راہ گزرنے والے کے لیے راستے کے پھل کھانے کی اجازت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ دَخَلَ حَائِطًا فَلْيَأْکُلْ وَلَا يَتَّخِذْ خُبْنَةً قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَعَبَّادِ بْنِ شُرَحْبِيلَ وَرَافِعِ بْنِ عَمْرٍو وَعُمَيْرٍ مَوْلَی آبِي اللَّحْمِ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ يَحْيَی بْنِ سَلِيمِ وَقَدْ رَخَّصَ فِيهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لِابْنِ السَّبِيلِ فِي أَکْلِ الثِّمَارِ وَکَرِهَهُ بَعْضُهُمْ إِلَّا بِالثَّمَنِ-
محمد بن عبدالملک، ابی شوارب، یحیی بن سلیم، عبداللہ بن عمر، نافع، حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی شخص کسی باغ میں داخل ہو تو وہ اس سے کھا سکتا ہے لیکن کپڑے وغیرہ میں جمع کرکے نہ لے جائے اس باب میں عبداللہ بن عمرو، عباد بن شرحبیل، رافع بن عمرو، ابولحم کے مولی عمیر اور ابوہریرہ سے بھی روایات منقول ہیں حضرت ابن عمر کی حدیث غریب ہے ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں بعض علماء اس کی اجازت دیتے ہیں لیکن بعض علماء نے قیمت ادا کیے بغیر پھل کھانے کو مکروہ کہا ہے۔
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger said, “He who goes into a garden is allowed to eat its fruit, but he cannot gather them in anything.” [Ibn e Majah 2301]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ الثَّمَرِ الْمُعَلَّقِ فَقَالَ مَنْ أَصَابَ مِنْهُ مِنْ ذِي حَاجَةٍ غَيْرَ مُتَّخِذٍ خُبْنَةً فَلَا شَيْئَ عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ-
قتیبہ، لیث، ابن عجلان، حضرت عمر بن شعیب اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے درختوں پر لگی ہوئی کھجوروں کے متعلق پوچھا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی ضرورت مند جمع کیے بغیر کھالے تو کوئی حرج نہیں یہ حدیث حسن ہے۔
Amr ibn Shu’ayb reported on the authority of his father from his grand father that the Prophet (SAW) was asked about dates on plam-trees. He said, ‘If a needy person passes by them and eats them without collecting them then there is no harm.” [Abu Dawud 1710, Nisai 2490] -------------------------------------------------------------------------------- --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ الْخُزَاعِيُّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ صَالِحِ بْنِ أَبِي جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَافِعِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ کُنْتُ أَرْمِي نَخْلَ الْأَنْصَارِ فَأَخَذُونِي فَذَهَبُوا بِي إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَافِعُ لِمَ تَرْمِي نَخْلَهُمْ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ الْجُوعُ قَالَ لَا تَرْمِ وَکُلْ مَا وَقَعَ أَشْبَعَکَ اللَّهُ وَأَرْوَاکَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ-
ابوعمار، حسین بن حریث، فضل بن موسی، صالح بن جبیر، حضرت رافع بن عمرو سے روایت ہے کہ میں انصار کے کھجوروں کے درختوں پر پتھر مار رہا تھا کہ وہ مجھے پکڑ کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے گئے آپ نے فرمایا رافع کیوں ان کے کھجور کے درختوں کو پتھر مار رہے تھے؟ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھوک کی وجہ سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پتھر نہ مارو جو گری ہوئی ہوں وہ کھالیا کرو۔ اللہ تعالیٰ تمہیں سیر کرے اور آسودہ کرے یہ حدیث حسن غریب ہے
Sayydidina Rafi ibn Amr (RA) narrated: I hit stones on the date trees of the ansar went they caught me and took me to the Prophet He said, “O Rafi way did you pelt stones at their palm-trees?” I said, “0 Messenger of Allah, I was hungry.” He said, “Do not throw stones. Eat that which are lying down. May Allah satiate you and quench your thirst.”