جنت کی نہروں کے متعلق

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ فِي قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ فَهُمْ فِي رَوْضَةٍ يُحْبَرُونَ قَالَ السَّمَّاعُ وَمَعْنَی السَّمَّاعِ مِثْلَ مَا وَرَدَ فِي الْحَدِيثِ أَنَّ الْحُورَ الْعِينَ يُرَفِّعْنَ بِأَصْوَاتِهِنَّ-
محمد بن بشار، یزید بن ہارون، جریری، حکیم بن معاویة، حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جنت میں پانی، شہد، دودھ اور شراب کے سمندر ہیں پھر ان میں سے نہریں نکل رہی ہیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور حکیم بن معاویہ بہز کے والد ہیں۔
Muhammad ibn Bashshar reported from Rawh ibn Ubadah from Awza’i from Yahya ibn Abu Kathir that Allah’s words,"They should be made happy my a garden"(Al-Quran 30:15) refer to which is like the saying in the above hadith, ‘the large-eyed houris will raise their voices.’
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ اللَّهَ الْجَنَّةَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ الْجَنَّةُ اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ اسْتَجَارَ مِنْ النَّارِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ النَّارُ اللَّهُمَّ أَجِرْهُ مِنْ النَّارِ قَالَ هَکَذَا رَوَی يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ مَوْقُوفًا أَيْضًا-
ہناد، ابوالاحوص، ابواسحاق ، برید بن ابی مریم، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے تین مرتبہ اللہ تعالیٰ سے جنت مانگی۔ جنت اس کے لیے دعا کرنے لگتی ہے کہ اے اللہ اسے جنت میں داخل کر دے اور جو شخص تین مرتبہ دوزخ سے پناہ مانگے۔ دوزخ اس کے لیے دعا کرتی ہے کہ اے اللہ اسے دوزخ سے پناہ دے۔ یہ حدیث یونس نے بھی ابواسحاق سے اسی طرح نقل کی ہے۔ وہ انس سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں جبکہ ابواسحاق سے برید بن ابی مریم کے حوالے سے حضرت انس ہی کا قول منقول ہے۔
-
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ عَنْ زَاذَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ عَلَی کُثْبَانِ الْمِسْکِ أُرَهُ قَالَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَغْبِطُهُمْ الْأَوَّلُونَ وَالْآخِرُونَ رَجُلٌ يُنَادِي بِالصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ فِي کُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ وَرَجُلٌ يَؤُمُّ قَوْمًا وَهُمْ بِهِ رَاضُونَ وَعَبْدٌ أَدَّی حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَأَبُو الْيَقْظَانِ اسْمُهُ عُثْمَانُ بْنُ عُمَيْرٍ وَيُقَالُ ابْنُ قَيْسٍ-
ابوکریب، وکیع، سفیان، ابوالیقظان، زاذان، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے۔ (راوی کہتے ہیں میرا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قیامت کے دن کا بھی تذکرہ کیا) ان پر پہلے اور بعد والے سب رشک کر رہے ہوں گے۔ (1) موذن جو پانچوں نمازوں کے لیے اذان دیتا ہے۔ (2) امام جس سے اس کے مقتدی راضی ہوں (3) ایسا غلام جو اللہ کا حق بھی ادا کرے اور اپنے مالکوں کا بھی۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے صرف سفیان ثوری کی روایت سے جانتے ہیں۔ ابویقظان کا نام عثمان بن عمیر ہے انہیں ابن قیس بھی کہا جاتا ہے۔
Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Three will be seated on mounds of musk.” The narrator believes that he also said, “On the Day of Resurrection.”“The first and the last will envy them. (They are:) 1. A man who calls to prayer five times every day and night (that is, the mu’azzin). 2. A man who is the imam (leader) of a people and they are pleased with him, and 3. A man who gives the right of Allah and the right of his masters.’ [Ahmed 4799]
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ يَرْفَعُهُ قَالَ ثَلَاثَةٌ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ رَجُلٌ قَامَ مِنْ اللَّيْلِ يَتْلُو کِتَابَ اللَّهِ وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ صَدَقَةً بِيَمِينِهِ يُخْفِيهَا أُرَهُ قَالَ مِنْ شِمَالِهِ وَرَجُلٌ کَانَ فِي سَرِيَّةٍ فَانْهَزَمَ أَصْحَابُهُ فَاسْتَقْبَلَ الْعَدُوَّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَهُوَ غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَالصَّحِيحُ مَا رَوَی شُعْبَةُ وَغَيْرُهُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ ظَبْيَانَ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ کَثِيرُ الْغَلَطِ-
