حدیث کی علتوں اور راویوں کی جرح اور تعدیل کے بارے میں

قَالَ أَبُو عِيسَی جَمِيعُ مَا فِي هَذَا الْکِتَابِ مِنْ الْحَدِيثِ فَهُوَ مَعْمُولٌ بِهِ وَبِهِ أَخَذَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مَا خَلَا حَدِيثَيْنِ حَدِيثَ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَمَعَ بَيْنَ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ بِالْمَدِينَةِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ مِنْ غَيْرِ خَوْفٍ وَلَا مَطَرٍ وَحَدِيثَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا شَرِبَ الْخَمْرَ فَاجْلِدُوهُ فَإِنْ عَادَ فِي الرَّابِعَةِ فَاقْتُلُوهُ وَقَدْ بَيَّنَّا عِلَّةَ الْحَدِيثَيْنِ جَمِيعًا فِي الْکِتَاب ِقَالَ وَمَا ذَکَرْنَا فِي هَذَا الْکِتَابِ مِنْ اخْتِيَارِ الْفُقَهَائِفَمَا کَانَ مِنْهُ مِنْ قَوْلِ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ فَأَکْثَرُهُ مَا حَدَّثَنَا بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی عَنْ سُفْيَانَ وَمِنْهُ مَا حَدَّثَنِي بِهِ أَبُو الْفَضْلِ مَکْتُومُ بْنُ الْعَبَّاسِ التِّرْمِذِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِيُّ عَنْ سُفْيَان َوَمَا کَانَ فِيهِ مِنْ قَوْلِ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ فَأَکْثَرُهُ مَا حَدَّثَنَا بِهِ إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنُ بْنُ عِيسَی الْقَزَّازُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَمَا کَانَ فِيهِ مِنْ أَبْوَابِ الصَّوْم ِفَأَخْبَرَنَا بِهِ أَبُو مُصْعَبٍ الْمَدِينِيُّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَبَعْضُ کَلَامِ مَالِکٍ مَا أَخْبَرَنَا بِهِ مُوسَی بْنُ حِزَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمةَ الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَس ٍوَمَا کَانَ فِيهِ مِنْ قَوْلِ ابْنِ الْمُبَارَکِ فَهُوَ مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الْآمُلِيُّ عَنْ أَصْحَابِ ابْنِ الْمُبَارَکِ عَنْهُ وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ أَبِي وَهْبٍ مُحَمَّدِ بْنِ مُزَاحِمٍ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ عَبْدَانَ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ حِبَّانَ بْنِ مُوسَی عَنْ ابْنِ الْمُبَارَکِ وَمِنْهُ مَا رُوِيَ عَنْ وَهْبِ بْنِ زَمْعَةَ عَنْ فَضَالَةَ النَّسَوِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ وَلَهُ رِجَالٌ مُسَمَّوْنَ سِوَی مَنْ ذَکَرْنَا عَنْ ابْنِ الْمُبَارَک ِوَمَا کَانَ فِيهِ مِنْ قَوْلِ الشَّافِعِيِّ فَأَکْثَرُهُ مَا أَخْبَرَنَا بِهِ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ عَنْ الشَّافِعِيِّ وَمَا کَانَ مِنْ الْوُضُوئِ وَالصَّلَاةِ فَحَدَّثَنَا بِهِ أَبُو الْوَلِيدِ الْمَکِّيُّ عَنْ الشَّافِعِيِّ وَمِنْهُ مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو إِسْمَعِيلَ التِّرْمِذِيُّ حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ يَحْيَی الْقُرَشِيُّ الْبُوَيْطِيُّ عَنْ الشَّافِعِيِّ وَذُکِرَ مِنْهُ أَشْيَائُ عَنْ الرَّبِيعِ عَنْ الشَّافِعِيِّ وَقَدْ أَجَازَ لَنَا الرَّبِيعُ ذَلِکَ وَکَتَبَ بِهِ إِلَيْنَاوَمَا کَانَ مِنْ قَوْلِ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ وَإِسْحَقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ فَهُوَ مَا أَخْبَرَنَا بِهِ إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ إِلَّا مَا فِي أَبْوَابِ الْحَجِّ وَالدِّيَاتِ وَالْحُدُودِ فَإِنِّي لَمْ أَسْمَعْهُ مِنْ إِسْحَقَ بْنِ مَنْصُورٍ و أَخْبَرَنِي بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَی الْأَصَمُّ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَبَعْضُ کَلَامِ إِسْحَقَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا بِهِ مُحَمَّدُ بْنُ أَفْلَحَ عَنْ إِسْحَقَ وَقَدْ بَيَّنَّا هَذَا عَلَی وَجْهِهِ فِي الْکِتَابِ الَّذِي فِيهِ الْمَوْقُوف ُوَمَا کَانَ فِيهِ مِنْ ذِکْرِ الْعِلَلِ فِي الْأَحَادِيثِ وَالرِّجَالِ وَالتَّارِيخِ فَهُوَ مَا اسْتَخْرَجْتُهُ مِنْ کُتُبِ التَّارِيخِ وَأَکْثَرُ ذَلِکَ مَا نَاظَرْتُ بِهِ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ وَمِنْهُ مَا نَاظَرْتُ بِهِ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبَا زُرْعَةَ وَأَکْثَرُ ذَلِکَ عَنْ مُحَمَّدٍ وَأَقَلُّ شَيْئٍ فِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي زُرْعَةَ وَلَمْ أَرَ أَحَدًا بِالْعِرَاقِ وَلَا بِخُرَاسَانَ فِي مَعْنَی الْعِلَلِ وَالتَّارِيخِ وَمَعْرِفَةِ الْأَسَانِيدِ کَبِيرَ أَحَدٍ أَعْلَمَ مِنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَعِيلَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَإِنَّمَا حَمَلَنَا عَلَی مَا بَيَّنَّا فِي هَذَا الْکِتَابِ مِنْ قَوْلِ الْفُقَهَائِ وَعِلَلِ الْحَدِيثِ لِأَنَّا سُئِلْنَا عَنْ هَذَا فَلَمْ نَفْعَلْهُ زَمَانًا ثُمَّ فَعَلْنَاهُ لِمَا رَجَوْنَا فِيهِ مِنْ مَنْفَعَةِ النَّاسِ لِأَنَّا قَدْ وَجَدْنَا غَيْرَ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ تَکَلَّفُوا مِنْ التَّصْنِيفِ مَا لَمْ يُسْبَقُوا إِلَيْهِ مِنْهُمْ هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ وَعَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ جُرَيْجٍ وَسَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمَبَارَکِ وَيَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ وَوَکِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ وَغَيْرُهُمْ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ وَالْفَضْلِ صَنَّفُوا فَجَعَلَ اللَّهُ فِي ذَلِکَ مَنْفَعَةً کَثِيرَةً فَنَرْجُو لَهُمْ بِذَلِکَ الثَّوَابَ الْجَزِيلَ عِنْدَ اللَّهِ لِمَا نَفَعَ اللَّهُ بِهِ الْمُسْلِمِينَ فَهُمْ الْقُدْوَةُ فِيمَا صَنَّفُوا وَقَدْ عَابَ بَعْضُ مَنْ لَا يَفْهَمُ عَلَی أَهْلِ الْحَدِيثِ الْکَلَامَ فِي الرِّجَالِ وَقَدْ وَجَدْنَا غَيْرَ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ مِنْ التَّابِعِينَ قَدْ تَکَلَّمُوا فِي الرِّجَالِ مِنْهُمْ الْحَسَنُ الْبَصْرِيُّ وَطَاوُسٌ تَکَلَّمَا فِي مَعْبَدٍ الْجُهَنِيِّ وَتَکَلَّمَ سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ فِي طَلْقِ بْنِ حَبِيبٍ وَتَکَلَّمَ إِبْرَاهِيمُ النَّخَعِيُّ وَعَامِرٌ الشَّعْبِيُّ فِي الْحَارِثِ الْأَعْوَرِ وَهَکَذَا رُوِيَ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَوْنٍ وَسُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ وَشُعْبَةَ بْنِ الْحَجَّاجِ وَسُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَالْأَوْزَاعِيِّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ وَيَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْقَطَّانِ وَوَکِيعِ بْنِ الْجَرَّاحِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَهْدِيٍّ وَغَيْرِهِمْ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّهُمْ تَکَلَّمُوا فِي الرِّجَالِ وَضَعَّفُوا وَإِنَّمَا حَمَلَهُمْ عَلَی ذَلِکَ عِنْدَنَا وَاللَّهُ أَعْلَمُ النَّصِيحَةُ لِلْمُسْلِمِينَ لَا يُظَنُّ بِهِمْ أَنَّهُمْ أَرَادُوا الْطَعْنَ عَلَی النَّاسِ أَوْ الْغِيبَةَ إِنَّمَا أَرَادُوا عِنْدَنَا أَنْ يُبَيِّنُوا ضَعْفَ هَؤُلَائِ لِکَيْ يُعْرَفُوا لِأَنَّ بَعْضَ الَّذِينَ ضُعِّفُوا کَانَ صَاحِبَ بِدْعَةٍ وَبَعْضَهُمْ کَانَ مُتَّهَمًا فِي الْحَدِيثِ وَبَعْضَهُمْ کَانُوا أَصْحَابَ غَفْلَةٍ وَکَثْرَةِ خَطَإٍ فَأَرَادَ هَؤُلَائِ الْأَئِمَّةُ أَنْ يُبَيِّنُوا أَحْوَالَهُمْ شَفَقَةً عَلَی الدِّينِ وَتَثْبِيتًا لِأَنَّ الشَّهَادَةَ فِي الدِّينِ أَحَقُّ أَنْ يُتَثَبَّتَ فِيهَا مِنْ الشَّهَادَةِ فِي الْحُقُوقِ وَالْأَمْوَالِ-
کروخی، قاضی ابوعامر ازدی و شیخ ابوبکر غورجی و ابومظفر دہان، ابومحمد جراحی، ابوالعباس محبوبی، ابوعیسی خبر دی ہم کو کرخی نے ان کو قاضی ابوعامر ازدی نے اور شیخ غورجی اور ابومظفر دھان تینوں نے کہا کہ خبر دی ہم ابومحمد جرامی نے ان کو ابوالعاص محبوبی نے ان کو ابوعیسی ترمذی نے کہ انہوں نے فرمایا اس کتاب کی تمام احادیث پر عمل ہے بعض علماء نے اس کو اپنایا۔ البتہ دو حدیثیں ایک حضرت ابن عباس کی روایت کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ منورہ میں کسی خوف سفر اور بارش کے بغیر ظہر عصر اور مغرب اور عشاء کی نمازیں جمع کر کے پڑھیں۔ دوسری حدیث یہ کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کوئی آدمی شراب پیے تو اسے کوڑے مارو اگر چوتھی مرتبہ یہ حرکت کرے تو اسے قتل کر دو اور ہم امام ترمذی ان دونوں حدیثوں کی علتیں اس کتاب میں بیان کر چکے ہیں (امام ترمذی کہتے ہیں ہم نے اس کتاب میں فقہاء کے مذاہب بیان کئے اس میں سفیان ثوری کے اقوال میں سے اکثر اقوال ہم نے محمد بن عثمان کوفی سے انہوں نے عبداللہ بن موسیٰ سے اور انہوں نے سفیان ثوری سے نقل کئے ہیں۔ جب کہ بعض اقول ابوالفضل مکتوم بن عباس ترمذی سے وہ محمد بن یوسف فریابی سے اور وہ سفیان ثوری سے نقل کرتے ہیں۔ امام مالک بن انس رضی اللہ عنہ کے اکثر اقوال اسحاق بن موسیٰ انصاری سے انہوں نے معن بن عیسیٰ فزاری سے اور انہوں نے امام مالک سے نقل کئے ہیں۔ پھر روزوں کے ابواب میں مذکور اشیاء ہم نے ابومصعب مدینی کے واسطے سے امام مالک سے نقل کی ہیں۔ جب کہ امام مالک رحمہ اللہ کے بعض اقوال ہم سے موسیٰ بن حزام نے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی کے واسطے سے امام رحمہ اللہ سے نقل کئے ہیں۔ ابن مبارک کے اقوال احمد بن عبدہ آملی بن مبارک کے شاگروں کے واسطے سے نقل کرتے ہیں۔ پھر ان کے بعض اقوال ابووہب نے ابن مبارک سے نقل کئے کچھ اقوال علی بن حسن نے اور بعض اقوال عبدان نے سفیان بن عبدالملک کے واسطہ سے حضرت عبداللہ بن مبارک سے نقل کئے ہیں۔ حبان بن موسیٰ وہب بن زمعہ بواسطہ فضالہ نسوی اور کچھ دوسرے لوگ بھی ابن مبارک کے اقوال نقل کرتے ہیں۔ امام شافعی رحمہ اللہ کے اکثر اقوال حسن بن محمد زعفرانی کے واسطے سے امام شافعی رحمہ اللہ سے منقول ہیں۔ وضوء اور نماز کے ابواب میں مذکور امام شافعی رحمہ اللہ کے اقوال میں بعض ابوولید مکی کے واسطے سے اور بعض ابواسماعیل سے یوسف بن یحیی کے حوالے سے امام شافعی رحمہ اللہ سے نقل کئے ہیں۔ ابواسماعیل اکثر ربیع کے واسطے سے امام شافعی رحمہ اللہ کے اقوال نقل کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ربیع نے ہمیں یہ چیزیں بیان کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ اور اسحاق بن ابراہیم کے اقوال اسحاق منصور نے نقل کیئے البتہ ابواب حج، دیت اور حدود سے متعلق اقوال ہمیں محمد موسیٰ اصم کے واسطہ سے اسحاق بن منصور سے معلوم ہوئے۔ اسحاق کے بعض اقوال محمد بن فلیح بھی کر دیتے ہیں۔ ہم نے اس کتاب میں سندیں اچھی طرح بیان کر دیتے ہیں کہ یہ روایات موقوف ہیں اسی طرح احادیث کی علتیں راویوں کے احوال اور تاریخ وغیرہ بھی مذکور ہیں۔ تاریخ میں (امام ترمذی) نے کتاب التاریخ (امام بخاری کی کتاب) سے نقل کی ہے۔ پھر اکثر علتیں ایسی ہیں جن کے متعلق میں خود امام بخاری سے گفتگو کی ہے جب کہ بعض کے متعلق عبداللہ بن عبدالرحمن ابوزرعہ سے مناظرہ کیا ہے چنانچہ امام بخاری سے اور بعض ابوزرعہ سے نقل کی ہیں۔ ہماری اس کتاب میں فقہاء کے اقوال اور احادیث کی علتیں بیان کرنے کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں نے خود اس کی فرمائش کی تھی۔ چنانچہ ایک مدت تک یہ چیزیں اس میں نہیں تھیں لیکن جب یقین ہوگیا کہ واقعی اس میں فائدہ ہے تو انہیں بھی شامل کر دیا۔ کیونکہ ہم نے دیکھا کہ بہت سے آئمہ کرام نے سخت مشقت اٹھانے کے بعد ایسی تصانیف کیں جو ان سے پہلے نہیں تھی۔ ان میں ہشام بن حسان، عبدالملک بن عبدالعزیز بن جریج، سعد بن ابوعروبہ، مالک بن انس، حماد بن سلمہ، عبداللہ بن مبارک، یحیی بن زکریا ابن ابی زائدہ، وکیع بن جراح اور عبدالرحمن بن مہدی وغیرہ شامل ہیں۔ یہ تمام حضرات اہل علم ہیں۔ ان کی تصانیف سے اللہ نے لوگوں کو فائدہ پہنچایا لہذا وہ اللہ تعالیٰ کے دربار میں عظیم ثواب کے مستحق ہیں۔ پھر یہ لوگ تصنیف کے میدان میں اقتداء کے قابل ہیں۔ بعض حضرات نے محدثین پر نقد وجرح کو اچھا نہیں سمجھا لیکن ہم نے متعدد تابعین کو دیکھا کہ انہوں نے راویوں کے بارے میں گفتگو کی۔ ان میں حسن بسری اور طاؤس بھی ہیں۔ ان دونوں نے معبد جہنی پر اعتراضات کئے ہیں۔ سعید بن جبیر نے طلق بن حبیب پر اور ابراہیم بن نخعی اور عامر شعبی نے حارث اعور پر اعتراضات کئے ہیں۔ ایوب سختیانی، عبداللہ بن عوف، سلمان تیمی، شعبہ بن حجاج، سفیان ثوری، مالک بن انس، اوزاعی، عبداللہ بن مبارک، یحیی بن سعید قطان، وکیع بن جراح اور عبدالرحمن بن مہدی اور کئی دوسرے اہل علم نے رجال (راویوں) کے بارے میں گفتگو کی ہے اور انہیں ضعیف قرار دیا۔ ہمارے نزدیک اسکی وجہ مسلمانوں کی خیر خواہی ہے۔ و اللہ اعلم۔ یہ گمان مناسب نہیں کہ ان اہل علم حضرات نے طعن و تشنیع یا غیبت کا ارادہ کیا بلکہ انہوں نے ان کا ضعف اس لئے بیان کیا کہ حدیث میں ان کی پہچان ہو سکے کیونکہ ان ضعفاء میں کوئی صاحب عدت تھا کوئی مہتم تھا کوئی اکثر غلطیوں کا مرتکب ہوتا تھا کوئی غفلت برتتا تھا اور کوئی حافظے کی کمزوری کی وجہ سے اپنی حدیث بھول جایا کرتا تھا۔ پھر اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ دین کی گواہی تحقیقات کی زیادہ محتاج ہے بہ نسبت حقوق و اموال کے۔ لہذا اکثر ان میں (حقوق واموال) میں بھی گواہوں کو تزکیہ ضروری ہے تو اس میں (یعنی دین میں) تو بدرجہ اولی ضروری ہے۔
Classification of Ahadith of Jami Tirmidhi According to Allama Nasiruddin Albani Goto Hadith # 500 1000 1500 2000 2500 3000 3500 Hadith # Allama Albani's Classification of the Hadith 1 Sahih 2 Sahih 3 Sahih 4 Sahih 5 6 Sahih 7 Sahih 8 Sahih 9 10 Daeef 11 Sahih 12 Hadith of Hazrat Aisha is Sahih and Hadith of Hazrat Umer is Daeef 13 Sahih 14 Sahih 15 Sahih 16 Sahih 17 Sahih 18 Sahih 19 Sahih 20 Sahih 21 Sahih 22 Sahih 23 Sahih 24 Sahih 25 Hasan 26 Sahih 27 28 Sahih 29 Sahih 30 31 Sahih 32 Sahih 33 Hasan 34 Hasan 35 Sahih 36 Hasan Sahih 37 Sahih 38 Sahih 39 Hasan Sahih 40 Sahih 41 Sahih 42 Sahih 43 Hasan Sahih 44 Sahih 45 Daeef 46 Sahih 47 Sahih 48 Sahih 49 Sahih 50 Daeef 51 Sahih 52 Sahih 53 Daeef 54 Daeef 55 Sahih 56 Sahih 57 Daeef Jiddan 58 Daeef 59 Daeef 60 Sahih 61 Sahih 62 Sahih 63 Sahih 64 Sahih 65 Sahih 66 Sahih 67 Sahih 68 Sahih 69 Sahih 70 Sahih 71 Sahih 72 Sahih 73 Sahih 74 Sahih 75 Sahih 76 Sahih 77 Daeef 78 Sahih 79 Hasan 80 Hasan Sahih 81 Sahih 82 Sahih 83 Sahih 84 Sahih 85 Sahih 86 Sahih 87 Sahih 88 Daeef 89 Sahih 90 Hasan Sahih 91 Sahih 92 Sahih 93 Sahih 94 Sahih 95 Sahih 96 Hasan 97 Daeef 98 Hasan Sahih 99 Sahih 100 Sahih 101 Sahih 102 Sahih 103 Sahih 104 Sahih 105 Sahih 106 Daeef 107 Sahih 108 Sahih 109 Sahih 110 Sahih 111 112 Daeef 113 Sahih 114 Sahih 115 Hasan 116 Sahih 117 Sahih 118 Sahih 119 120 Sahih 121 Sahih 122 Sahih 123 Daeef 124 Sahih 125 Sahih 126 Sahih 127 128 Hasan 129 Sahih 130 Sahih 131 Daeef 132 Sahih 133 Sahih 134 Sahih 135 Sahih 136 Daeef 137 Daeef 138 Sahih 139 Hasan Sahih 140 Sahih 141 Sahih 142 Sahih 143 Sahih 144 Sahih 145 Daeef 146 Daeef 147 Sahih 148 Sahih 149 Hasan Sahih 150 Sahih 151 Sahih 152 Sahih 153 Sahih 154 Sahih 155 Daeef 156 Sahih 157 Sahih 158 Sahih 159 Sahih 160 Sahih 161 Sahih 162 163 164 Sahih 165 Sahih 166 167 Sahih 168 Sahih 169 Sahih 170 Sahih 171 Daeef 172 M 173 Sahih 174 Hasan 175 Sahih 176 Sahih 177 Sahih 178 Sahih 179 Daeef 180 Sahih 181 Sahih 182 Sahih 183 Sahih 184 Daeef 185 Sahih 186 Sahih 187 Sahih 188 Daeef Jiddan 189 Hasan 190 Sahih 191 Sahih 192 Hasan Sahih 193 Sahih 194 Daeef 195 Daeef Jiddan 196 197 Sahih 198 Daeef 199 Daeef 200 Daeef 201 Daeef 202 Hasan 203 Sahih 204 Hasan Sahih 205 Sahih 206 Daeef 207 Sahih 208 Sahih 209 Sahih 210 Sahih 211 Sahih 212 Sahih 213 Sahih 214 Sahih 215 Sahih 216 Sahih 217 Sahih 218 Daeef 219 Sahih 220 Sahih 221 Sahih 222 Sahih 223 Sahih 224 Sahih 225 Sahih 226 227 Sahih 228 Sahih 229 Sahih 230 Sahih 231 Sahih 232 Sahih 233 Daeef 234 Sahih 235 Sahih 236 Sahih 237 Sahih 238 Sahih 239 Daeef 240 Sahih 241 Hasan 242 Sahih 243 Sahih 244 Daeef 245 Daeef 246 Sahih 247 Sahih 248 Sahih 249 Sahih 250 Sahih 251 Daeef 252 Hasan Sahih 253 Sahih 254 Sahih 255 Sahih 256 257 Sahih 258 Sahih 259 Sahih 260 Sahih 261 Daeef 262 Sahih 263 Sahih 264 Sahih 265 Sahih 266 Sahih 267 Sahih 268 Daeef 269 270 Sahih 271 Sahih 272 Sahih 273 Sahih 274 Sahih 275 Sahih 276 Sahih 277 Hasan 278 Hasan 279 Sahih 280 281 Sahih 282 Daeef 283 Sahih 284 Sahih 285 286 Daeef 287 Sahih 288 Daeef 289 Sahih 290 Sahih 291 Sahih 292 Sahih 293 Sahih 294 Sahih 295 Sahih 296 Sahih 297 Daeef 298 Sahih 299 Sahih 300 Sahih 301 Hasan Sahih 302 Sahih 303 Sahih 304 Sahih 305 Sahih 306 Sahih 307 Hasan Sahih 308 Sahih 309 Sahih 310 Sahih 311 "Do not do it recite only the Umm ul Quran" (Daeef) & "for the one who does not recite has not offered Salah"(Sahih) 312 Sahih 313 Sahih 314 Sahih 315 Sahih 316 Sahih 317 Sahih 318 Sahih 319 Daeef 320 Daeef 321 Sahih 322 Hasan 323 Sahih 324 Sahih 325 Sahih 326 Sahih 327 Sahih 328 329 330 Sahih 331 Hasan Sahih 332 Sahih 333 Sahih 334 Daeef 335 Hasan Sahih 336 Sahih 337 Sahih 338 Sahih 339 Sahih 340 Sahih 341 Sahih 342 Sahih 343 344 345 Hasan 346 Daeef 347 348 Sahih 349 350 Sahih 351 Sahih 352 Sahih 353 Sahih 354 355 Sahih 356 Sahih 357 Daeef except " And one must not suppress urge to relief one self in order to stand in prayer" (which is Sahih) 358 Daeef Jiddan 359 Sahih 360 Hasan 361 Sahih 362 Sahih 363 Sahih 364 Sahih 365 Sahih 366 Daeef 367 Sahih 368 Sahih 369 Sahih 370 Sahih 371 Sahih 372 Sahih 373 Sahih 374 Sahih 375 Sahih 376 Sahih 377 Sahih 378 Hasan 379 Daeef 380 Sahih 381 Daeef 382 383 Sahih 384 Hasan 385 Daeef 386 Sahih 387 Sahih 388 Sahih 389 Sahih 390 Sahih 391 Sahih 392 Sahih 393 Sahih 394 Sahih 395 "Shaz" with the zikr of Tashud 396 Sahih 397 Sahih 398 Sahih 399 Sahih 400 Sahih 401 Sahih 402 Sahih 403 404 Hasan 405 Sahih 406 Hasan 407 Hasan Sahih 408 Daeef 409 Sahih 410 Daeef 411 Daeef 412 Sahih 413 Sahih 414 Sahih 415 Sahih 416 Sahih 417 Sahih 418 Sahih 419 Sahih 420 Sahih 421 Sahih 422 Sahih 423 Sahih 424 Sahih 425 Sahih 426 Hasan 427 Sahih 428 Sahih 429 Hasan 430 Hasan 431 Hasan Sahih 432 Sahih 433 Sahih 434 435 Daeef Jiddan 436 Sahih 437 Sahih 438 Sahih 439 Sahih 440 "Shaz" with the zikr of "Istijae" 441 442 Sahih 443 Sahih 444 445 Sahih 446 Sahih 447 Sahih 448 Sahih 449 Sahih 450 Sahih 451 Sahih 452 Sahih except the wording "better than red camels" (which is Daeef) 453 Sahih 454 455 Sahih 456 Sahih 457 Sahih 458 Sahih 459 Daeef Jiddan 460 Sahih 461 Sahih 462 Sahih 463 Sahih 464 Sahih 465 Sahih 466 Sahih 467 Sahih 468 Sahih 469 Sahih 470 Sahih 471 Sahih 472 Daeef 473 Sahih 474 Sahih 475 Daeef 476 Sahih 477 Sahih 478 Daeef Jiddan 479 Sahih 480 Hasan 481 Hasan 482 Sahih 483 Sahih 484 Daeef 485 Sahih 486 Hasan 487 Hasan 488 Sahih 489 Hasan 490 Daeef Jiddan 491 Sahih 492 Sahih 493 494 Sahih 495 496 Sahih 497 Sahih 498 Sahih 499 Sahih 500 Hasan Sahih 501 Daeef 502 Daeef Jiddan 503 Sahih 504 505 Sahih 506 Sahih 507 Sahih 508 Sahih 509 Sahih 510 Sahih 511 Sahih 512 Sahih 513 Daeef 514 Hasan 515 Sahih 516 Sahih 517 Shaz 518 Sahih 519 Sahih 520 Sahih 521 Sahih 522 Sahih 523 Sahih 524 Sahih 525 Sahih 526 Sahih 527 Daeef 528 Daeef 529 530 Hasan 531 Sahih 532 Hasan Sahih 533 Sahih 534 Sahih 535 Sahih 536 Sahih 537 Sahih 538 Hasan Sahih 539 Sahih 540 541 Sahih 542 Sahih 543 Sahih 544 Sahih 545 Sahih 546 Sahih 547 Sahih 548 Sahih 549 Sahih 550 Daeef 551 Daeef 552 Daeef 553 Sahih 554 555 Sahih 556 Sahih 557 Sahih 558 Hasan 559 Sahih 560 Sahih 561 Sahih 562 Daeef 563 Sahih 564 Sahih 565 Sahih 566 Sahih 567 568 Daeef 569 Daeef 570 Sahih 571 Sahih 572 Sahih 573 Sahih 574 Sahih 575 Sahih 576 Sahih 577 Sahih 578 Daeef 579 Hasan 580 Sahih 581 Sahih 582 Sahih 583 Sahih 584 Sahih 585 Sahih 586 Hasan 587 Sahih 588 589 Daeef 590 Sahih 591 Sahih 592 Sahih 593 Hasan Sahih 594 Sahih 595 Sahih 596 Sahih 597 Sahih 598 Hasan 599 600 Sahih 601 Hasan 602 Sahih 603 Sahih 604 Sahih 605 Sahih 606 Sahih 607 Sahih 608 Sahih 609 Sahih 610 Sahih 611 612 613 Daeef 614 Sahih 615 616 Sahih 617 Sahih 618 Daeef 619 Sahih 620 Sahih 621 Sahih 622 Sahih 623 Sahih 624 Sahih 625 Sahih 626 Sahih 627 628 Sahih 629 Sahih 630 Sahih 631 Sahih 632 Sahih 633 Daeef 634 Daeef 635 Sahih 636 637 Hasan but not with this wording 638 Sahih 639 Sahih 640 Sahih 641 Daeef 642 Sahih 643 Daeef 644 Daeef 645 Hasan Sahih 646 Hasan 647 Sahih 648 649 Daeef 650 Sahih 651 652 Sahih 653 Daeef 654 655 Sahih 656 Hasan Sahih 657 Sahih 658 "When one of you breaks fast……" (Daeef) "To give Zakah to a needy….."