حساب وقصاص کے متعلق

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْکُمْ مِنْ رَجُلٍ إِلَّا سَيُکَلِّمُهُ رَبُّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَيْسَ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُ تُرْجُمَانٌ فَيَنْظُرُ أَيْمَنَ مِنْهُ فَلَا يَرَی شَيْئًا إِلَّا شَيْئًا قَدَّمَهُ ثُمَّ يَنْظُرُ أَشْأَمَ مِنْهُ فَلَا يَرَی شَيْئًا إِلَّا شَيْئًا قَدَّمَهُ ثُمَّ يَنْظُرُ تِلْقَائَ وَجْهِهِ فَتَسْتَقْبِلُهُ النَّارُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يَقِيَ وَجْهَهُ حَرَّ النَّارِ وَلَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ فَلْيَفْعَلْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ حَدَّثَنَا أَبُو السَّائِبِ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ يَوْمًا بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ الْأَعْمَشِ فَلَمَّا فَرَغَ وَکِيعٌ مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ مَنْ کَانَ هَا هُنَا مِنْ أَهْلِ خُرَاسَانَ فَلْيَحْتَسِبْ فِي إِظْهَارِ هَذَا الْحَدِيثِ بِخُرَاسَانَ لِأَنَّ الْجَهْمِيَّةَ يُنْکِرُونَ هَذَا اسْمُ أَبِي السَّائِبِ سَلْمُ بْنُ جُنَادَةَ بْنِ سَلْمِ بْنِ خَالِدِ بْنِ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ الْکُوفِيُّ-
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، خیثمة، حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص ایسا نہیں کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس سے بات نہ کریں اور اس دوران بندے اور رب کے درمیاں کوئی ترجمان نہ ہوگا پھر بندہ اپنی دائیں طرف دیکھے گا تو اسے اپنے اعمال نظر آئیں گے بائیں طرف نظر دوڑائے گا تو اس طرف بھی اس کے کیے ہوئے اعمال ہی ہوں گے پھر جب سامنے کی طرف دیکھے گا تو اسے دوزخ نظر آئے گی پس اگر کسی میں اتنی بھی استطاعت ہو کہ وہ خود کو کھجور کا ایک ٹکرا دے کر دوزخ کی آگ سے بچا سکے تو اسے چاہئے کہ ایسا ہی کرے ابوسائب سے روایات ہے کہ وکیع نے ایک دن یہ حدیث اعمش سے (روایت کرتے ہوئے) ہم سے بیان کی جب وکیع بیان کر چکے گا فرمایا اگر کوئی خراسان کا باشندہ یہاں ہو تو وہ یہ حدیث اہل خراسان کو سنا کر ثواب حاصل کرے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ اس لئے کہ جہمیہ اس بات کے منکر ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Adi ibn Hatim reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There is none of you with whom his Lord will not speak on the Day of Resurrection and there will not be between them or an interpreter. He will look to his right and not see anything but that which he has forwarded, and he will look to his left and not see anything but that which he has forwarded. Then he will look ahead of him and the Fire will confront him.” Allah’s Messenger said further, “He among you who can save his face from the Fire even with a piece of date let him do it.” [Bukhari 6539,M 1016, Ibn e Majah 185, 1843, Ahmed 18274]
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا حُصَيْنُ بْنُ نُمَيْرٍ أَبُو مِحْصَنٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ قَيْسٍ الرَّحَبِيُّ حَدَّثَنَا عَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَزُولُ قَدَمُ ابْنِ آدَمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ عِنْدِ رَبِّهِ حَتَّی يُسْأَلَ عَنْ خَمْسٍ عَنْ عُمُرِهِ فِيمَ أَفْنَاهُ وَعَنْ شَبَابِهِ فِيمَ أَبْلَاهُ وَمَالِهِ مِنْ أَيْنَ اکْتَسَبَهُ وَفِيمَ أَنْفَقَهُ وَمَاذَا عَمِلَ فِيمَا عَلِمَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ الْحُسَيْنِ بْنِ قَيْسٍ وَحُسَيْنُ بْنُ قَيْسٍ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَرْزَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ-
حمید بن مسعدة، حصین بن نمیر ابومحصن، حسین بن قیس رحبی، عطاء بن ابی رباح، ابن عمر، حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن کسی شخص کے قدم اللہ رب العزت کے پاس سے وقت تک نہیں ہٹ سکیں گے جب تک اس سے پانچ چیزوں میں صرف کی جوانی کہاں خرچ کی مال کہاں سے کمایا مال کہاں خرچ کیا جو کچھ سیکھا اس پر کتنا عمل کیا یہ حدیث غریب ہے ہم اسے حضرت ابن مسعود سے مرفوعا صرف حسین بن قیس کی سند سے پہچانتے ہیں اور وہ ضعیف ہیں اس باب میں حضرت ابوبرزہ اور ابوسعید سے بھی احادیث منقول ہیں
Sayyidina Ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The feet of the son of Adam will not move away from his Lord on the Day of Resurretion till he is asked about five things about his life, how he spent it; about his youth, how he paseed it; about his wealth, how he eared it; and on what he poured it; and what he did with that which he learnt.”
