حج افراد

حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ قِرَائَةً عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْرَدَ الْحَجَّ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَرُوِي عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْرَدَ الْحَجَّ وَأَفْرَدَ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ وَعُثْمَانُ-
ابومصعب، مالک بن انس، عبدالرحمن بن قاسم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حج افراد کیا (یعنی حج میں فقط حج کا احرام باندھا) اس باب میں جابر رضی اللہ عنہ اور ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ حدیث عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا حسن صحیح ہے، اسی پر بعض اہل علم کا عمل ہے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بھی مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حج افراد کی اور اسی طرح ابوبکر رضی اللہ عنہ، عمر رضی اللہ عنہ اور عثمان رضی اللہ عنہ نے بھی حج افراد کیا۔
Sayyidah Ayshah (RA) reported that Allahs Messenger (SAW) performed Hajj ifrad. [Ahmed26122, Muslim 1211, Abu Dawud 12777, Nisai 2711, Ibn e Majah 2904]
حَدَّثَنَا بِذَلِکَ قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ بِهَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی و قَالَ الثَّوْرِيُّ إِنْ أَفْرَدْتَ الْحَجَّ فَحَسَنٌ وَإِنْ قَرَنْتَ فَحَسَنٌ وَإِنْ تَمَتَّعْتَ فَحَسَنٌ و قَالَ الشَّافِعِيُّ مِثْلَهُ وَقَالَ أَحَبُّ إِلَيْنَا الْإِفْرَادُ ثُمَّ التَّمَتُّعُ ثُمَّ الْقِرَانُ-
قتیبہ، عبداللہ بن نافع، عبیداللہ بن عمر، نافع، ابن عمر، ابوعیسی ہم سے روایت کی اسکی قتیبہ نے وہ عبداللہ بن نافع صائغ سے وہ عبیداللہ بن عمر سے وہ نافع سے اور وہ ابن عمر سے روایت کرتے ہیں، امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ سفیان ثوری نے فرمایا کہ اگر آدمی حج افراد کرے تو بہتر ہے اور اگر تمتع کرے تو بھی بہتر ہے، امام شافعی فرماتے ہیں کہ ہمارے نزدیک حج افراد سب سے بہتر ہے پھر حج تمتع اور اس کے بعد حج قران۔
-