(Sahih) 659 Daeef 660 Daeef 661 Sahih 662 Munkar 663 Daeef 664 Daeef 665 Sahih 666 Sahih 667 Sahih 668 Sahih 669 Sahih 670 Hasan 671 Sahih 672 Sahih 673 Sahih 674 Daeef 675 Sahih 676 Sahih 677 Hasan Sahih 678 Hasan 679 Hasan 680 Sahih 681 Sahih 682 Sahih 683 Sahih 684 Sahih 685 Sahih 686 Sahih 687 Hasan 688 Sahih 689 Sahih 690 Sahih 691 Daeef 692 Sahih 693 Sahih 694 Sahih 695 Daeef 696 Sahih 697 Sahih 698 Sahih 699 Sahih 700 Daeef 701 702 Sahih 703 Sahih 704 705 Hasan Sahih 706 Sahih 707 Sahih 708 Sahih 709 Sahih 710 Sahih 711 Sahih 712 Sahih 713 Sahih 714 Daeef 715 Hasan Sahih 716 Sahih 717 718 Daeef 719 Daeef 720 Sahih 721 Sahih 722 723 Daeef 724 Sahih 725 Daeef 726 Daeef 727 Sahih 728 Sahih 729 Sahih 730 Sahih 731 Sahih 732 Sahih 733 Hasan Sahih 734 Hasan Sahih 735 Daeef 736 Sahih 737 Hasan Sahih 738 Sahih 739 Daeef 740 Sahih 741 Daeef 742 Hasan Sahih 743 Sahih 744 Sahih 745 Sahih 746 Daeef 747 Sahih 748 Daeef 749 Sahih 750 Sahih 751 Sahih 752 Sahih 753 Sahih 754 Sahih 755 Sahih 756 Sahih 757 Sahih 758 Daeef 759 Hasan Sahih 760 Sahih 761 Hasan Sahih 762 Sahih 763 Sahih 764 Sahih 765 Sahih 766 Sahih 767 Sahih 768 Sahih 769 Sahih 770 Sahih 771 Sahih 772 Sahih 773 Sahih 774 Sahih 775 Sahih 776 Sahih 777 Munkar 778 Sahih 779 Sahih 780 Sahih 781 Sahih 782 Sahih 783 784 Daeef 785 Daeef 786 Daeef 787 Sahih 788 Sahih 789 Daeef Jiddan 790 Sahih 791 Sahih 792 793 Sahih 794 795 Sahih 796 Sahih 797 Sahih 798 Sahih 799 Sahih 800 801 Mawdhu 802 Sahih 803 Sahih 804 Sahih 805 806 Sahih 807 Sahih 808 Sahih 809 Sahih 810 Hasan Sahih 811 Sahih 812 Daeef 813 Daeef 814 Daeef 815 Sahih 816 Sahih 817 Sahih 818 Sahih 819 Daeef 820 821 Shaz 822 Sahih 823 Daeef 824 Daeef 825 Sahih 826 Sahih 827 828 Sahih 829 Sahih 830 Sahih 831 Sahih 832 Sahih 833 Munkar 834 835 Sahih 836 Sahih 837 838 Sahih 839 Daeef 840 Sahih 841 Sahih 842 Daeef 843 Shaz 844 Shaz 845 846 Sahih 847 Daeef 848 Sahih 849 Sahih 850 Sahih 851 Daeef 852 Sahih 853 Daeef Jiddan 854 Sahih 855 Sahih 856 Daeef 857 Sahih 858 Sahih 859 Sahih 860 Hasan 861 Sahih 862 863 Sahih 864 Sahih 865 Sahih 866 Sahih 867 Daeef 868 Sahih 869 Sahih 870 Sahih 871 Sahih 872 Sahih 873 Sahih 874 Daeef 875 Sahih 876 Sahih 877 Hasan Sahih 878 Sahih 879 880 Sahih 881 Sahih 882 Daeef 883 Sahih 884 Sahih 885 Sahih 886 Hasan 887 Sahih 888 Sahih 889 890 Sahih 891 892 Sahih 893 Sahih 894 Sahih 895 Sahih 896 Sahih 897 Sahih 898 Sahih 899 Sahih 900 Sahih 901 Sahih 902 Sahih 903 Daeef 904 Sahih 905 Sahih 906 Sahih 907 Sahih 908 Daeef 909 Sahih 910 911 Sahih 912 Sahih 913 Sahih 914 Sahih 915 Daeef 916 917 Sahih 918 Sahih 919 Sahih 920 Sahih 921 Shaz 922 Sahih 923 Sahih 924 Sahih 925 Sahih 926 Sahih 927 928 Daeef 929 Sahih 930 Sahih 931 Sahih 932 Daeef 933 Sahih 934 Sahih 935 Sahih 936 Sahih 937 Sahih 938 Sahih 939 Sahih 940 Sahih 941 Sahih 941A Sahih 942 Sahih 943 Sahih 944 Sahih 945 Sahih 946 Sahih 947 948 Munkar with this wording 949 Sahih 950 Sahih 951 Sahih 952 Sahih 953 Sahih 954 Sahih 955 Sahih 956 Sahih 957 Sahih 958 Sahih 959 Sahih 960 Sahih 961 Sahih 962 Sahih 963 Sahih 964 Daeef 965 Sahih 966 Sahih 967 Hasan Sahih 968 Sahih 969 Sahih 970 Sahih 971 Sahih 972 Sahih 973 Sahih 974 Sahih 975 Sahih 976 Sahih 977 Sahih 978 Sahih 979 Sahih 980 Daeef 981 Sahih 982 983 984 Sahih 985 Hasan Sahih 986 Daeef 987 Daeef 988 Hasan Sahih 989 990 Sahih 991 Sahih 992 Sahih 993 994 Sahih 995 Sahih 996 Sahih 997 998 Sahih 999 Hasan 1000 Hasan 1001 Sahih 1002 Sahih 1003 Hasan 1004 Sahih 1005 Hasan 1006 Sahih 1007 Hasan 1008 Sahih 1009 Sahih 1010 Sahih 1011 Sahih 1012 Sahih 1013 Daeef 1014 Daeef 1015 Sahih 1016 Sahih 1017 Sahih 1018 Sahih 1019 Daeef 1020 Sahih 1021 Daeef 1022 Hasan 1023 Hasan 1024 Sahih 1025 Sahih 1026 Sahih 1027 Sahih 1028 Sahih 1029 Sahih 1030 Daeef 1031 Sahih 1032 Sahih 1033 Sahih 1034 Sahih 1035 Sahih 1036 Sahih 1037 Sahih 1038 Sahih 1039 Sahih 1040 Daeef 1041 Sahih 1042 Sahih 1043 Daeef 1044 Sahih 1045 Sahih 1046 Sahih 1047 Sahih 1048 Sahih 1049 Sahih 1050 Sahih 1051 Sahih 1052 Sahih 1053 Sahih 1054 Sahih 1055 Daeef 1056 Sahih 1057 Daeef 1058 Hasan 1059 Daeef 1060 Sahih 1061 Sahih 1062 Sahih 1063 Daeef 1064 Daeef 1065 Sahih 1066 Sahih 1067 Sahih 1068 Sahih 1069 Sahih 1070 Sahih 1071 Sahih 1072 Sahih 1073 Hasan 1074 Sahih 1075 Daeef 1076 Hasan 1077 Daeef 1078 Daeef 1079 Hasan 1080 Sahih 1081 Sahih 1082 Daeef 1083 Sahih 1084 Sahih 1085 Sahih 1086 Hasan 1087 Hasan 1088 Sahih 1089 Sahih 1090 Hasan 1091 Daeef except " Publicise the marriages" (which is Sahih) 1092 Sahih 1093 Sahih 1094 Sahih 1095 Sahih 1096 Sahih 1097 Sahih 1098 1099 Daeef 1100 Sahih 1101 Sahih 1102 Sahih 1103 Sahih 1104 1105 Daeef 1106 1107 Sahih 1108 Sahih 1109 Sahih 1110 Sahih 1111 Hasan Sahih 1112 Daeef 1113 Hasan 1114 Hasan 1115 Daeef 1116 Sahih 1117 1118 Sahih 1119 Sahih 1120 Daeef 1121 Sahih 1122 Sahih 1123 Sahih 1124 Sahih 1125 Munkar 1126 Sahih 1127 Sahih 1128 Sahih 1129 Sahih 1130 Sahih 1131 Sahih 1132 Hasan 1133 1134 Hasan 1135 Sahih 1136 Sahih 1137 Sahih 1138 Sahih 1139 Sahih 1140 Sahih 1141 Sahih 1142 Sahih 1143 Daeef 1144 Sahih 1145 Daeef 1146 Sahih 1147 Daeef 1148 Sahih 1149 Sahih 1150 Sahih 1151 Sahih 1152 Sahih 1153 Sahih 1154 Sahih 1155 Sahih 1156 Daeef 1157 Sahih 1158 Shaz with wording "Free Man" 1159 Sahih 1160 Sahih 1161 1162 Hasan Sahih 1163 Sahih 1164 Daeef 1165 Hasan Sahih 1166 Hasan 1167 Daeef 1168 Daeef 1169 Hasan 1170 Daeef 1171 Daeef 1172 Sahih 1173 Sahih 1174 Sahih 1175 Sahih 1176 Sahih 1177 Sahih 1178 Sahih 1179 Sahih 1180 1181 Daeef 1182 Sahih 1183 Sahih 1184 Hasan Sahih 1185 Daeef 1186 Sahih 1187 Hasan 1188 Sahih 1189 Sahih 1190 1191 Sahih 1192 Sahih 1193 Hasan 1194 Sahih 1195 Daeef Jiddan 1196 Daeef 1197 Sahih 1198 Sahih 1199 Sahih 1200 Sahih 1201 Sahih 1202 Sahih 1203 Hasan 1204 Sahih 1205 Daeef 1206 Sahih 1207 Sahih 1208 Sahih 1209 Sahih 1210 Sahih 1211 Sahih 1212 Sahih 1213 Daeef 1214 Daeef 1215 Sahih 1216 Daeef 1217 Sahih 1218 Sahih 1219 Sahih 1220 Hasan 1221 Daeef 1222 Daeef 1223 Sahih 1224 Sahih 1225 Sahih 1226 Sahih 1227 Sahih 1228 Sahih 1229 Sahih 1230 Sahih 1231 Sahih 1232 Sahih 1233 Sahih 1234 Sahih 1235 Sahih 1236 Sahih 1237 Sahih 1238 Hasan Sahih 1239 Sahih 1240 Sahih 1241 Sahih 1242 Sahih 1243 Sahih 1244 Sahih 1245 Sahih 1246 Daeef 1247 Sahih 1248 Sahih 1249 Sahih 1250 Sahih 1251 Hasan 1252 Hasan Sahih 1253 Hasan 1254 Sahih 1255 Sahih 1256 Sahih 1257 Sahih 1258 Sahih 1259 Sahih 1260 Sahih 1261 Daeef 1262 Sahih 1263 Sahih 1264 Hasan 1265 Daeef 1266 Sahih 1267 Sahih 1268 Sahih 1269 Sahih 1270 Daeef 1271 Sahih 1272 Hasan 1273 Sahih 1274 Sahih 1275 Sahih 1276 Sahih 1277 Sahih 1278 Sahih 1279 Sahih 1280 Sahih 1281 Sahih 1282 Sahih 1283 Sahih 1284 Daeef 1285 Hasan 1286 Hasan 1287 Hasan 1288 Daeef 1289 Hasan 1290 Hasan 1291 Daeef 1292 Daeef 1293 Hasan 1294 Sahih 1295 Sahih 1296 Sahih 1297 Hasan 1298 Hasan 1299 Sahih 1300 Hasan Sahih 1301 Sahih 1302 Sahih 1303 Sahih 1304 Sahih 1305 Sahih 1306 Sahih 1307 Sahih 1308 Sahih 1309 Sahih 1310 Sahih 1311 Sahih 1312 Sahih 1313 1314 Sahih 1315 Sahih 1316 Sahih 1317 Sahih 1318 Sahih 1319 Sahih 1320 Sahih 1321 Sahih 1322 Sahih 1323 Sahih 1324 Sahih 1325 Sahih 1326 Daeef 1327 Daeef 1328 Daeef 1329 Daeef 1330 Sahih 1331 Sahih 1332 Daeef 1333 1334 Daeef 1335 Hasan 1336 Hasan 1337 Sahih 1338 1339 Sahih 1340 Daeef 1341 Sahih 1342 1343 Sahih 1344 Sahih 1345 Sahih 1346 Sahih 1347 Sahih 1348 Sahih 1349 Sahih 1350 1351 Sahih 1352 Sahih 1353 Sahih 1354 Sahih 1355 Sahih 1356 Sahih 1357 Sahih 1358 Sahih 1359 Sahih 1360 Sahih 1361 Sahih 1362 Sahih 1363 Sahih 1364 Sahih 1365 Daeef Jiddan 1366 Sahih 1367 Sahih 1368 Sahih 1369 Sahih 1370 Sahih 1371 Sahih 1372 Sahih 1373 Sahih 1374 Sahih 1375 Sahih 1376 Sahih 1377 Sahih 1378 Sahih 1379 Sahih 1380 Sahih 1381 Sahih 1382 Sahih 1383 Sahih 1384 Sahih 1385 Hasan 1386 Sahih 1387 Sahih 1388 Sahih 1389 Sahih 1390 Sahih 1391 Daeef 1392 Hasan 1393 Daeef 1394 Daeef 1395 Hasan Sahih 1396 Sahih 1397 Sahih 1398 Daeef 1399 Sahih 1400 Sahih 1401 Sahih 1402 Sahih 1403 Sahih 1404 Sahih 1405 Sahih 1406 Hasan 1407 Sahih 1408 Sahih 1409 Daeef 1410 Sahih 1411 Sahih 1412 Sahih 1413 Sahih 1414 Sahih 1415 Sahih 1416 Sahih 1417 Sahih 1418 Hasan Sahih 1419 Daeef 1420 Sahih 1421 Sahih 1422 Hasan 1423 Sahih 1424 Sahih 1425 Sahih 1426 Sahih 1427 Sahih 1428 Sahih 1429 Daeef 1430 Sahih 1431 Sahih 1432 Sahih 1433 Hasan Sahih 1434 Sahih 1435 Sahih 1436 Sahih 1437 Sahih 1438 Sahih 1439 Sahih 1440 Sahih 1441 Sahih 1442 Sahih 1443 Sahih 1444 Sahih 1445 Sahih 1446 Sahih 1447 Daeef 1448 Sahih 1449 Sahih 1450 Sahih 1451 Sahih 1452 Daeef 1453 Sahih 1454 Sahih 1455 Sahih 1456 Daeef 1457 1458 Daeef 1459 Hasan except "Stone to Death" 1460 Hasan Sahih 1461 Sahih 1462 Hasan 1463 Sahih 1464 Sahih 1465 Daeef 1466 Daeef 1467 Daeef 1468 Sahih 1469 Sahih 1470 Sahih 1471 Daeef 1472 Munkar 1473 Sahih 1474 Sahih 1475 Sahih 1476 1477 Sahih 1478 Sahih 1479 Sahih 1480 Sahih 1481 Sahih 1482 Sahih 1483 Sahih 1484 Hasan Sahih 1485 Sahih 1486 Daeef 1487 Sahih 1488 Sahih 1489 Sahih 1490 Daeef 1491 Sahih 1492 Sahih 1493 Sahih 1494 Sahih 1495 Sahih 1496 Sahih 1497 Sahih 1498 Daeef 1499 Sahih 1500 1501 Sahih 1502 Sahih 1503 Daeef 1504 Daeef 1505 Sahih 1506 Sahih 1507 Sahih 1508 Hasan 1509 Daeef 1510 Sahih 1511 Daeef 1512 Daeef 1513 Sahih 1514 Sahih 1515 Sahih 1516 Daeef 1517 Sahih 1518 Sahih 1519 Hasan 1520 Sahih 1521 Sahih 1522 Daeef 1523 Sahih 1524 Hasan 1525 Sahih 1526 Sahih 1527 Sahih 1528 Sahih 1529 Sahih 1530 Sahih 1531 Sahih 1532 Sahih 1533 Daeef 1534 Sahih 1535 Sahih 1536 Sahih 1537 Sahih 1538 Sahih 1539 Sahih 1540 Sahih 1541 Hasan Sahih 1542 Hasan Sahih 1543 Sahih 1544 Sahih 1545 Sahih 1546 Sahih 1547 Sahih 1548 Sahih 1549 Daeef 1550 Sahih 1551 Sahih 1552 Sahih 1553 Daeef 1554 Daeef 1555 Sahih 1556 Sahih 1557 Sahih 1558 Sahih 1559 Sahih 1560 Sahih 1561 Sahih 1562 Sahih 1563 Sahih 1564 Sahih 1565 Sahih 1566 Sahih 1566A Sahih 1567 Daeef 1567A Daeef 1568 Sahih 1569 Sahih 1570 Sahih 1571 Hasan 1572 Sahih 1573 Sahih 1574 Sahih 1575 Sahih 1576 Hasan 1577 Sahih 1578 Sahih 1579 Shaz 1580 Sahih 1581 Sahih 1582 Daeef Jiddan 1583 Hasan Sahih 1584 Hasan 1585 Sahih 1585A Sahih 1586 Sahih 1587 Sahih 1588 Sahih 1589 Daeef 1590 Sahih 1591 Hasan 1592 Sahih 1593 Sahih 1594 Sahih 1595 Sahih 1596 Sahih 1597 Sahih 1598 Sahih 1599 Sahih 1600 Sahih 1601 Sahih 1602 Sahih 1603 Sahih 1604 Sahih 1605 Sahih 1606 Sahih 1607 Sahih 1608 Sahih 1609 Sahih 1610 Sahih 1611 1612 Sahih 1613 Sahih 1614 Sahih 1615 1616 Sahih 1617 Sahih 1618 Daeef 1619 Sahih 1620 Sahih 1621 Sahih 1622 Sahih 1623 Sahih 1624 Sahih 1625 Sahih 1626 Sahih 1627 Sahih 1628 Sahih 1629 Sahih 1630 Hasan Sahih 1631 Sahih 1632 Hasan 1633 Hasan 1634 Sahih 1635 Sahih 1636 1637 1638 Sahih 1639 Sahih 1640 Sahih 1641 Sahih 1642 Sahih 1643 Daeef 1644 Sahih 1645 Sahih 1646 Sahih 1647 Sahih 1648 Daeef 1649 Sahih 1650 Daeef 1651 Sahih 1652 Sahih 1653 Sahih 1654 Sahih 1655 Sahih 1656 Hasan 1657 Sahih 1658 Sahih 1659 Sahih 1660 Sahih 1661 Hasan 1662 Sahih 1663 Sahih 1664 Hasan Sahih 1665 Sahih 1666 Sahih 1667 Sahih 1668 1669 Sahih 1670 Sahih 1671 Sahih 1672 Daeef 1673 Hasan 1674 Hasan Sahih 1675 Hasan 1676 Sahih 1677 Sahih 1678 Sahih 1679 Sahih 1680 Hasan 1681 Sahih 1682 Sahih 1683 Daeef 1684 Sahih 1685 Hasan 1686 Sahih except "squared" 1687 Hasan 1688 Sahih 1689 Daeef 1690 Sahih 1691 Sahih 1692 Sahih 1693 1694 Sahih 1695 Sahih 1696 Daeef 1697 Sahih 1698 Hasan 1699 Sahih 1700 Sahih 1701 Hasan Sahih 1702 Sahih 1703 1704 Sahih 1705 Sahih 1706 Sahih 1707 Sahih 1708 Sahih 1709 Sahih 1710 Daeef 1711 Sahih 1712 Sahih 1713 Sahih 1714 Daeef 1715 1716 Sahih 1717 Sahih 1718 Sahih 1719 Sahih 1720 Daeef 1721 Daeef 1722 Daeef 1723 Sahih 1724 Sahih 1725 Sahih 1726 Sahih 1727 Sahih 1728 Sahih 1729 Sahih 1730 Sahih 1731 Sahih 1732 Hasan 1733 Sahih 1734 Sahih 1735 Sahih 1736 Sahih 1737 Sahih 1738 Sahih 1739 Sahih 1740 Daeef Jiddan 1741 Sahih 1742 Sahih 1743 Sahih 1744 Sahih 1745 Sahih 1746 Sahih 1747 Sahih 1748 Hasan Sahih 1749 Sahih 1750 Sahih 1751 Sahih 1752 Daeef 1753 1754 Sahih 1755 Sahih 1756 Sahih 1757 Sahih 1758 Sahih 1759 Sahih 1760 Sahih 1761 Hasan Sahih 1762 Sahih 1763 Sahih except " and grows hair" 1764 Sahih 1765 Sahih 1766 Sahih 1767 Sahih 1768 Sahih 1769 1770 1771 Daeef 1772 Sahih 1773 Sahih 1774 Sahih 1775 Sahih 1776 Hasan 1777 Sahih 1778 Sahih 1779 Sahih 1780 Sahih 1781 Sahih 1782 Sahih 1783 Sahih 1784 Munkar 1785 Sahih 1786 Sahih 1787 Daeef Jiddan 1788 Sahih 1788A Sahih 1789 Daeef 1790 Sahih 1791 Daeef 1792 Daeef 1793 Sahih 1794 Sahih 1795 Sahih 1796 Sahih 1797 Sahih 1798 Sahih 1799 Daeef 1800 Sahih 1801 Sahih 1802 Hasan Sahih 1803 Sahih 1804 Sahih 1805 Sahih 1806 Sahih 1807 Sahih 1808 Sahih 1809 Sahih 1810 Sahih 1811 Daeef 1812 Sahih 1813 Sahih 1814 Sahih 1815 Sahih 1816 Daeef 1817 Hasan 1818 Daeef 1819 Sahih 1820 Sahih 1821 Sahih 1822 Sahih 1823 Sahih 1824 Daeef 1825 Sahih 1826 Sahih 1827 Sahih 1828 Sahih 1829 Sahih 1830 1831 Sahih 1832 Sahih 1833 Sahih 1834 Sahih 1835 Daeef 1836 Sahih 1837 Sahih 1838 Sahih 1839 Sahih 1840 Sahih 1841 Sahih 1842 Daeef 1843 Sahih 1844 Sahih 1845 Munkar 1846 Sahih 1847 1848 Hasan 1849 Sahih 1850 Sahih 1851 Daeef 1852 Sahih 1853 Daeef 1854 Sahih 1855 Daeef 1856 Daeef 1857 Sahih 1858 Sahih 1859 Sahih 1860 Sahih 1861 Daeef 1862 Sahih 1863 Daeef 1864 Sahih 1865 1866 Munkar 1867 Sahih 1868 Sahih 1869 Sahih 1870 Sahih 1871 Sahih 1872 Hasan Sahih 1873 Sahih 1874 Sahih 1875 Sahih 1876 Sahih 1877 1878 Sahih 1879 Sahih 1880 Sahih 1881 1882 Sahih 1883 Sahih 1884 Sahih 1885 Sahih 1886 Sahih 1887 Sahih 1888 Sahih 1889 Sahih 1890 1891 Sahih 1892 Daeef 1893 Daeef 1894 Hasan 1895 Sahih 1896 Sahih 1897 Sahih 1898 Munkar 1899 Sahih 1900 Sahih 1901 Sahih 1902 Sahih 1903 Sahih 1904 Hasan 1905 Sahih 1906 Sahih 1907 Sahih 1908 Sahih 1909 Sahih 1910 Sahih 1911 Sahih 1911A Sahih 1912 Hasan 1913 Sahih 1914 Sahih 1915 Sahih 1916 Sahih 1917 Daeef 1918 Sahih 1919 Daeef 1920 Sahih 1921 Sahih 1922 Sahih 1923 Daeef 1924 Daeef 1925 Sahih 1926 Sahih 1927 Sahih 1928 Daeef 1929 Sahih 1930 Hasan 1931 Sahih 1932 Sahih 1933 Sahih 1934 Sahih 1935 Sahih 1936 Daeef Jiddan 1937 Sahih 1938 Sahih 1939 Sahih 1940 Sahih 1941 Sahih 1942 Sahih 1943 Sahih 1944 Sahih 1945 Sahih except " to please her " 1946 1947 Hasan 1948 Daeef 1949 Sahih 1950 Sahih 1951 Sahih 1952 Sahih 1953 Daeef 1954 Sahih 1955 Sahih 1956 Sahih 1957 Daeef 1958 Daeef 1959 Daeef 1960 Sahih 1961 Sahih 1962 Sahih 1963 Sahih 1964 Sahih 1965 Sahih 1966 Sahih 1967 Sahih 1968 Daeef Jiddan 1969 Daeef 1970 Daeef 1971 Hasan 1972 Sahih 1973 Sahih 1974 Sahih 1975 Sahih 1976 Sahih 1977 Sahih 1978 Sahih 1979 Daeef Jiddan 1980 1981 Sahih 1982 Sahih 1983 Sahih 1984 Sahih 1985 Sahih 1986 Sahih 1987 Daeef 1988 Sahih 1989 Sahih 1990 Sahih 1991 Hasan 1992 Sahih 1993 Daeef 1994 Hasan 1995 Sahih 1996 Sahih 1997 Sahih 1998 Sahih 1999 Sahih 2000 Daeef with this wording 2001 Daeef 2002 Daeef 2003 Sahih 2004 Sahih 2005 Sahih 2006 Sahih 2007 Daeef 2008 Sahih 2009 Sahih 2010 Sahih 2011 Hasan 2012 2013 Sahih 2014 Daeef 2015 Hasan 2016 Sahih 2017 Hasan 2018 Sahih 2019 