روئیتِ باری تعالیٰ

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرَ إِلَی الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ فَقَالَ إِنَّکُمْ سَتُعْرَضُونَ عَلَی رَبِّکُمْ فَتَرَوْنَهُ کَمَا تَرَوْنَ هَذَا الْقَمَرَ لَا تُضَامُونَ فِي رُؤْيَتِهِ فَإِنْ اسْتَطَعْتُمْ أَنْ لَا تُغْلَبُوا عَلَی صَلَاةٍ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَصَلَاةٍ قَبْلَ غُرُوبِهَا فَافْعَلُوا ثُمَّ قَرَأَ فَ سَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ الْغُرُوبِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
ہناد، وکیع، اسماعیل بن ابی خالد، قیس بن ابی حازم، حضرت جریر بن عبداللہ بجلی فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاند کی طرف دیکھا جو کہ چودھویں رات کا تھا اور فرمایا تم لوگ اپنے پروردگار کے سامنے پیش کیے جاؤ گے اور اسے اسی طرح دیکھ سکو گے جیسے یہ چاند دیکھ رہے ہو یعنی اسے دیکھنے میں بالکل زحمت نہیں اٹھانی پڑے گی۔ لہذا اگر ہو سکے تو طلوع آفتاب اور غروب آفتاب سے پہلے کی نمازیں (یعنی فجر اور عصر) ضرور پڑھا کرو۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس آیت کی تلاوت فرمائی ( وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ قَبْلَ طُلُوْعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوْبِهَا) 20۔طہ : 130) یعنی تم اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرو سورج طلوع ہونے سے پہلے بھی اور بعد میں بھی۔ یہ حدیث صحیح ہے۔
Sayyidina Jarir ibn Abdullah Bajali (RA) narrated : We were seated with the Prophet (SAW).He looked at the moon;the full moon. He said, "You will be presented before your Lord and you will be able to see Him as you see this moon, without any difficulty. So, if you can, do not procrastinate over the Salah before sunrise and the Salah before sunset. Offer them." Then he recited; And glorify the praise of your Lord before the rising of the sun and before its setting. (50:39) [Bukhari 554, Muslim 633, Abu Dawud 4729,Ibn e Majah177, Ahmed 19211]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ صُهَيْبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِهِ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَی وَزِيَادَةٌ قَالَ إِذَا دَخَلَ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْجَنَّةَ نَادَی مُنَادٍ إِنَّ لَکُمْ عِنْدَ اللَّهِ مَوْعِدًا قَالُوا أَلَمْ يُبَيِّضْ وُجُوهَنَا وَيُنَجِّنَا مِنْ النَّارِ وَيُدْخِلْنَا الْجَنَّةَ قَالُوا بَلَی قَالَ فَيَنْکَشِفُ الْحِجَابُ قَالَ فَوَاللَّهِ مَا أَعْطَاهُمْ شَيْئًا أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِنْ النَّظَرِ إِلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ إِنَّمَا أَسْنَدَهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَرَفَعَهُ وَرَوَی سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ وَحَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی قَوْلَهُ-
محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، حماد بن سلمة، ثابت بنانی، عبدالرحمن بن ابی لیلی، حضرت صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے قول جن لوگوں نے نیکی کی ان کے لیے بھلائی ہے کے بارے میں فرمایا جب جنتی جنت میں داخل ہو جائیں گے تو ایک پکارنے والا پکارے گا تمہارے لئے اللہ تعالیٰ کے ہاں ایک وعدہ ہے وہ کہیں گے کیا اس نے ہمارے چہرے روشن نہ کیے؟ اور ہمیں جہنم سے بچا کر جنت میں داخل نہ کیا؟ وہ (فرشتے) کہیں گے ہاں کیوں نہیں پھر پردہ ہٹایا جائے گا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم انہیں اس کی طرف دیکھنے سے بہتر کوئی چیز نہیں ملی۔ (یعنی دیدارِ الہی سے بہتر) ۔ سلیمان بن مغیرہ اسے ثابت بنانی سے اور وہ عبدالرحمن بن ابی لیلی سے انہی کا قول نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Suhaib (RA) reported the saying of the Prophet (SAW), about Allah's words: “For those who do good is the best reward and and an increase.” (10:26) He said, ‘When the people of Paradise will enter Paradise, a caller will call out, ‘There is for you with Allah, a promise (of another thing)’. They will exclaim, ‘Has He not made our faces shining, saved us (from Hell) and admitted us to Paradise? They will say, ‘Certainly!‘ Then the screen will be removed. By Allah they will not have been given anything dearer to them than looking at Him.’ [Ahmed 18957]
