حج میں لبیک کہنا ترک کیا جائے

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ الْفَضْلِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَرْدَفَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ جَمْعٍ إِلَی مِنًی فَلَمْ يَزَلْ يُلَبِّي حَتَّی رَمَی الْجَمْرَةَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ الْفَضْلِ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنَّ الْحَاجَّ لَا يَقْطَعُ التَّلْبِيَةَ حَتَّی يَرْمِيَ الْجَمْرَةَ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ-
محمد بن بشار، یحیی بن سعید، ابن جریج، عطاء، ابن عباس، حضرت فضل بن عباس سے روایت ہے رسول الله صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مزدلفہ سے منی تک مجھے اپنے ساتھ سواری پر بٹھالیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے تک لبیک کہتے رہے اس باب میں حضرت علی ابن مسعود اور ابن عباس سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے اسی پر اہل علم صحابہ و تابعین کا عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ حاجی کو تلبیہ پڑھنا اسی وقت چھوڑنا چاہیے جب جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارے امام شافعی احمد اور اسحاق کا یہی قول ہے۔
Sayyidina Fadl ibn Abbas (RA) said, “Allah’s Messenger took me as a co-rider from Miizdalifah to Mina. He did not cease to recite the talbiyah till he pelted pebbles at jamrat ul-aqabah.” [Ahmed1831, Bukhari 6228, Muslim 1281, Nisai 3080, Ibn e Majah 3060]