جس آدمی نے اپنی بیوی سے اظہار کیا اور کفارہ ادا کرنے سے پہلے صحبت کرلی۔

حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ صَخْرٍ الْبَيَاضِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْمُظَاهِرِ يُوَاقِعُ قَبْلَ أَنْ يُکَفِّرَ قَالَ کَفَّارَةٌ وَاحِدَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَکْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ وَمَالِکٍ وَالشَّافِعِيِّ وَأَحْمَدَ وَإِسْحَقَ و قَالَ بَعْضُهُمْ إِذَا وَاقَعَهَا قَبْلَ أَنْ يُکَفِّرَ فَعَلَيْهِ کَفَّارَتَانِ وَهُوَ قَوْلُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَهْدِيٍّ-
ابوسعید، عبداللہ بن ادریس، محمد بن اسحاق، محمد بن عمر، سلیمان بن یسار، حضرت سلمہ بن صخر بیاضی سے نقل کرتے ہیں کہ جو شخص ظہارہ کفارہ ادا کرنے سے پہلے جماع کرے اس پر ایک کفارہ ہے یہ حدیث حسن غریب ہے اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے سفیان، ثوری، مالک، شافعی، احمد، اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے بعض اہل علم کے نزدیک ایسے شخص پر دو کفارہ واجب ہیں۔ عبدالرحمن بن مہدی کا بھی یہی قول ہے۔
Sayyidina Salamah ibn Sakhr al-Bayadi reported about anyone having sexual intercourse before making an atonement for zihar that the Prophet said, “Thereis only one expiation.” [Ibn e Majah 2064]
حَدَّثَنَا أَبُو عَمَّارٍ الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ ظَاهَرَ مِنْ امْرَأَتِهِ فَوَقَعَ عَلَيْهَا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي قَدْ ظَاهَرْتُ مِنْ زَوْجَتِي فَوَقَعْتُ عَلَيْهَا قَبْلَ أَنْ أُکَفِّرَ فَقَالَ وَمَا حَمَلَکَ عَلَی ذَلِکَ يَرْحَمُکَ اللَّهُ قَالَ رَأَيْتُ خَلْخَالَهَا فِي ضَوْئِ الْقَمَرِ قَالَ فَلَا تَقْرَبْهَا حَتَّی تَفْعَلَ مَا أَمَرَکَ اللَّهُ بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ-
ابوعمار، حسین بن حریث، فضل بن موسی، معمر، حکم بن ابان، عکرمہ، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ ایک شخص اپنی بیوی سے ظہار کرنے کے بعد اس سے صحبت کر بیٹھا پھر وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے اپنی بیوی سے ظہار کیا تھا اور کفارہ ادا کرنے سے پہلے اس سے صحبت کرلی نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تم پر رحم کرے تمہیں کس چیز نے اس پر مجبور کیا وہ کہنے لگا میں نے چاند کی روشنی میں اس کی پازیب دیکھ لی تھی نبی نے فرمایا اب اللہ کا حکم (کفارہ ادا) پورا کرنے سے پہلے اس کے پاس نہ جانا یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that a man came to the Prophet (SAW) after he had made zihar with his wife and indulged in sexual intercourse. He said, “0 Messenger of Allah, I have made zihar with my wife and followed it with sexual intercourse before making an expiation.” He said, “And what compelled you to that, may Allah have mercy on you.” He said, “I glanced at her anklet in the moon light (and was overpowered).” He said, “Now, do not approach her till you have done what Allah has commanded you to do.” [Abu Dawud 2221, Nisai 3457, Ibn e Majah 2065]