خیر وشر کے مقدر ہونے پر ایمان لانا

حَدَّثَنَا أَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَی الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَيْمُونٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّی يُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ حَتَّی يَعْلَمَ أَنَّ مَا أَصَابَهُ لَمْ يَکُنْ لِيُخْطِئَهُ وَأَنَّ مَا أَخْطَأَهُ لَمْ يَکُنْ لِيُصِيبَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عُبَادَةَ وَجَابِرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَهَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَيْمُونٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَيْمُونٍ مُنْکَرُ الْحَدِيثِ-
ابوالخطاب زیاد بن یحیی البصری، عبداللہ بن میمون، جعفر بن محمد، ان کے والد، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اچھی اور بری تقدیر پر ایمان نہ لائے یہاں تک کہ وہ جان لے کہ جو چیز اسے ملنے والی تھی وہ اسے ہی ملی کسی اور کے پاس نہیں جا سکتی تھی اور جو چیز اسے نہیں ملنی وہ کسی صورت اسے نہیں مل سکتی اس باب میں حضرت عبادہ جابر اور عبداللہ بن عمرو سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث جابر کی حدیث سے غریب ہے ہم اسے صرف عبداللہ بن میمون کی حدیث سے پہچانتے ہیں اور عبداللہ بن میمون منکر حدیث تھا۔
Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘A man does not believe unless he believes in fate good and bad and till he knows that what’ confronts him could not have escaped and what escapes him could not have confronted him.”
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّی يُؤْمِنَ بِأَرْبَعٍ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ بَعَثَنِي بِالْحَقِّ وَيُؤْمِنُ بِالْمَوْتِ وَبِالْبَعْثِ بَعْدَ الْمَوْتِ وَيُؤْمِنُ بِالْقَدَرِ-
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبة، منصور، ربعی بن خراش، حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی بندہ اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک چار چیزوں پر ایمان نہ لائے اس بات کی گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور بے شک میں اللہ کا رسول ہوں اس نے مجھے حق کے ساتھ بھیجا ہے موت پر ایمان لائے موت کے بعد دوبارہ زندہ ہونے پر اور تقدیر پر ایمان لائے۔
Sayyidina Ali narrated: Allah’s Messenger (SAW) said, “No one is a Believer unless he believes in four things: (1) He testifies that there is no God but Allah and that I am Allah’s Messenger and He sent me with the truth. (2) He believes in death (being certain and does pious deeds before that). (3) He believes in resurrection after death, and (4) He believes in predestination.” [Ahmed 758, Ibn Majah 81] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ عَنْ شُعْبَةَ نَحْوَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ رِبْعِيٌّ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي دَاوُدَ عَنْ شُعْبَةَ عِنْدِي أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ النَّضْرِ وَهَکَذَا رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيٍّ عَنْ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا الْجَارُودُ قَال سَمِعْتُ وَکِيعًا يَقُولُ بَلَغَنَا أَنَّ رِبْعِيًّا لَمْ يَکْذِبْ فِي الْإِسْلَامِ کِذْبَةً-
محمود بن غیلان، نضر بن شمیل، شعبہ نضر بن شمیل سے اور وہ شعبہ سے اسی کے مانند نقل کرتے ہیں لیکن ربعی ایک شخص سے اور وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں ابوداؤد کی شعبہ سے منقول حدیث میرے نزدیک نضر کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے کئی راویوں نے بھی منصور سے انہوں نے ربعی سے اور انہوں نے علی رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث نقل کی ہے جاردو بیان کرتے ہیں کہ وکیع کہتے ہیں مجھے خبر پہنچی ہے ربعی بن خراش نے اسلام میں ایک مرتبہ بھی جھوٹ نہیں بولا۔
-