جس نے مال چھوڑا وہ وارثوں کے لیے ہے۔

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْأُمَوِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو حَدَّثَنَا أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَرَکَ مَالًا فَلِأَهْلِهِ وَمَنْ تَرَکَ ضَيَاعًا فَإِلَيَّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَأَنَسٍ وَقَدْ رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَطْوَلَ مِنْ هَذَا وَأَتَمَّ مَعْنَی ضَيَاعًا ضَائِعًا لَيْسَ لَهُ شَيْئٌ فَأَنَا أَعُولُهُ وَأُنْفِقُ عَلَيْهِ-
سعید بن یحیی بن سعید اموی، محمد بن عمرو ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے مال چھوڑا وہ اس کے وارثوں کا ہے اور جس نے عیال (بال بچے) چھوڑے ان کی نگہداشت وپرورش میرے ذمہ ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ زہری اسے ابوسلمہ سے وہ ابوہریرہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔ یہ طویل ہے۔ اس باب میں حضرت جابر اور انس سے بھی احادیث منقول ہیں۔ (مَنْ تَرَکَ ضَيَاعًا) کا مطلب یہ ہے کہ جو ایسی اولاد چھوڑے جن کے پاس کچھ نہ ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں ان کی پرورش کا انتظام کروں گا۔
Sayyidina Abu Huraira reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If anyone leaves behind property then that is for his heirs. And if anyone leaves behind family with no support then (the responsibility for them) is for me. [Bukhari 6731] --------------------------------------------------------------------------------