تلبیہ اور قربانی کی فضیلت

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَرْبُوعٍ عَنْ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ الْحَجِّ أَفْضَلُ قَالَ الْعَجُّ وَالثَّجُّ-
محمد بن رافع، ابن ابی فدیک، اسحاق بن منصور، ضحاک بن عثمان، محمد بن منکدر، عبدالرحمن بن یربوع، حضرت ابوبکر صد یق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سا حج افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس میں تلبیہ (یعنی لبیک) کی کثرت ہو اور خون بہایا جائے یعنی قربانی کی جائے)
Sayyidian Abu Bakr (RA) narrated that Allah’s Messenger (SAW) was asked, “Which (kind of) Hajj is more excellent?” He said, “Al-Ajj wa ath-thajj meaning “The voiciferous which abounds with talbiyah and in which much blood flows.” [Ibn e Majah 2924]
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُلَبِّي إِلَّا لَبَّی مَنْ عَنْ يَمِينِهِ أَوْ عَنْ شِمَالِهِ مِنْ حَجَرٍ أَوْ شَجَرٍ أَوْ مَدَرٍ حَتَّی تَنْقَطِعَ الْأَرْضُ مِنْ هَاهُنَا وَهَاهُنَا-
ہناد، اسماعیل بن عیاش، عمارہ بن غزیة، ابوحازم ، حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب کوئی مسلمان تلبیہ کہتا ہے تو اس کے دائیں بائیں تمام پتھر، درخت اور کنکریاں سب تلبیہ کہتے ہیں یہاں تک کہ زمین ادھر ادھر (مشرق و مغرب) سے پوری ہو جاتی ہے (یعنی جہاں تک زمین ہے سب لبیک پکارتے ہیں۔
Sayyidina Sahi ibn Sad (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘Hardly does a Muslim call the talbiyah, when all on his right and his left, be stone or trees or clods of mud, also call it out till the earth is penetrated from here and from there.” [Ibn e Majah 2921]
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ أَبُو عَمْرٍو الْبَصْرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا عَبِيدَةُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ حَدِيثِ إِسْمَعِيلَ بْنِ عَيَّاشٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي بَکْرٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ ابْنِ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَرْبُوعٍ وَقَدْ رَوَی مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَرْبُوعٍ عَنْ أَبِيهِ غَيْرَ هَذَا الْحَدِيثِ وَرَوَی أَبُو نُعَيْمٍ الطَّحَّانُ ضِرَارُ بْنُ صُرَدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ابْنِ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَرْبُوعٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي بَکْرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَخْطَأَ فِيهِ ضِرَارٌ قَالَ أَبُو عِيسَی سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ الْحَسَنِ يَقُولُ قَالَ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ مَنْ قَالَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ ابْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَرْبُوعٍ عَنْ أَبِيهِ فَقَدْ أَخْطَأَ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ وَذَکَرْتُ لَهُ حَدِيثَ ضِرَارِ بْنِ صُرَدٍ عَنْ ابْنِ أَبِي فُدَيْکٍ فَقَالَ هُوَ خَطَأٌ فَقُلْتُ قَدْ رَوَاهُ غَيْرُهُ عَنْ ابْنِ أَبِي فُدَيْکٍ أَيْضًا مِثْلَ رِوَايَتِهِ فَقَالَ لَا شَيْئَ إِنَّمَا رَوَوْهُ عَنْ ابْنِ أَبِي فُدَيْکٍ وَلَمْ يَذْکُرُوا فِيهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَرَأَيْتُهُ يُضَعِّفُ ضِرَارَ بْنَ صُرَدٍ وَالْعَجُّ هُوَ رَفْعُ الصَّوْتِ بِالتَّلْبِيَةِ وَالثَّجُّ هُوَ نَحْرُ الْبُدْنِ-
حسن بن محمد، عبدالرحمن بن اسود، ابوعمر، عبیدہ بن حمید، عمارہ بن غزیة ہم سے روایت کی حسن بن محمد زعفرانی اور عبدالرحمن بن اسود، ابوعمرو بصری نے کہا کہ ہم سے روایت کی عبیدہ بن حمید نے عمارہ بن غزیہ سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسماعیل بن عیاش کی حدیث کی مثل اس باب میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما اور جابر رضی اللہ عنہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ حدیث ابی بکر غریب ہے ہم اسے ابن ابی فدیک کی ضحاک بن عثمان سے روایت کے علاوہ نہیں جانتے۔ محمد بن منکدر، سعید بن عبدالرحمن بن یربوع سے بھی ان کے والد کے حوالے سے اس کے علاوہ روایت کرتے ہیں ابونعیم طحان ضرار بن صرد یہ حدیث ابن ابی فدیک سے وہ ضحاک سے وہ محمد بن منکدر سے وہ سعید بن عبدالرحمن بن یربوع سے وہ اپنے والد سے وہ ابوبکر رضی اللہ عنه سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں لیکن ضرار نے اس میں غلطی کی ہے، امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ میں نے احمد بن حنبل سے سنا آپ فرماتے تھے وہ شخص جو اس حدیث کو محمد بن منکدر سے وہ سعید بن عبدالرحمن بن یربوع سے اور وہ اپنے والد اس سند سے روایت کرتا ہے پس اس نے خطا کی (امام ترمذی کہتے ہیں) میں نے امام بخاری کے سامنے ضرار بن صرد کی ان ابی فدیک سے روایت بیان کی تو انہوں نے فرمایا کچھ نہیں پس ان لوگوں نے اسے ابن ابی فدیک سے روایت کر دیا ہے، اور سعید بن عبدالرحمن کو چھوڑ دیا ہے (امام ترمذی کہتے ہیں) میرے خیال میں امام بخاری ضرار بن صرد کو ضعیف سمجھتے ہیں۔ مجمع کے معنی بلند آواز سے تبلیہ کہنا اور شج قربانی کو کہتے ہیں۔
-