حدود کو ساقط کرنا

حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ أَبُو عَمْرٍو الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زِيَادٍ الدِّمَشْقِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ادْرَئُوا الْحُدُودَ عَنْ الْمُسْلِمِينَ مَا اسْتَطَعْتُمْ فَإِنْ کَانَ لَهُ مَخْرَجٌ فَخَلُّوا سَبِيلَهُ فَإِنَّ الْإِمَامَ أَنْ يُخْطِئَ فِي الْعَفْوِ خَيْرٌ مِنْ أَنْ يُخْطِئَ فِي الْعُقُوبَةِ-
عبدالرحمن بن اسود، ابوعمر، محمد بن ربیعہ، یزید بن زیاد، زہری، عروہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جہاں تک ہوسکے مسلمانوں سے حدود کو دور کرو۔ اگر اس کے لیے کوئی راستہ ہو تو اس کا راستہ چھوڑ دو امام کا غلطی سے معاف کر دینا غلطی سے سزا دینے سے بہتر ہے۔
Sayyidina Ayshah reported that Allah’s Messenger (SAW) said “Avert as far as possible, infliction of prescribed punishment on Muslims. And if there is any way out then let them go, for, it is better for an imam to err while forgiving than to err while giving a punishment.”
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زِيَادٍ نَحْوَ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ رَبِيعَةَ وَلَمْ يَرْفَعْهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ لَا نَعْرِفُهُ مَرْفُوعًا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُحَمَّدِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زِيَادٍ الدِّمَشْقِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَاهُ وَکِيعٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ زِيَادٍ نَحْوَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَرِوَايَةُ وَکِيعٍ أَصَحُّ وَقَدْ رُوِيَ نَحْوُ هَذَا عَنْ غَيْرِ وَاحِدٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُمْ قَالُوا مِثْلَ ذَلِکَ وَيَزِيدُ بْنُ زِيَادٍ الدِّمَشْقِيُّ ضَعِيفٌ فِي الْحَدِيثِ وَيَزِيدُ بْنُ أَبِي زِيَادٍ الْکُوفِيُّ أَثْبَتُ مِنْ هَذَا وَأَقْدَمُ-
ہناد، وکیع، یزید بن زیاد، محمد بن ربیعہ، ابوہریرہ، عبداللہ بن عمر، عائشہ ہم سے روایت کی ہناد نے انہوں نے کہا ہم سے روایت کی وکیع نے انہوں نے یزید بن زیاد سے، محمد بن ربیعہ کی حدیث کی مانند اور اس کو مرفوع نہیں کیا۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ اور عبداللہ بن عمرو سے بھی روایت ہے حضرت عائشہ کی حدیث کو ہم صرف محمد بن ربیعہ کی سند سے مرفوع جانتے ہیں محمد بن ربیعہ، یزید بن زیاد دمشقی سے نقل کرتے ہیں وہ زہری سے وہ عروہ سے وہ حضرت عائشہ سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتی ہیں وکیع بھی یزید بن زیاد سے اسی طرح حدیث غیر مرفوع نقل کرتے ہیں اور یہ زیادہ صحیح ہے کئی صحابہ سے اسی کے مثل منقول ہے یزید بن زیاد دمشقی ضعیف ہیں اور یزید بن ابوزیاد کوفی ان سے اثبت اور اقدم ہیں۔
-