Daeef 2020 Sahih 2021 Sahih 2022 Sahih 2023 Sahih 2024 Sahih 2025 Sahih 2026 Sahih 2027 Sahih 2028 2029 Daeef 2030 Sahih 2031 Sahih 2032 Sahih 2033 Sahih 2034 Sahih 2035 Sahih 2036 Sahih 2037 Sahih 2038 Sahih 2039 Hasan Sahih 2040 Daeef 2041 Hasan 2042 Hasan 2043 Hasan 2044 Sahih 2045 Sahih 2046 Daeef 2047 Sahih 2048 Sahih 2049 Sahih 2050 Sahih 2051 Sahih 2052 Sahih 2053 Sahih 2054 Daeef 2055 Daeef 2056 Sahih 2056A Sahih 2057 Sahih 2058 Sahih 2059 Sahih 2060 Daeef 2061 Sahih 2062 Sahih 2063 Sahih 2063A Sahih 2064 Sahih 2065 Sahih 2066 Sahih 2067 Sahih 2068 Daeef except "Evil eye is a fact" (which is Sahih) 2069 Sahih 2070 Sahih 2071 Sahih 2072 Daeef 2073 Hasan Sahih 2074 Sahih 2075 Sahih 2076 Daeef 2077 Daeef 2078 Sahih 2079 Hasan 2080 Sahih 2081 Sahih 2082 Daeef 2083 Sahih 2084 Sahih 2085 Daeef 2086 Daeef 2087 Sahih 2088 Daeef 2089 Sahih 2090 Sahih 2091 Daeef 2092 Sahih 2093 2094 Daeef 2095 2096 2097 Sahih 2098 Daeef 2099 Hasan 2100 Sahih 2101 Hasan 2102 Hasan 2103 Sahih 2104 Sahih 2105 Sahih 2106 Daeef 2107 Daeef 2108 Daeef 2109 Daeef 2110 Sahih 2111 Sahih 2112 Sahih 2113 Daeef 2114 Sahih 2115 Sahih 2116 Sahih 2117 Sahih 2118 Sahih 2119 Hasan Sahih 2120 Sahih 2121 Daeef 2122 Daeef 2123 Sahih 2124 Daeef 2125 Sahih 2126 Sahih 2127 Sahih 2128 Sahih 2129 Hasan 2130 Daeef 2131 Sahih 2132 Sahih 2133 Sahih 2134 Sahih 2135 Sahih 2136 Sahih 2137 Daeef 2138 Sahih 2139 Sahih 2140 Hasan 2141 Sahih 2142 Sahih 2143 Sahih 2144 Sahih 2145 Sahih 2146 Hasan 2147 Sahih 2148 Hasan 2149 Sahih 2150 Sahih 2151 Sahih 2152 Sahih 2153 Sahih 2154 Sahih 2155 Daeef 2156 Daeef 2157 Hasan 2158 Daeef 2159 Hasan 2160 2161 2162 Sahih 2163 Sahih 2164 Sahih 2165 Sahih 2166 Sahih 2167 Hasan 2168 2169 Sahih 2170 Sahih 2171 Sahih 2172 Sahih 2173 2174 Sahih 2175 Sahih 2176 Hasan 2177 Daeef 2178 Sahih 2179 Sahih 2180 Sahih 2181 Sahih 2182 Sahih 2183 Sahih 2184 Sahih 2185 Daeef 2186 Sahih 2187 Sahih 2188 Sahih 2189 Sahih 2190 Sahih 2191 Sahih 2192 Sahih 2193 Sahih 2194 Sahih 2195 Hasan Sahih 2196 Sahih 2197 Sahih 2198 Daeef 2199 Sahih 2200 Sahih 2201 Sahih 2202 2203 Sahih 2204 Hasan Sahih 2205 Sahih 2206 Sahih 2207 Sahih 2208 Sahih 2209 Sahih 2210 Hasan Sahih 2211 Sahih 2212 Sahih 2213 Sahih 2214 Sahih 2215 Sahih 2216 Sahih 2217 Daeef 2218 Daeef 2219 Sahih 2220 Daeef 2221 Sahih 2222 Sahih 2223 Sahih 2224 Sahih 2225 Sahih 2226 Sahih 2227 Sahih 2228 Sahih 2229 Sahih 2230 Sahih 2231 Sahih 2232 Sahih 2233 Sahih 2234 Sahih 2235 Sahih 2236 Sahih 2237 Hasan Sahih 2238 Hasan Sahih 2238A Hasan Sahih 2239 Hasan 2240 Sahih 2241 Daeef 2242 Sahih 2243 Sahih 2244 Sahih 2245 Daeef 2246 Sahih 2247 Sahih 2248 Sahih 2249 Sahih 2250 Sahih 2251 Sahih 2252 Sahih 2253 Sahih 2254 Sahih 2255 Daeef 2256 2257 Sahih 2258 Sahih 2259 Sahih 2260 Sahih 2261 Sahih 2262 Sahih 2263 Sahih 2264 Sahih 2265 Sahih 2266 Sahih 2267 Sahih 2268 Sahih 2269 Sahih 2270 Sahih 2271 Sahih 2272 Sahih 2273 Daeef 2274 Daeef 2275 Sahih 2276 Daeef 2277 Sahih 2278 Sahih 2279 Sahih 2280 Sahih 2281 Daeef 2282 Sahih 2283 Sahih 2284 Sahih 2285 Sahih 2286 Sahih 2287 Sahih 2288 Sahih 2289 2290 Sahih 2291 Sahih 2292 Sahih 2293 2294 Sahih 2295 Daeef 2296 Sahih 2297 Sahih 2298 Sahih 2299 Sahih 2300 Sahih 2301 Sahih 2302 Sahih 2303 2304 2305 Daeef 2306 Daeef 2307 2308 Sahih 2309 Sahih 2310 2311 Sahih 2312 Hasan 2313 Daeef 2314 Sahih 2315 Hasan 2316 Sahih 2317 Sahih 2318 Sahih 2319 Hasan 2320 Sahih 2321 Hasan Sahih 2322 Hasan 2323 Daeef 2324 Sahih 2325 Sahih 2326 Sahih 2327 Sahih 2328 Sahih 2329 Hasan 2330 Sahih 2331 Sahih 2332 Sahih 2333 Sahih 2334 Hasan 2335 Sahih 2336 Sahih 2337 Sahih 2338 Hasan Sahih 2339 Sahih 2340 Sahih 2341 Sahih 2342 Sahih 2343 Sahih 2344 Sahih 2345 Hasan Sahih 2346 Sahih 2347 Daeef 2348 Daeef 2349 Sahih 2350 Sahih 2351 Sahih 2352 Sahih 2353 Hasan 2354 Daeef 2355 Sahih 2356 Sahih 2357 Daeef 2358 Sahih 2359 Hadith of Sayyidina Anas (RA) is Sahih and Hadith of Hazrat Aisha is Daeef 2360 Hasan Sahih 2361 Hasan Sahih 2362 Daeef with this wording and Sahih with wording the poor of the Muhajireen 2363 Daeef 2364 Sahih 2365 Sahih 2366 Sahih 2367 Hasan 2368 Sahih 2369 Sahih 2370 Sahih 2371 Sahih 2372 Sahih 2373 Sahih 2374 Sahih 2375 Sahih 2376 Sahih 2377 Sahih 2378 Daeef 2379 Sahih 2380 Sahih 2381 Sahih 2382 Daeef 2383 Sahih 2384 Sahih 2385 Hasan 2386 Sahih 2387 Sahih 2388 Sahih 2389 Sahih 2390 Daeef 2391 Daeef 2392 Sahih 2393 Sahih 2394 Hasan 2395 Sahih 2396 Sahih 2397 Sahih 2398 Sahih 2399 Sahih 2400 2401 Sahih 2402 Sahih 2403 Hasan 2404 Hasan Sahih 2405 Sahih 2406 Hasan Sahih 2407 Hasan Sahih 2408 Sahih 2409 Sahih 2410 Hasan 2411 Daeef 2412 Daeef 2413 Daeef 2414 Sahih 2415 Hasan 2416 Sahih 2417 Hasan Sahih 2418 Sahih 2419 Daeef 2420 Daeef 2421 Sahih 2422 Sahih 2423 Sahih 2424 Hasan 2425 Sahih 2426 Sahih 2427 Daeef with this wording 2428 Sahih 2429 Sahih 2430 Sahih 2431 Sahih 2432 Sahih 2433 Daeef 2434 Sahih 2435 Daeef 2436 Sahih 2437 Daeef 2438 Sahih 2439 Sahih 2440 Daeef 2441 Sahih 2442 Sahih 2443 Sahih 2444 2445 Sahih 2446 Sahih 2447 Daeef chain of narrators - Mursal 2448 Daeef 2449 Sahih 2450 Sahih 2451 Sahih 2452 Sahih 2453 Sahih 2454 Sahih 2455 Sahih 2456 Daeef 2457 Daeef 2458 Sahih 2459 Daeef 2460 Hasan Sahih 2461 Hasan 2462 Sahih 2463 Sahih 2464 Hasan 2465 Hasan 2466 Hasan 2467 Daeef 2468 Daeef 2469 Sahih 2470 Sahih 2471 Sahih 2472 Hasan 2473 Sahih 2474 Sahih 2475 2476 Sahih 2477 Sahih 2478 Sahih 2479 Sahih 2480 Sahih 2481 Daeef 2482 Shaz 2483 Sahih 2484 Daeef 2485 Sahih 2486 Hasan 2487 Hasan 2488 Daeef 2489 Hasan 2490 Daeef 2491 Sahih 2492 Daeef 2493 Sahih 2494 Sahih 2495 Sahih 2496 Sahih 2497 Sahih 2498 Daeef 2499 Sahih 2500 Hasan 2501 2502 Mawdhu 2503 Daeef 2504 Daeef 2505 Sahih 2506 Sahih 2507 Hasan 2508 Sahih 2509 Sahih 2510 Sahih 2511 Sahih 2512 Sahih 2513 Mawdhu 2514 Daeef 2515 Sahih 2516 Hasan 2517 Sahih 2518 Hasan 2519 Sahih 2520 Daeef 2521 Sahih 2522 Sahih 2523 Sahih 2524 Sahih 2525 Hasan 2526 Sahih 2527 Daeef 2528 Daeef 2529 Hasan 2530 Sahih 2531 Sahih 2532 Sahih 2533 Sahih 2534 Sahih 2535 Hasan 2536 Sahih 2537 Sahih 2538 Sahih 2539 Sahih 2540 Daeef 2541 Daeef 2542 2543 Sahih 2544 Sahih 2545 Sahih 2546 Sahih 2547 Sahih 2548 Hasan 2549 Daeef 2550 Daeef 2551 Hasan Sahih 2552 Daeef 2553 Daeef 2554 Hasan 2555 Sahih 2556 Sahih 2557 Daeef 2558 Daeef 2559 Daeef 2560 Sahih 2561 Sahih 2562 Daeef 2563 Sahih 2564 Sahih 2565 Sahih 2566 Sahih 2567 Sahih 2568 Sahih 2569 Hasan Sahih 2570 Hasan Sahih 2571 Daeef 2572 Sahih 2573 Daeef 2574 2575 Daeef 2576 Daeef 2577 Daeef 2578 Sahih 2579 Sahih 2580 Sahih 2581 Sahih 2582 Sahih 2583 Sahih 2584 Sahih 2585 Daeef 2586 Sahih 2587 Hasan 2588 Sahih 2589 Daeef 2590 Daeef 2591 Daeef 2592 Daeef 2593 Daeef 2594 Daeef 2595 Daeef 2596 Daeef 2597 Daeef 2598 Sahih 2599 Sahih 2600 Daeef 2601 Sahih 2602 Sahih 2603 Daeef 2604 Sahih 2605 Sahih 2606 Sahih 2607 Sahih 2608 Daeef 2609 Sahih 2610 Hasan 2611 Sahih 2612 Sahih 2613 Sahih 2614 Sahih 2615 Sahih Mutawatir 2616 Sahih 2617 Sahih 2618 Sahih 2619 Sahih 2620 Sahih 2621 Daeef 2622 Sahih 2623 Sahih 2624 Sahih 2625 Sahih 2626 Daeef 2627 Sahih 2628 Sahih 2629 Sahih 2630 Sahih 2631 Sahih 2632 Sahih 2633 Sahih 2634 Sahih 2635 Daeef 2636 Hasan Sahih 2637 Sahih 2638 Sahih 2639 Daeef Jiddan 2640 Sahih 2641 Sahih 2642 Daeef 2643 Sahih 2644 Sahih 2645 Sahih 2646 Sahih 2647 Hasan 2648 Sahih 2649 Hasan Sahih 2650 Sahih 2651 Sahih 2652 Sahih 2653 Sahih 2654 Sahih 2655 Sahih 2656 Daeef 2657 Mawdhu 2658 Sahih 2659 Daeef 2660 Daeef 2661 Sahih 2662 Sahih 2663 Sahih 2664 Daeef 2665 Sahih 2666 Sahih 2667 2668 Sahih Mutawatir 2669 Sahih 2670 Sahih Mutawatir 2671 Sahih 2672 Sahih 2673 Sahih 2674 Sahih 2675 Daeef 2676 Sahih 2677 Sahih 2678 Sahih 2679 Hasan Sahih 2680 Sahih 2681 Sahih 2682 Sahih 2683 Sahih 2684 Sahih 2685 Sahih 2686 Daeef 2687 Daeef 2688 Sahih 2689 Daeef 2690 Mawdhu 2691 Sahih 2692 Daeef 2693 Sahih 2694 Sahih 2695 Daeef 2696 Daeef Jiddan 2697 Sahih 2698 Sahih 2699 Sahih 2700 Daeef 2701 Sahih 2702 Sahih 2703 Sahih 2704 Hasan 2705 Sahih 2706 Daeef 2707 Daeef 2708 "Salam before speech" (Hasan) and "Do not invite a person…… with Salam" (Mawdhu) 2709 Sahih 2710 Sahih 2711 Sahih 2712 Sahih 2713 Sahih 2714 Sahih 2715 Hasan Sahih 2716 Daeef 2717 Sahih 2718 Sahih 2719 Sahih 2720 Sahih 2721 Sahih 2722 Daeef 2723 Mawdhu 2724 Hasan Sahih 2725 Sahih 2726 Sahih 2727 Sahih 2728 Sahih 2729 Hasan Sahih 2730 Sahih 2731 2732 Hasan Sahih 2733 Sahih 2734 Sahih 2735 Sahih in wording 2736 Sahih 2737 Hasan 2738 Sahih 2739 Daeef 2740 Daeef 2741 Daeef 2742 Daeef 2743 Sahih 2744 Daeef 2745 Daeef 2746 Sahih 2747 Hasan 2748 Sahih 2749 Daeef 2750 Sahih 2751 Sahih 2752 Sahih 2753 Daeef 2754 Hasan Sahih 2755 Hasan Sahih 2756 Sahih 2757 Daeef 2758 Sahih 2759 Sahih 2760 Sahih 2761 Hasan Sahih 2762 Daeef 2763 Sahih 2764 Sahih 2765 Sahih 2766 Hasan 2767 Sahih 2768 Sahih 2769 Daeef 2770 Sahih 2771 Mawdhu 2772 Sahih 2773 Sahih 2774 Sahih 2775 2776 Sahih 2777 Hasan Sahih 2778 Hasan 2779 Sahih 2780 Sahih 2781 Sahih 2782 Sahih 2783 Sahih 2784 Hasan 2785 Sahih 2786 Hasan 2787 Daeef 2788 Sahih 2789 Sahih 2790 Sahih 2791 Sahih 2792 Sahih 2793 Sahih 2794 Sahih 2795 Hasan 2796 Sahih 2797 Sahih 2798 Sahih 2799 Hasan 2800 Daeef 2801 Sahih 2802 Sahih 2803 Hasan 2804 Sahih 2805 Sahih 2806 Sahih 2807 Sahih 2808 Daeef 2809 Daeef 2810 Hasan 2811 Daeef 2812 Sahih 2813 Sahih 2814 Sahih 2815 Sahih 2816 Daeef 2817 Sahih in wording 2818 Sahih 2819 Sahih 2820 Daeef 2821 Sahih 2822 Sahih 2823 Hasan 2824 Sahih 2825 Daeef 2826 Sahih 2827 Sahih 2828 Hasan Sahih 2829 Sahih 2830 Sahih 2831 Sahih 2832 Sahih 2833 Sahih 2834 Sahih 2835 Sahih 2836 Sahih 2837 Sahih 2838 Munkar with the mentioning of " O strong young Man" 2839 Sahih 2840 Sahih 2841 Hasan 2842 Sahih 2843 2844 Sahih 2845 Sahih 2846 Sahih 2847 Sahih 2848 Sahih 2849 Sahih 2850 Hasan Sahih 2851 Sahih 2852 Sahih 2853 Hasan Sahih 2854 Hasan Sahih 2855 Hasan 2856 Sahih 2857 Sahih 2858 Sahih 2859 Sahih 2860 Sahih 2861 Sahih 2862 Sahih 2863 Sahih 2864 Sahih 2865 Sahih 2866 Sahih 2867 Sahih 2868 Sahih 2869 Daeef 2870 Hasan Sahih 2871 Sahih 2872 2873 2874 Sahih 2875 Sahih 2876 Sahih 2877 Sahih 2878 Hasan Sahih 2879 Daeef 2880 Sahih 2881 Sahih 2882 Sahih 2883 Sahih 2884 Sahih 2885 Daeef 2886 Sahih 2887 Daeef 2888 Daeef 2889 Sahih 2890 Sahih 2891 Sahih 2892 Sahih 2893 2894 Sahih 2895 Daeef 2896 Mawdhu 2897 Mawdhu 2898 Daeef 2899 Daeef 2900 Hasan 2901 Sahih 2902 Hasan except about Surah Zilzal 2903 Hasan except about Surah Zilzal 2904 Daeef 2905 Sahih 2906 Sahih 2907 Daeef 2908 Sahih 2909 Sahih 2910 Hasan Sahih 2911 Sahih 2912 Sahih 2913 Sahih 2914 Daeef Jiddan 2915 Daeef 2916 Sahih 2917 Sahih 2918 Sahih 2919 Sahih 2920 Daeef 2921 Daeef 2922 Daeef 2923 Hasan Sahih 2924 Hasan 2925 Daeef 2926 Hasan 2927 Daeef 2928 Sahih 2929 Sahih 2930 Hasan 2931 Daeef 2932 Daeef 2933 Sahih 2934 Sahih 2935 Daeef 2936 Sahih 2937 Daeef 2938 Daeef 2939 Daeef 2940 Sahih 2941 2942 Daeef 2943 Sahih 2944 Sahih 2945 Hasan 2946 Sahih 2947 Sahih 2948 Sahih 2949 Sahih 2950 Sahih 2951 Sahih 2952 Sahih 2953 Hasan Sahih 2954 Sahih 2955 Daeef 2956 Sahih 2957 Daeef 2958 Sahih 2959 Daeef 2960 Daeef 2961 Daeef 2962 Sahih 2962A Sahih 2963 Sahih Hadith and the wording of Hazrat Adi (RA) is Hasan 2964 Sahih 2965 Sahih 2966 Sahih 2967 2968 Hasan 2969 Sahih 2970 Sahih 2971 Sahih 2972 Sahih 2972A Sahih 2973 Sahih 2974 Sahih 2975 Sahih 2976 Sahih 2977 Sahih 2978 Sahih 2979 Sahih 2980 Sahih 2981 Sahih 2982 Sahih 2983 Sahih 2984 Sahih 2985 Sahih 2986 Sahih 2987 Sahih 2988 Sahih 2989 Sahih 2990 Sahih 2991 Hasan 2992 Sahih 2993 Sahih 2994 Sahih 2995 Sahih 2996 Sahih 2997 Sahih 2998 Sahih 2999 Daeef 3000 Hasan 3001 Daeef 3002 Daeef 3003 Sahih 3004 3005 Sahih 3006 Sahih 3007 Sahih 3008 Sahih 3009 Daeef Jiddan 3010 Daeef 3011 Hasan Sahih 3012 Hasan 3013 Sahih 3014 Sahih 3015 Sahih 3016 Hasan Sahih 3017 Hasan 3018 Sahih 3019 Sahih 3020 Sahih 3021 Hasan 3022 Sahih 3022A Daeef 3023 Sahih 3024 Hasan 3025 Sahih 3026 Sahih 3027 Sahih 3028 Sahih 3029 Sahih 3030 Sahih 3031 Hasan 3032 Sahih 3033 Sahih 3034 Sahih 3035 Sahih 3036 Sahih 3037 Sahih 3038 Sahih 3039 Sahih 3040 Sahih 3041 Sahih 3042 Sahih 3043 Sahih 3044 Sahih 3045 Sahih 3046 Hasan 3047 Hasan 3048 Daeef 3049 Sahih 3050 Daeef 3051 Sahih 3052 Sahih 3053 Sahih 3054 Sahih 3055 Sahih 3056 Sahih 3057 Hasan 3058 Daeef 3059 Daeef 3060 Sahih 3061 Sahih 3062 Sahih 3063 Sahih 3064 Sahih 3065 Sahih 3066 Daeef 3067 Sahih 3068 Sahih 3069 Daeef 3070 Daeef Jiddan 3071 Sahih 3072 Daeef 3073 Sahih 3074 Daeef 3075 Daeef 3076 Sahih 3077 Daeef 3078 Sahih 3079 Sahih 3080 Sahih 3081 Daeef 3082 Sahih 3083 Sahih 3084 Sahih 3085 Sahih 3086 Daeef 3087 Hasan 3088 Daeef 3089 3090 Hasan Sahih 3091 Daeef 3092 Hasan 3093 Daeef 3094 Hasan Sahih 3095 Daeef 3096 Sahih 3097 Daeef 3098 Hasan 3099 Sahih 3100 3101 Hasan 3102 Sahih 3103 Sahih 3103A Sahih 3104 Daeef 3105 Sahih 3106 Hasan 3107 Sahih 3108 Sahih 3109 Sahih 3110 Sahih 3111 Sahih 3112 Hasan 3113 Sahih 3114 Sahih 3115 Sahih 3116 Sahih 3117 Sahih 3118 Sahih 3119 Sahih 3120 Daeef 3121 Sahih 3122 Sahih 3123 Hasan Sahih 3124 Daeef 3125 Sahih 3126 Hasan 3127 Hasan 3128 Sahih 3129 Hasan 3130 Sahih as Mawquf, Daeef as Marfu' 3131 Sahih 3132 Sahih 3133 Sahih 3134 Daeef 3135 Sahih 3136 Sahih 3137 Daeef 3138 Daeef 3139 Daeef 3140 Hasan Sahih 3141 Sahih 3142 Sahih 3143 Sahih 3144 Sahih 3145 Sahih 3146 Sahih 3147 Daeef 3148 Sahih 3149 Sahih 3150 Daeef 3151 Sahih 3152 Sahih 3153 Daeef 3154 Hasan 3155 Daeef 3156 Sahih 3157 Sahih 3158 Hasan 3159 Sahih 3160 Sahih 3161 Sahih 3162 Sahih 3163 Daeef Jiddan 3164 Sahih 3165 Hasan 3166 Hasan 3167 Sahih except "Thus had Allah not decreed…" 3168 Sahih 3169 Sahih 3170 Sahih 3171 Sahih Mawquf to be considered as Marfu' 3172 Sahih 3173 Sahih 3174 Sahih 3175 Daeef 3176 Sahih 3177 Sahih 3178 Sahih 3179 Daeef 3180 Sahih 3181 Daeef 3182 Sahih 3183 3184 Daeef 3184A Daeef 3185 Sahih 3186 Sahih 3187 Daeef 3188 Hasan 3189 Sahih 3190 Sahih 3191 Sahih 3192 Hasan 3193 Sahih 3194 Sahih 3195 Sahih 3196 Sahih 3197 Hasan Sahih 3198 Daeef 3199 Sahih 3200 Sahih 3201 Daeef Jiddan 3202 Daeef 3203 Sahih 3204 Sahih 3205 Hasan 3206 Hasan 3207 Sahih 3208 Sahih 3209 Sahih 3210 Daeef 3211 Sahih 3212 Sahih 3213 Hasan 3214 Hasan Sahih 3215 Sahih 3216 Sahih 3217 Daeef 3218 Daeef Jiddan 3219 Sahih 3220 Sahih 3221 Daeef Maqtu' 3222 Sahih 3223 Sahih 3224 Sahih 3225 Daeef Jiddan 3226 Daeef 3227 Sahih 3228 Sahih 3229 Sahih 3230 Sahih 3231 Sahih 3232 Sahih 3233 Hasan Sahih 3234 Sahih 3235 Sahih 3236 Sahih 3237 Sahih 3238 Sahih 3239 Daeef 3240 Daeef 3241 Daeef 3242 Daeef 3243 Daeef 3244 Sahih 3245 Sahih 3246 Sahih 3247 Hasan 3248 Daeef 3249 Sahih 3250 Sahih 3251 Daeef 3252 Sahih 3253 3254 Sahih 3255 Sahih 3256 Hasan Sahih 3257 Sahih 3258 Sahih 3259 Sahih 3260 Sahih 3261 Daeef 3262 Sahih 3263 Daeef 3264 Hasan 3265 Sahih 3266 Daeef 3267 Daeef 3268 Sahih 3269 Sahih except " Allah's name is … grazing of your animals" 3270 Sahih 3271 Sahih 3272 Sahih 3273 Sahih 3274 Sahih 3275 Sahih 3276 Sahih 3277 Sahih 3278 Sahih 3279 Sahih 3280 Sahih 3281 Sahih 3282 Sahih 3283 Sahih 3284 Hasan 3285 Hasan 3286 Daeef 3287 Sahih 3288 Sahih 3289 Daeef 3290 Daeef 3291 Hasan Sahih 3292 Sahih 3293 Sahih 3294 Sahih 3295 Sahih 3296 Sahih 3297 Sahih 3298 Sahih 3299 Sahih 3300 Sahih 3301 Sahih 3302 Hasan 3303 Hasan 3304 Sahih 3305 Daeef 3306 Daeef 3307 Daeef 3308 Sahih 3309 Daeef 3310 Sahih 3311 Daeef 3312 Sahih 3313 Sahih 3314 Sahih 3315 Sahih 3316 Sahih 3317 Sahih 3318 Hasan 3319 3320 Sahih 3321 Sahih 3322 Sahih 3323 Sahih 3324 Sahih 3325 Sahih 3326 Sahih 3327 Daeef 3327A Daeef 3328 Hasan 3329 Sahih 3330 Sahih 3331 Daeef 3332 Daeef 3333 Daeef 3334 Sahih 3335 Sahih 3336 Sahih 3337 Daeef 3338 Daeef 3339 Daeef 3340 Sahih 3341 Daeef 3342 Sahih 3343 Hasan Sahih 3344 Sahih 3345 Sahih 3346 Sahih 3347 3348 Sahih 3349 Hasan Sahih 3350 Hasan 3351 Sahih 3352 Sahih Mutawatir 3353 Daeef 3354 Sahih 3355 Sahih 3356 Sahih 3357 Sahih 3358 Daeef 3359 Sahih 3360 Sahih 3361 Daeef Muztarib (in chain of narrators) and Munkar (in text) 3362 Hasan Sahih 3363 Sahih 3364 Daeef 3365 Sahih 3366 Daeef 3367 Hasan 3368 Hasan 3369 Sahih 3370 Sahih 3371 Sahih 3372 Sahih 3373 Sahih 3374 Sahih 3375 Hasan except " Wa Samadullazi" 3376 Daeef 3377 Hasan Sahih 3378 Sahih 3379 Hasan Sahih 3380 Daeef 3381 Hasan 3382 Daeef with this wording 3383 Sahih 3384 Hasan 3385 3386 Sahih 3387 Daeef 3388 Sahih 3389 Sahih 3390 Sahih 3391 Sahih 3392 Hasan 3393 Hasan 3394 Hasan 3395 Sahih 3396 Sahih 3397 Daeef 3398 Sahih 3399 Hasan Sahih 3400 Daeef 3401 Sahih 3402 Sahih 3403 Sahih 3404 Sahih 3405 Sahih 3406 Daeef 3407 Sahih 3408 Sahih 3409 Sahih 3410 Sahih 3411 Sahih 3412 Hasan 3413 Sahih 3414 Sahih 3415 Sahih 3416 Sahih 3417 Hasan 3418 Daeef 3419 Sahih 3420 Sahih 3421 Sahih 3422 Sahih 3423 Sahih 3424 3425 Sahih 3426 Daeef Maqtu' 3427 Sahih 3428 Sahih 3429 Sahih 3430 Daeef 3431 Sahih 3432 Sahih 3433 Sahih 3434 Hasan Sahih 3435 Hasan 3436 Sahih 3437 Sahih 3438 Sahih 3439 Hasan 3440 Hasan 3441 Sahih 3442 Hasan 3443 Sahih 3444 Sahih 3445 Sahih 3446 Sahih 3447 Daeef Jiddan 3448 Sahih 3449 Sahih 3450 Sahih 3451 Sahih 3452 Sahih 3453 Sahih 3454 Sahih 3455 Hasan Sahih 3456 Hasan 3457 Sahih 3458 Sahih 3459 Hasan 3460 Sahih 3461 Daeef 3462 Sahih 3463 Sahih 3464 Sahih 3465 Sahih 3466 Hasan 3467 Sahih 3468 Daeef 3469 Sahih 3470 Sahih 3471 Hasan 3472 Sahih 3473 Hasan 3474 Sahih 3475 Sahih 3476 Sahih 3477 Sahih 3478 Sahih 3479 Sahih except words "He gave Life and He causes death" 3480 Sahih 3481 Daeef Jiddan 3482 Munkar 3483 Daeef Maqtu' 3484 Daeef 3485 Daeef 3486 Sahih 3487 Sahih 3488 Sahih 3489 Hasan 3490 Hasan 3491 Daeef Maqtu' 3492 Sahih 3493 Sahih 3494 Daeef 3495 Sahih 3496 Sahih 3497 Sahih 3498 Sahih 3499 3500 Sahih 3501 Daeef 3502 Daeef 3503 Sahih 3504 Sahih 3505 Sahih 3506 Sahih 3507 Sahih 3508 Sahih 3509 Sahih 3510 Hasan 3511 Daeef but supplication is Hasan 3512 Daeef 3513 Hasan 3514 Sahih 3515 Daeef 3516 Sahih 3517 Sahih 3518 Sahih 3519 3520 Daeef 3521 Hasan 3522 Sahih 3523 Daeef 3524 Sahih 3525 Sahih 3526 3527 Daeef 3528 Sahih 3529 Daeef 3530 Daeef 3531 Daeef 3532 Daeef 3533 Sahih 3534 Daeef 3535 Hasan 3536 Sahih 3537 Daeef 3538 Daeef 3539 Hasan except the statement " Abdullah bin Amr' used to ….." 