تفسیر سورت حجر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ الْحُدَّانِيُّ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ امْرَأَةٌ تُصَلِّي خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَسْنَائَ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ فَکَانَ بَعْضُ الْقَوْمِ يَتَقَدَّمُ حَتَّی يَکُونَ فِي الصَّفِّ الْأَوَّلِ لِئَلَّا يَرَاهَا وَيَسْتَأْخِرُ بَعْضُهُمْ حَتَّی يَکُونَ فِي الصَّفِّ الْمُؤَخَّرِ فَإِذَا رَکَعَ نَظَرَ مِنْ تَحْتِ إِبْطَيْهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنْکُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَرَوَی جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ عَمْرِو بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ نَحْوَهُ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَهَذَا أَشْبَهُ أَنْ يَکُونَ أَصَحَّ مِنْ حَدِيثِ نُوحٍ-
قتیبہ ، نوح بن قیس حدانی، عمرو بن مالک، ابوالجوزائ، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھا کرتی تھی وہ بہت حسین بلکہ حسین ترین لوگوں میں سے تھی۔ بعض لوگ پہلی صف میں نماز پڑھنے کے لئے جاتے تاکہ اس پر نظر نہ پڑے جب کہ بعض لوگ پچھلی صفوں کی طرف آتے تاکہ اسے دیکھ سکیں۔ چنانچہ وہ جب رکوع کرتے تو اپنی بغلوں کے نیچے سے دیکھتے اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِيْنَ مِنْكُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَاْخِرِيْنَ) 15۔ الحجر : 24) (اور ہمیں تم میں سے اگلے اور پچھلے سب معلوم ہیں اور بے شک تیرا رب ہی انہیں جمع کرے گا۔ بے شک وہ حکمت والا خبردار ہے۔) جعفر بن سلیمان یہ حدیث عمرو بن مالک سے وہ ابوجوزاء سے اسی طرح نقل کرتے ہیں لیکن اس میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کا ذکر نہیں اور یہ نوح کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated: A women used to offer salah behind Allah’s Messenger and she was the most beautiful of the beautiful people. Some of the men would come forward as far as the first row so that they may not see her but some others would stay behind as far as the last row and when they went into ruku they would peep through their armpits. So Allah revealed: "And certainly We know those of you who hasten forward, and certainly We know those who lag behind." (15 : 24) [Ahmed 2783, Nisai 866, Ibn e Majah 1046] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ عَنْ جُنَيْدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِجَهَنَّمَ سَبْعَةُ أَبْوَابٍ بَابٌ مِنْهَا لِمَنْ سَلَّ السَّيْفَ عَلَی أُمَّتِي أَوْ قَالَ عَلَی أُمَّةِ مُحَمَّدٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ-
عبد بن حمید، عثمان بن عمر، مالک بن مغول، جنید، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہنم کے سات دروازے ہیں ان میں سے ایک دروازہ ان لوگوں کے لئے ہے جو میری امت پر تلوا اٹھائیں گے یا فرمایا امت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) پر۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف مالک بن مغول کی روایت سے جانتے ہیں۔
Sayyidina Ibn Umar reported that the Prophet said, “There are seven gates for Hell. One of those gates is for those who raise the sword against my ummah.” 0r he said, “Against the ummah of Muhammad.” [Ahmed 5693]
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَنَفِيُّ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَمْدُ لِلَّهِ أُمُّ الْقُرْآنِ وَأُمُّ الْکِتَابِ وَالسَّبْعُ الْمَثَانِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
عبد بن حمید، ابوعلی حنفی، ابن ابی ذئب، مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سورت فاتحہ ام القرآن ام الکتاب اور سبع مثانی ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, (surah al-Fatihah) is ummul-Quran (the mother of the Quran), ummul-Kitab (the mother of the Book) and as-sab’ul Mathani (the seven off repeated).’ lBukhari 4704, Abu Dawud 1457, Ahmed 9797]
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَی عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ فِي التَّوْرَاةِ وَلَا فِي الْإِنْجِيلِ مِثْلَ أُمِّ الْقُرْآنِ وَهِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِي وَهِيَ مَقْسُومَةٌ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ-
