جہاد میں صبح و شام چلنے کی فضیلت

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَغَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ رَوْحَةٌ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا وَلَقَابُ قَوْسِ أَحَدِکُمْ أَوْ مَوْضِعُ يَدِهِ فِي الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا وَلَوْ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ نِسَائِ أَهْلِ الْجَنَّةِ اطَّلَعَتْ إِلَی الْأَرْضِ لَأَضَائَتْ مَا بَيْنَهُمَا وَلَمَلَأَتْ مَا بَيْنَهُمَا رِيحًا وَلَنَصِيفُهَا عَلَی رَأْسِهَا خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ-
علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، حمید، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی راہ میں صبح و شام کو چلنا دنیا اور جو کچھ اس میں ہے سے بہتر ہے اور ایک کمان یا ایک ہاتھ کے برابر جنت کی جگہ دنیا اور جو کچھ اس میں ہے، سب سے بہتر ہے۔ اگر جنت کی عورتوں میں سے ایک عورت دنیا میں آ جائے تو آسمان و زمین کے درمیان پوری کائنات روشن اور خوشبو سے بھر جائے۔ یہاں تک کہ اس کے سر کی اوڑھنی بھی دنیا و مافیہا (یعنی جو کچھ دنیا میں ہے) سے بہتر ہے۔ یہ حدیث صحیح ہے۔
Sayyidina Anas (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘A walk in the path of Allah in the morning or in the evening is better than the world and what it contains. And the space in paradise equal to the bow of one of you, or to his hand, is better than the world and that which it has. And if a woman of the women of paradise were to come down to earth then she would illuminate whatever (space) is between heaven and earth and fill what is between them with fragrance. And, indeed, her scarf on her head is better than the world and what is in it.” [Ibn e Majah 2757, Nisai 3218]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا الْعَطَّافُ بْنُ خَالِدٍ الْمَخْزُومِيُّ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا وَمَوْضِعُ سَوْطٍ فِي الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي أَيُّوبَ وَأَنَسٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، عطاف بن خالد مخزومی، ابوحازم ، حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی راہ میں ایک صبح چلنا دنیا اور جو کچھ اس میں ہے سے بہتر اور جنت میں ایک کوڑا رکھنے کے برابر جگہ دنیا وما فیہا سے بہتر ہے۔ اس باب میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، ابن عباس رضی اللہ عنہما، ابوایوب رضی اللہ عنہ اور انس رضی اللہ عنہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina SahI ibn Sad Sa’idi (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, A morning expedition in the path of Allah is better than the world and what it contains and the space of a whip in paradise is better than the world and all that it has.” [Bukhari 2794, Muslim 1880]
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْحَجَّاجُ عَنْ الْحَکَمِ عَنْ مِقْسَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ غَدْوَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ رَوْحَةٌ خَيْرٌ مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَأَبُو حَازِمٍ الَّذِي رَوَی عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ هُوَ أَبُو حَازِمٍ الزَّاهِدُ وَهُوَ مَدَنِيٌّ وَاسْمُهُ سَلَمَةُ بْنُ دِينَارٍ وَأَبُو حَازِمٍ الَّذِي رَوَی عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ هُوَ أَبُو حَازِمٍ الْأَشْجَعِيُّ الْکُوفِيُّ وَاسْمُهُ سَلْمَانُ وَهُوَ مَوْلَی عَزَّةَ الْأَشْجَعِيَّةِ-
ابوسعید اشج، ابوخالد احمر، ابن عجلان، ابوحازم ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کے راستے میں ایک صبح یا ایک شام چلنا دنیا اور جو کچھ اس (دنیا) میں ہے سے بہتر ہے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ابوحازم ، غرہ اشجعیہ کے مولی ہیں ان کا نام سلیمان ہے اور یہ کوفی ہیں۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) and lbn Abbas reported from the Prophet (SAW) . He said, “A morning expedition in the path of Allah, or an evening expedition, is better than the world and what it contains.” [Bukhari 2792, Muslim 1882]
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ أَسْبَاطِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْقُرَشِيُّ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ هِشَامِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ ابْنِ أَبِي ذُبَابٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَرَّ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشِعْبٍ فِيهِ عُيَيْنَةٌ مِنْ مَائٍ عَذْبَةٌ فَأَعْجَبَتْهُ لِطِيبِهَا فَقَالَ لَوْ اعْتَزَلْتُ النَّاسَ فَأَقَمْتُ فِي هَذَا الشِّعْبِ وَلَنْ أَفْعَلَ حَتَّی أَسْتَأْذِنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا تَفْعَلْ فَإِنَّ مُقَامَ أَحَدِکُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَفْضَلُ مِنْ صَلَاتِهِ فِي بَيْتِهِ سَبْعِينَ عَامًا أَلَا تُحِبُّونَ أَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَکُمْ وَيُدْخِلَکُمْ الْجَنَّةَ اغْزُو فِي سَبِيلِ اللَّهِ مَنْ قَاتَلَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَوَاقَ نَاقَةٍ وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ-
عبید بن اسباط بن محمد، ہشام بن سعد بن ابوہلال، ابن ابوذباب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک صحابی کا ایک گھاٹی پر گزر ہوا اس میں میٹھے پانی کا ایک چھوٹا سا چشمہ تھا۔ یہ جگہ انہیں بے حد پسند آئی اور تمنا کی کہ کاش میں لوگوں سے جدا ہو کر اس گھاٹی میں رہتا۔ لیکن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اجازت لیے بغیر کبھی ایسا نہیں کرونگا۔ پس جب تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کا تذکرہ کیا فرمایا ایسا نہ کرنا اس لیے کہ تم میں سے کسی کا ایک مرتبہ جہاد کے لئے کھڑے ہونا اس کے اپنے گھر میں ستر سال تک نماز پڑھنے سے بہتر ہے۔ کیا تم لوگ نہیں چاہتے کہ اللہ تعالیٰ کی تم لوگوں کی بخشش فرمائیں اور تمہیں جنت میں داخل کریں۔ لہذا تم اللہ کی راہ میں جہاد کرو۔ جس نے، فَوَاقَ نَاقَة (یعنی اونٹنی کے دو دفعہ دودھ دوہنے کے درمیان کا فاصلہ) کے برابر بھی جہاد کیا اس پر جنت واجب ہوگئی۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Sav’idina Abu Hurayrah (RA) narrated: One of the sahabah of the Prophet (SAW) passed by a valley which had a spring of sweet water. He was overwhelmned by its beauty. He thought, If I keep away from people then I would retire to this valley. But, I would never do that unless I seek the permission of Allahs Messenger (SAW). So he mentioned that to Allah’s Messenger-L-- I who said, “Do not do so, for, the station of one of you in Allah’s path (in jihad) is more excellent than his salah in his home for seventy years. Do you not love that Allah should forgive you and admit you to paradise? So, wage jihad in Allah’s path. If anyone engages in jihad for as long as the time between two milkings of a she-camel then paradise will become wajib for him” (meaning that he would be assured of entry therein). [Ahmed 1079]