3540 Sahih 3541 Sahih 3542 Sahih 3543 3544 Hasan 3545 Hasan Sahih 3546 Hasan 3547 Hasan 3548 Hasan 3549 Sahih 3550 Sahih 3551 Sahih 3552 Sahih 3553 Sahih 3554 Hasan Sahih 3555 Sahih 3556 Hasan Sahih 3557 Sahih 3558 Sahih 3559 "He for whom…."(Daeef) and " Prayer benefits against …." (Hasan) 3560 Daeef 3561 Hasan 3562 Sahih 3563 Daeef 3564 Sahih 3565 3566 Sahih 3567 Sahih 3568 Hasan Sahih 3569 Hasan Sahih 3570 Daeef 3571 Daeef 3572 Daeef 3573 Daeef 3574 Hasan 3575 Daeef 3576 Sahih 3577 Sahih 3578 Sahih 3579 Munkar (Rejected) 3580 Daeef 3581 Mawdhu 3582 Daeef 3583 Sahih 3584 Hasan Sahih 3585 Sahih 3586 Hasan 3587 Sahih 3588 Sahih 3589 Sahih 3590 Sahih 3591 Daeef 3592 Sahih 3593 3594 Hasan 3595 Sahih 3596 Hasan 3597 Daeef 3598 Munkar in this context 3599 Sahih 3600 Daeef 3601 Hasan 3602 Sahih 3603 Sahih 3604 Sahih 3605 " Ask Allah for security in …." (Sahih) and munkar, otherwise 3606 Sahih 3607 Daeef 3608 Sahih 3609 Daeef but the first portion is Sahih with word " Traveler" instead of "The Imam who is Just" 3610 Sahih except " Praise belongs to….." 3611 Sahih 3612 Sahih except the words of Imam Makhul 3613 Sahih 3614 Sahih 3615 Sahih 3616 3617 3618 3619 3620 3621 3622 3623 3624 3625 Sahih except the mention of the first choice 3626 Sahih 3627 Daeef 3628 Daeef 3629 Sahih 3630 Daeef 3631 Daeef 3632 Sahih 3633 Sahih 3634 Sahih 3635 Sahih 3636 Daeef 3637 Daeef 3638 Sahih 3639 Daeef 3640 Sahih 3641 Sahih 3642 Shaz 3643 Sahih 3644 Sahih 3645 Sahih 3646 Daeef 3647 Sahih 3648 Sahih 3649 Sahih 3650 Sahih 3651 Sahih 3652 Hasan Sahih 3653 Sahih 3654 Sahih 3655 Sahih 3656 Sahih 3657 Sahih 3658 Daeef 3659 Hasan 3660 Hasan Sahih 3661 Sahih 3662 Sahih 3663 Sahih 3664 Sahih 3665 Daeef 3666 3667 Sahih 3668 Daeef 3669 Sahih 3670 Shaz 3671 Shaz 3672 Sahih 3673 Sahih 3674 Sahih 3675 Sahih 3676 Hasan 3677 Sahih 3678 Sahih 3679 Daeef 3680 Sahih 3681 Sahih 3682 Sahih 3683 Sahih 3684 3685 Sahih 3686 Sahih 3687 Sahih 3688 Daeef 3689 Daeef 3690 Daeef 3691 Sahih 3692 Sahih 3693 Daeef Jiddan 3694 Sahih 3695 Hasan 3696 Sahih 3697 Sahih 3698 Sahih 3699 Sahih 3700 Daeef 3701 Sahih 3702 Sahih 3703 Daeef Jiddan 3704 Mawdhu 3705 Sahih Maqtu' 3706 Hasan 3707 Sahih 3708 Sahih 3709 Sahih 3710 Sahih 3711 Sahih 3712 Daeef 3713 Hasan Sahih 3714 Daeef 3715 Sahih 3716 Sahih 3717 Sahih 3718 Daeef 3719 Sahih 3720 Daeef 3721 Hasan 3722 Daeef 3723 Hasan 3724 Sahih 3725 Sahih 3726 Sahih 3727 Sahih 3728 Hasan 3729 Mawdhu 3730 Sahih 3731 Sahih 3732 Sahih 3733 Sahih 3734 Daeef Jiddan 3735 Daeef except the last sentence 3736 3737 Daeef Jiddan 3738 Daeef 3739 Daeef 3740 Hasan 3741 Daeef 3742 Daeef 3743 Daeef 3744 Daeef 3745 Sahih 3746 Daeef 3747 Daeef 3748 Daeef 3749 Daeef 3750 3751 Sahih 3752 Sahih 3753 Sahih 3754 Daeef 3755 Sahih 3756 Sahih 3757 Sahih 3758 Daeef 3759 Hasan 3760 Sahih 3761 Hasan 3762 Daeef 3763 Hasan Sahih 3764 Sahih 3765 Hasan Sahih 3766 Sahih 3767 Sahih 3768 Sahih 3769 Sahih 3770 Hasan 3771 Hasan Sahih 3772 Sahih 3773 Sahih 3774 Munkar 3775 Sahih 3776 Sahih 3777 Sahih 3778 Sahih 3779 Sahih 3780 3781 3782 3783 Daeef Except "Uncle of a Man..." 3784 Daeef 3785 Sahih 3786 Sahih 3787 Hasan 3788 Sahih 3789 Sahih (Mawquf) 3790 Sahih 3791 Daeef Jiddan 3792 3793 Sahih 3794 Hasan 3795 Sahih 3796 Daeef 3797 Daeef 3798 Sahih 3799 Sahih 3800 Hasan 3801 Sahih 3802 Sahih 3803 Sahih 3804 Daeef 3805 Sahih 3806 Sahih 3807 Sahih 3808 Sahih 3809 Daeef 3810 Daeef 3811 Sahih 3812 Sahih 3813 Sahih 3814 Daeef 3815 Sahih 3816 3817 Sahih 3818 3819 Sahih 3820 Sahih 3821 Sahih 3822 Daeef 3823 Sahih 3824 Sahih 3825 Sahih 3826 Sahih 3827 Sahih 3828 Daeef 3829 Daeef 3830 Sahih 3831 Sahih 3832 Sahih 3833 Sahih 3834 Daeef 3835 Daeef 3836 Sahih 3837 Sahih 3838 Daeef 3839 Daeef 3840 Sahih 3841 Hasan 3842 Sahih 3843 Hasan 3844 Hasan 3845 Daeef 3846 Sahih 3847 Sahih 3848 Daeef 3849 Sahih 3850 Sahih 3851 Sahih 3852 Hasan 3853 Sahih 3854 Sahih 3855 Sahih 3856 Daeef 3857 Daeef 3858 3859 Sahih 3860 Hasan Al Asnad (Sahih) 3861 Sahih 3862 Sahih 3863 Daeef 3864 Sahih 3865 Hasan 3866 Hasan 3867 Sahih 3868 Sahih 3869 Sahih 3870 Hasan 3871 Daeef 3872 Sahih 3873 Sahih 3874 Sahih 3875 Sahih 3876 Sahih 3877 Sahih 3878 Daeef 3879 Sahih 3880 Sahih 3881 Sahih 3882 Sahih 3883 Sahih 3884 Daeef 3885 Sahih 3886 Sahih 3887 Sahih 3888 Daeef 3889 Daeef 3890 Sahih 3891 Daeef 3892 Daeef Jiddan 3893 Sahih 3894 Munkar 3895 Sahih 3896 Daeef 3897 Sahih 3898 Sahih 3899 3900 Munkar 3901 Sahih 3902 Sahih 3903 Sahih 3904 Sahih 3905 Sahih 3906 Sahih 3907 Sahih 3908 Sahih 3909 Sahih 3910 Sahih 3911 Sahih 3912 3913 Sahih 3914 Daeef 3915 Sahih 3916 Sahih 3917 Hasan 3918 Daeef 3919 Sahih 3920 Sahih 3921 Sahih 3922 Daeef 3923 3924 Hasan 3925 Hasan Sahih 3926 Sahih 3927 Sahih 3928 Sahih 3929 Daeef, but from it the second portion is 'Sahih' 3930 Munkar with the mentioning of "Ahle Bait' 3931 Sahih 3932 Sahih 3933 Sahih 3934 Hasan Sahih 3935 Sahih 3936 Sahih 3937 Sahih 3938 Sahih 3939 Sahih 3940 Sahih 3941 Hasan Sahih 3942 Hasan Sahih 3943 Sahih 3944 Sahih 3945 Daeef 3946 Sahih 3947 Sahih 3948 Sahih 3949 Mawdhu 3950 Sahih 3951 Sahih 3952 Sahih 3953 Daeef 3954 Mawdhu 3955 Daeef 3956 Sahih 3957 Daeef 3958 Daeef 3959 Sahih 3960 Hasan Sahih 3961 Sahih 3962 Sahih 3963 Daeef 3964 Sahih 3965 Mawdhu 3966 Sahih 3967 Daeef 3968 Daeef 3969 Daeef 3970 Sahih 3971 Sahih 3972 Sahih 3973 Daeef 3974 Sahih 3975 Sahih 3976 Sahih 3977 Sahih 3978 Sahih 3979 Sahih 3980 Sahih 3981 Hasan 3982 Hasan
قَالَ و أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ سَأَلْتُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيَّ وَشُعْبَةَ وَمَالِکَ بْنَ أَنَسٍ وَسُفْيَانَ بْنَ عُيَيْنَةَ عَنْ الرَّجُلِ تَکُونُ فِيهِ تُهْمَةٌ أَوْ ضَعْفٌ أَسْکُتُ أَوْ أُبَيِّنُ قَالُوا بَيِّنْ-
محمد بن اسماعیل، محمد بن یحیی بن سعید قطان، سعید قطان، سفیان ثوری وشعبہ و مالک بن انس و سفیان بن عیینہ سے پوچھا کہ اگر کسی شخص میں ضعف ہو یا وہ کسی چیز میں مہتم ہو تو میں اسے بیان کروں یا خاموش رہوں ان سب نے جواب دیا کہ بیان کرو۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ النَّيْسَابُورِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ قِيلَ لِأَبِي بَکْرِ بْنِ عَيَّاشٍ إِنَّ أُنَاسًا يَجْلِسُونَ وَيَجْلِسُ إِلَيْهِمْ النَّاسُ وَلَا يَسْتَأْهِلُونَ قَالَ فَقَالَ أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ کُلُّ مَنْ جَلَسَ جَلَسَ إِلَيْهِ النَّاسُ وَصَاحِبُ السُّنَّةِ إِذَا مَاتَ أَحْيَا اللَّهُ ذِکْرَهُ وَالْمُبْتَدِعُ لَا يُذْکَرُ-
محمد بن رافع نیشاپوری یحیی بن آدم نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے ابوبکر بن عیاش سے کہا کہ ایسے لوگ حدیث بیان کرنے کیلئے بیٹھ جاتے ہیں جو ان کے اہل نہیں ہوتے اور لوگ بھی ان کے پاس بیٹھنے لگتے ہیں۔ ابوبکر بن عیاش نے کہا کہ جو کوئی بھی بیٹھے گا لوگ بھی اس کے پاس بیٹھیں گے لیکن صاحب سنت کی موت کے بعد اس کا ذکر اللہ تعالیٰ لوگوں میں باقی رکھتے ہیں جبکہ بدعتی کا کوئی ذکر نہیں کرتا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَصَمُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ زَکَرِيَّا عَنْ عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ کَانَ فِي الزَّمَنِ الْأَوَّلِ لَا يَسْأَلُونَ عَنْ الْإِسْنَادِ فَلَمَّا وَقَعَتْ الْفِتْنَةُ سَأَلُوا عَنْ الْإِسْنَادِ لِکَيْ يَأْخُذُوا حَدِيثَ أَهْلِ السُّنَّةِ وَيَدَعُوا حَدِيثَ أَهْلِ الْبِدَعِ-
محمد بن علی بن حسن بن شقیق، نضر بن عبداللہ اصم، اسماعیل بن زکریا، عاصم، ابن سیرین سے نقل کرتے ہیں کہ گزشتہ زمانے میں چونکہ لوگ سچے اور عادل ہوتے تھے اس لئے سندوں کے متعلق نہیں پوچھا جاتا تھا لیکن جب فتنوں کا دور آیا تو محدثین نے سندوں کا اہتمام شروع کر دیا۔ لیکن اس کے باوجود محدثین اہل سنت کی حدیث کو قبول کر لیتے ہیں اور اہل بدعت کی روایت کو چھوڑ دیتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحَسَنِ قَال سَمِعْتُ عَبْدَانَ يَقُولُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ الْإِسْنَادُ عِنْدِي مِنْ الدِّينِ لَوْلَا الْإِسْنَادُ لَقَالَ مَنْ شَائَ مَا شَائَ فَإِذَا قِيلَ لَهُ مَنْ حَدَّثَکَ بَقِيَ-
محمد بن علی بن حسن، عبدان، عبداللہ بن مبارک کا قول نقل کرتے ہیں کہ اسناد دین میں داخل ہیں کیونکہ اگر یہ نہ ہوتیں تو جس کا جو جی چاہتا کہہ دیتا۔ چنانچہ اسناد کیوجہ سے اگر راوی چھوٹا ہے تو پوچھنے پر مبہوث رہ جاتا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ أَخْبَرَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَی قَالَ ذَکَرَ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ حَدِيثٌ فَقَالَ يُحْتَاجُ لِهَذَا أَرْکَانٌ مِنْ آجُرٍّ قَالَ أَبُو عِيسَی يَعْنِي أَنَّهُ ضَعَّفَ إِسْنَادَهُ-
محمد بن علی، حبان بن موسیٰ ہم سے روایت کی محمد بن علی سے وہ حبان بن موسیٰ سے نقل کرتے ہیں کہ ابن مبارک کے سامنے جب ایک حدیث بیان کی گئی تو فرمایا کہ اس کے لئے مضبوط اینٹوں کے ستونوں کی ضرورت ہے یعنی انہوں نے اس کی سند کو ضعیف قرار دیا۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ زَمْعَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ أَنَّهُ تَرَکَ حَدِيثَ الْحَسَنِ بْنِ عُمَارَةَ وَالْحَسَنِ بْنِ دِينَارٍ وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ الْأَسْلَمِيِّ وَمُقَاتِلِ بْنِ سُلَيْمَانَ وَعُثْمَانَ الْبُرِّيِّ وَرَوْحِ بْنِ مُسَافِرٍ وَأَبِي شَيْبَةَ الْوَاسِطِيِّ وَعَمْرِو بْنِ ثَابِتٍ وَأَيُّوبَ بْنِ خُوطٍ وَأَيُّوبَ بْنِ سُوَيْدٍ وَنَصْرِ بْنِ طَرِيفٍ هُوَ أَبُو جَزْئٍ وَالْحَکَمِ وَحَبِيبٍ الْحَکَمُ رَوَی لَهُ حَدِيثًا فِي کِتَابِ الرِّقَاقِ ثُمَّ تَرَکَهُ وَقَالَ حَبِيبٌ لَا أَدْرِي قَالَ أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ وَسَمِعْتُ عَبْدَانَ قَالَ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ قَرَأَ أَحَادِيثَ بَکْرِ بْنِ خُنَيْسٍ فَکَانَ أَخِيرًا إِذَا أَتَی عَلَيْهَا أَعْرَضَ عَنْهَا وَکَانَ لَا يَذْکُرُه ُقَالَ أَحْمَدُ حَدَّثَنَا أَبُو وَهْبٍ قَالَ سَمَّوْا لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ رَجُلًا يُتَّهَمُ فِي الْحَدِيثِ فَقَالَ لَأَنْ أَقْطَعَ الطَّرِيقَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أُحَدِّثَ عَنْه ُقَالَ أَخْبَرَنِي مُوسَی بْنُ حِزَامٍ قَال سَمِعْتُ يَزِيدَ بْنَ هَارُونَ يَقُولُ لَا يَحِلُّ لِأَحَدٍ أَنْ يَرْوِيَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَمْرٍو النَّخَعِيِّ الْکُوفِيّ ِحَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو يَحْيَی الْحِمَّانِيُّ قَال سَمِعْتُ أَبَا حَنِيفَةَ يَقُولُ مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَکْذَبَ مِنْ جَابِرٍ الْجُعْفِيِّ وَلَا أَفْضَلَ مِنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاح ٍقَالَ أَبُو عِيسَی و سَمِعْت الْجَارُودَ يَقُولُ سَمِعْتُ وَکِيعًا يَقُولُ لَوْلَا جَابِرٌ الْجُعْفِيُّ لَکَانَ أَهْلُ الْکُوفَةِ بِغَيْرِ حَدِيثٍ وَلَوْلَا حَمَّادٌ لَکَانَ أَهْلُ الْکُوفَةِ بِغَيْرِ فِقْهٍقَالَ أَبُو عِيسَی و سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ الْحَسَنِ يَقُولُ کُنَّا عِنْدَ أَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ فَذَکَرُوا مَنْ تَجِبُ عَلَيْهِ الْجُمُعَةُ فَذَکَرُوا فِيهِ عَنْ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ وَغَيْرِهِمْ فَقُلْتُ فِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثٌ فَقَالَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ نَعَمْ-
احمد بن عبدة، وہب بن زمعة، عبداللہ بن مبارک ہم سے روایت کی محمد بن عبدہ نے وہ وہب بن زمعہ سے روایت کرتے ہیں کہ ابن مبارک نے ان حضرات سے روایت کرنا چھوڑ دیا تھا۔ حسن بن عمار، حسن بن دینار، ابراہیم بن محمد اسلمی، مقاتل بن سلمان، عثمان بری، روح بن مسافر، ابوشعبہ واسطی، عمرو بن ثابت، ایوب بن خوط، ایوب بن سوید، نصر بن طریف، ابوجزء، حکم ورحبیب حکم۔ عبداللہ بن مبارک نے حبیب حکم سے کتاب الرقاق میں ایک حدیث نقل کرنے کے بعد ترک کر دی۔ (امام ترمذی فرماتے ہیں) میں حبیب کو نہیں جانتا۔ احمد بن عبدہ اور عبدان کہتے ہیں کہ عبداللہ بن مبارک نے پہلے بکربن خنیس کی احادیث پڑھیں لیکن آخر عمر میں جب ان کے سامنے بکر کی احادیث بیان کی جائیں تو وہ ان سے عراض کر جاتے اور (بکربن خنیس) کا ذکر نہیں کرتے ہیں۔ احمد ابووہب کے حوالے سے بیان کرتے ہیں کہ لوگوں نے عبداللہ بن مبارک کے سامنے کسی کا ذکر کیا وہ احادیث میں وہم کیا کرتا تھا تو ابن مبارک نے فرمایا میرے لیے اس کی احادیث لینے سے سفر کرنا بہتر ہے۔ موسیٰ بن حزام فرماتے ہیں کہ میں نے یزید بن ہارون کو فرماتے ہوئے سنا کہ سلیمان بن عمرونخعی کوفی سے روایات لینا کسی کے لئے جائز نہیں۔ احمد بن حسن فرماتے ہیں کہ ہم امام احمد بن حنبل کے پاس تھے کہ حاضرین نے ان لوگوں کا ذکر کیا جن پر جمعہ واجب ہوتا ہے کچھ لوگوں نے بعض اہل علم تابعین وغیرہ کے اقوال نقل کئے۔ لیکن میں نے نبی اکرم کی حدیث بیان کی۔ امام احمد بن حنبل نے پوچھا کہ نبی اکرم سے مروی ہے میں نے کہا کہ جی ہاں۔
-
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ نُصَيْرٍ حَدَّثَنَا الْمُعَارِکُ بْنُ عَبَّادٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةُ عَلَی مَنْ آوَاهُ اللَّيْلُ إِلَی أَهْلِهِ قَالَ فَغَضِبَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَقَالَ اسْتَغْفِرْ رَبَّکَ اسْتَغْفِرْ رَبَّکَ مَرَّتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَإِنَّمَا فَعَلَ هَذَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ لِأَنَّهُ لَمْ يُصَدِّقْ هَذَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِضَعْفِ إِسْنَادِهِ لِأَنَّهُ لَمْ يَعْرِفْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَجَّاجُ بْنُ نُصَيْرٍ يُضَعَّفُ فِي الْحَدِيثِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ ضَعَّفَهُ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ جِدًّا فِي الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو عِيسَی فَکُلُّ مَنْ رُوِيَ عَنْهُ حَدِيثٌ مِمَّنْ يُتَّهَمُ أَوْ يُضَعَّفُ لِغَفْلَتِهِ وَکَثْرَةِ خَطَئِهِ وَلَا يُعْرَفُ ذَلِکَ الْحَدِيثُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِهِ فَلَا يُحْتَجُّ بِهِ وَقَدْ رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ عَنْ الضُّعَفَائِ وَبَيَّنُوا أَحْوَالَهُمْ لِلنَّاسِ-
حجاج بن نصیر، معارک بن عباد، عبداللہ بن سعید مقبری، سعید مقبری، حضرت ابوہریرہ (اور کہا کہ میں نے) ہم سے روایت کی حجاج بن نصیر نے انہوں نے معارک بن عباد سے انہوں نے عبداللہ بن سعید مقبری سے وہ اپنے والد سے اور وہ ابوہریرہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جمعہ اس پر واجب ہے جو شام تک اپنے گھر آسکتا ہو۔ احمد بن حسن کہتے ہیں کہ احمد بن حنبل یہ روایت سن کر غصے میں آگئے اور فرمایا کہ اپنے رب سے استغفار کر اپنے رب سے استغفار کر۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ (امام احمد بن حنبل) اس حدیث کی سند کو ضعیف سمجھتے تھے۔ اور حجاج بن نصیر محدیثین کے نزدیک ضعیف ہیں جبکہ عبداللہ بن مقبری کو یحیی بن سعید بہت ضعیف قرار دیتے ہیں۔ چنانچہ اگر کوئی حدیث ایسے شخص سے مروی ہو کہ وہ جھوٹ، وضع یاضعف سے مہتم وغیرہ میں مہتم ہو تو ایسے شخص کی بیان کردہ احادیث قابل استدلال نہیں بشرطیکہ اس حدیث کو کسی ثقہ راوی نے نقل نہ کیا ہو۔ پھر بہت سے آئمہ نے ضعیف راویوں سے احادیث کو نقل کرکے ان حضرات کے احوال (ضعیف) بیان کر دیئے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُنْذِرِ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَعْلَی بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ لَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ اتَّقُوا الْکَلْبِيَّ فَقِيلَ لَهُ فَإِنَّکَ تَرْوِي عَنْهُ قَالَ أَنَا أَعْرِفُ صِدْقَهُ مِنْ کَذِبِه ِقَالَ و أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ حَدَّثَنَا عَفَّانُ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ قَالَ لَمَّا مَاتَ الْحَسَنُ الْبَصْرِيُّ اشْتَهَيْتُ کَلَامَهُ فَتَتَبَّعْتُهُ عَنْ أَصْحَابِ الْحَسَنِ فَأَتَيْتُ بِهِ أَبَانَ بْنَ أَبِي عَيَّاشٍ فَقَرَأَهُ عَلَيَّ کُلَّهُ عَنْ الْحَسَنِ فَمَا أَسْتَحِلُّ أَنْ أَرْوِيَ عَنْهُ شَيْئًا قَالَ أَبُو عِيسَی قَدْ رَوَی عَنْ أَبَانَ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ وَإِنْ کَانَ فِيهِ مِنْ الضَّعْفِ وَالْغَفْلَةِ مَا وَصَفَهُ أَبُو عَوَانَةَ وَغَيْرُهُ فَلَا يُغْتَرُّ بِرِوَايَةِ الثِّقَاتِ عَنْ النَّاسِ لِأَنَّهُ يُرْوَی عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ إِنَّ الرَّجُلَ يُحَدِّثُنِي فَمَا أَتَّهِمُهُ وَلَکِنْ أَتَّهِمُ مَنْ فَوْقَهُ وَقَدْ رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْنُتُ فِي وِتْرِهِ قَبْلَ الرُّکُوعِ وَرَوَی أَبَانُ بْنُ أَبِي عَيَّاشٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَقْنُتُ فِي وِتْرِهِ قَبْلَ الرُّکُوعِ هَکَذَا رَوَی سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ أَبَانَ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ وَرَوَی بَعْضُهُمْ عَنْ أَبَانَ بْنِ أَبِي عَيَّاشٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ هَذَا وَزَادَ فِيهِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ وَأَخْبَرَتْنِي أُمِّي أَنَّهَا بَاتَتْ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَنَتَ فِي وِتْرِهِ قَبْلَ الرُّکُوعِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَأَبَانُ بْنُ أَبِي عَيَّاشٍ وَإِنْ کَانَ قَدْ وُصِفَ بِالْعِبَادَةِ وَالِاجْتِهَادِ فَهَذِهِ حَالُهُ فِي الْحَدِيثِ وَالْقَوْمُ کَانُوا أَصْحَابَ حِفْظٍ فَرُبَّ رَجُلٍ وَإِنْ کَانَ صَالِحًا لَا يُقِيمُ الشَّهَادَةَ وَلَا يَحْفَظُهَا فَکُلُّ مَنْ کَانَ مُتَّهَمًا فِي الْحَدِيثِ بِالْکَذِبِ أَوْ کَانَ مُغَفَّلًا يُخْطِئُ الْکَثِيرَ فَالَّذِي اخْتَارَهُ أَکْثَرُ أَهْلِ الْحَدِيثِ مِنْ الْأَئِمَّةِ أَنْ لَا يُشْتَغَلَ بِالرِّوَايَةِ عَنْهُ أَلَا تَرَی أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْمُبَارَکِ حَدَّثَ عَنْ قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فَلَمَّا تَبَيَّنَ لَهُ أَمْرُهُمْ تَرَکَ الرِّوَايَةَ عَنْهُم ْأَخْبَرَنِي مُوسَی بْنُ حِزَامٍ قَال سَمِعْتُ صَالِحَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ کُنَّا عِنْدَ أَبِي مُقَاتِلٍ السَّمَرْقَنْدِيِّ فَجَعَلَ يَرْوِي عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي شَدَّادٍ الْأَحَادِيثَ الطِّوَالَ الَّتِي کَانَ يَرْوِي فِي وَصِيَّةِ لُقْمَانَ وَقَتْلِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَمَا أَشْبَهَ هَذِهِ الْأَحَادِيثَ فَقَالَ لَهُ ابْنُ أَخٍ لِأَبِي مُقَاتِلٍ يَا عَمِّ لَا تَقُلْ حَدَّثَنَا عَوْنٌ فَإِنَّکَ لَمْ تَسْمَعْ هَذِهِ الْأَشْيَائَ قَالَ يَا بُنَيَّ هُوَ کَلَامٌ حَسَنٌ وَقَدْ تَکَلَّمَ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ فِي قَوْمٍ مِنْ أَجِلَّةِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَضَعَّفُوهُمْ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِمْ وَوَثَّقَهُمْ آخَرُونَ مِنْ الْأَئِمَّةِ بِجَلَالَتِهِمْ وَصِدْقِهِمْ وَإِنْ کَانُوا قَدْ وَهِمُوا فِي بَعْضِ مَا رَوَوْا قَدْ تَکَلَّمَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ فِي مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو ثُمَّ رَوَی عَنْهُ-
