دجال کے بارے میں

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْجُمَحِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سُرَاقَةَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّهُ لَمْ يَکُنْ نَبِيٌّ بَعْدَ نُوحٍ إِلَّا قَدْ أَنْذَرَ الدَّجَّالَ قَوْمَهُ وَإِنِّي أُنْذِرُکُمُوهُ فَوَصَفَهُ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَعَلَّهُ سَيُدْرِکُهُ بَعْضُ مَنْ رَآنِي أَوْ سَمِعَ کَلَامِي قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَکَيْفَ قُلُوبُنَا يَوْمَئِذٍ قَالَ مِثْلُهَا يَعْنِي الْيَوْمَ أَوْ خَيْرٌ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُسْرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ جُزَيٍّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ-
عبداللہ بن معاویہ جمحی، حماد بن سلمة، خالد حذاء، عبداللہ بن شقیق، عبداللہ بن سراقة، حضرت ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نوح کے بعد کوئی نبی ایسا نہیں جس نے اپنی قوم کو دجال کے فتنے سے ڈرایا نہ ہو اور میں بھی تمہیں اس سے ڈراتا ہوں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے اوصاف بیان کئے اور فرمایا شاید مجھے دیکھنے اور سننے والوں میں سے بھی کوئی اسے دیکھے صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس دن ہمارے دلوں کی کیا کیفیت ہوگی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آج کی طرح یا اس سے بھی بہتر اس باب میں حضرت عبداللہ بن بسر، عبداللہ بن مغفل اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف خالد بن حداء کی روایت سے جانتے ہیں اور ابوعیبدہ کا نام عامر بن عبداللہ بن جراح ہے
Sayyidina Abu Ubaydah ibn Jarrah (RA) reported that he heard Allah’s Messenger (SAW) say, “There has not been a Prophet (SAW) after Nuh who has not warned his people of dajjal. And I warn you of him.’ And he described him for them, saying, “Perhaps of those who see me or hear my words, some might encounter him.” They submitted, “O Messenger of Allah, (SAW) , how will (the condition of) our hearts be on that day?” He said, “Like this (as today) or better” [Ahmed 1693].
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّاسِ فَأَثْنَی عَلَی اللَّهِ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ ثُمَّ ذَکَرَ الدَّجَّالَ فَقَالَ إِنِّي لَأُنْذِرُکُمُوهُ وَمَا مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَقَدْ أَنْذَرَ قَوْمَهُ وَلَقَدْ أَنْذَرَ نُوحٌ قَوْمَهُ وَلَکِنِّي سَأَقُولُ لَکُمْ فِيهِ قَوْلًا لَمْ يَقُلْهُ نَبِيٌّ لِقَوْمِهِ تَعْلَمُونَ أَنَّهُ أَعْوَرُ وَإِنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِأَعْوَرَ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَأَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ ثَابِتٍ الْأَنْصَارِيُّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ بَعْضُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَئِذٍ لِلنَّاسِ وَهُوَ يُحَذِّرُهُمْ فِتْنَتَهُ تَعْلَمُونَ أَنَّهُ لَنْ يَرَی أَحَدٌ مِنْکُمْ رَبَّهُ حَتَّی يَمُوتَ وَإِنَّهُ مَکْتُوبٌ بَيْنَ عَيْنَيْهِ ک ف ر يَقْرَؤُهُ مَنْ کَرِهَ عَمَلَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، سالم، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور خطاب کیا اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا بیان کرنے کے بعد دجال کا ذکر کیا اور فرمایا میں لوگوں کو اس سے ڈراتا ہوں جیسے کہ مجھ سے پہلے تمام انبیاء ڈرایا کرتے تھے نوح نے بھی اپنی قوم کو اس فتنے سے ڈرایا لیکن میں اس کے متعلق ایسی بات بتاؤں گا جو کسی نبی نے اپنی قوم کو نہیں بتائی وہ یہ کہ تم لوگ جانتے ہو کہ وہ کانا ہے اور تمہارا رب کانا نہیں زہری کہتے ہیں کہ عمر بن ثابت انصاری نے مجھے بعض صحابہ سے نقل کرتے ہوئے بتایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس روز لوگوں کو دجال کے فتنے سے ڈراتے ہوئے یہ بھی فرمایا کہ تم لوگ جانتے ہو کہ تم میں سے کوئی اپنے خالق حقیقی اللہ رب العالمین کو اپنی زندگی میں نہیں دیکھ سکتا نیز اس کی پیشانی پر کافر لکھا ہوا ہوگا جو لوگ اس سے بیزار ہوں گے وہی یہ لفظ پڑھ سکیں گے یہ حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported Once, Allah’s Messenger (SAW) stood among the people and glorified Allah as He is worthy of it. Then he mentioned the dajjal, saying, “Indeed, I do warn you of him, and there has not been a Prophet (SAW) who has not warned his people (of him). And indeed, Nuh warned his people, but I will speak a word on it which no Prophet (SAW) has spoken to his people. You know that he is blind in one eye while your Lord is not one-eyed.” Zuhri said that Umar (RA) ibn Thabit Ansari informed him on the authorityof same sahabah that the Prophet (SAW) warned the people that day of the mischief of dajjal and said, “You know that none of you will ever see his Lord till he dies. And that it is written between dajjal’s eyes kafir (infidel). Those who will detest his conduct will (be able to) read it.” [Bukhari 1304]
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تُقَاتِلُکُمْ الْيَهُودُ فَتُسَلَّطُونَ عَلَيْهِمْ حَتَّی يَقُولَ الْحَجَرُ يَا مُسْلِمُ هَذَا يَهُودِيٌّ وَرَائِي فَاقْتُلْهُ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
عبد بن حمید، عبدالرزاق، معمر، زہری، سالم، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہودی تم لوگوں سے جنگ کریں گے اور تمہیں ان پر مسلط کر دیا جائے گا یہاں تک کہ پتھر کہے گا اے مسلمان میرے پیچھے یہودی چھپا ہوا ہے اسے قتل کرو یہ حدیث صحیح ہے
Sayyidina lbn Umar (RA) reported that Allah’s MessengerL said, The Jews will fight you and the Muslims will be empowered over them so much so that a stone will disclose : O Muslim! This is a Jew behind me, so kill him.’ [Bukhari 2925, Muslim 2921]