TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
جامع ترمذی
دیت کا بیان
تہمت میں قید کرنا
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ الْکِنْدِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ بَهْزِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَبَسَ رَجُلًا فِي تُهْمَةٍ ثُمَّ خَلَّی عَنْهُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ بَهْزٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَی إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ بَهْزِ بْنِ حَکِيمٍ هَذَا الْحَدِيثَ أَتَمَّ مِنْ هَذَا وَأَطْوَلَ-
علی بن سعید، ابن مبارک، معمر، حضرت بہز بن حکیم اپنے والد سے اور وہ ان کے دادا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو کسی تہمت کی وجہ سے قید کیا تھا پھر بعد میں اسے چھوڑ دیا۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ سے بھی حدیث منقول ہے بہز بن حکیم کی حدیث حسن ہے اور اسماعیل بن ابراہیم بھی بہز بن حکیم سے طویل حدیث نقل کرتے ہیں۔
Bahz ibn Hakim reported from his father on the authority of his grand father that the Prophet (SAW) imprisoned a man on an accusation. Afterwards, he let him go. [Abu Dawud 3630, Nisai 4891]