تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت کھانا جائز ہے ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ النَّبِيلُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُنْتُ نَهَيْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثٍ لِيَتَّسِعَ ذُو الطَّوْلِ عَلَی مَنْ لَا طَوْلَ لَهُ فَکُلُوا مَا بَدَا لَکُمْ وَأَطْعِمُوا وَادَّخِرُوا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَعَائِشَةَ وَنُبَيْشَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ وَقَتَادَةَ بْنِ النُّعْمَانِ وَأَنَسٍ وَأُمِّ سَلَمَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ بُرَيْدَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ-
محمد بن بشار، محمود بن غیلان، حسن بن علی، ابوعاصم، سفیان، علقمہ بن مرثد، حضرت سلیمان بن بریدہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں نے تمہیں قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ کھانے سے منع فرمایا تھا تاکہ استطاعت والے لوگ اپنے سے غریب لوگوں پر کشادگی کریں لیکن اب تم جس طرح چاہو کھا بھی سکتے ہو۔ لوگوں کو بھی کھلا سکتے ہو اور رکھنے کی بھی اجازت ہے۔ اس باب میں ابن مسعود، عائشہ، نبیشہ، ابوسعید، قتادہ بن نعمان، انس اور ام سلمہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ بریدہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ صحابہ کرام اور دیگر اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔
Sulayman ibn Buraydah reported on the authority of his father that Allah’s Messenger (SAW) said, “I had forbidden you the meat of sacrifice beyond three days that the affluent may be liberal to those who cannot afford. Now, eat as you like, and feed, and store (what you like). [M1971]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيعَةَ قَالَ قُلْتُ لِأُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ قَالَتْ لَا وَلَکِنْ قَلَّ مَنْ کَانَ يُضَحِّي مِنْ النَّاسِ فَأَحَبَّ أَنْ يَطْعَمَ مَنْ لَمْ يَکُنْ يُضَحِّي وَلَقَدْ کُنَّا نَرْفَعُ الْکُرَاعَ فَنَأْکُلُهُ بَعْدَ عَشَرَةِ أَيَّامٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأُمُّ الْمُؤْمِنِينَ هِيَ عَائِشَةُ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رُوِيَ عَنْهَا هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ-
قتیبہ، ابوالاحوص، ابواسحاق ، حضرت عابس بن ربیعہ کہتے ہیں کہ میں نے ام المؤمنین سے پوچھا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کا گوشت کھانے سے منع فرماتے تھے۔ انہوں نے فرمایا نہیں بلکہ اس وقت بہت کم لوگ قربانی کیا کرتے تھے اس لیے آپ نے چاہا کہ قربانی کرنے والے لوگ قربانی نہ کرنے والوں کو بھی کھلائیں۔ ہم لوگ تو ایک ران رکھ دیا کرتے تھے اور اسے دس دن بعد کھایا کرتے تھے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ام المؤمنین سے مراد حضرت عائشہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ہیں۔ یہ حدیث اس سے کئی سندوں سے منقول ہے۔
Aabis ibn Rabiah reported having asked the Mother of the Faithful Did Allah’s Messenger (SAW) disallow the flesh of the sacrificial animal? She said, No! But few were the people who made a sacrifice. So he liked that those who did not sacrifice should be fed. Indeed, we used to keep aside a trotter and eat it after ten days.’ [Bukhari 5423, Nisai 4445, Ibn e Majah 3159]