جس کا بیٹا فوت ہوجائے اس کا ثواب

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ ح و حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَمُوتُ لِأَحَدٍ مِنْ الْمُسْلِمِينَ ثَلَاثَةٌ مِنْ الْوَلَدِ فَتَمَسَّهُ النَّارُ إِلَّا تَحِلَّةَ الْقَسَمِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَمُعَاذٍ وَکَعْبِ بْنِ مَالِکٍ وَعُتْبَةَ بْنِ عَبْدٍ وَأُمِّ سُلَيْمٍ وَجَابِرٍ وَأَنَسٍ وَأَبِي ذَرٍّ وَابْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي ثَعْلَبَةَ الْأَشْجَعِيِّ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَقُرَّةَ بْنِ إِيَاسٍ الْمُزَنِيِّ قَالَ وَأَبُو ثَعْلَبَةَ الْأَشْجَعِيُّ لَهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثٌ وَاحِدٌ هُوَ هَذَا الْحَدِيثُ وَلَيْسَ هُوَ الْخُشَنِيُّ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، مالک بن انس، ابن شہاب، سعید بن مسیب، ابوہریره، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسلمانوں میں سے اگر کسی کے تین بیٹے فوت ہو جائیں تو اسے دوزخ کی آگ نہیں چھوئے گی مگر صرف قسم پوری کرنے کے بقدر، اس باب میں حضرت عمر، معاذ، کعب، عتبہ بن عبد، ام سلیم، جابر، انس، ابوذر، ابن مسعود، ابوثعلبہ، ابن عباس، عقبہ بن عامر اور ابوسعید، قرہ بن ایاس مزنی رضی اللہ عنہم اجمعین سے بھی روایت ہے اور ابوثعلبہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک ہی حدیث مروی ہے اور یہ ابوثعلبہ خشنی نہیں ہیں امام ترمذی فرماتے ہیں کہ حدیث ابوہریرہ حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If a Muslim suffers death of three sons then the fire of Hell will not touch him except to fulfil the oath.” [Ahmed7269, Bukhari 6656, Muslim 2632, Nisai 1871]
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْعَوَّامُ بْنُ حَوْشَبٍ عَنْ أَبِي مُحَمَّدٍ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَدَّمَ ثَلَاثَةً لَمْ يَبْلُغُوا الْحُلُمَ کَانُوا لَهُ حِصْنًا حَصِينًا مِنْ النَّارِ قَالَ أَبُو ذَرٍّ قَدَّمْتُ اثْنَيْنِ قَالَ وَاثْنَيْنِ فَقَالَ أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ سَيِّدُ الْقُرَّائِ قَدَّمْتُ وَاحِدًا قَالَ وَوَاحِدًا وَلَکِنْ إِنَّمَا ذَاکَ عِنْدَ الصَّدْمَةِ الْأُولَی قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَأَبُو عُبَيْدَةَ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِيهِ-
نصر بن علی، اسحاق بن یوسف، عوام بن حوشب، ابی محمد، مولی عمر بن خطاب، ابی عبیدہ، حضرت عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کے تین بالغ بچے فوت ہوئے وہ اسے دوزخ سے بچانے کے لیے مضبوط قلعے کی مانند ہوں گے۔ ابوذر نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں دو بھیج چکا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دو بھی اسی طرح ہیں۔ سیدالقراء ابی بن کعب نے عرض کیا میرا بھی ایک بیٹا فوت ہوا ہے پس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک بھی لیکن یہ (ثواب) پہلے صدمہ کے وقت ہے۔ امام ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث غریب ہے ابوعبیدہ نے اپنے والد سے کوئی حدیث نہیں سنی۔
Sayyidina Ahdullah ibn Masud reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “He who is predeceased by three minor children will find them as a strong fort against the Fire.” Abu Dharr (RA) said, “I have been predeceased by two’, so he said, “And by two.” Then, Ubayy ibn Kab (RA) , the chief of the reciters of the Qur’an, said, “I have lost one child ahead of me.” He said, “And one also. But, that is only (if patience is shown) at the first shock.” [Ahmed4077, Ibn e Majah 1606]
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ وَأَبُو الْخَطَّابِ زِيَادُ بْنُ يَحْيَی الْبَصْرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ بَارِقٍ الْحَنَفِيُّ قَال سَمِعْتُ جَدِّي أَبَا أُمِّي سِمَاکَ بْنَ الْوَلِيدِ الْحَنَفِيَّ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ کَانَ لَهُ فَرَطَانِ مِنْ أُمَّتِي أَدْخَلَهُ اللَّهُ بِهِمَا الْجَنَّةَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَمَنْ کَانَ لَهُ فَرَطٌ مِنْ أُمَّتِکَ قَالَ وَمَنْ کَانَ لَهُ فَرَطٌ يَا مُوَفَّقَةُ قَالَتْ فَمَنْ لَمْ يَکُنْ لَهُ فَرَطٌ مِنْ أُمَّتِکَ قَالَ فَأَنَا فَرَطُ أُمَّتِي لَنْ يُصَابُوا بِمِثْلِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ بَارِقٍ وَقَدْ رَوَی عَنْهُ غَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ-
نصر بن علی، ابوخطاب، زیاد بن یحیی بصری، حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ میری امت میں سے جس کے دو بیٹے فوت ہوئے اللہ تعالیٰ اسے جنت میں داخل کرے گا حضرت عائشدہ نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت میں جس کا ایک بیٹا فوت ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک بھی کافی ہے اے نیک عورت پھر عرض کیا میں اپنی امت کا فرد ہوں میری امت کے لیے کیسی کی جدائی کی تکلیف میری جدائی کی تکلیف سے زیادہ نہیں۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف عبدربہ بن بارق کی روایت سے جانتے ہیں ان سے کئی آئمہ حدیث روایت کرتے ہیں۔
Sayyidina lbn Abbas (RA) reported having heard from Allah’s Messenger (SAW) If anyone of my Ummah has two children who precede him then Allah will admit him to Paradise because of them.” So, Sayyidah Ayshah (RA) asked him, “What of one of your ummah who has one child who precedes him?” He said, “And, he who has one child who precedes him, O fortunate one!” She asked, “What of one who has no child to precede him from your ummah?” He said, “I am the farat of my ummah who have never been afflicted aslike (suffering loss of) me.” [Ahmed3098] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْمُرَابِطِيُّ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ بَارِقٍ فَذَکَرَ نَحْوَهُ وَسِمَاکُ بْنُ الْوَلِيدِ هُوَ أَبُو زُمَيْلٍ الْحَنَفِيُّ-
احمد بن سعید، حبان بن ہلال ہم سے روایت کی احمد بن سعید مرابطی نے انہوں نے حباب بن ہلال سے انہوں نے عبدربہ بن بارق سے اسی کی مثل روایت کی ہے اور سماک بن ولید حنفی وہ ابوزمیل حنفی ہیں۔
-