةَ قَالَ أَبُو عِيسَی أَبُو حَازِمٍ الَّذِي رَوَی عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ اسْمُهُ سَلْمَانُ مَوْلَی عَزَّةَ الْأَشْجَعِيَّةِ وَهُوَ کُوفِيٌّ-
ابوسعید اشج، ابوخالد احمر، ابن عجلان، ابوحازم حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے زبان اور شرمگاہ کے شر سے محفوط کر دیا وہ جنت میں داخل ہوگیا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور ابوحازم جو سہل بن سعد سے احادیث نقل کرتے ہیں وہ ابوحازم زاہد مدینی ہیں ان کا نام مسلم بن دینار ہے جبکہ ابوہریرہ سے حدیث نقل کرنے والے کا نام سلمان بن اشجعی ہے اور وہ عزة الاشجعیہ کے مولی ہیں اور کوفہ کے رہنے والے ہیں۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) ,”He whom Allah has protected from the mischief of that which is between his jaws and that what is between his legs will enter Paradise.”
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَاعِزٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيِّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ حَدِّثْنِي بِأَمْرٍ أَعْتَصِمُ بِهِ قَالَ قُلْ رَبِّيَ اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقِمْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا أَخْوَفُ مَا تَخَافُ عَلَيَّ فَأَخَذَ بِلِسَانِ نَفْسِهِ ثُمَّ قَالَ هَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الثَّقَفِيِّ-
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، معمر، زہری، عبدالرحمن بن ماعز، حضرت سفیان بن عبداللہ ثقفی کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے ایسے بات بتائے کہ میں اس کو مضبوطی سے عمل کروں آپ نے فرمایا کہو میرا رب اللہ ہے اور اسی پر قائم رہو میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ میرے بارے میں سب سے زیادہ کس چیز سے ڈرتے ہیں آپ نے اپنی زبان مبارک پکڑ کر فرمایا اس سے یہ حدیث حسن صحیح ہے اور سفیان بن عبداللہ ثقفی ہی سے کئی سندوں سے منقول ہے
Sayyidina Sufyan ibn Abdullah Thaqafi (RA) narrated: I said, “O Messenger of Allah, teach me something to which I may hold fast.” He said, ‘Say, ‘My Lord is Allah’ and stick to it”. I said, “O Messenger of Allah, what do you apprehend most from me?” He held is tor “This!” [Ahmed 15418, Muslim 38,Ibn e Majah3972]
حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي ثَلْجٍ الْبَغْدَادِيُّ صَاحِبُ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُکْثِرُوا الْکَلَامَ بِغَيْرِ ذِکْرِ اللَّهِ فَإِنَّ کَثْرَةَ الْکَلَامِ بِغَيْرِ ذِکْرِ اللَّهِ قَسْوَةٌ لِلْقَلْبِ وَإِنَّ أَبْعَدَ النَّاسِ مِنْ اللَّهِ الْقَلْبُ الْقَاسِي-
ابو عبداللہ محمد بن ابوثلج، احمد بن حنبل کے ساتھی ابوعبداللہ محمد بن ابی ثلج بغدادی، علی بن حفص، ابراہیم بن عبداللہ بن حاطب، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ذکر الہی کے علاوہ کثرت کلام سے پرہیز کرو کیونکہ اس سے دل سخت ہو جاتا ہے اور سخت دل والا اللہ تعالیٰ سے بہت دور رہتا ہے
Sayyidina Ibn Umar reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Do not engage in much conversation without mention of Allah because that hardens heart and the hard-hearted is the furthest from Allah.”
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي النَّضْرِ حَدَّثَنِي أَبُو النَّضْرِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَاطِبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَاطِبٍ-
ابوبکر بن ابی نضر، ابونضر، ابراہیم بن عبداللہ بن حاطب، عبداللہ دینار، ابن عمر بھی ابونضر سے وہ ابراہیم سے وہ عبداللہ بن دینار سے وہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں یہ حدیث غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف ابراہیم بن عبداللہ حاطب کی روایت سے جانتے ہیں
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ خُنَيْسٍ الْمَکِّيُّ قَال سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ حَسَّانَ الْمَخْزُومِيَّ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ صَالِحٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کُلُّ کَلَامِ ابْنِ آدَمَ عَلَيْهِ لَا لَهُ إِلَّا أَمْرٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ نَهْيٌ عَنْ مُنْکَرٍ أَوْ ذِکْرُ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ خُنَيْسٍ-
محمد بن بشار، محمد بن یزید بن خنیس مکی، سعید بن حسان مخزومی، ام صالح، صفیہ بن شیبہ ، ام المومنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ آپ نے فرمایا انسان کو اپنی گفتگو سے کوئی فائدہ نہیں جب تک کہ وہ نیکی کا حکم برائی سے مخالفت اور اللہ کے ذکر پر مشتمل نہ ہو یہ حدیث غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف محمد بن یزید بن خنیس کی روایت سے جانتے ہیں
Sayyidina Umm Habibah (RA) the wife of the Prophet (SAW) reported that Prophet said, “Every speech of the son of Aadam is against him, not for him, except enjoining the reputable and forbidding evil and remembrance of Allah.”