حسین بن حریث، فضل بن موسی، عبدالحمید بن جعفر، علاء بن عبدالرحمن، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تورات اور انجیل میں ام القرآن ( سورت فاتحہ) جیسی کوئی سورت نازل نہیں کی اور یہی سبع مثانی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ یہ میرے اور میرے بندے کے درمیان تقسیم کی گئی ہے اور میرے بندے کے لئے وہی چیز ہے جو وہ مانگے گا۔
Sayyidina Abu Hurayrah (RA) reported from Ubayy ibn Ka’b that Allah’s Messenger (SAW) said, “Allah did not reveal in Torah and the Injil the like of the umm ul-Quran. It is as-sab ul-mathani (the seven off-repeated). And it is divided between Me and My slave, and for My slave is what he asks.” [Nisai 910, Ahmed 1152]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ عَلَی أُبَيٍّ وَهُوَ يُصَلِّي فَذَکَرَ نَحْوَهُ بِمَعْنَاهُ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدٍ أَطْوَلُ وَأَتَمُّ وَهَذَا أَصَحُّ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جَعْفَرٍ هَکَذَا رَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ-
قتیبہ ، عبدالعزیز بن محمد، علاء بن عبدالرحمن، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نکلے تو ابی نماز پڑھ رہے تھے اور پھر اسی کے مثل حدیث نقل کی۔ عبدالعزیز بن محمد کی حدیث زیادہ طویل اور مکمل ہے اور عبدالحمید بن جعفر کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے۔ کئی راوی علاء بن عبدالرحمن سے اسی کی مانند حدیث نقل کرتے ہیں۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي الطَّيِّبِ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ سَلَّامٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ قَيْسٍ عَنْ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّقُوا فِرَاسَةَ الْمُؤْمِنِ فَإِنَّهُ يَنْظُرُ بِنُورِ اللَّهِ ثُمَّ قَرَأَ إِنَّ فِي ذَلِکَ لَآيَاتٍ لِلْمُتَوَسِّمِينَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي تَفْسِيرِ هَذِهِ الْآيَةِ إِنَّ فِي ذَلِکَ لَآيَاتٍ لِلْمُتَوَسِّمِينَ قَالَ لِلْمُتَفَرِّسِينَ-
محمد بن اسماعیل، احمد بن ابی الطیب، مصعب بن سلام، عمرو بن قیس، عطیة، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن کی فراست سے بچو کیوں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے نور سے دیکھتا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی (اِنَّ فِيْ ذٰلِكَ لَاٰيٰتٍ لِّلْمُتَوَسِّمِيْنَ) 15۔ الحجر : 75) (بے شک اس واقعہ میں اہل بصیرت کے لئے کئی نشانیاں ہیں۔) یہ حدیث غریب ہے ہم اس حدیث کو صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ بعض علماء نے اس حدیث کی تفسیر میں کہا ہے کہ متوسمین کے معنی فراست والوں کے ہیں۔
Sayyidina Abu Sa’eed Khudri (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘Guard yourself against a Believer’s insight, for, he sees with the light of Allah.” He then recited: Surely in that are signs for the sagacious. (15: 75)
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ عَنْ بِشْرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قَوْلِهِ لَنَسْأَلَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ عَمَّا کَانُوا يَعْمَلُونَ قَالَ عَنْ قَوْلِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ وَقَدْ رَوَی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ عَنْ بِشْرٍ عَنْ أَنَسٍ نَحْوَهُ وَلَمْ يَرْفَعْهُ-
احمد بن عبدة ضبی، معتمر، لیث بن ابی سلیم، بشر، حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ (فَوَرَبِّكَ لَنَسْ َ لَنَّهُمْ اَجْمَعِيْنَ) 15۔ الحجر : 92) (پھر تیرے رب کی قسم ! ہم ان سب سے سوال کریں گے۔ الحجر، آیت) کی تفسیر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ اس سے مراد کلمہ تو حید لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ہے۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف لیث بن ابی سلیم کی روایت سے جانتے ہیں۔ عبداللہ بن ادریس بھی یہ حدیث لیث بن ابی سلیم سے وہ بشر سے اور وہ انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے اسی کے مثل نقل کرتے ہیں لیکن یہ مرفوع نہیں۔
ُ ُSayyidina Anas ibn Maalik reported the Prophet’s (SAW) explanation of this verse: "We shall certainly question them all together concerning what they used to do. He said, “This means (There is no God but Allah).”