تصویر کے بارے میں

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصُّورَةِ فِي الْبَيْتِ وَنَهَی أَنْ يُصْنَعَ ذَلِکَ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَأَبِي طَلْحَةَ وَعَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي أَيُّوبَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ جَابِرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
احمد بن منیع، روح بن عبادہ، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گھروں میں تصویر رکھنے اور اسے بنانے سے منع فرمایا۔ اس باب میں حضرت علی، ابوطلحہ، ابوہریرہ اور ابوایوب سے بھی احادیث منقول ہیں حدیث جابر حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Jabir (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) forbade keeping pictures in the home, and disallowed making them. [Ahmed 1462]
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَی أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيِّ يَعُودُهُ قَالَ فَوَجَدْتُ عِنْدَهُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ قَالَ فَدَعَا أَبُو طَلْحَةَ إِنْسَانًا يَنْزِعُ نَمَطًا تَحْتَهُ فَقَالَ لَهُ سَهْلٌ لِمَ تَنْزِعُهُ فَقَالَ لِأَنَّ فِيهِ تَصَاوِيرَ وَقَدْ قَالَ فِيهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قَدْ عَلِمْتَ قَالَ سَهْلٌ أَوَلَمْ يَقُلْ إِلَّا مَا کَانَ رَقْمًا فِي ثَوْبٍ فَقَالَ بَلَی وَلَکِنَّهُ أَطْيَبُ لِنَفْسِي قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
اسحاق بن موسیٰ انصاری، معن، مالک، ابونضر، حضرت عبیداللہ بن عبداللہ عتبہ کہتے ہیں کہ وہ ابوطلحہ کی عیادت کے لیے حاضر ہوئے تو ان کے پاس سہل بن حنیف بھی موجود تھے پھر ابوطلحہ نے ایک شخص کو بلایا اور کہا کہ نیچے سے چادر نکال لو۔ سہل نے پوچھا کیوں آپ نے فرمایا اس لیے کہ اس میں تصویریں ہیں اور آپ کو معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے متعلق کیا فرمایا ہے۔ سہل نے کہا کیا آپ نے یہ نہیں فرمایا کہ جو کپڑے میں نقش ہوں ان کی اجازت ہے ابوطلحہ نے فرمایا ہاں صحیح ہے لیکن میرے نزدیک یہ زیادہ فرحت بخش ہے یعنی یہ تقوی ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Ubaydullah ibn Abdullah ibn Utbah narrated: I visited Abu Talhah Ansari (RA) to enquire after his health. Sahi ibn Hunayf (RA) was present with him. Shortly, Abu Talhah summoned a man to remove the sheet under him. Sahi asked him why he removed it. He said, “Because it has pictures on it, and you know what the Prophet (SAW). I had said about them.” Sahi .. said, “Did he not say that those that are inscribed on cloth are allowed?” He said, “Yes, but this is more satisfying to myself.” [Muslim 5359]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَوَّرَ صُورَةً عَذَّبَهُ اللَّهُ حَتَّی يَنْفُخَ فِيهَا يَعْنِي الرُّوحَ وَلَيْسَ بِنَافِخٍ فِيهَا وَمَنْ اسْتَمَعَ إِلَی حَدِيثِ قَوْمٍ وَهُمْ يَفِرُّونَ بِهِ مِنْهُ صُبَّ فِي أُذُنِهِ الْآنُکُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي جُحَيْفَةَ وَعَائِشَةَ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، حماد بن زید، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے تصویر بنائی اللہ (اسے قیامت کے دن) اس وقت تک عذاب میں مبتلا رکھے گا جب تک کہ اس میں روح نہیں ڈالے گا۔ اور وہ اس میں کبھی روح نہیں ڈال سکے گا اور جو شخص کسی قوم کی باتیں چھپ کر سنے اور وہ لوگ اسے پسند نہ کرتے ہوں تو قیامت کے دن اس شخص کے کانوں میں پگھلا ہوا سیسہ ڈالا جائے گا اس باب میں حضرت عبداللہ بن مسعود، ابوہریرہ، ابوجحیفہ، عائشہ اور ابن عمر سے بھی احادیث منقول ہیں حدیث ابن عباس حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “As for one who draws pictures, Allah will punish him till he blows a soul into it, and he will never be able to blow a soul into it. As for one who eavesdrops on a people and they do not like it, on the Day of Resurrection, molten lead will be poured into his ears.” [Bukhari 7042] --------------------------------------------------------------------------------