جب کوئی شخص مسلمان ہو تو غسل کرے

حَدَّثَنَا بندار حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَغَرِّ بْنِ الصَّبَّاحِ عَنْ خَلِيفَةَ بْنِ حُصَيْنٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ عَاصِمٍ أَنَّهُ أَسْلَمَ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَغْتَسِلَ بِمَائٍ وَسِدْرٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ يَسْتَحِبُّونَ لِلرَّجُلِ إِذَا أَسْلَمَ أَنْ يَغْتَسِلَ وَيَغْسِلَ ثِيَابَهُ-
بندار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، اغر بن صباح، خلیفہ بن حصین، قیس بن عاصم سے روایت ہے کہ وہ اسلام لائے تو نبی صلى الله عليه وسلم نے انہیں پانی اور بیری کے پتوں سے نہانے کا حکم دیا اس باب میں حضرت ابوہریرہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن ہے ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں اور اسی پر اہل علم کا عمل ہے کہ اگر کوئی شخص اسلام قبول کرے تو اس کے لئے غسل کرنا اور کپڑے دھونا مستحب ہے
Sayyidina Qays ibn Aasim said that when he embraced Islam, the Prophet (SAW) commanded him to have bath with water and leaves of lot-tree. [Ahmed20635, Abu Dawud 355, Nisai 188j