جمعہ کے دن روزہ رکھنا

حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ دِينَارٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَی وَطَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ عَنْ شَيْبَانَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ زِرٍّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ مِنْ غُرَّةِ کُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ وَقَلَّمَا کَانَ يُفْطِرُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ اسْتَحَبَّ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ صِيَامَ يَوْمِ الْجُمُعَةِ وَإِنَّمَا يُکْرَهُ أَنْ يَصُومَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ لَا يَصُومُ قَبْلَهُ وَلَا بَعْدَهُ قَالَ وَرَوَی شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ هَذَا الْحَدِيثَ وَلَمْ يَرْفَعْهُ-
قاسم بن دینار، عبیداللہ بن موسی، طلق بن غنام شیبان، عاصم، زر، عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہر مہینے کے ابتدائی تین دن روزہ رکھتے اور جمعہ کے دن بہت کم ایسا ہوتا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزے سے نہ ہوں اس باب میں ابن عمر اور ابوہریرہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں حدیث عبداللہ حسن غریب ہے اہل علم کی ایک جماعت نے جمعہ کے دن روزہ رکھنے کو مستحب کہا ہے ان کے نزدیک جمعہ کا روزہ اس صورت میں رکھنا کہ اس سے پہلے اور بعد کوئی روزہ نہ رکھے تو یہ مکروہ ہے یہ حدیث شعبہ نے عاصم سے موقوف روایت کی ہے
Sayyidina Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger used to fast three days at the outset of every month, and it was very rare that he did not fast on Friday. [Abu Dawud 2450, Nisai 2367, Ibn e Majah 1725]