ابوکریب، یحیی بن آدم، ابوبکر بن عیاش، اعمش، منصور، ربعی، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ تین آدمیوں سے محبت رکھتا ہے۔ (1) جو شخص رات کو کھڑا ہو کر اللہ تعالیٰ کی کتاب پڑھے۔ (2) ایسا شخص جو اپنے دائیں ہاتھ سے چھپا کر صدقہ وخیرات کرتا ہے۔ راوی کہتے ہیں میرا خیال ہے (کہ یہ بھی فرمایا کہ) اور بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہیں ہوتی۔ (3) وہ شخص جس نے اپنے لشکر کے ساتھیوں کے شکست کھانے کے بعد دشمن کا اکیلے مقابلہ کیا۔ یہ حدیث غریب ہے اور اس سند سے غیر محفوظ ہے۔ صحیح روایت وہ ہے جو شعبہ وغیرہ منصور سے وہ ربع بن خراش سے وہ زید بن ظبیان سے وہ ابوذر سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔ ابوبکربن عیاش بہت غلطیاں کرتے ہیں۔
Sayyidina Abdullah ibn Mas’ud (RA) reported in a marfu form. He said, “There a three whom Allah, the Majestic, the Glorious, loves. 1. A man who stands up in the night reciting the Quran. 2. A man who gives sadaqah with his right hand keeping it a secret (the narrator thought that also said, “from his left hand), and, 3. A man who was in an expedition and his colleagues were routed but he continued to fight the enemy.”
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَدِّهِ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوشِکُ الْفُرَاتُ يَحْسِرُ عَنْ کَنْزٍ مِنْ ذَهَبٍ فَمَنْ حَضَرَهُ فَلَا يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ يَحْسِرُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
ابوسعید اشج، عقبہ بن خالد، عبیداللہ بن عمر، خبیب بن عبدالرحمن، ان کے دادا حفص بن عاصم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا عنقریب دریائے فرات ایک سونے کے خزانے کو منکشف کرے گا۔ تم میں سے جو اس وقت موجود ہو وہ اس میں سے کچھ نہ لے۔ یہ حدیث صحیح ہے۔ ابوسعید اشج، عقبہ بن خالد، عبیداللہ بن عمر، ابی زناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے وہ عبیداللہ بن عمر سے وہ ابوزناد سے وہ اعرج سے وہ ابوہریرہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کے مثل حدیث نقل کرتے ہیں۔ البتہ اس میں یہ ہے کہ عنقریب دریائے فرات سے ایک سونے کا پہاڑ ظاہر ہوگا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Hurariah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The Furat (Euphrates) will soon uncover a treasure of gold. So, those who are present at it must not take anything from it.” [Ahmed 2139, Bukhari 7119, Muslim 2894, Abu Dawud 4313]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ قَال سَمِعْتُ رِبْعِيَّ بْنَ حِرَاشٍ يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ ظَبْيَانَ يَرْفَعُهُ إِلَی أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ وَثَلَاثَةٌ يُبْغِضُهُمْ اللَّهُ فَأَمَّا الَّذِينَ يُحِبُّهُمْ اللَّهُ فَرَجُلٌ أَتَی قَوْمًا فَسَأَلَهُمْ بِاللَّهِ وَلَمْ يَسْأَلْهُمْ بِقَرَابَةٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَهُمْ فَمَنَعُوهُ فَتَخَلَّفَ رَجُلٌ بِأَعْقَابِهِمْ فَأَعْطَاهُ سِرًّا لَا يَعْلَمُ بِعَطِيَّتِهِ إِلَّا اللَّهُ وَالَّذِي أَعْطَاهُ وَقَوْمٌ سَارُوا لَيْلَتَهُمْ حَتَّی إِذَا کَانَ النَّوْمُ أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِمَّا يُعْدَلُ بِهِ نَزَلُوا فَوَضَعُوا رُئُوسَهُمْ فَقَامَ أَحَدُهُمْ يَتَمَلَّقُنِي وَيَتْلُو آيَاتِي وَرَجُلٌ کَانَ فِي سَرِيَّةٍ فَلَقِيَ الْعَدُوَّ فَهُزِمُوا وَأَقْبَلَ بِصَدْرِهِ حَتَّی يُقْتَلَ أَوْ يُفْتَحَ لَهُ وَالثَّلَاثَةُ الَّذِينَ يُبْغِضُهُمْ اللَّهُ الشَّيْخُ الزَّانِي وَالْفَقِيرُ الْمُخْتَالُ وَالْغَنِيُّ الظَّلُومُ حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ عَنْ شُعْبَةَ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَهَکَذَا رَوَی شَيْبَانُ عَنْ مَنْصُورٍ نَحْوَ هَذَا وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَيَّاشٍ-