ابراہیم بن عبداللہ بن منذر باہلی، یعلی بن عبید، سفیان ثوری، ہم سے روایت کی ابراہیم بن عبداللہ بن منذر باہلی نے وہ یعلی بن عبید سے سفیان کا قول نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کلبی سے بچو۔ عرض کیا گیا آپ بھی تو ان سے روایت کرتے ہیں سفیان نے فرمایا میں ان کے جھوٹ اور سچ کو پہچانتا ہوں۔ محمد بن اسماعیل، یحیی بن معین سے وہ عفان سے اور وہ ابوعوانہ سے نقل کرتے ہیں کہ جب حسن بصری کا انتقال ہوا تو میں نے ان کا کلام تلاش کرنا شروع کیا چنانچہ میں ان کے اصحاب (ساتھیوں) سے ملا پھر ابان بن عیاش کے پاس آیا تو اس سے جو چیز پوچھی جاتی وہ حسن ہی سے روایت کر دیتا حالانکہ وہ محض جھوٹا تھا۔ لہذا اس کے بعد میں اس سے روایت کرنا جائز نہیں سمجھتا۔ ابان بن عیاش سے کئی آئمہ نے روایت کی ہے اگرچہ اس میں ضعف اور غفلت ہے جیسا کہ ابوعوانہ نے ان کے متعلق بیان کیا ہے۔ لہذا یہ مت سمجھو کہ ثقہ لوگ (روای) اس سے روایت کرتے ہیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ کیونکہ بعض آئمہ تنقید یا بیان کرنے کیلئے بھی بعض ضعفاء سے روایت کرتے ہیں۔ ابن سیرین کہتے ہیں کہ میں بعض ایسے لوگوں سے احادیث سنتا ہوں جن کو میں مہتم نہیں سمجھتا لیکن ان سے اوپر راوی مہتم ہوتا ہے۔ کئی راوی ابراہیم نخعی سے وہ علقمہ سے وہ ابن مسعود سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم وتر میں رکوع سے پہلے دعائے قنوت پڑھتے تھے۔ سفیان ثوری اور بعض راوی بھی ابان بن عیاش سے اسی اسناد سے اسی طرح نقل کرتے ہوئے اس میں یہ اضافہ کرتے ہیں کہ عبداللہ بن مسعود نے فرمایا کہ مجھے میری والدہ نے بتلایا کہ انہوں نے نبی اکرم کے ہاں رات گزاری تو آپ کو وتروں میں رکوع سے پہلے قنوت پڑھتے دیکھا۔ اگرچہ عبادت اور ریاضت میں ابان بن عیاش کی تعریف کی گئی ہے لیکن احادیث میں ان کا یہ حال ہے۔ پھر بعض لوگ حافظ بھی ہوتے ہیں اور صالح بھی لیکن شہادت دینے اور یا اسے یاد رکھنے کے اہل نہیں ہوتے۔ غرضیکہ جھوٹ میں مہتم اور کثیر الخطاء یا غافل شخص کی قابل نہیں ہیں۔ اکثر آئمہ حدیث کا یہی مسلک ہے کہ اس سے روایت نہ لی جائے۔ کیا تم دیکھتے نہیں کہ عبداللہ بن مبارک ایک جماعت سے نقل کرتے ہیں جب ان پر ان حضرات کا حال ظاہر ہوا تو ان سے روایت لینا ترک کر دیا۔ بعض محدیثین نے بڑے بڑے اہل علم کے باری میں کلام کیا اور حفظ کے اعتبار سے ان کو ضعیف قرار دیا۔ حالانکہ بعض آئمہ حدیث نے انہیں ان کی جلالت علمی اور صداقت کے باعث ثقہ قرار دیا اگرچہ ان سے بعض روایات میں خطا ہوئی۔ چنانچہ یحیی بن قطان نے محمد بن عمرو کے بارے میں کلام کیا پھر ان سے روایت لی۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَطَّارُ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ قَالَ سَأَلْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَلْقَمَةَ قَالَ تُرِيدُ الْعَفْوَ أَوْ تُشَدِّدُ فَقَالَ لَا بَلْ أُشَدِّدُ قَالَ لَيْسَ هُوَ مِمَّنْ تُرِيدُ کَانَ يَقُولُ أَشْيَاخُنَا أَبُو سَلَمَةَ وَيَحْيَی بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَاطِب ٍقَالَ يَحْيَی سَأَلْتُ مَالِکَ بْنَ أَنَسٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو فَقَالَ فِيهِ نَحْوَ مَا قُلْتُ قَالَ عَلِيٌّ قَالَ يَحْيَی وَمُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو أَعْلَی مِنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ وَهُوَ عِنْدِي فَوْقَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ قَالَ عَلِيٌّ فَقُلْتُ لِيَحْيَی مَا رَأَيْتَ مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ حَرْمَلَةَ قَالَ لَوْ شِئْتُ أَنْ أُلَقِّنَهُ لَفَعَلْتُ قُلْتُ کَانَ يُلَقَّنُ قَالَ نَعَمْ قَالَ عَلِيٌّ وَلَمْ يَرْوِ يَحْيَی عَنْ شَرِيکٍ وَلَا عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَيَّاشٍ وَلَا عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ صَبِيحٍ وَلَا عَنْ الْمُبَارَکِ بْنِ فَضَالَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَإِنْ کَانَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ قَدْ تَرَکَ الرِّوَايَةَ عَنْ هَؤُلَائِ فَلَمْ يَتْرُکْ الرِّوَايَةَ عَنْهُمْ أَنَّهُ اتَّهَمَهُمْ بِالْکَذِبِ وَلَکِنَّهُ تَرَکَهُمْ لِحَالِ حِفْظِهِمْ ذُکِرَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَنَّهُ کَانَ إِذَا رَأَی الرَّجُلَ يُحَدِّثُ عَنْ حِفْظِهِ مَرَّةً هَکَذَا وَمَرَّةً هَکَذَا لَا يَثْبُتُ عَلَی رِوَايَةٍ وَاحِدَةٍ تَرَکَهُ وَقَدْ حَدَّثَ عَنْ هَؤُلَائِ الَّذِينَ تَرَکَهُمْ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَوَکِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ وَغَيْرُهُمْ مِنْ الْأَئِمَّةِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَکَذَا تَکَلَّمَ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ فِي سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ وَمُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ وَحَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ وَأَشْبَاهِ هَؤُلَائِ مِنْ الْأَئِمَّةِ إِنَّمَا تَکَلَّمُوا فِيهِمْ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِمْ فِي بَعْضِ مَا رَوَوْا وَقَدْ حَدَّثَ عَنْهُمْ الْأَئِمَّةُ-
ابوبکر عبدالقدوس بن محمد عطار بصری، علی بن مدینی، ہم سے روایت کی ابوبکر عبدالقدوس بن محمدالعطار بصری نے انہوں نے علی بن مدینی سے وہ کہتے ہیں کہ میں نے یحیی بن سعید سے محمد بن عمرو بن علقمہ کا حال پوچھا تو فرمایا کہ تم درگزر والا معاملہ چاہتے ہو یا تشدد کا؟ میں نے عرض کیا تشددکا۔ فرمایا وہ ایسا نہیں جیسا تم چاہتے ہو وہ کہتا تھا کہ میرے شیوخ ابوسلمہ اور یحیی بن عبدالرحمن بن حاطب ہیں۔ یحیی کہتے ہیں کہ میں نے مالک بن انس سے محمد بن عمرو کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے اس کے بارے میں وہی کچھ کہا جیسا میں نے کہا۔ علی یحیی سے روایت کرتے ہیں کہ محمد بن عمرو، سہیل بن ابی صالح سے اعلی ہیں اور میرے نزدیک عبدالرحمن بن حرملہ سے بھی بلند ہیں۔ علی کہتے ہیں کہ میں نے یحیی بن سعید سے عبدالرحمن بن حرملہ کے بارے میں پوچھا کہ کیا آپ نے عبدالرحمن بن حرملہ کو دیکھا ہے؟ انہوں نے فرمایا اگر میں ان کی تلقین کرنا چاہوں تو کرسکتا ہوں۔ علی نے پوچھا کیا ان کی تلقین کی جاتی تھی؟ فرمایا ہاں۔ علی بن مدینی کہتے ہیں کہ یحیی نے شریک، ابوبکربن عیاش، ربیع بن صبیح اور مبارک بن فضالہ سے روایت نہیں کی۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یحیی بن سعید نے ان حضرات سے ان کے مہتم باالکذب ہونے کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کے حفظ کی بنا پر روایت ترک کی۔ یحیی بن سعید سے منقول ہے کہ جب وہ کسی شخص کو دیکھتے کہ وہ اپنے حفظ سے کبھی کچھ روایت کرتا ہے اور کبھی کچھ روایت کرتا ہے تو آپ اس سے روایت نہ لیتے۔ جن حضرات کو یحیی بن سعید نے چھوڑا ہے ان سے عبداللہ بن مبارک، وکیع بن خزاع۔ اور عبدالرحمن بن مہدی وغیرھم آئمہ کرام نے روایت لی ہیں۔ اسی طرح بعض محدثین نے سہیل بن ابی صالح، محمد بن اسحاق، حماد بن سلمہ، محمد بن عجلان اور ان جیسے دوسرے آئمہ کرام کے بارے میں کلام کیا ہے البتہ یہ کلام مرویات میں حفظ کے اعتبار سے کیا ہے۔ ورنہ ان سے آئمہ کرام نے احادیث روایت کی ہیں۔
-
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ قَالَ قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ کُنَّا نَعُدُّ سُهَيْلَ بْنَ أَبِي صَالِحٍ ثَبْتًا فِي الْحَدِيثِ-
حسن بن علی حلوانی، علی بن مدینی، سفیان بن عیینہ ہم سے روایت کی حسن بن علی حلوانی نے وہ علی بن مدینی سے نقل کرتے ہیں کہ سفیان بن عیینہ نے فرمایا کہ ہم سہیل بن صالح کو حدیث میں ثابت سمجھتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ کَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ ثِقَةً مَأْمُونًا فِي الْحَدِيثِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَإِنَّمَا تَکَلَّمَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عِنْدَنَا فِي رِوَايَةِ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ-
ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ ہم سے روایت کی ابن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہ وہ سفیان بن عیینہ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ ہم محمد بن عجلان کو ثقہ اور مامون سمجھتے تھے لیکن یحیی بن سعید بن قطان مقبری سے روایت پر اعتراض کرتے ہیں۔
-
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ أَحَادِيثُ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ بَعْضُهَا سَعِيدٌ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَبَعْضُهَا سَعِيدٌ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فَاخْتَلَطَتْ عَلَيَّ فَصَيَّرْتُهَا عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فَإِنَّمَا تَکَلَّمَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عِنْدَنَا فِي ابْنِ عَجْلَانَ لِهَذَا وَقَدْ رَوَی يَحْيَی عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ الْکَثِيرَقَالَ أَبُو عِيسَی وَهَکَذَا مَنْ تَکَلَّمَ فِي ابْنِ أَبِي لَيْلَی إِنَّمَا تَکَلَّمَ فِيهِ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ قَالَ عَلِيٌّ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ رَوَی شُعْبَةُ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ أَخِيهِ عِيسَی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْعُطَاسِ قَالَ يَحْيَی ثُمَّ لَقِيتُ ابْنَ أَبِي لَيْلَی فَحَدَّثَنَا عَنْ أَخِيهِ عِيسَی عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَلِيٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَيُرْوَی عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی نَحْوُ هَذَا غَيْرَ شَيْئٍ کَانَ يَرْوِي الشَّيْئَ مَرَّةً هَکَذَا وَمَرَّةً هَکَذَا يُغَيِّرُ الْإِسْنَادَ وَإِنَّمَا جَائَ هَذَا مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ وَأَکْثَرُ مَنْ مَضَی مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ کَانُوا لَا يَکْتُبُونَ وَمَنْ کَتَبَ مِنْهُمْ إِنَّمَا کَانَ يَکْتُبُ لَهُمْ بَعْدَ السَّمَاعِ و سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ الْحَسَنِ يَقُولُ سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ ابْنُ أَبِي لَيْلَی لَا يُحْتَجُّ بِهِ وَکَذَلِکَ مَنْ تَکَلَّمَ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي مُجَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ لَهِيعَةَ وَغَيْرِهِمْ إِنَّمَا تَکَلَّمُوا فِيهِمْ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِمْ وَکَثْرَةِ خَطَئِهِمْ وَقَدْ رَوَی عَنْهُمْ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ فَإِذَا تَفَرَّدَ أَحَدٌ مِنْ هَؤُلَائِ بِحَدِيثٍ وَلَمْ يُتَابَعْ عَلَيْهِ لَمْ يُحْتَجَّ بِهِ کَمَا قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ ابْنُ أَبِي لَيْلَی لَا يُحْتَجُّ بِهِ إِنَّمَا عَنَی إِذَا تَفَرَّدَ بِالشَّيْئِ وَأَشَدُّ مَا يَکُونُ هَذَا إِذَا لَمْ يَحْفَظْ الْإِسْنَادَ فَزَادَ فِي الْإِسْنَادِ أَوْ نَقَصَ أَوْ غَيَّرَ الْإِسْنَادَ أَوْ جَائَ بِمَا يَتَغَيَّرُ فِيهِ الْمَعْنَی فَأَمَّا مَنْ أَقَامَ الْإِسْنَادَ وَحَفِظَهُ وَغَيَّرَ اللَّفْظَ فَإِنَّ هَذَا وَاسِعٌ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ إِذَا لَمْ يَتَغَيَّرْ الْمَعْنَی-
ابوبکر، علی بن عبد اللہ، یحیی بن سعید، محمد بن عجلان ہم سے روایت کی ابوبکر نے بواسطہ علی بن عبداللہ اور یحیی بن سعید وہ کہتے ہیں کہ محمد بن عجلان کہتے ہیں کہ سعید مقبری بعض روایات بواسطہ سعید حضرت ابوہریرہ سے اور بعض ایک اور شخص کے واسطے سے حضرت ابوہریرہ سے مروی ہیں۔ محمد بن عجلان کہتے ہیں کہ مجھ سے دونوں قسم کی حدیثیں غلط ملط ہوگئیں تو میں نے دونوں کو سعید سے ایک ہی سند میں نقل کر دیا۔ یحیی بن سعید کے محمد بن عجلان پر اعتراض کی میرے نزدیک یہی وجہ ہے۔ اس کے باوجود وہ ان سے روایت کرتے ہیں۔ اسی طرح جن لوگوں نے ابن ابی لیلی کے بارے میں کلام کیا تو وہ بھی حفظ کے اعتبار سے ہیں۔ علی بن مدینی، یحیی بن سعید سے وہ ابن ابی لیلی سے وہ ایوب سے وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے چھینک کے بارے میں حدیث نقل کرتے ہیں۔ یحیی کہتے ہیں کہ پھر میں ابن ابی لیلی سے ملا تو انہوں نے بواسطہ عیسی، عبدالرحمن بن ابی لیلی اور حضرت علی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت نقل کی۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ ابن ابی لیلی سے اس کے علاوہ اس قسم کی روایات مروی ہیں وہ سند میں ردوبدل کرتے ہوئے کبھی کچھ بیان کرتے ہیں اور کبھی کچھ۔ اور یہ حفظ کی وجہ سے ہوا۔ کیونکہ اکثر علماءلکھتے نہ تھے اور جو لکھتے تھے وہ بھی سننے کے بعد لکھتے۔ امام ترمذی کہتے ہیں کہ میں نے احمد بن حسن کو احمد بن حنبل کے حوالے سے یہ کہتے ہوئے سنا کہ ابن ابی لیلی ان لوگوں میں سے ہیں جن کی روایات قابل استدلال نہیں۔ اسی طرح کئی مجالدین سعید اور عبداللہ بن لہیعہ پر سوءحفظ اور کثرت خطاء کی وجہ سے اعترض کرتے ہیں لیکن کئی آئمہ ان سے احادیث نقل کرتے ہیں۔ حاصل یہ کہ ان میں سے جب کوئی حدیث میں منفرد ہو اور اس کا کوئی متابع نہ ہو تو اس کی روایت سے استدلال نہیں کیا جاسکتا۔ جس طرح امام احمد بن حنبل نے فرمایا کہ ابن ابی لیلی کی روایت سے استدلال نہیں کیا جاسکتا تو اس سے بھی یہی مراد ہے کہ جب وہ اپنی روایت میں منفرد ہو اور سب سے سخت بات تو یہ ہے کہ جب سند یاد نہ ہو تو اس میں کمی زیادتی کی جائے یا بدل دی جائے یا متن میں ایسے الفاظ لائے جائیں جن سے معنی بدل جائیں تو اس میں تشدیر کی جائے گی۔ لیکن جو حضرات سندیں اچھی طرح یاد رکھتے ہو اور کسی ایسے لفظ میں تغیر کرتے ہوں جس سے معنی میں فرق نہ آئے تو اہل علم کے نزدیک ایسے حضرات کی روایت میں کوئی مضائقہ نہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ قَالَ إِذَا حَدَّثْنَاکُمْ عَلَی الْمَعْنَی فَحَسْبُکُمْ-
محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، معاویہ بن صالح، علاء بن حارث، مکحول، واثلہ بن اسقع، ہم سے روایت کی محمد بن بشار نے وہ عبدالرحمن بن مہدی ہو معاویہ بن صالح وہ علاء بن حارث وہ مکحول اور وہ واثلہ بن اسقع سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ جب ہم تم روایت باالمعنی بیان کریں تو یہ تمہیں کافی ہے۔
-
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ کُنْتُ أَسْمَعُ الْحَدِيثَ مِنْ عَشَرَةٍ اللَّفْظُ مُخْتَلِفٌ وَالْمَعْنَی وَاحِدٌ-
یحیی بن موسی، عبدالرزاق، معمر، ایوب، محمد بن سیرین ہم سے روایت کی یحیی بن موسیٰ نے انہوں نے عبدالرزاق سے وہ معمر سے وہ ایوب سے اور وہ محمد بن سیرین سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ میں دس آدمیوں سے حدیث سنتا تھا ان کے الفاظ مختلف اور معنی ایک ہوتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ قَالَ کَانَ إِبْرَاهِيمُ النَّخَعِيُّ وَالْحَسَنُ وَالشَّعْبِيُّ يَأْتُونَ بِالْحَدِيثِ عَلَی الْمَعَانِي وَکَانَ الْقَاسِمُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ وَرَجَائُ بْنُ حَيْوَةَ يُعِيدُونَ الْحَدِيثَ عَلَی حُرُوفِهِ-
احمد بن منیع، محمد بن عبداللہ انصاری، ابن عون ہم سے روایت کی احمد بن منیع نے ان سے محمد بن عبداللہ انصاری نے وہ ابن عون سے نقل کرتے ہیں کہ ابراہیم نخعی، شعبی اور حسن روایت بالمعنی بیان کیا کرتے تھے۔ قاسم بن محمد بن سیرین اور رجاء بن حیوة انہی الفاظ سے دوبارہ حدیث بیان کیا کرتے تھے جن سے پہلی مرتبہ بیان کی ہوتی۔
-
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ أَخْبَرَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ قَالَ قُلْتُ لِأَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ إِنَّکَ تُحَدِّثُنَا بِالْحَدِيثِ ثُمَّ تُحَدِّثُنَا بِهِ عَلَی غَيْرِ مَا حَدَّثْتَنَا قَالَ عَلَيْکَ بِالسَّمَاعِ الْأَوَّلِ-
علی بن خشرم، حفص بن غیاث، عاصم احول ہم سے روایت کی علی بن خشرم نے ان سے حفص بن غیاث نے وہ عاصم احول سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا میں نے ابوعثمان نہدی سے عرض کیا کہ آپ ایک حدیث کو ایک طرح بیان کرنے کے بعد دوسری مرتبہ اور طرح بیان کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تم پہلی مرتبہ جو سنو اسی کو اختیار کر لو۔
-
حَدَّثَنَا الْجَارُودُ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ صَبِيحٍ عَنْ الْحَسَنِ قَالَ إِذَا أَصَبْتَ الْمَعْنَی أَجْزَأَکَ-
جارود، وکیع، ربیع بن صبیح، حسن، ہم سے روایت کی جارود نے ان سے وکیع نے وہ ربیع بن صبیح سے وہ حسن سے نقل کرتے ہیں۔ کہ اگر حدیث معنی کے اعتبار سے صحیح ہو تو یہی کافی ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سَيْفٍ هُوَ ابْنُ سُلَيْمَانَ قَال سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يَقُولُ أَنْقِصْ مِنْ الْحَدِيثِ إِنْ شِئْتَ وَلَا تَزِدْ فِيهِ-
