دنیا کی محبت اور اس کے متعلق غمگین ہونا

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ بَشِيرٍ أَبِي إِسْمَعِيلَ عَنْ سَيَّارٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ نَزَلَتْ بِهِ فَاقَةٌ فَأَنْزَلَهَا بِالنَّاسِ لَمْ تُسَدَّ فَاقَتُهُ وَمَنْ نَزَلَتْ بِهِ فَاقَةٌ فَأَنْزَلَهَا بِاللَّهِ فَيُوشِکُ اللَّهُ لَهُ بِرِزْقٍ عَاجِلٍ أَوْ آجِلٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ-
محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، بشیر ابواسماعیل، سیار، طارق بن شہاب، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کو فاقے میں مبتلا کیا گیا اور اس نے اپنی حالت لوگوں سے بیان کرنی شروع کر دی اور چاہا کہ لوگ اس کی حاجت پوری کر دیں تو ایسے شخص کا فاقہ دور نہیں کیا جائے گا لیکن اس نے اپنی آزمائش پر صبر کیا اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کیا تو اللہ تعالیٰ جلد یا بدیر اسے رزق عطا فرمائے گا یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے
Sayyidina Abdullah ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, faces poverty and he approaches people (for redress) then his poverty is not removed. And if anyone is faced with poverty and he turns to Allah with it then Allah will provide him sustenance sooner or later.” [Ahmed 4219]
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ وَالْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ جَائَ مُعَاوِيَةُ إِلَی أَبِي هَاشِمِ بْنِ عُتْبَةَ وَهُوَ مَرِيضٌ يَعُودُهُ فَقَالَ يَا خَالُ مَا يُبْکِيکَ أَوَجَعٌ يُشْئِزُکَ أَمْ حِرْصٌ عَلَی الدُّنْيَا قَالَ کُلٌّ لَا وَلَکِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَهِدَ إِلَيَّ عَهْدًا لَمْ آخُذْ بِهِ قَالَ إِنَّمَا يَکْفِيکَ مِنْ جَمِيعِ الْمَالِ خَادِمٌ وَمَرْکَبٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَجِدُنِي الْيَوْمَ قَدْ جَمَعْتُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ رَوَی زَائِدَةُ وَعَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ سَهْمٍ قَالَ دَخَلَ مُعَاوِيَةُ عَلَی أَبِي هَاشِمٍ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَفِي الْبَاب عَنْ بُرَيْدَةَ الْأَسْلَمِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن غیلان، عبدالرزاق، سفیان، منصور و اعمش، حضرت ابووائل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت معاویہ ابوہاشم بن عتبہ کے مرض میں ان کی عیادت کے لئے آئے تو عرض کیا ماموں کیا وجہ ہے کہ آپ رو رہے ہیں کیا کوئی تکلیف ہے یا دنیا کی حرص اس کا سبب ہے انہوں نے کہا ایسی بات نہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے ایک عہد لیا تھا جسے میں پورا نہ کر سکا آپ نے فرمایا تھا کہ تجھے زیادہ مال جمع کرنے کے بجائے صرف ایک خادم اور جہاد کے لئے ایک گھوڑا کافی ہے جبکہ میں دیکھ رہا ہوں کہ میرے پاس بہت کچھ ہے زائدہ اور ابوعبیدہ بن حمید بھی یہ حدیث منصور سے وہ ابووائل سے اور وہ سمرہ بن سہم سے اسی طرح حدیث نقل کرتے ہیں اس باب میں بریدہ اسلمی سے بھی مرفوعا منقول ہے
Abu Wail reported that Mu’awiyah visited Abu Hashim ibn Utbah when he was sick and asked him “O (maternal) uncle, why do you weep? Is it pain that frightens you, greed for the world (that makes you weep)?” He said, “Nothing of the sort. But, Allah’s Messenger (SAW) had taken from me a promise which I have not fulfilled. He had told me, “Of property, a servant should suffice you, and a riding beast for jihad.” But I find with me today that I have accumulated plenty [Nisai 5386, Ibn e Majah 4103]
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شِمْرِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ سَعْدِ بْنِ الْأَخْرَمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَتَّخِذُوا الضَّيْعَةَ فَتَرْغَبُوا فِي الدُّنْيَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ-
محمود بن غیلان، وکیع بن سفیان، اعمش، شمر بن عطیة، مغیرة بن سعد بن اخرم، اخرم، حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا باغات اور کھیتیاں وغیرہ نہ بناؤ کیونکہ اس کی وجہ سے دنیا سے رغبت ہو جائے گی یہ حدیث حسن ہے
Sayyidina Abdulah (ibn Mas’ud) (RA) reported the saying of Allah’s Messenger (SAW) “Do not build estate because you will long for the world.” [Ahmed 3579]
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ خَيْرُ النَّاسِ قَالَ مَنْ طَالَ عُمُرُهُ وَحَسُنَ عَمَلُهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ-
ابوکریب، زید بن حباب، معاویہ بن صالح، عمرو بن قیس، حضرت عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک اعرابی نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ بہترین آدمی کون ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کی عمر لمبی اور عمل اچھا ہو اس باب میں حضرت ابوہریرہ اور جابر سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے
Sayyidina Abdullah ibn Busr (RA) narrated: A villager asked the Prophet, “O Messenger of Allah, who is the best of men?” He said, “He whose life is prolonged and whose deeds are good.” [Ahmed 1796]
حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ قَالَ مَنْ طَالَ عُمُرُهُ وَحَسُنَ عَمَلُهُ قَالَ فَأَيُّ النَّاسِ شَرٌّ قَالَ مَنْ طَالَ عُمُرُهُ وَسَائَ عَمَلُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
ابوحفص عمرو بن علی، خالد بن حارث، شعبة، سعید، حضرت عبدالرحمن بن ابی بکرہ اپنے والد سے روایت بہتر شخص کون ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کی عمر لمبی اور عمل اچھا پھر سوال کیا کون سا شخص برا ہے آپ نے فرمایا جس کی عمر لمبی اور عمل برا ہو یہ حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Abu Bakrah (RA) reported that a man asked, “O Messenger of Allah, who is the best of men?” He said, “He who has long life and performs good deeds.” He asked, “And, which of them is worst?” He said, “He who has a long life and whose deeds are evil.” [Ahmed 20437]