محمد بن بشار و محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبة، منصور بن معتمر، ربعی بن حراش، زید بن ظبیان، حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قول نقل کرتے ہیں کہ تین شخصوں سے اللہ رب العزت محبت اور تین سے بغض رکھتے ہیں۔ جن سے محبت کرتے ہیں ان میں سے ایک شخص وہ ہے جو کسی قوم کے پاس آیا اور ان سے خدا کے لیے کچھ مانگتا ہے۔ نہ کہ قرابت داری کے لیے جو اس شخص اور اس قوم کے درمیان ہوتی ہے لیکن وہ لوگ اسے کچھ نہیں دیتے۔ پھر انہی میں سے کوئی شخص الگ جا کر اسے اس طریقے سے دیتا ہے کہ اللہ اور اس سائل کے علاوہ اسے کوئی شخص نہیں جانتا۔ وہ دینے والا شخص اللہ کے نزدیک محبوب ہے۔ دوسرا وہ شخص جو کسی جماعت کے ساتھ رات کو چلتا ہے یہاں تک کہ انہیں نیند کے مقابلے کی تمام چیزوں میں نیند پیاری ہو جاتی ہے اور وہ لوگ سر رکھ کر سوجاتے ہیں لیکن وہ شخص کھڑا ہو کر اللہ کے حضور گڑگڑاتا ہے اور اس کی کتاب (قرآن) کی آیات کی تلاوت کرنے لگتا ہے۔ تیسرا وہ شخص جو کسی لشکر میں ہوتا ہے اور اس لشکر کو دشمن کے مقابلے میں شکست ہو جاتی ہے لیکن وہ شخص سینہ سپر ہو کر دشمن کا مقابلہ کرتا ہے۔ تاکہ یا تو قتل ہو جائے یا پھر فتح کر کے لوٹے (یہ تھے تین جن سے اللہ محبت کرتا ہے) اب ان تین کا تذکرہ آتا ہے جن سے اللہ نفرت کرتا ہے۔ جن سے اللہ نفرت کرتا ہے وہ یہ ہیں بوڑھا زانی، متکبر فقیر اور ظالم غنی۔ محمود بن غیلان، نضربن شمیل سے اور وہ شعبہ سے اسی کی مانند حدیث نقل کرتے ہیں۔ شیبان بھی منصور سے اسی طرح نقل کرتے ہیں۔ یہ ابوبکربن عیاش کی روایت سے زیادہ صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Zarr (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “There are whom Allah loves and three whom He hates. As for those whom He loves, they are: 1.If a man comes to a people and asks them for something in the name of Allah and does not ask them in the name of relationship between them, but they do not give him, then a man of them meets him in private and gives him (something) unknown to anyone except Allah and whom he gives. (This giver is the one Allah loves). 2. A man who goes with a people at night till they go to sleep, loving sleep over everthing else, but he stands up beseeching Allah and reciting His verses. 3. A man who is in a Sariyah who meet their enemy who defeat them, but he pulls out his chest and fights them till he is killed or is given victory. The three whom Allah hates are 1.An old man who commits adultery. 2.An arrogant beggar, and 3. A rich tyrant.” [Ahmed 2143, Nisai 2566]
حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَدِّهِ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوشِكُ الْفُرَاتُ يَحْسِرُ عَنْ كَنْزٍ مِنْ ذَهَبٍ فَمَنْ حَضَرَهُ فَلَا يَأْخُذْ مِنْهُ شَيْئًا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ يَحْسِرُ عَنْ جَبَلٍ مِنْ ذَهَبٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
مسنگ
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ عَنْ حَكِيمِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ فِي الْجَنَّةِ بَحْرَ الْمَاءِ وَبَحْرَ الْعَسَلِ وَبَحْرَ اللَّبَنِ وَبَحْرَ الْخَمْرِ ثُمَّ تُشَقَّقُ الْأَنْهَارُ بَعْدُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَحَكِيمُ بْنُ مُعَاوِيَةَ هُوَ وَالِدُ بَهْزِ بْنِ حَكِيمٍ وَالْجُرَيْرِيُّ يُكْنَى أَبَا مَسْعُودٍ وَاسْمُهُ سَعِيدُ بْنُ إِيَاسٍ-
مسنگ
-
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ اللَّهَ الْجَنَّةَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ الْجَنَّةُ اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ اسْتَجَارَ مِنْ النَّارِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ النَّارُ اللَّهُمَّ أَجِرْهُ مِنْ النَّارِ قَالَ هَكَذَا رَوَى يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ مَوْقُوفًا أَيْضًا-
مسنگ
-