علی بن حجر، عبداللہ بن مبارک، سیف بن سلیمان، مجاہد، ہم سے روایت کی علی بن حجر نے ان سے عبداللہ بن مبارک نے وہ سیف بن سلیمان سے اور وہ مجاہد سے نقل کرتے ہیں کہ مجاہد نے فرمایا کہ اگر متن حدیث میں کمی کرنا چاہو تو کر سکتے ہو لیکن زیادتی نہ کرو۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ أَخْبَرَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ عَنْ رَجُلٍ قَالَ خَرَجَ إِلَيْنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ فَقَالَ إِنْ قُلْتُ لَکُمْ إِنِّي أُحَدِّثُکُمْ کَمَا سَمِعْتُ فَلَا تُصَدِّقُونِي إِنَّمَا هُوَ الْمَعْنَی-
ابوعمار حسین بن حریث، زید بن حباب ہم سے روایت کی ابوعمار حسین بن حریث نے ان سے زید بن حباب سے اور ایک شخص سے ان کا قول نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ سفیان ثوری ہمارے پاس آئے اور فرمایا کہ اگر میں تم سے یہ کہوں کہ میں نے تم بعینہ وہی الفاظ بیان کئے ہیں جو سنے تھے تب بھی میری بات کی تصدیق نہ کرو اور روایت باالمعنی ہی سمجھو۔
-
أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَال سَمِعْتُ وَکِيعًا يَقُولُ إِنْ لَمْ يَکُنْ الْمَعْنَی وَاسِعًا فَقَدْ هَلَکَ النَّاسُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَإِنَّمَا تَفَاضَلَ أَهْلُ الْعِلْمِ بِالْحِفْظِ وَالْإِتْقَانِ وَالتَّثَبُّتِ عِنْدَ السَّمَاعِ مَعَ أَنَّهُ لَمْ يَسْلَمْ مِنْ الْخَطَإِ وَالْغَلَطِ کَبِيرُ أَحَدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ مَعَ حِفْظِهِمْ-
حسین بن حریث، وکیع، ہم سے روایت کی حسین بن حریث نے وہ وکیع سے نقل کرتے ہیں کہ اگر معنی میں وسعت نہ ہوتی تو لوگ برباد ہو جاتے۔ چنانچہ علماء کو ایک دوسرے پر فضیلت، حفظ، اتقان اور سماع کے وقت ثبت کی وجہ سے ہے اس کے باوجود آئمہ کرام خطاء اور غلطی سے محفوظ نہیں ہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ قَالَ قَالَ لِي إِبْرَاهِيمُ النَّخَعِيُّ إِذَا حَدَّثْتَنِي فَحَدِّثْنِي عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ فَإِنَّهُ حَدَّثَنِي مَرَّةً بِحَدِيثٍ ثُمَّ سَأَلْتُهُ بَعْدَ ذَلِکَ بِسِنِينَ فَمَا أَخْرَمَ مِنْهُ حَرْفًا-
محمد بن حمید رازی، جریر، عمارہ بن قعقاع، ہم سے روایت کی محمد بن حمید رازی نے انہوں نے جریر سے وہ عمار بن قعقاع سے نقل کرتے ہیں کہ ابراہیم نخعی نے مجھ سے کہا اگر تم روایت کرو تو ابوزرعہ بن عمرو بن جریر سے روایت کیا کرو اس لئے کہ ایک مرتبہ انہوں نے مجھ سے ایک حدیث بیان کی جس کے متعلق میں نے ان سے دو سال کے بعد پوچھا تو انہوں نے اس سے ایک حرف بھی کم نہ کیا یعنی اسی طرح بیان کر دی جس طرح پہلے بیان کی تھی۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ قَالَ قُلْتُ لِإِبْرَاهِيمَ مَا لِسَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ أَتَمُّ حَدِيثًا مِنْکَ قَالَ لِأَنَّهُ کَانَ يَکْتُبُ-
ابوحفص عمرو بن علی، یحیی بن سعید قطان، سفیان، منصور، ہم سے روایت کی ابوحفص بن عمرو بن علی نے انہوں یحیی بن سعید قطان سے وہ سفیان سے اور وہ منصور سے نقل کرتے ہیں۔ کہ انہوں نے ابراہیم سے کہا کہ کیا بات ہے سالم بن ابی جعد کی حدیث آپ سے زیادہ مکمل ہوتی ہے۔ انہوں نے فرمایا اس لئے کہ وہ لکھا کرتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ قَالَ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ عُمَيْرٍ إِنِّي لَأُحَدِّثُ بِالْحَدِيثِ فَمَا أَدَعُ مِنْهُ حَرْفًا-
عبدالجبار بن علاء بن عبدالجبار، سفیان، عبدالملک بن عمیر، ہم سے روایت کی عبدالجبار بن علاء بن عبدالجبار نے وہ سفیان سے عبدالملک بن عمیر کا قول نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ میں جب حدیث بیان کرتا ہوں تو ایک حرف بھی نہیں چھوڑتا۔
-
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَهْدِيٍّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ قَالَ قَتَادَةُ مَا سَمِعَتْ أُذُنَايَ شَيْئًا قَطُّ إِلَّا وَعَاهُ قَلْبِي-
حسین بن مہدی، عبدالرزاق، معمر، قتادہ ہم سے روایت کی حسین بن مہدی نے انہوں نے عبدالرزاق سے وہ معمر سے اور وہ قتادہ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا میرے کانوں نے کوئی ایسی بات نہیں سنی جسے میرے دل نے محفوظ نہ کرلیاہو۔
-
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ قَالَ مَا رَأَيْتُ أَحَدًا أَنَصَّ لِلْحَدِيثِ مِنْ الزُّهْرِيِّ-
سعید بن عبدالرحمن مخزومی، سفیان بن عیینہ، عمرو بن دینار ہم سے روایت کی سعید بن عبدالرحمن مخزومی نے انہوں نے سفیان بن عیینہ سے اور وہ عمرو بن دینار سے انہی کا قول نقل کرتے ہیں کہ میں نے زہری سے بہتر حدیث بیان کرنے والا کوئی نہیں دیکھا۔
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ قَالَ أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ مَا عَلِمْتُ أَحَدًا کَانَ أَعْلَمَ بِحَدِيثِ أَهْلِ الْمَدِينَةِ بَعْدَ الزُّهْرِيِّ مِنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ-
ابراہیم بن سعید جوہری، سفیان بن عیینہ، ایوب سختیانی ہم سے روایت کی ابراہیم بن سعید جوہری نے وہ سفیان بن عیینہ سے ایوب سختیائی کا قول نقل کرتے ہیں کہ میں نے اہل مدینہ میں سے زہری کے یحیی بن کثیر سے بڑا کوئی (عالم) محدث نہیں دیکھا۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ کَانَ ابْنُ عَوْنٍ يُحَدِّثُ فَإِذَا حَدَّثْتُهُ عَنْ أَيُّوبَ بِخِلَافِهِ تَرَکَهُ فَيَقُولُ قَدْ سَمِعْتُهُ فَيَقُولُ إِنَّ أَيُّوبَ أَعْلَمُنَا بِحَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ-
محمد بن اسماعیل، سلیمان بن حرب، حماد بن زید، ہم سے روایت کی محمد بن اسماعیل نے انہوں نے سلیمان بن حرب سے اور وہ حماد بن زید سے نقل کرتے ہیں کہ ابن عون حدیث بیان کرتے اور جب میں ایوب سے اس کے خلاف بیان کرتا تو وہ اپنی روایت چھوڑ دیتے۔ میں عرض کرتا کہ میں نے ان سے سنا ہے تو فرماتے ایوب محمد بن سیرین کی روایت کو ہم سے زیادہ جانتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بُکْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْتُ لِيَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ أَيُّهُمَا أَثْبَتُ هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ أَمْ مِسْعَرٌ قَالَ مَا رَأَيْتُ مِثْلَ مِسْعَرٍ کَانَ مِسْعَرٌ مِنْ أَثْبَتِ النَّاسِ-
ابوبکر، علی بن عبد اللہ، ہم سے روایت کی ابوبکر نے وہ علی بن عبداللہ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے یحیی بن سعید سے پوچھا کہ ہشام دستوائی اور مسعر میں کون زیادہ ثابت ہے؟ انہوں نے فرمایا میں نے مسعر جیسا کوئی نہیں دیکھا وہ سب سے اثبت ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَبْدُ الْقُدُّوسِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الْوَلِيدِ قَال سَمِعْتُ حَمَّادَ بْنَ زَيْدٍ يَقُولُ مَا خَالَفَنِي شُعْبَةُ فِي شَيْئٍ إِلَّا تَرَکْتُهُ قَالَ قَالَ أَبُو بَکْرٍ وَحَدَّثَنِي أَبُو الْوَلِيدِ قَالَ قَالَ لِي حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ إِنْ أَرَدْتَ الْحَدِيثَ فَعَلَيْکَ بِشُعْبَةَ-
ابوبکر عبدالقدوس بن محمد، ابولولید، حماد بن زید ہم سے روایت کی ابوبکر عبدالقدوس بن محمد نے اور روایت کی مجھ سے ابوالولید نے وہ حماد بن زید سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ شعبہ نے جس حدیث میں بھی مجھ سے اختلاف کیا (میں نے ان کے اعتماد پر اسے چھوڑ دیا) ۔ ابوبکر ابوالولید سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا حماد بن سلمہ نے مجھ سے کہا اگر حدیث کا علم سیکھنا چاہتے ہو تو شعبہ کی صحبت اختیار کرنا ضروری سمجھو۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ قَالَ شُعْبَةُ مَا رَوَيْتُ عَنْ رَجُلٍ حَدِيثًا وَاحِدًا إِلَّا أَتَيْتُهُ أَکْثَرَ مِنْ مَرَّةٍ وَالَّذِي رَوَيْتُ عَنْهُ عَشَرَةَ أَحَادِيثَ أَتَيْتُهُ أَکْثَرَ مِنْ عَشْرِ مِرَارٍ وَالَّذِي رَوَيْتُ عَنْهُ خَمْسِينَ حَدِيثًا أَتَيْتُهُ أَکْثَرَ مِنْ خَمْسِينَ مَرَّةً وَالَّذِي رَوَيْتُ عَنْهُ مِائَةً أَتَيْتُهُ أَکْثَرَ مِنْ مِائَةِ مَرَّةٍ إِلَّا حَيَّانَ الْکُوفِيَّ الْبَارِقِيَّ فَإِنِّي سَمِعْتُ مِنْهُ هَذِهِ الْأَحَادِيثَ ثُمَّ عُدْتُ إِلَيْهِ فَوَجَدْتُهُ قَدْ مَاتَ-
عبد بن حمید، ابوداؤد، شعبہ، ہم سے روایت کی عبد بن حمید نے ابودواد سے شعبہ کا قول نقل کرتے ہیں کہ میں نے جس سے ایک حدیث نقل کی ہے اس کے پاس ایک سے زیادہ مرتبہ حاضر ہوا ہوں اسی طرح اگر دس حدیثیں نقل کی ہیں تو دس سے زیادہ مرتبہ اور پچاس احادیث نقل کی ہیں تو پچاس سے زیادہ مرتبہ اور اگر سوحدیثیں نقل کی ہیں تو سو سے زیادہ مرتبہ حاضر ہوا ہوں۔ لیکن حبان کوفی سے میں نے احادیث سنیں اور جب دوبارہ ان کی خدمت میں حاضر ہونے کیلئے گیا تو وہ انتقال کر چکے تھے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا ابْنُ مَهْدِيٍّ قَال سَمِعْتُ سُفْيَانَ يَقُولُ شُعْبَةُ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ فِي الْحَدِيثِ-
محمد بن اسماعیل، عبداللہ بن ابی اسود، ابن مہدی، سفیان ہم سے روایت کی محمد بن اسماعیل نے عبداللہ بن اسود سے وہ ابن مہدی سے اور وہ سفیان سے نقل کرتے ہیں کہ سفیان نے فرمایا شعبہ حدیث کے امیرالمؤمنین ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَال سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ لَيْسَ أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ شُعْبَةَ وَلَا يَعْدِلُهُ أَحَدٌ عِنْدِي وَإِذَا خَالَفَهُ سُفْيَانُ أَخَذْتُ بِقَوْلِ سُفْيَانَ قَالَ عَلِيٌّ قُلْتُ لِيَحْيَی أَيُّهُمَا کَانَ أَحْفَظَ لِلْأَحَادِيثِ الطِّوَالِ سُفْيَانُ أَوْ شُعْبَةُ قَالَ کَانَ شُعْبَةُ أَمَرَّ فِيهَا قَالَ يَحْيَی وَکَانَ شُعْبَةُ أَعْلَمَ بِالرِّجَالِ فُلَانٌ عَنْ فُلَانٍ وَکَانَ سُفْيَانُ صَاحِبَ أَبْوَابٍ-
ابوبکر، علی بن عبد اللہ، یحیی بن سعید، ہم سے روایت کی ابوبکر نے انہوں نے علی بن عبداللہ سے اور یحیی بن سعید سے نقل کرتے ہیں کہ مجھے شعبہ سے زیادہ کوئی عزیز نہیں اور نہ ہی کوئی ان کے برابر ہے۔ ہاں اگر سفیان ان سے اختلاف کریں تو میں ان کے قول پر اعتماد کرتا ہوں۔ علی کہتے ہیں کہ میں نے یحیی سے پوچھا کہ ان دونوں میں کون ایسا ہے جو طویل حدیث کو بہتر یاد رکھ سکتا ہے؟ انہوں نے فرمایا اس میں شعبہ زیادہ قوی ہیں۔ یحیی بن سعید فرماتے ہیں کہ شعبہ اسماء الرجال کے زیادہ عالم تھے اور سفیان صاحب الابواب (فقیہ) تھے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَال سَمِعْتُ وَکِيعًا يَقُولُ قَالَ شُعْبَةُ سُفْيَانُ أَحْفَظُ مِنِّي مَا حَدَّثَنِي سُفْيَانُ عَنْ شَيْخٍ بِشَيْئٍ فَسَأَلْتُهُ إِلَّا وَجَدْتُهُ کَمَا حَدَّثَنِي سَمِعْت إِسْحَقَ بْنَ مُوسَی الْأَنْصَارِيَّ قَال سَمِعْتُ مَعْنَ بْنَ عِيسَی الْقَزَّازَ يَقُولُ کَانَ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ يُشَدِّدُ فِي حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْيَائِ وَالتَّائِ وَنَحْوِهِمَا-
ابوعمار حسین بن حریث، وکیع، ہم سے روایت کی ابوعمار حسین بن حریث نے وہ وکیع سے نقل کرتے ہیں کہ شعبہ کہا کرتے تھے کہ سفیان کا حافظہ مجھ سے زیادہ قوی ہے۔ کیونکہ میں نے ان سے جب بھی کوئی حدیث پوچھی انہوں نے ویسے ہی بیان کی جیسے ان کے شیخ نے بیان کی تھی۔ میں (امام ترمذی) نے اسحاق بن موسیٰ انصاری سے سنا وہ فرماتے ہیں میں نے معن بن عیسیٰ سے سنا کہ مالک بن انس حدیث رسول میں بہت سختی برتتے تھے یہاں تک کہ یا اور تا کا بھی خیال رکھتے تھے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُرَيْمٍ الْأَنْصَارِيُّ قَاضِي الْمَدِينَةِ قَالَ مَرَّ مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَلَی أَبِي حَازِمٍ وَهُوَ جَالِسٌ فَجَازَهُ فَقِيلَ لَهُ لِمَ لَمْ تَجْلِسْ فَقَالَ إِنِّي لَمْ أَجِدْ مَوْضِعًا أَجْلِسُ فِيهِ وَکَرِهْتُ أَنْ آخُذَ حَدِيثَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا قَائِمٌ-
ابوموسی، ابراہیم بن عبداللہ بن قریم انصاری، ہم سے روایت کی ابوموسی نے وہ ابراہیم بن عبداللہ بن قریم انصاری (جومدینہ کے قاضی تھے) کا قول نقل کرتے ہیں کہ مالک بن انس ایک مرتبہ ابوحازم کی مجلس پر سے گزرے وہ احادیث بیان کر رہے تھے لیکن وہ ٹھہرے نہیں چلے گئے۔ جب ان سے اس کی وجہ پوچھی تو فرمایا کہ وہاں جگہ نہیں تھی اور کھڑے ہو کر حدیث رسول سننا میرے لئے مکروہ (ناپسندیدہ) ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ مَالِکٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ قَالَ يَحْيَی مَا فِي الْقَوْمِ أَحَدٌ أَصَحُّ حَدِيثًا مِنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ کَانَ مَالِکٌ إِمَامًا فِي الْحَدِيثِ سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ الْحَسَنِ يَقُولُ سَمِعْتُ أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ مَا رَأَيْتُ بِعَيْنِي مِثْلَ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْقَطَّانِ قَالَ أَحْمَدُ وَسُئِلَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ عَنْ وَکِيعٍ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَهْدِيٍّ فَقَالَ أَحْمَدُ وَکِيعٌ أَکْبَرُ فِي الْقَلْبِ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ إِمَامٌ سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ نَبْهَانَ بْنِ صَفْوَانَ الثَّقَفِيَّ الْبَصْرِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَلِيَّ بْنَ الْمَدِينِيِّ يَقُولُ لَوْ حَلَفْتُ بَيْنَ الرُّکْنِ وَالْمَقَامِ لَحَلَفْتُ أَنِّي لَمْ أَرَ أَحَدًا أَعْلَمَ مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَهْدِيٍّ قَالَ أَبُو عِيسَی وَالْکَلَامُ فِي هَذَا وَالرِّوَايَةُ عَنْ أَهْلِ الْعِلْمِ تَکْثُرُ وَإِنَّمَا بَيَّنَّا شَيْئًا مِنْهُ عَلَی الِاخْتِصَارِ لِيُسْتَدَلَّ بِهِ عَلَی مَنَازِلِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَتَفَاضُلِ بَعْضِهِمْ عَلَی بَعْضٍ فِي الْحِفْظِ وَالْإِتْقَانِ فَمَنْ تُکُلِّمَ فِيهِ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ لِأَيِّ شَيْئٍ تُکُلِّمَ فِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَالْقِرَائَةُ عَلَی الْعَالِمِ إِذَا کَانَ يَحْفَظُ مَا يُقْرَأُ عَلَيْهِ أَوْ يُمْسِکُ أَصْلَهُ فِيمَا يُقْرَأُ عَلَيْهِ إِذَا لَمْ يَحْفَظْ هُوَ صَحِيحٌ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ مِثْلُ السَّمَاعِ-
ابوبکر، علی بن عبد اللہ، علی بن مدینی، ہم سے روایت کی ابوبکر نے وہ علی بن عبداللہ سے اور وہ علی بن مدینی سے نقل کرتے ہیں کہ یحیی بن سعید نے فرمایا کہ میرے نزدیک مالک کی سعید بن مسیب سے منقول احادیث سفیان ثوری کے واسطے سے ابراہیم نخعی سے منقول احادیث سے زیادہ عزیز ہیں اور حدیث میں مالک بن انس سے زیادہ معتبر کوئی شخصیت نہیں۔ وہ حدیث میں امام ہیں۔ میں نے احمد بن حسن سے احمد بن حنبل کا یہ قول سنا کہ میں نے یحیی بن سعید جیسا کوئی نہیں دیکھا۔ پھر ان سے وکیع اور عبدالرحمن بن مہدی کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ وکیع دل کے معاملے میں بڑے ہیں جبکہ عبدالرحمن امام ہیں۔ میں (امام ترمذی) نے محمد بن عمرو بن نبہان بن صفوان ثقفی بصری کو علی بن مدینی سے کہتے ہوئے سنا کہ اگر مجھے رکن اور مقام ابراہیم کے درمیان کھڑے ہو کر قسم اٹھانے کو کہا جائے تو بھی میں کہہ سکتا ہوں کہ میں نے عبدالرحمن بن مہدی سے بڑا عالم نہیں دیکھا۔ امام ترمذی فرماتے ہیں اس بارے میں بہت سے علماء کرام سے اقوال منقول ہیں۔ ہم نے اختصار سے کام لیا تاکہ اس کے ذریعے علماء کے حفظ، اتقان میں ایک دوسرے پر برتری میں استدلال کیا جاسکے۔ اور جن پر علماء نے اعترضات کئے وہ بھی کسی وجہ ہیں۔ اگر کوئی کسی عالم کے سامنے ایسی حدیث پڑھے جو اسے یاد ہو یا پھر ان احادیث کی اصل کا پی کو دیکھ رہاہوں تو بھی سماع کیطرح صحیح ہے۔
-
حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مَهْدِيٍّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ قَرَأْتُ عَلَی عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ فَقُلْتُ لَهُ کَيْفَ أَقُولُ فَقَالَ قُلْ حَدَّثَنَاهُ-
حسین بن مہدی بصری، عبدالرزاق، ابن جریج، ہم سے روایت کی حسین بن مہدی بصری نے انہوں نے عبدالرزاق سے اور وہ ابن جریج سے نقل کرتے ہیں کہ میں نے عطاء بن ابی رباح کے سامنے احادیث پڑھی اور پھر ان سے پوچھا کہ انہیں کس طرح بیان کرو؟ انہوں نے فرمایا کہو (حدثنا) (ہم سے فلاح نے حدیث بیان کی)
-
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ أَبِي عِصْمَةَ عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ عَنْ عِکْرِمَةَ أَنَّ نَفَرًا قَدِمُوا عَلَی ابْنِ عَبَّاسٍ مِنْ أَهْلِ الطَّائِفِ بِکِتَابٍ مِنْ کُتُبِهِ فَجَعَلَ يَقْرَأُ عَلَيْهِمْ فَيُقَدِّمُ وَيُؤَخِّرُ فَقَالَ إِنِّي بَلِهْتُ لِهَذِهِ الْمُصِيبَةِ فَاقْرَئُوا عَلَيَّ فَإِنَّ إِقْرَارِي بِهِ کَقِرَائَتِي عَلَيْکُمْ-
سوید بن نصر، علی بن حسین بن واقد، ابوعصمہ، یزید بحوی، عکرمہ، ہم سے روایت کی کہ سوید بن نصر نے ان سے علی بن حسین بن واقد نے وہ ابوعاصمہ سے وہ یزید نحوی سے اور وہ عکرمہ سے نقل کرتے ہیں کہ اہل طائف میں کچھ لوگ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس ان کتابوں میں سے ایک کتاب لے کر حاضر ہوئے تو ابن عباس نے ان میں سے پڑھنا شروع کیا۔ چنانچہ وہ اس میں سے تقدیم و تاخیر کرنے لگے۔ پھر فرمایا میں مصیبت سے تنگ آگیا ہوں تم لوگ خود میرے سامنے پڑھو کیونکہ تمہارے پڑھنے پر میرا اقرار (تصدیق) اسی طرح ہے جیسے میں نے پڑھ کر سنایا۔
-
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ قَالَ إِذَا نَاوَلَ الرَّجُلُ کِتَابَهُ آخَرَ فَقَالَ ارْوِ هَذَا عَنِّي فَلَهُ أَنْ يَرْوِيَه ُو سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يَقُولُ سَأَلْتُ أَبَا عَاصِمٍ النَّبِيلَ عَنْ حَدِيثٍ فَقَالَ اقْرَأْ عَلَيَّ فَأَحْبَبْتُ أَنْ يَقْرَأَ هُوَ فَقَالَ أَأَنْتَ لَا تُجِيزُ الْقِرَائَةَ وَقَدْ کَانَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ يُجِيزَانِ الْقِرَائَةَ-
سوید، علی بن حسین بن واقد، ان کے والد، منصور بن معتمر، ہم سے روایت کی سوید نے ان سے علی بن حسین بن واقد نے انہوں نے اپنے باپ سے اور وہ منصور معتمر سے نقل کرتے ہیں کہ اگر کوئی کسی کو اپنی کتاب دے اسے روایت کرنے کی اجازت دے دے تو اس کیلئے روایت کرنا جائز ہے۔ محمد بن اسماعیل کہتے ہیں میں نے ابوعاصم نبیل سے ایک حدیث پوچھی تم پڑھ لو لیکن میں چاہتا ہوں کہ وہی پڑھیں تو فرمایا کہ تم شاگرد کا استاد کے سامنے پڑھنا جائز نہیں سمجھتے؟ حالانکہ سفیان ثوری اور مالک بن انس اسے جائز قرار دیتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ الْجُعْفِيُّ الْمِصْرِيُّ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ مَا قُلْتُ حَدَّثَنَا فَهُوَ مَا سَمِعْتُ مَعَ النَّاسِ وَمَا قُلْتُ حَدَّثَنِي فَهُوَ مَا سَمِعْتُ وَحْدِي وَمَا قُلْتُ أَخْبَرَنَا فَهُوَ مَا قُرِئَ عَلَی الْعَالِمِ وَأَنَا شَاهِدٌ وَمَا قُلْتُ أَخْبَرَنِي فَهُوَ مَا قَرَأْتُ عَلَی الْعَالِمِ يَعْنِي وَأَنَا وَحْدِي سَمِعْت أَبَا مُوسَی مُحَمَّدَ بْنَ الْمُثَنَّی يَقُولُ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ يَقُولُ حَدَّثَنَا وَأَخْبَرَنَا وَاحِدقَالَ أَبُو عِيسَی کُنَّا عِنْدَ أَبِي مُصْعَبٍ الْمَدِينِيِّ فَقُرِئَ عَلَيْهِ بَعْضُ حَدِيثِهِ فَقُلْتُ لَهُ کَيْفَ نَقُولُ فَقَالَ قُلْ حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ أَجَازَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ الْإِجَازَةَ إِذَا أَجَازَ الْعَالِمُ لِأَحَدٍ أَنْ يَرْوِيَ عَنْهُ شَيْئًا مِنْ حَدِيثِهِ فَلَهُ أَنْ يَرْوِيَ عَنْهُ-
