حلالہ کرنے اور کرانے والا

حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زُبَيْدٍ الْأَيَامِيُّ حَدَّثَنَا مُجَالِدٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَعَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَا إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ الْمُحِلَّ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَلِيٍّ وَجَابِرٍ حَدِيثٌ مَعْلُولٌ وَهَکَذَا رَوَی أَشْعَثُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ هُوَ الشَّعْبِيُّ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ وَعَامِرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهَذَا حَدِيثٌ لَيْسَ إِسْنَادُهُ بِالْقَائِمِ لِأَنَّ مُجَالِدَ بْنَ سَعِيدٍ قَدْ ضَعَّفَهُ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْهُمْ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَرَوَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَلِيٍّ وَهَذَا قَدْ وَهِمَ فِيهِ ابْنُ نُمَيْرٍ وَالْحَدِيثُ الْأَوَّلُ أَصَحُّ وَقَدْ رَوَاهُ مُغِيرَةُ وَابْنُ أَبِي خَالِدٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ-
ابوسعید، اشعث بن عبدالرحمن بن زبید، مجالد، شعبی، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حلالہ کرنے اور حلالہ کرانے والے پر لعنت بھیجی ہے اس باب میں حضرت ابن مسعود، ابوہریرہ، عقبہ، ابن عباس سے بھی روایت ہے امام ترمذی کہتے ہیں کہ حضرت جابر اور حضرت علی کی حدیث معلول ہے اشعث بن عبدالرحمن بھی خالد سے وہ عامر سے وہ حارث سے وہ علی سے وہ عامر سے وہ جابر سے وہ عبداللہ سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح نقل کرتے ہیں۔ اس لیے کہ مجالد بن سعید بعض محدثین کے نزدیک ضعیف ہیں جن میں احمد بن حنبل بھی شامل ہیں عبداللہ بن نمیر بھی ہی حدیث مجالد سے وہ عامر سے وہ جابر سے اور وہ علی سے نقل کرتے ہیں اس روایت میں ابن نمیر وہیم کرتے ہیں اور پہلی حدیث زیادہ صحیح ہے۔ مغیرہ ابن ابوخالد سے اور کئی راوی بھی شعبی سے وہ حارث سے اور وہ حضرت علی سے روایت کرتے ہیں۔
Sayyidina jabir Ibn Abdullah (RA) and Sayyidina Ali (RA)reported that Allah’s Messenger (SAW) cursed the muhill and the muhallil (the one who considers the unlawful as lawful, or makes it lawful for the first husband, and the one who gets it done for himself). [Abu Dawud 2026, Ibn e Majah 1935] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي قَيْسٍ عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُحِلَّ وَالْمُحَلَّلَ لَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو قَيْسٍ الْأَوْدِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ ثَرْوَانَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهُمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو وَغَيْرُهُمْ وَهُوَ قَوْلُ الْفُقَهَائِ مِنْ التَّابِعِينَ وَبِهِ يَقُولُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَابْنُ الْمُبَارَکِ وَالشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ وَإِسْحَقُ قَالَ و سَمِعْت الْجَارُودَ بْنَ مُعَاذٍ يَذْکُرُ عَنْ وَکِيعٍ أَنَّهُ قَالَ بِهَذَا و قَالَ يَنْبَغِي أَنْ يُرْمَی بِهَذَا الْبَابِ مِنْ قَوْلِ أَصْحَابِ الرَّأْيِ قَالَ جَارُودُ قَالَ وَکِيعٌ وَقَالَ سُفْيَانُ إِذَا تَزَوَّجَ الرَّجُلُ الْمَرْأَةَ لِيُحَلِّلَهَا ثُمَّ بَدَا لَهُ أَنْ يُمْسِکَهَا فَلَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يُمْسِکَهَا حَتَّی يَتَزَوَّجَهَا بِنِکَاحٍ جَدِيدٍ-
محمود بن غیلان، ابواحمد، سفیان، ابی قیس، ہزیل، شرجیل، حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حلالہ کرنے اور کروانے والے پر لعنت بھیجی ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے ابوالقیس کا نام عبدالرحمن بن ثروان ہے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ حدیث مختلف سندوں سے منقول ہے بعض صحابہ کرام جن میں حضرت عمر بن خطاب، عثمان بن عفان، عبداللہ بن عرمو، اور کئی دوسرے صحابہ شامل ہیں کا اس پر عمل ہے، فقہاء تابعین کا یہ قول ہے، سفیان ثوری ابن مبارک، شافعی، اور احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے میں نے جارو سے سنا کہ وکیع بھی اس کے قائل ہیں وکیع فرماتے ہیں کہ اس باب میں اہل رائے کی رائے پھینک دینے کے قابل ہے۔ وکیع کہتے ہیں کہ سفیان کے نزدیک اگر کوئی شخص کسی عورت سے اسی نیت سے نکاح کرے کہ اسے پہلے شوہر کے لیے حلال کر دے اور پھر اس کی چاہت ہو کہ وہ اسے اپنے ہی پاس رکھے تو دوسرا نکاح کرے کیونکہ پہلا نکاح صحیح نہیں۔
Muhmud ibn Ghaylan also reported this hadith. He reported from Abu Ahmad, from Sufyan, from Abu Qays, from Huzayl ibn Shurahbil who from Sayyidina Abdullah ibn Mas’ud (RA)that the Prophet cursed one who makes lawful (a woman for her first husband and one who gets it done. [Nisai 3413]