دومینڈھوں کی قربانی۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ ضَحَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِکَبْشَيْنِ أَمْلَحَيْنِ أَقْرَنَيْنِ ذَبَحَهُمَا بِيَدِهِ وَسَمَّی وَکَبَّرَ وَوَضَعَ رِجْلَهُ عَلَی صِفَاحِهِمَا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَعَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي أَيُّوبَ وَجَابِرٍ وَأَبِي الدَّرْدَائِ وَأَبِي رَافِعٍ وَابْنِ عُمَرَ وَأَبِي بَکْرَةَ أَيْضًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، ابوعوانہ، حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے دو مینڈھوں کی قربانی کی جن کے سینگ تھے اور ان کا رنگ سفید وسیاہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ذبح کرتے وقت تکبیر ( بِسْمِ اللَّهِ ، اللَّهُ أَکْبَرُ) کہی اور اپنا پاؤں اس کی گردن پر رکھا۔ اس باب میں حضرت علی عائشہ، ابوہریرہ، جابر، ابوایوب، ابودرداء، ابورافع، ابن عمر، اور ابوبکرہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Anas ibn Maalik reported tha Allah’s Messenger (SAW) sacrificed two rams that had horns. They were two-coloured (black and white). He sacrificed them with his own hands saying Bismillah (in the name of Allah) and Allahu Akbar (Allah is the Greatest), placing his leg on its sides. [Bukhari 5565, Muslim 1966]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْمُحَارِبِيُّ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ أَبِي الْحَسْنَائِ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ حَنَشٍ عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ کَانَ يُضَحِّي بِکَبْشَيْنِ أَحَدُهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْآخَرُ عَنْ نَفْسِهِ فَقِيلَ لَهُ فَقَالَ أَمَرَنِي بِهِ يَعْنِي النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا أَدَعُهُ أَبَدًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ شَرِيکٍ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنْ يُضَحَّی عَنْ الْمَيِّتِ وَلَمْ يَرَ بَعْضُهُمْ أَنْ يُضَحَّی عَنْهُ و قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَحَبُّ إِلَيَّ أَنْ يُتَصَدَّقَ عَنْهُ وَلَا يُضَحَّی عَنْهُ وَإِنْ ضَحَّی فَلَا يَأْکُلُ مِنْهَا شَيْئًا وَيَتَصَدَّقُ بِهَا کُلِّهَا قَالَ مُحَمَّدٌ قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ وَقَدْ رَوَاهُ غَيْرُ شَرِيکٍ قُلْتُ لَهُ أَبُو الْحَسْنَائِ مَا اسْمُهُ فَلَمْ يَعْرِفْهُ قَالَ مُسْلِمٌ اسْمُهُ الْحَسَنُ-
محمد بن عبیدالمخاربی کوفی، شریک ابوحسناء، حکم، حنش، حضرت علی سے روایت ہے کہ وہ ہمیشہ دو مینڈھوں کی قربانی کیا کرتے تھے۔ ایک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اور ایک اپنی طرف سے ان سے پوچھا گیا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں تو انہوں نے فرمایا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس کا حکم دیا ہے پس میں اسے کبھی نہیں چھوڑوں گا۔ یہ حدیث غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف شریک کی روایت سے جانتے ہیں۔ بعض اہل علم میت کی طرف سے قربانی کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ جب کہ بعض اہل علم کے نزدیک یہ جائز نہیں۔ حضرت عبداللہ بن مبارک فرماتے ہیں کہ میرے نزدیک میت کی طرف سے صدقہ دینا زیادہ افضل ہے اور میت کی طرف سے قربانی نہ کی جائے۔ اور اگر میت کی طرف سے قربانی کرے تو اس میں سے خود کچھ نہ کھائے بلکہ پورا گوشت صدقہ کر دے۔
Sayyidina Ali (RA) always sacrificed two rams, one on behalf of the Prophet (SAW) and one on his own account. Someone asked him, Why do you do that? He said, ‘The Prophet (SAW) had commanded me to do it. So I will never neglect it.” [Abu Dawud 2790]