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا الْأَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ الْأَسْلَمِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَزُولُ قَدَمَا عَبْدٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّی يُسْأَلَ عَنْ عُمُرِهِ فِيمَا أَفْنَاهُ وَعَنْ عِلْمِهِ فِيمَ فَعَلَ وَعَنْ مَالِهِ مِنْ أَيْنَ اکْتَسَبَهُ وَفِيمَ أَنْفَقَهُ وَعَنْ جِسْمِهِ فِيمَ أَبْلَاهُ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جُرَيْجٍ هُوَ بَصْرِيٌّ وَهُوَ مَوْلَی أَبِي بَرْزَةَ وَأَبُو بَرْزَةَ اسْمُهُ نَضْلَةُ بْنُ عُبَيْدٍ-
عبداللہ بن عبدالرحمن، اسود بن عامر، ابوبکربن عیاش، اعمش، سعید بن عبداللہ بن جریج، حضرت ابوبرزہ اسلمی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کسی شخص کے قدم بارگاہ خداوندی سے ہٹ سکیں گے یہاں تک کہ اس سے اس کی عمر کے بارے میں سوال ہوگا کہ اس نے کس چیز میں اسے صرف کیا اپنے حاصل کردہ علم پر کتنا عمل کیا مال کہاں سے کمایا کہاں خرچ کیا اور اپنا جسم کس چیز میں مبتلا کیا یہ حدیث حسن صحیح ہے اور سعید بن عبداللہ ابوبرزہ اسلمی کے مولی ہیں ابوبرزہ اسلمی کا نام نضلہ بن عبید ہے
Sayyidina Abu Barzah Aslami (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “(On the Day of Resurrection) the feet of a slave will not move till he is asked about his life how he spent it; and about his knowledge, what he did with it, and about his wealth, how he earned it and on what he used it, and about his body, in what way he wore it off.”
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا الْمُفْلِسُ قَالُوا الْمُفْلِسُ فِينَا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ لَا دِرْهَمَ لَهُ وَلَا مَتَاعَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمُفْلِسُ مِنْ أُمَّتِي مَنْ يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِصَلَاتِهِ وَصِيَامِهِ وَزَکَاتِهِ وَيَأْتِي قَدْ شَتَمَ هَذَا وَقَذَفَ هَذَا وَأَکَلَ مَالَ هَذَا وَسَفَکَ دَمَ هَذَا وَضَرَبَ هَذَا فَيَقْعُدُ فَيَقْتَصُّ هَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ وَهَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ فَإِنْ فَنِيَتْ حَسَنَاتُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْتَصَّ مَا عَلَيْهِ مِنْ الْخَطَايَا أُخِذَ مِنْ خَطَايَاهُمْ فَطُرِحَ عَلَيْهِ ثُمَّ طُرِحَ فِي النَّارِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ ، عبدالعزیز بن محمد، علاء بن عبدالرحمن، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ جانتے ہو مفلس کون ہے صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم میں مفلس وہ ہے جس کے پاس مال و متاع نہ ہو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری امت میں سے مفلس وہ شخص ہے جو قیامت کے دن نماز روزہ اور زکوة لے کے آئے گا لیکن اس نے کسی کو گالی دی ہوگی کسی پر بہتان لگایا ہوگا کسی کا مال غصب کیا ہوگا کسی کا خون بہایا ہوگا اور کسی کو مارا ہوگا لہذا ان برائیوں کے بدلے میں اس کی نیکیاں مظلوموں میں تقسیم کر دیں جائیں گی یہاں تک کہ اس کی نیکیاں ختم ہو جائیں گی لیکن اس کا ظلم ابھی باقی ہوگا چنانچہ مظلوموں کے گناہوں کا بوجھ اس پر لادھ دیا جائے گا اور پھر جہنم میں دھکیل دیا جائے گا یہ حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) “Do you know who is poor?” He was told, “The poor among us, O Messenger of Allah, is he who has no dirham and no possessions.” He said, “The poor of my ummah is one who comes on the Day of Resurrection with salah and fasting and zakah, but also comes with abuses (he has hurled) on this one, accusations on that one, devouring of some property, blood of someone, slaying of another. So he sits and loses this piety (to someone) and that piety (to another) so that when e his good deeds are finished before he has paid off what is against him of sins, he carries their sins thrown to him till he is cast into the fire.”