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنِي شَبَابَةُ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ ثُوَيْرٍ قَال سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَدْنَی أَهْلِ الْجَنَّةِ مَنْزِلَةً لَمَنْ يَنْظُرُ إِلَی جِنَانِهِ وَأَزْوَاجِهِ وَنَعِيمِهِ وَخَدَمِهِ وَسُرُرِهِ مَسِيرَةَ أَلْفِ سَنَةٍ وَأَکْرَمَهُمْ عَلَی اللَّهِ مَنْ يَنْظُرُ إِلَی وَجْهِهِ غَدْوَةً وَعَشِيَّةً ثُمَّ قَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَاضِرَةٌ إِلَی رَبِّهَا نَاظِرَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ ثُوَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ مَرْفُوعًا وَرَوَاهُ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبْجَرَ عَنْ ثُوَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ مَوْقُوفًا وَرَوَی عُبَيْدُ اللَّهِ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ثُوَيْرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَوْلَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ حَدَّثَنَا بِذَلِکَ أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ ثُوَيْرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ نَحْوَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ-
عبد بن حمید، شبابة بن سوار، اسرائیل، ثویر، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ادنی درجے کا جنتی بھی اپنے باغوں، بیویوں، نعمتوں، خدمت گاروں اور تختوں کو ایک ہزار برس کی مسافت تک دیکھے گا۔ ان میں سے سب سے زیادہ اکرام والا وہ ہوگا جو صبح و شام اللہ تعالیٰ کے چہرے کی طرف دیکھے گا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی "وُجُوْهٌ يَّوْمَى ِذٍ نَّاضِرَةٌ 22 اِلٰى رَبِّهَا نَاظِرَةٌ " 75۔ القیامۃ : 22) (اس روز بہت سے چہرے بارونق ہوں گے اور اپنے رب کی طرف دیکھیں گے) یہ حدیث کئی سندوں سے اسرائیل ہی سے منقول ہے۔ اسرائیل، ثویر سے اور وہ ابن عمر سے مرفوعاً نقل کرتے ہیں۔ پھر عبید اللہ، اشجعی، سفیان سے وہ ثویر سے وہ مجاہد سے اور وہ ابن عمر سے انہی کا قول نقل کرتے ہیں اور اسے مرفوع نہیں کرتے۔ ابوکریب، محمد بن علاء، عبیداللہ اشجعی سے وہ سفیان سے وہ ثویر سے وہ مجاہد سے اور وہ ابن عمر سے اسی کی مانند غیر مرفوع نقل کرتے ہیں۔
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The humblest inhabitant of Paradise will be on the stage of one who looks at his gardens and wives and blessings and servants and couches stretching a distance of one thousand years. The most hounoured of them in Allah’s sight will look at His face morning and evening.” He then recited: That day faces shall be radiant, looking towards their Lord. (75:22-23) [Ahmed 5317]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ نُوحٍ الْحِمَّانِيُّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتُضَامُونَ فِي رُؤْيَةِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ وَتُضَامُونَ فِي رُؤْيَةِ الشَّمْسِ قَالُوا لَا قَالَ فَإِنَّکُمْ سَتَرَوْنَ رَبَّکُمْ کَمَا تَرَوْنَ الْقَمَرَ لَيْلَةَ الْبَدْرِ لَا تُضَامُونَ فِي رُؤْيَتِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَهَکَذَا رَوَی يَحْيَی بْنُ عِيسَی الرَّمْلِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَحَدِيثُ ابْنِ إِدْرِيسَ عَنْ الْأَعْمَشِ غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَحَدِيثُ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَحُّ وَهَکَذَا رَوَاهُ سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ مِثْلُ هَذَا الْحَدِيثِ وَهُوَ حَدِيثٌ صَحِيحٌ-
محمد بن طریف کوفی، جابر بن نوح، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم لوگوں کو چودھویں کا چاند یا سورج دیکھنے میں کوئی دشواری پیش آتی ہے؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ عنقریب اپنے رب کو اسی طرح دیکھ سکو گے جس طرح تم چودہویں کا چاند دیکھ سکتے ہو کہ اس کے دیکھنے میں کوئی شک و شبہ نہیں ہوگا۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ یحیی بن عیسیٰ اور کئی راوی اسے اعمش سے وہ ابوصالح سے وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح نقل کرتے ہیں۔ عبداللہ بن ادریس بھی اعمش سے وہ ابوسعید سے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ حدیث متعدد سندوں سے مرفوعاً مروی ہے اور وہ بھی صحیح حدیث ہے
Sayyidina Abu Hurairah (RA) reported that Allah’s Messenger asked, "You find it difficult to look at the full moon? Do you find it difficult to look at the sun? They “No.” He said, “Then you will see your Lord as you see the full moon. You find no difficulty ring it.”