احمد بن حسن، یحیی بن سلیمان جعفی بصر، عبداللہ بن وہب، ہم سے روایت کی احمد بن حسن نے وہ یحیی بن سلیمان جعفی مصری سے عبداللہ بن وہب کا قول نقل کرتے ہیں کہ میں جس روایت میں حدثنا کہوں تو سمجھ لو کہ میں نے اور لوگوں کے ساتھ سنی ہے اگر حدثنی کہوں تو صرف میں نے سنی ہے اگر اخبرنا کہوں تو اس سے مراد ہے کہ لوگوں نے یہ استاد کے سامنے پڑھی ہے اور میں بھی وہاں حاضر تھا۔ اگر اخبرنی کہوں میں نے اکیلے نے استاد کے سامنے پڑھی ہے۔ ابوموسی محمد بن مثنی فرماتے ہیں کہ میں یحیی بن سعید قطان سنا ہے کہ حدثنا اور اخبرنا کا ایک ہی مطلب ہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ ہم ابومصعب مدینی کے پاس حاضر ہوئے تو ان کے سامنے ان کی احادیث پڑھی گئیں تو میں نے ان سے پوچھا کہ ہم یہ احادیث کس طرح روایت کریں انہوں نے فرمایا تم یوں کہو کہ ہم سے ابومصعب نے بیان کیا امام ترمذی فرماتے ہیں کہ بعض علماء نے اجازت دینے کو جائز رکھا ہے۔ اگر کوئی عالم دوسرے کو اپنے سے منقول احادیث نقل کرنے کی اجازت دے تو یہ جائز ہے۔
-
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُدَيْرٍ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيکٍ قَالَ کَتَبْتُ کِتَابًا عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقُلْتُ أَرْوِيهِ عَنْکَ فَقَالَ نَعَمْ-
محمود بن غیلان، وکیع، عمران بن جدیر، ابومجلز، بشیر بن نہیک، ہم سے روایت کی محمد بن غیلان نے ان سے وکیع نے وہ عمران بن حدیر سے وہ ابومجلز سے اور وہ بشیر بن نہیک سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا میں نے ابوہریرہ کی روایات ایک کا پی میں لکھنے کے بعد ان سے پوچھا کہ کیا میں یہ احادیث آپ سے روایت کرسکتا ہوں؟ انہوں نے فرمایا ہاں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ الْوَاسِطِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ الْوَاسِطِيُّ عَنْ عَوْفٍ الْأَعْرَابِيِّ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لِلْحَسَنِ عِنْدِي بَعْضُ حَدِيثِکَ أَرْوِيهِ عَنْکَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَبُو عِيسَی وَمُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ إِنَّمَا يُعْرَفُ بِمَحْبُوبِ بْنِ الْحَسَنِ وَقَدْ حَدَّثَ عَنْهُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ-
محمد بن اسماعیل واسطی، محمد بن حسن، عوف اعرابی، ہم سے روایت کی محمد بن اسماعیل واسطی نے ان سے محمد بن حسن نے اور وہ عوف اعرابی سے نقل کرتے ہیں کہ ایک شخص نے حسن سے پوچھا کہ کیا میں آپکی وہ احادیث بیان کرسکتا ہوں جو میرے پاس ہیں تو انہوں نے فرمایا ہاں۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ محمد بن حسن، محبوب بن حسن کے نام سے معروف ہیں۔ ان سے کئی آئمہ احادیث نقل کرتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا الْجَارُودُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ أَتَيْتُ الزُّهْرِيَّ بِکِتَابٍ فَقُلْتُ هَذَا مِنْ حَدِيثِکَ أَرْوِيهِ عَنْکَ قَالَ نَعَمْ-
جارود بن معاذ، انس بن عیاض، عبیداللہ بن عمر، ہم سے روایت کی محمد بن جارود بن معاذ نے انہوں نے انس بن عیاض سے اور وہ عبیداللہ بن عمر سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ میں ایک کتاب لے کر زہری کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ یہ آپ کی روایت کردہ احادیث ہیں کیا مجھے انہیں بیان کرنے کی اجازت ہے۔ انہوں نے فرمایا ہاں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ جَائَ ابْنُ جُرَيْجٍ إِلَی هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ بِکِتَابٍ فَقَالَ هَذَا حَدِيثُکَ أَرْوِيهِ عَنْکَ فَقَالَ نَعَمْ قَالَ يَحْيَی فَقُلْتُ فِي نَفْسِي لَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَعْجَبُ أَمْرًا وَقَالَ عَلِيٌّ سَأَلْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ عَنْ حَدِيثِ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ الْخُرَاسَانِيِّ فَقَالَ ضَعِيفٌ فَقُلْتُ إِنَّهُ يَقُولُ أَخْبَرَنِي فَقَالَ لَا شَيْئَ إِنَّمَا هُوَ کِتَابٌ دَفَعَهُ إِلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَالْحَدِيثُ إِذَا کَانَ مُرْسَلًا فَإِنَّهُ لَا يَصِحُّ عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْحَدِيثِ قَدْ ضَعَّفَهُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْهُمْ-
ابوبکر، علی بن عبد اللہ، یحیی بن سعید، ہم سے روایت کی ابوبکر نے انہوں نے علی بن عبداللہ سے اور وہ یحیی بن سعید سے نقل کرتے ہیں کہ ابن جریج، ہشام بن عروہ کے پاس ایک کتاب لے کر آئے اور پوچھا کہ کیا مجھے یہ احادیث جو آپ نے بیان کی ہیں نقل کرنے کی اجازت ہے؟ انہوں نے فرمایا ہاں۔ یحیی بن سعید کہتے ہیں کہ میں نے اپنے دل میں سوچا کہ قراة بہتر ہے یا اجازت۔ علی بن مدینی کہتے ہیں کہ میں نے یحیی بن سعید سے ابن جریج کی عطاء خراسانی سے منقول کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا وہ ضعیف ہیں۔ میں نے عرض کیا کہ وہ کہتے اخبرنی انہوں نے فرمایا ان کا اخبرنی کہنا صحیح نہیں اس لئے کہ وہ تو ایک کتاب تھی جو انہوں نے اس کے سپرد کی تھی۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ حدیث مرسل اکثر محدثین کے نزدیک صحیح نہیں۔ بعض نے اسے ضعیف قرار دیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ عُتْبَةَ بْنِ أَبِي حَکِيمٍ قَالَ سَمِعَ الزُّهْرِيُّ إِسْحَقَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي فَرْوَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ الزُّهْرِيُّ قَاتَلَکَ اللَّهُ يَا ابْنَ أَبِي فَرْوَةَ تَجِيئُنَا بِأَحَادِيثَ لَيْسَتْ لَهَا خُطُمٌ وَلَا أَزِمَّةٌ-
علی بن حجر، بقیة بن ولید، عتبہ بن ابی حکیم، ہم سے روایت کی علی بن حجر نے انہوں نے بقیہ بن ولید سے اور وہ عتبہ بن ابی حکیم سے نقل کرتے ہیں کہ عتبہ نے زہری کے سامنے اسحاق بن عبداللہ بن ابی فروہ سے کہتے ہوئے سنا قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر زہری کہنے لگے ابن ابی فروہ اللہ تعالیٰ تمہیں غارت کرے ہمارے پاس بے مہار وبے لگام احادیث لاتے ہو۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ مُرْسَلَاتُ مُجَاهِدٍ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ مُرْسَلَاتِ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ بِکَثِيرٍ کَانَ عَطَائٌ يَأْخُذُ عَنْ کُلِّ ضَرْبٍ قَالَ عِلِيٌّ قَالَ يَحْيَی مُرْسَلَاتُ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ مُرْسَلَاتِ عَطَائٍ قُلْتُ لِيَحْيَی مُرْسَلَاتُ مُجَاهِدٍ أَحَبُّ إِلَيْکَ أَمْ مُرْسَلَاتُ طَاوُسٍ قَالَ مَا أَقْرَبَهُمَا قَالَ عَلِيٌّ وَسَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ مُرْسَلَاتُ أَبِي إِسْحَقَ عِنْدِي شِبْهُ لَا شَيْئَ وَالْأَعْمَشُ وَالتَّيْمِيُّ وَيَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ وَمُرْسَلَاتُ ابْنِ عُيَيْنَةَ شِبْهُ الرِّيحِ ثُمَّ قَالَ إِي وَاللَّهِ وَسُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ قُلْتُ لِيَحْيَی فَمُرْسَلَاتُ مَالِکٍ قَالَ هِيَ أَحَبُّ إِلَيَّ ثُمَّ قَالَ يَحْيَی لَيْسَ فِي الْقَوْمِ أَحَدٌ أَصَحُّ حَدِيثًا مِنْ مَالِکٍ-
ابوبکر، علی بن عبداللہ اور وہ یحیی بن سعید ہم سے روایت کی ابوبکر نے انہوں نے علی ابن عبداللہ سے اور وہ یحیی بن سعید سے ان کا قول نقل کرتے ہیں کہ مجاہد کی مرسل روایات میرے نزدیک عطاء بن ابی رباح سے کہیں زیادہ بہتر ہیں۔ اس لئے کہ عطاء بن ابی رباح ہر قسم کی احادیث نقل کرتے تھے۔ علی، یحیی بن سعید کا قول نقل کرتے ہیں کہ سعید بن جبیر کی مرسل احادیث میرے نزدیک عطاء بن ابی رباح کی مرسلات سے زیادہ بہتر ہیں۔ علی کہتے ہیں کہ میں نے یحیی بن سعید سے پوچھا کہ آپ کے نزدیک طاؤس اور مجاہد کی مرسل روایات میں سے کس کی روایات زیادہ بہتر ہیں۔ انہوں نے فرمایا دونوں قریب قریب ہیں۔ علی کہتے ہیں کہ میں نے پھر یحیی بن سعید کو یہ کہتے ہوئے بھی سنا کہ ابواسحاق کی مرسل روایات میرے نزدیک غیر معتر ہیں۔ اسی طرح اعمش تیمی، یحیی بن ابی کثیر اور ابن عیینہ کی مرسل روایات کا بھی کوئی اعتبار نہیں۔ پھر فرمایا خدا کی قسم سفیان بن سعد کی روایات کا بھی یہی حال ہے۔ میں نے یحیی سے امام مالک کی مرسلات کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا یہ بہتر ہے۔ پھر فرمایا کہ لوگوں میں سے کسی کی احادیث امام مالک کے روایت کردہ احادیث سے زیادہ بہتر نہیں۔
-
حَدَّثَنَا سَوَّارُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْعَنْبَرِيُّ قَال سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ يَقُولُ مَا قَالَ الْحَسَنُ فِي حَدِيثِهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا وَجَدْنَا لَهُ أَصْلًا إِلَّا حَدِيثًا أَوْ حَدِيثَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَمَنْ ضَعَّفَ الْمُرْسَلَ فَإِنَّهُ ضَعَّفَهُ مِنْ قِبَلِ أَنَّ هَؤُلَائِ الْأَئِمَّةَ قَدْ حَدَّثُوا عَنْ الثِّقَاتِ وَغَيْرِ الثِّقَاتِ فَإِذَا رَوَی أَحَدُهُمْ حَدِيثًا وَأَرْسَلَهُ لَعَلَّهُ أَخَذَهُ عَنْ غَيْرِ ثِقَةٍ قَدْ تَکَلَّمَ الْحَسَنُ الْبَصْرِيُّ فِي مَعْبَدٍ الْجُهَنِيِّ ثُمَّ رَوَی عَنْهُ-
سوار بن عبداللہ عنبری، یحیی بن سعید قطان، ہم سے روایت کی سواربن عبداللہ عنبری نے وہ کہتے ہیں کہ میں نے یحیی بن سعید کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ جن احادیث میں حسن بصری نے قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہا ان میں سے ایک یا دواحادیث کے علاوہ تمام کی کوئی نا کوئی اصل موجود ہے۔ امام ابوموسی ترمذی فرماتے کہ جو حضرات مرسل احادیث کو ضعیف قرار دیتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے اس میں احتمال ہوتا ہے کہ ممکن ہے کہ آئمہ کرام نے ثقہ اور غیر ثقہ سب سے روایت لی ہیں لہذا جب کوئی مرسل حدیث روایت کرتا ہے تو شاید اس نے غیر ثقہ سے لی ہو۔ جیسے کہ حسن بصری، معبد جہنی پر اعتراض بھی کرتے ہیں اور پھر ان سے روایت بھی کرتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْعَطَّارُ حَدَّثَنِي أَبِي وَعَمِّي قَالَا سَمِعْنَا الْحَسَنَ يَقُولُ إِيَّاکُمْ وَمَعْبَدًا الْجُهَنِيَّ فَإِنَّهُ ضَالٌّ مُضِلٌّ قَالَ أَبُو عِيسَی وَيُرْوَی عَنْ الشَّعْبِيِّ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ الْأَعْوَرُ وَکَانَ کَذَّابًا وَقَدْ حَدَّثَ عَنْهُ وَأَکْثَرُ الْفَرَائِضِ الَّتِي يَرْوِيهَا عَنْ عَلِيٍّ وَغَيْرِهِ هِيَ عَنْهُ وَقَدْ قَالَ الشَّعْبِيُّ الْحَارِثُ الْأَعْوَرُ عَلَّمَنِي الْفَرَائِضَ وَکَانَ مِنْ أَفْرَضِ النَّاس ِقَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ بَشَّارٍ يَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مَهْدِيٍّ يَقُولُ أَلَا تَعْجَبُونَ مِنْ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ لَقَدْ تَرَکْتُ لِجَابِرٍ الْجُعْفِيِّ بِقَوْلِهِ لَمَّا حَکَی عَنْهُ أَکْثَرَ مِنْ أَلْفِ حَدِيثٍ ثُمَّ هُوَ يُحَدِّثُ عَنْهُ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَتَرَکَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدِيثَ جَابِرٍ الْجُعْفِيِّ وَقَدْ احْتَجَّ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ بِالْمُرْسَلِ أَيْضًا-
بشر بن معاذ بصری، مرحوم بن عبدالعزیز عطار، ان کے والد، ان کے چچا، حسن بصری ہم سے روایت کی بشر بن معاذ بصری نے انہوں نے مرحوم بن عبدالعزیز عطار سے وہ اپنے والد سے اور چچا سے اور وہ حسن بصری سے نقل کرتے ہیں کہ معبد جہنی سے دور رہو وہ خود بھی گمراہ ہے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتا ہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ شعبی سے منقول ہے وہ فرماتے ہیں کہ ہم سے حارث اعور نے حدیث بیان کی اور وہ کذاب (جھوٹا) تھا، محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی سے نقل کرتے ہیں وہ فرمایا کرتے تھے کیا تم سفیان بن عینیہ سے تعجب نہیں کرتے کہ میں نے ان کے کہنے پر جابر بن جعفی کی ایک ہزار سے زائد احادیث چھوڑ دیں اور سفیان بن عینیہ اس کے باوجود ان سے روایات کرتے ہیں۔ محمد بن بشار کہتے ہیں کہ عبدالرحمن بن مہدی نے جابر جعفی سے روایت کرنا چھوڑ دیا ہے۔ پھر بعض اہل علم مرسل احادیث کو حجت تسلیم کرتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ أَبِي السَّفَرِ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ قَالَ قُلْتُ لِإِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ أَسْنِدْ لِي عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فَقَالَ إِبْرَاهِيمُ إِذَا حَدَّثْتُکَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فَهُوَ الَّذِي سَمَّيْتُ وَإِذَا قُلْتُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَهُوَ عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ اخْتَلَفَ الْأَئِمَّةُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي تَضْعِيفِ الرِّجَالِ کَمَا اخْتَلَفُوا فِي سِوَی ذَلِکَ مِنْ الْعِلْمِ ذُکِرَ عَنْ شُعْبَةَ أَنَّهُ ضَعَّفَ أَبَا الزُّبَيْرِ الْمَکِّيَّ وَعَبْدَ الْمَلِکِ بْنَ أَبِي سُلَيْمَانَ وَحَکِيمَ بْنَ جُبَيْرٍ وَتَرَکَ الرِّوَايَةَ عَنْهُمْ ثُمَّ حَدَّثَ شُعْبَةُ عَمَّنْ هُوَ دُونَ هَؤُلَائِ فِي الْحِفْظِ وَالْعَدَالَةِ حَدَّثَ عَنْ جَابِرٍ الْجُعْفِيِّ وَإِبْرَاهِيمَ بْنِ مُسْلِمٍ الْهَجَرِيِّ وَمُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ الْعَرْزَمِيِّ وَغَيْرِ وَاحِدٍ مِمَّنْ يُضَعَّفُونَ فِي الْحَدِيثِ-
ابوعبیدہ بن ابی سفر کوفی، سعید بن عامر، شعبہ، سلیمان اعمش، ابراہیم نخعی، عبداللہ بن مسعود، ہم سے روایت کی ابوعبیدہ ابی سفر کوفی نے انہوں نے سعید بن عامر سے وہ شعبہ سے اور وہ سلیمان اعمش سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے ابراہیم نخعی سے کہا کہ آپ کوئی ایسی حدیث بیان کیجیے جو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بیان کروں تو اس کا یہی مطلب ہے وہ حدیث میں نے خود ان سے سنی ہے لیکن اگر کہوں، قال عبد اللہ، کہ عبداللہ بن مسعود نے فرمایا تو اس میں میرے اور ان کے درمیان کئی واسطے ہیں۔ (امام ترمذی فرماتے ہیں) کہ تضعیف رجال میں بھی علماء کا اسی طرح اختلاف ہے جس طرح اور چیزوں میں ہے۔ چنانچہ شعبہ نے ابوزبیر مکی، عبدالملک بن ابی سلیمان اور حکیم بن جبیر کو ضعیف قرار دیتے ہوئے ان سے روایت کرنا ترک کر دیا ہے لیکن وہ حفظ وعدالت میں ان سے بھی کم درجے کے رواة سے احادیث نقل کرتے ہیں۔ شعبہ نے جابر جعفی، ابراہیم بن مسلم ہجری، محمد بن عبیداللہ عزرمی اور کئی دوسرے رایوں سے روایت کی ہے۔ جن کو حدیث میں ضعیف قرار دیا گیا ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ نَبْهَانَ بْنِ صَفْوَانَ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ قُلْتُ لِشُعْبَةَ تَدَعُ عَبْدَ الْمَلِکِ بْنَ أَبِي سُلَيْمَانَ وَتُحَدِّثُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ الْعَرْزَمِيِّ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ کَانَ شُعْبَةُ حَدَّثَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ ثُمَّ تَرَکَهُ وَيُقَالُ إِنَّمَا تَرَکَهُ لَمَّا تَفَرَّدَ بِالْحَدِيثِ الَّذِي رَوَی عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ النَّبِيّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الرَّجُلُ أَحَقُّ بِشُفْعَتِهِ يُنْتَظَرُ بِهِ وَإِنْ کَانَ غَائِبًا إِذَا کَانَ طَرِيقُهُمَا وَاحِدًا وَقَدْ ثَبَّتَ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ وَحَدَّثُوا عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ وَعَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي سُليْمَانَ وَحَکِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ-
محمد بن عمرو بن نبہان بن صفوان بصری، امیہ بن خالد، شعبہ، عبدالملک بن ابی سلیمان، محمد بن عبیداللہ عرزمی، ہم سے روایت کی محمد بن عمرو بن نبہان نے انہوں نے امیہ بن خالد سے نقل کیا وہ فرماتے ہیں کہ میں نے شعبہ سے کہا آپ عبدالملک بن ابی سلیمان کو چھوڑتے ہیں اور محمد بن عبیداللہ عرزمی سے حدیث نقل کرتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا ہاں امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں شعبہ نے عبدالملک بن ابی سلیمان سے حدیث روایت کی لیکن بعد میں اس سے روایت لینا چھوڑ دیا۔ کہا جاتا ہے کہ اسکی وجہ وہ حدیث ہے جس کی روایت میں وہ منفرد ہیں۔ اسے عبدالملک، عطا بن ابی رباح سے وہ جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہر آدمی اپنے شفعے کا مستحق ہے لہذا اگر وہ موجود نہ ہو تو اس کا انتظار کیا جائے۔ بشرطیکہ دونوں کا راستہ ایک ہی ہو۔ انہیں کئی آئمہ ثابت قرار دیتے ہیں اور ابوزبیر عبدالملک بن ابی سلیمان اور حکیم بن جبیر تینوں سے روایت کرتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ وَابْنُ أَبِي لَيْلَی عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ کُنَّا إِذَا خَرَجْنَا مِنْ عِنْدَ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ تَذَاکَرْنَا حَدِيثَهُ وَکَانَ أَبُو الزُّبَيْرِ أَحْفَظَنَا لِلْحَدِيثِ-
احمد بن منیع، ہشیم، حجاج، ابن ابی لیلی، عطاء بن ابی رباح، جابر بن عبداللہ ہم سے روایت کی احمد بن منیع نے ہشیم سے وہ حجاج اور ابن ابی لیلی سے اور وہ عطاء بن ابی رباح سے نقل کرتے ہیں کہ جب ہم جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس جاتے تو آپس میں ان احادیث کا مذاکرہ کرتے اور ہم سب میں ابوزبیر زیادہ حافظ تھے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ أَبِي عُمَرَ الْمَکِّيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ کَانَ عَطَائٌ يُقَدِّمُنِي إِلَی جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَحْفَظُ لَهُمْ الْحَدِيثَ-
محمد بن یحیی بن ابی عمر مکی، سفیان بن عیینہ، ابوزبیر، عطاء، جابر بن عبد اللہ، ہم سے روایت کی محمد بن ابی عمر مکی نے وہ سفیان بن عینیہ سے ابوزبیر کا قول نقل کرتے ہیں کہ عطاء مجھے جابر بن عبداللہ سے احادیث سنتے وقت آگے کر دیا کرتے تھے تاکہ میں حفظ کر لوں۔
-
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَال سَمِعْتُ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيَّ يَقُولُ حَدَّثَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ وَأَبُو الزُّبَيْرِ وَأَبُو الزُّبَيْرِ قَالَ سُفْيَانُ بِيَدِهِ يَقْبِضُهَا قَالَ أَبُو عِيسَی إِنَّمَا يَعْنِي بِذَلِکَ الْإِتْقَانَ وَالْحِفْظَ وَيُرْوَی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ قَالَ کَانَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ يَقُولُ کَانَ عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبِي سُليْمَانَ مِيزَانًا فِي الْعِلْمِ-
بن ابی عمر، سفیان، ایوب سختیانی، ابوزبیر، عبداللہ بن مبارک، عبدالملک بن ابی سلیمان ہم سے روایت کی ابن ابی عمر نے وہ سفیان سے نقل کرتے ہیں کہ ایوب سختیانی نے ابوزبیر سے روایت کی ہے۔ یہ بات کہتے ہوئے سفیان نے اپنی مٹھی بند کی کہ وہ (ابوزبیر) حفظ واتقان میں قوی تھے۔ عبداللہ بن مبارک سے سفیان ثوری کا قول مروی ہے کہ عبدالملک بن ابی سلیمان علم کے میزان تھے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَأَلْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ عَنْ حَکِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ فَقَالَ تَرَکَهُ شُعْبَةُ مِنْ أَجْلِ الْحَدِيثِ الَّذِي رَوَاهُ فِي الصَّدَقَةِ يَعْنِي حَدِيثَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ سَأَلَ النَّاسَ وَلَهُ مَا يُغْنِيهِ کَانَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ خُمُوشًا فِي وَجْهِهِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا يُغْنِيهِ قَالَ خَمْسُونَ دِرْهَمًا أَوْ قِيمَتُهَا مِنْ الذَّهَبِ قَالَ عَلِيٌّ قَالَ يَحْيَی وَقَدْ حَدَّثَ عَنْ حَکِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَزَائِدَةُ قَالَ عَلِيُّ وَلَمْ يَرَ يَحْيَی بِحَدِيثِهِ بَأْسًا-