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ وَنَصْرُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْکُوفِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ أَبِي خَالِدٍ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِمَ اللَّهُ عَبْدًا کَانَتْ لِأَخِيهِ عِنْدَهُ مَظْلَمَةٌ فِي عِرْضٍ أَوْ مَالٍ فَجَائَهُ فَاسْتَحَلَّهُ قَبْلَ أَنْ يُؤْخَذَ وَلَيْسَ ثَمَّ دِينَارٌ وَلَا دِرْهَمٌ فَإِنْ کَانَتْ لَهُ حَسَنَاتٌ أُخِذَ مِنْ حَسَنَاتِهِ وَإِنْ لَمْ تَکُنْ لَهُ حَسَنَاتٌ حَمَّلُوا عَلَيْهِ مِنْ سَيِّئَاتِهِمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ حَدِيثِ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ وَقَدْ رَوَاهُ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ-
ہناد و نصر بن عبدالرحمن کوفی، محاربی، ابوخالد، یزید بن عبدالرحمن، زید بن ابی انیسة، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ ایسے شخص پر رحم کریں جس نے اپنے کسی بھائی کی عزت یا مال میں کوئی ظلم کیا ہو اور پھر وہ آخرت میں حساب و کتاب سے پہلے اس کے پاس آ کر اپنے ظلم کو معاف کرا لے کیونکہ اس دن نہ تو درہم ہوگا اور نہ دینار اگر ظالم کے پاس نیکیاں ہوں گی تو اس سے لے کر مظلوم کو دے دی جائیں گی اور اگر نیکیاں نہیں ہوں گی تو اس ظلم کے بدلے میں مظلوموں کی برائیاں اس پر ڈال دی جائیں گی یہ حدیث حسن صحیح ہے مالک بن انس بھی اسے سعید مقبری سے وہ ابوہریرہ سے اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں
Sayyidina Abu Huraira reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “May Allah show mercy to a slave who has wronged his brother for his honour or property. So, he comes to him and retrieves a pardon before he is taken to task when neither dinar nor dirham is legal tender. If he has good deeds they are drawn upon, but if he does not have good deeds then their evil deeds are laden on him.”
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَتُؤَدُّنَّ الْحُقُوقَ إِلَی أَهْلِهَا حَتَّی يُقَادَ لِلشَّاةِ الْجَلْحَائِ مِنْ الشَّاةِ الْقَرْنَائِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي ذَرٍّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُنَيْسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَحَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ ، عبدالعزیز بن محمد، علاء بن عبدالرحمن، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اہل حقوق کو ان کے حقوق پورے پورے ادا کرنا ہوں گے یہاں تک کہ بغیر سینگ کی بکری کا سینگ والی بکری سے بھی بدلہ لیا جائے گا اس باب میں حضرت ابوذر اور عبداللہ بن انیس سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Abu Huraira reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The rights will have to be paid in full to their owners so much so that a hornless goat will be compensated by the horned goat.”