جبہ پہننا

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَی حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبِسَ جُبَّةً رُومِيَّةً ضَيِّقَةَ الْکُمَّيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
یوسف بن عیسی، وکیع، یونس بن ابواسحاق ، شعبی، عروہ، حضرت مغیرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک رومی جبہ پہنا جس کی آستینیں تنگ تھیں۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Mughirah (RA) said that the Prophet (SAW) wore a Roman robe of tight sleeves. [Bukhari 5798]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ هُوَ الشَّيْبَانِيُّ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ قَالَ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ أَهْدَی دِحْيَةُ الْکَلْبِيُّ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُفَّيْنِ فَلَبِسَهُمَا قَالَ أَبُو عِيسَی و قَالَ إِسْرَائِيلُ عَنْ جَابِرٍ عَنْ عَامِرٍ وَجُبَّةً فَلَبِسَهُمَا حَتَّی تَخَرَّقَا لَا يَدْرِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَذَکِيٌّ هُمَا أَمْ لَا وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَأَبُو إِسْحَقَ اسْمُهُ سُلَيْمَانُ وَالْحَسَنُ بْنُ عَيَّاشٍ هُوَ أَخُو أَبِي بَکْرِ بْنِ عَيَّاشٍ-
قتیبہ، ابن ابوزائدہ، حسن بن عیاش، ابواسحاق ، شعبی، حضرت مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ دحیہ کلبی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں موزے پیش کیے اور آپ نے انہیں پہنا۔ اسرائیل جابر سے اور وہ عامر سے نقل کرتے ہیں کہ موزوں کے ساتھ جبہ بھی تھا آپ نے یہ دونوں چیزیں پہنیں یہاں تک کہ وہ پھٹ گئیں آپ کو یہ معلوم نہیں تھا کہ وہ کسی ذبح کیے ہوئے جانور سے تھے یا نہیں یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ابواسحاق جنہوں نے یہ حدیث شعبی سے روایت کی، ابواسحاق شیبانی ہیں ان کا نام سلیمان ہے سلیمان بن عیاش، ابوبکر بن عیاش کے بھائی ہیں۔
Sayyidina Mughirah ibn Shu’bah(RA) reported that Dihyah Kalbi presented socks to Allah’s Messenger and he wore them. Israil reported from jabir who from Aamir, ‘and a robe, too. He wore both things till they were worn out. He did not enquire if the skin was of a slaughtered animal or not.”