ابوبکر، علی بن عبد اللہ، یحیی بن سعید، حکیم بن جبیر، عبداللہ بن مسعود ہم سے روایت کی ابوبکر نے وہ علی بن عبداللہ سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے یحیی بن سعید سے حکیم بن جبیر کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا شعبہ نے ان سے اس حدیث کی وجہ روایت کرنا چھوڑ دیا ہے جو انہوں نے (باب الصدقة) صدقے کے باب میں بیان کی ہے۔ یعنی عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قول کہ جو شخص لوگوں سے سوال کرے حالا نکہ اس کے پس اتنا مال ہے جو لوگوں کو غنی کر دے وہ قیامت کے دن اس حالت میں آئے گا کہ اس کا منہ چھیلا (نوچا) ہوا ہوگا۔ لوگوں نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کتنا مال غنی کر دیتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پچاس درہم یا ان کی قیمت کے برابر سونا۔ علی، یحیی سے نقل کرتے ہیں کہ سفیان ثوری اور زائدہ، حکیم بن جبیر سے روایت کرتے ہیں۔ یحیی کے نزدیک ان کی حدیث میں کوئی حرج نہیں۔
-
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ حَکِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ بِحَدِيثِ الصَّدَقَةِ قَالَ يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ صَاحِبُ شُعْبَةَ لِسُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ لَوْ غَيْرُ حَکِيمٍ يُحَدِّثُ بِهَذَا فَقَالَ لَهُ سُفْيَانُ وَمَا لِحَکِيمٍ لَا يُحَدِّثُ عَنْهُ شُعْبَةُ أَال نَعَمْ فَقَالَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ سَمِعْتُ زُبَيْدًا يُحَدِّثُ بِهَذَا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَقَالَ أَبُو عِيسَی وَمَا ذَکَرْنَا فِي هَذَا الْکِتَابِ حَدِيثٌ حَسَنٌ فَإِنَّمَا أَرَدْنَا بِهِ حُسْنَ إِسْنَادِهِ عِنْدَنَا کُلُّ حَدِيثٍ يُرْوَی لَا يَکُونُ فِي إِسْنَادِهِ مَنْ يُتَّهَمُ بِالْکَذِبِ وَلَا يَکُونُ الْحَدِيثُ شَاذًّا وَيُرْوَی مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ نَحْوَ ذَاکَ فَهُوَ عِنْدَنَا حَدِيثٌ حَسَن ٌوَمَا ذَکَرْنَا فِي هَذَا الْکِتَابِ حَدِيثٌ غَرِيبٌ فَإِنَّ أَهْلَ الْحَدِيثِ يَسْتَغْرِبُونَ الْحَدِيثَ لِمَعَانٍ رُبَّ حَدِيثٍ يَکُونُ غَرِيبًا لَا يُرْوَی إِلَّا مِنْ وَجْهٍ وَاحِدٍ مِثْلُ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي الْعُشَرَائِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمَا تَکُونُ الذَّکَاةُ إِلَّا فِي الْحَلْقِ وَاللِّبَّةِ فَقَالَ لَوْ طَعَنْتَ فِي فَخِذِهَا أَجْزَأَ عَنْکَ فَهَذَا حَدِيثٌ تَفَرَّدَ بِهِ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي الْعُشَرَائِ وَلَا يُعْرَفُ لِأَبِي الْعُشَرَائِ عَنْ أَبِيهِ إِلَّا هَذَا الْحَدِيثُ وَإِنْ کَانَ هَذَا الْحَدِيثُ مَشْهُورًا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ فَإِنَّمَا اشْتُهِرَ مِنْ حَدِيثِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِهِ وَرُبَّ رَجُلٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ يُحَدِّثُ بِالْحَدِيثِ لَا يُعْرَفُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِهِ وَيَشْتَهِرُ الْحَدِيثُ لِکَثْرَةِ مَنْ رَوَی عَنْهُ مِثْلُ مَا رَوَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ بَيْعِ الْوَلَائِ وَعَنْ هِبَتِهِ وَهَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ رَوَاهُ عَنْهُ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَشُعْبَةُ وَسُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَابْنُ عُيَيْنَةَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ وَرَوَی يَحْيَی بْنُ سُلَيْمٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ فَوَهِمَ فِيهِ يَحْيَی بْنُ سُلَيْمٍ وَالصَّحِيحُ هُوَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ هَکَذَا رَوَی عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَرَوَی الْمُؤَمِّلُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ شُعْبَةَ فَقَالَ شُعْبَةُ لَوَدِدْتُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ دِينَارٍ أَذِنَ لِي حَتَّی کُنْتُ أَقُومُ إِلَيْهِ فَأُقَبِّلُ رَأْسَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَرُبَّ حَدِيثٍ إِنَّمَا يُسْتَغْرَبُ لِزِيَادَةٍ تَکُونُ فِي الْحَدِيثِ وَإِنَّمَا يَصِحُّ إِذَا کَانَتْ الزِّيَادَةُ مِمَّنْ يُعْتَمَدُ عَلَی حِفْظِهِ مِثْلُ مَا رَوَی مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ زَکَاةَ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ عَلَی کُلِّ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَی مِنْ الْمُسْلِمِينَ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ قَالَ وَزَادَ مَالِکٌ فِي هَذَا الْحَدِيثِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَرَوَی أَيُّوبُ السَّخْتِيَانِيُّ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَلَمْ يَذْکُرُوا فِيهِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ وَقَدْ رَوَی بَعْضُهُمْ عَنْ نَافِعٍ مِثْلَ رِوَايَةِ مَالِکٍ مِمَّنْ لَا يُعْتَمَدُ عَلَی حِفْظِهِ وَقَدْ أَخَذَ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ بِحَدِيثِ مَالِکٍ وَاحْتَجُّوا بِهِ مِنْهُمْ الشَّافِعِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ قَالَا إِذَا کَانَ لِلرَّجُلِ عَبِيدٌ غَيْرُ مُسْلِمِينَ لَمْ يُؤَدِّ عَنْهُمْ صَدَقَةَ الْفِطْرِ وَاحْتَجَّا بِحَدِيثِ مَالِکٍ فَإِذَا زَادَ حَافِظٌ مِمَّنْ يُعْتَمَدُ عَلَی حِفْظِهِ قُبِلَ ذَلِکَ عَنْهُ وَرُبَّ حَدِيثٍ يُرْوَی مِنْ أَوْجُهٍ کَثِيرَةٍ وَإِنَّمَا يُسْتَغْرَبُ لِحَالِ الْإِسْنَادِ-
محمود بن غیلان، یحیی بن آدم، سفیان ثوری، حکیم بن جبیر، عبداللہ بن عثمان، شعبہ ہم سے روایت کی محمود بن غیلان نے انہوں نے یحیی بن آدم سے وہ سفیان ثوری سے اور وہ حکیم بن جبیر سے صدقہ کے متعلق حدیث نقل کرتے ہیں۔ یحیی بن آدم کہتے ہیں کہ پھر شعبہ کے دوست عبداللہ بن عثمان نے سفیان ثوری سے کہا کاش کہ حکیم کے علاوہ بھی کوئی شخص یہ حدیث بیان کرتا سفیان نے ان سے پوچھا کہ حکیم کون ہے؟ کیا شعبہ ان سے راویات نہیں۔ عبداللہ نے کہا ہاں ہیں۔ اس پر سفیان ثوری نے فرمایا میں نے یہ حدیث زبیدہ سے بھی سنی وہ محمد بن عبدالرحمن بن یزید سے روایت کرتے ہیں۔ امام عیسیٰ ترمذی فرماتے ہیں کہ ہم نے اس کتاب میں جو لکھا ہے کہ یہ حدیث حسن ہے تو اس سے ہماری مراد ہے کہ اسکی سند حسن ہے۔ ہر وہ مروی حدیث جس کی سند میں کوئی متہم بالکذب نہ ہو، وہ حدیث شاذ نہ ہو اور متعدد طرق سے مروی ہو وہ ہمارے نزدیک (حدیث) حسن ہے۔ اور جس حدیث کو ہم نے (امام ترمذی نے) غریب کہا ہے تو محدثین مختلف وجوہات کی بنا پر اسے غریب کہتے ہیں۔ چنانچہ بہت سی احادیث صرف ایک سند سے مذکور ہونے کی وجہ سے غریب کہلاتی ہیں۔ جیسے حماد بن سلمہ کی ابوعشراء سے منقول حدیث وہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا حلق اور لبہ (سینہ کا بالائی حصہ) کے علاوہ ذبح جائز نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم نے اسکی ران میں مارا تو یہ بھی کافی ہے اس حدیث کو صرف حماد نے ابوعشراء سے نقل کیا ہے اور ان کی اس کے علاوہ کوئی حدیث معروف نہیں۔ چنانچہ یہ حدیث حماد بن سلمہ کی روایت سے مشہور ہے۔ ہم اسے صرف انہی کی سند سے جانتے ہیں۔ اور اکثر ایسا ہوتا ہے کہ کوئی امام ایک حدیث روایت کرتا ہے جو صرف اسی کی پہچانی جاتی ہے لیکن چونکہ اس سے بہت سے راوی روایت کرتے ہیں۔ اس لیے مشہور ہو جاتی ہے۔ جیسے عبداللہ بن دینار کی ابن عمر رضی اللہ عنہما سے منقول حدیث کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حق ولاء کی خرید و فروخت اور اسے ہبہ کرنے سے منع فرمایا یہ حدیث صرف عبداللہ بن دینار سے معروف اور ان سے عبیداللہ بن عمرو، شعبہ، سفیان ثوری، مالک بن انس اور ابن عینیہ انہی ( عبداللہ بن دینار) سے روایت کرتے ہیں۔ یحیی بن سلیم یہ حدیث عبیداللہ بن عمرو سے وہ نافع سے اور وہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے نقل کرتے ہیں لیکن اس میں انہیں وہم ہوا ہے کیونکہ صحیح یہی ہے کہ عبیداللہ بن عمرو، عبداللہ بن دینار سے اور وہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کی۔ مؤمل نے یہ حدیث شعبہ سے نقل کرنے کے بعد ان کا یہ قول بھی نقل کیا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ اس حدیث کی وجہ سے عبداللہ بن دینار مجھے اجازت دیں اور میں کھڑا ہو کر ان کی پیشانی چوم لوں۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ حدیث کے غریب ہونے کی دوسری وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ اس میں ایسا اضافہ ہو جو ثقات سے نہ منقول ہو۔ یہ اس صورت میں صحیح ہو سکتا ہے کہ (حدیث) ایسے شخص سے منقول ہو جس کے حافظے پر اعتماد کیا جاسکتا ہو جیسے مالک بن انس سے نافع سے اور وہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان کا صدقہ فطر ہر مرد عورت آزاد غلام مسلمان پر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو مقرر کیا۔ مالک بن انس نے اس حدیث میں من المسلمین کا لفظ زیادہ نقل کیا۔ ایوب سختیانی، عبداللہ بن عمرو اور کئی آئمہ حدیث کو نافع سے اور ابن عمر رضی اللہ عنہما سے نقل کرتے ہوئے یہ الفاظ نقل نہیں کرتے جبکہ جبکہ بعض مالک کی طرح بھی روایت کرتے ہیں لیکن ان لوگوں کے حافظے پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔ بعض آئمہ کرام امام مالک کی اس حدیث کو تسلیم کرتے ہوئے اسی پر عمل پیرا ہیں۔ امام شافعی اور امام احمد بن حنبل فرماتے ہیں کہ اگر کسی کے پاس غیر مسلم غلام ہوں تو ان کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا واجب نہیں۔ ان دونوں (امام شافعی اور امام حنبل) نے حدیث مالک بن انس سے دلیل پکڑی۔ بہر حال اگر ایسا راوی جس کے حافظہ پر اعتماد کیا جاسکے، کچھ الفاظ کا اضافہ کرے تو اس سے یہ اضافہ قبول کیا جائے گا۔ بہت سی احادیث متعدد سندوں سے مروی ہوتی ہیں لیکن وہ ایک سند سے غریب سمجھی جاتی ہیں۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَأَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ وَأَبُو السَّائِبِ وَالْحُسَيْنُ بْنُ الْأَسْوَدِ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْکَافِرُ يَأْکُلُ فِي سَبْعَةِ أَمْعَائٍ وَالْمُؤْمِنُ يَأْکُلُ فِي مِعًی وَاحِدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ قِبَلِ إِسْنَادِهِ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنَّمَا يُسْتَغْرَبُ مِنْ حَدِيثِ أَبِي مُوسَی سَأَلْتُ مَحْمُودَ بْنَ غَيْلَانَ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ هَذَا حَدِيثُ أَبِي کُرَيْبٍ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ هَذَا حَدِيثُ أَبِي کُرَيْبٍ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ لَمْ نَعْرِفْهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ أَبِي کُرَيْبٍ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ فَقُلْتُ لَهُ حَدَّثَنَا غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ بِهَذَا فَجَعَلَ يَتَعَجَّبُ وَقَالَ مَا عَلِمْتُ أَنَّ أَحَدًا حَدَّثَ بِهَذَا غَيْرَ أَبِي کُرَيْبٍ و قَالَ مُحَمَّدٌ کُنَّا نَرَی أَنَّ أَبَا کُرَيْبٍ أَخَذَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ فِي الْمُذَاکَرَةِ-
ابوکریب، ابوہشام رفاعی، ابوسائب، حسین بن اسود، ابواسامہ، بریدہ بن عبداللہ بن ابی بریدہ، جدہ ابی بردہ، ابی موسیٰ ہم سے روایت کی ابوکریب نے اور ہشام اور ابوسائب اور حسین بن اسود نے چاروں نے کہا ہم سے روایت کیا ابواسامہ نے انہوں نے بریدہ بن عبداللہ بن ابی بردہ سے انہوں نے اپنے دادا ابی بریدہ سے وہاب وموسی سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کافر سات آنتوں میں اور مؤمن ایک آنت میں کھاتا ہے۔ یہ ایک حدیث اس سند سے غریب ہے۔ حالانکہ کئی سندوں سے منقول ہے۔ میں (امام ترمذی) نے محمود بن غیلان سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ یہاں ابوکریب کی روایت ہے وہ ابواسامہ سے راوی ہیں۔ پھر امام بخاری سے پوچھا تو انہوں نے بھی یہی جواب دیا اور فرمایا ہم اس حدیث کو صرف ابوکریب کی روایت سے جانتے ہیں میں نے عرض کیا مجھ سے تو اسے متعدد افراد نے ابواسامہ ہی سے روایت کیا ہے۔ امام بخاری نے اس پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا میں اسے ابوکریب کے علاوہ کسی روایت سے نہیں جانتا پھر فرمایا میرا خیال ہے کہ ابوکریب نے یہ حدیث ابواسامہ سے کسی مباحثے میں سنی ہوگی۔
-
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَطَائٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الدُّبَّائِ وَالْمُزَفَّتِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ قِبَلِ إِسْنَادِهِ لَا نَعْلَمُ أَحَدًا حَدَّثَ بِهِ عَنْ شُعْبَةَ غَيْرَ شَبَابَةَ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ أَوْجُهٍ کَثِيرَةٍ أَنَّهُ نَهَی أَنْ يُنْتَبَذَ فِي الدُّبَّائِ وَالْمُزَفَّتِ وَحَدِيثُ شَبَابَةَ إِنَّمَا يُسْتَغْرَبُ لِأَنَّهُ تَفَرَّدَ بِهِ عَنْ شُعْبَةَ وَقَدْ رَوَی شُعْبَةُ وَسُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَطَائٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ الْحَجُّ عَرَفَةُ فَهَذَا الْحَدِيثُ الْمَعْرُوفُ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ-
عبداللہ بن ابی زیاد، شبابہ بن سوار، شعبہ، بکیر بن عطاء، عبدالرحمن بن یعمر ہم سے روایت کی عبداللہ بن ابی زیاد اور کئی لوگوں نے شبابہ بن سوار سے انہوں نے شعبہ سے انہوں نے بکیر بن عطاء سے اور وہ عبدالرحمن بن یعمر سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دبا اور مزفت (کے برتنوں میں) نبید بنانے سے منع فرمایا۔ یہ حدیث اس لیے غریب ہے کہ اس حدیث کو صرف شبانہ نے شعبہ سے نقل کیا ہے۔ پھر شعبہ اور سفیان ثوری دونوں اسی سند سے بکیر بن عطاء سے وہ عبدالرحمن بن یعمر سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حج، وقوف عرفات کا نام ہے۔ یہ حدیث محدثین کے نزدیک اس سند سے صحیح ترین ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبُو مُزَاحِمٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً فَصَلَّی عَلَيْهَا فَلَهُ قِيرَاطٌ وَمَنْ تَبِعَهَا حَتَّی يُقْضَی قَضَاؤُهَا فَلَهُ قِيرَاطَانِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْقِيرَاطَانِ قَالَ أَصْغَرُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سَلَّامٍ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ أَبِي کَثِيرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُزَاحِمٍ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً فَلَهُ قِيرَاطٌ فَذَکَرَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَأَخْبَرَنَا مَرْوَانُ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ قَالَ يَحْيَی وَحَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ مَوْلَی الْمَهْرِيِّ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ سَفِينَةَ عَنْ السَّائِبِ سَمِعَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ قُلْتُ لِأَبِي مُحَمَّدٍ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَا الَّذِي اسْتَغْرَبُوا مِنْ حَدِيثِکَ بِالْعِرَاقِ فَقَالَ حَدِيثَ السَّائِبِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ هَذَا الْحَدِيثَ و سَمِعْت مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ يُحَدِّثُ بِهَذَا الْحَدِيثِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ قَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ النَّبِيّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنَّمَا يُسْتَغْرَبُ هَذَا الْحَدِيثُ لِحَالِ إِسْنَادِهِ لِرِوَايَةِ السَّائِبِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
محمد بن بشار، معاذ بن ہشام، یحیی بن ابی کثیر، ابومزاحم، ابوہریرہ، ہم سے روایت کی محمد بن بشار نے انہوں معاذ بن ہشام سے انہوں نے اپنے باپ سے اور وہ یحیی بن ابی کثیر سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو جنازہ کے ساتھ اور نماز (جنازہ) پڑھے اس کے لیے ایک قیراط (ثواب) اور جو اس کے دفن سے فراغت تک ساتھ رہے اس کے لیے دو قیراط (ثواب) ہے۔ عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قیراط کتنے ہوتے ہیں۔؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان میں سے چھوٹا احد پہاڑ کے برابر ہے۔ عبداللہ بن عبدالرحمن، مروان بن محمد سے وہ معاویہ بن سلام وہ یحیی بن ابی کثیر سے وہ ابومزاحم سے اور وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی کی مانند مرفوع حدیث نقل کرتے ہیں جو اسی کے ہم معنی ہے۔ عبد اللہ، مروان سے وہ معاویہ بن سلام سے وہ یحیی سے وہ ابوسعید مولی مہدی سے وہ حمزہ بن سفینہ سے وہ سائب سے وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند حدیث نقل کرتی ہیں۔ میں (امام ترمذی) نے ابومحمد عبداللہ بن عبدالرحمن سے پوچھا کہ آپ کی وہ کونسی حدیث ہے جسے آپ نے سائب کے واسطے سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مرفوعاً نقل کیا ہے اور محدثین اسے غریب قرار دیتے ہیں۔ چنانچہ انہوں نے یہی بیان کیا۔ پھر میں (امام ترمذی) فرماتے ہیں کہ یہ حدیث کئی سندوں سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے منقول ہے لیکن صرف سائب کی روایت سے غریب ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو حَفْصٍ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا الْمُغْيرَةُ بْنُ أَبِي قُرَّةَ السَّدُوسِيُّ قَال سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْقِلُهَا وَأَتَوَکَّلُ أَوْ أُطْلِقُهَا وَأَتَوَکَّلُ قَالَ اعْقِلْهَا وَتَوَکَّلْ قَالَ عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ هَذَا عِنْدِي حَدِيثٌ مُنْکَرٌ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا وَقَدْ وَضَعْنَا هَذَا الْکِتَابَ عَلَی الِاخْتِصَارِ لِمَا رَجَوْنَا فِيهِ مِنْ الْمَنْفَعَةِ بِمَا فِيهِ وَأَنْ لَا يَجْعَلَهُ عَلَيْنَا وَبَالًا بِرَحْمَتِهِ آمِينَ-
ابوحفص، عمرو بن علی، یحیی بن سعید قطان، مغیرہ بن ابی قرة سدوسی، انس بن مالک، ہم سے روایت کیا ابوحفص عمرو بن علی نے انہوں نے یحیی بن سعید قطان سے وہ مغیرہ بن ابی قرة السدوسی سے اور انس بن مالک سے نقل کرتے ہیں کہ ایک شخص نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا میں اونٹ باندھ کر توکل کروں یا بغیر باندھے ہی اللہ پر بھروسہ رکھوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اسے باندھو اور بھروسہ کرو۔ عمرو بن علی کہتے ہیں کہ یہ حدیث یحیی بن سعید کے نزدیک منکر ہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے جانتے ہیں پھر یہ عمرو بن امیہ ضمری سے بھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی ماند منقول ہے۔ ہم (امام ترمذی) نے اس کتاب میں انتہائی اختصار سے کام لیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ یہ فائدہ مند ہوگی اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں اس سے نفع پہنچائے اور اپنی رحمت سے فلاح و نجات کا باعث بنائے نہ کہ وبال کا ۔
-