جس کی فجر کی سنتیں چھوٹ جائیں وہ فجر کے بعد انہیں پڑھ لے

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو السَّوَّاقُ الْبَلْخِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ جَدِّهِ قَيْسٍ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّيْتُ مَعَهُ الصُّبْحَ ثُمَّ انْصَرَفَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَجَدَنِي أُصَلِّي فَقَالَ مَهْلًا يَا قَيْسُ أَصَلَاتَانِ مَعًا قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَمْ أَکُنْ رَکَعْتُ رَکْعَتَيْ الْفَجْرِ قَالَ فَلَا إِذَنْ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ لَا نَعْرِفُهُ مِثْلَ هَذَا إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ و قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ سَمِعَ عَطَائُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ مِنْ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ هَذَا الْحَدِيثَ وَإِنَّمَا يُرْوَی هَذَا الْحَدِيثُ مُرْسَلًا وَقَدْ قَالَ قَوْمٌ مِنْ أَهْلِ مَکَّةَ بِهَذَا الْحَدِيثِ لَمْ يَرَوْا بَأْسًا أَنْ يُصَلِّيَ الرَّجُلُ الرَّکْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَکْتُوبَةِ قَبْلَ أَنْ تَطْلُعَ الشَّمْسُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَسَعْدُ بْنُ سَعِيدٍ هُوَ أَخُو يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ وَقَيْسٌ هُوَ جَدُّ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ وَيُقَالُ هُوَ قَيْسُ بْنُ عَمْرٍو وَيُقَالُ هُوَ قَيْسُ بْنُ قَهْدٍ وَإِسْنَادُ هَذَا الْحَدِيثِ لَيْسَ بِمُتَّصِلٍ مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيُّ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ قَيْسٍ وَرَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فَرَأَی قَيْسًا وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ سَعْدِ بْنِ سَعِيدٍ-
محمد بن عمرو سواق، عبدالعزیز بن محمد، سعد بن سعید، محمد بن ابراہیم اپنے دادا قیس سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نکلے تو نماز کی اقامت ہوگئی میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ فجر کی نماز پڑھی پھر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پیچھے کی جانب گھومے تو مجھے نماز پڑھتے ہوئے پایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے قیس ٹھہر جاؤ دونوں نمازیں اکٹھی پڑھو گے میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے فجر کی سنتیں نہیں پڑھی تھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر کوئی حرج نہیں امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں ہم محمد بن ابراہیم کی اس طرح کی روایت سعد بن سعدی کی روایت کے علاوہ نہیں جانتے سفیان بن عیینہ کہتے ہیں کہ عطاء بن ابورباح نے سعد بن سعید سے یہ حدیث سنی اور یہ حدیث مرسلا مروی ہے اہل مکہ ایک جماعت کا اس حدیث پر عمل ہے کہ وہ صبح کی قضاء شدہ سنتوں کو فرضوں کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے پڑھنے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے امام ترمذی فرماتے ہیں سعد بن سعید یحیی بن سعید انصاری کے بھائی ہیں اور قیس یحیی بن سعید کے دادا ہیں کہا جاتا ہے کہ وہ قیس بن عمرو ہیں اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ قیس بن فہد ہیں اس حدیث کی سند متصل نہیں محمد بن ابراہیم نے قیس سے کوئی حدیث نہیں سنی یعض راوی یہ حدیث سعد بن سعید سے اور وہ محمد بن ابراہیم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قیس کو دیکھا
Muhammad ibn Ibrahim reported from his grandfather, Sayyidina Qays that as Allah’s Meessenger (SAW) came out, the iqamah of the (fajr) salah was called. So, he offered the prayer with him. Then, the Prophet (SAW) turned back and saw him offer salah. He said, O Qays! Wait! will you pray two salah together? He said, “O Messenger of Allah! I had not offered the two rakaat (sunnah) of fajr.’ The Prophet (SAW) said, ‘Then there is no harm.”