باب پے درپے روزے رکھنا

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صِيَامِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَ يَصُومُ حَتَّی نَقُولَ قَدْ صَامَ وَيُفْطِرُ حَتَّی نَقُولَ قَدْ أَفْطَرَ قَالَتْ وَمَا صَامَ رَسُولُ اللَّهِ شَهْرًا کَامِلًا إِلَّا رَمَضَانَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَنَسٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ صَحِيحٌ-
قتیبہ، حماد بن زید، ایوب، عبداللہ بن شقیق، عائشہ، حضرت عبداللہ بن شقیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روزوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ جب آپ روزے رکھنا شروع کرتے تو ہم سو چتے کہ اب آپ مستقل روزے رکھیں گے۔ پھر جب افطار کرتے تو ہم سوچتے کہ اب آپ روزے نہیں رکھیں گے۔ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رمضان کے علاوہ پورا مہینہ کبھی روزے نہیں رکھے۔ اس باب میں حضرت کے انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی روایت حسن صحیح ہے۔
Ahdullah ibn Shafiq said that he asked Sayyidah Ayshah (RA) about the fasts of the Prophet (SAW). She said, “He used to fast till we thought that he would continue to fast, and he would cease to fast till we thought that he would never again fast.And Allahs Messenger (SAW) never fasted during a whole month, except during Ramadan”. [Ahmed26112, Muslim 1156, Nisai 2345]
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کَانَ يَصُومُ مِنْ الشَّهْرِ حَتَّی نَرَی أَنَّهُ لَا يُرِيدُ أَنْ يُفْطِرَ مِنْهُ وَيُفْطِرُ حَتَّی نَرَی أَنَّهُ لَا يُرِيدُ أَنْ يَصُومَ مِنْهُ شَيْئًا وَکُنْتَ لَا تَشَائُ أَنْ تَرَاهُ مِنْ اللَّيْلِ مُصَلِّيًا إِلَّا رَأَيْتَهُ مُصَلِّيًا وَلَا نَائِمًا إِلَّا رَأَيْتَهُ نَائِمًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، محمد، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ان سے کسی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روزوں کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کسی مہینے میں روزے رکھنا شروع کرتے تو ایسا معلوم ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پورا مہینہ روزے رکھیں گے اور جب کسی مہینے میں افطار کرتے (یعنی روزہ نہ رکھتے) تو ایسا معلوم ہوتا کہ اس مہینے میں روزے نہیں رکھیں گے پھر اگر ہم چاہتے کہ آپ کو رات میں نماز پڑھتا دیکھیں تو ہم ایسا ہی پاتے تھے اور اگر سوتے دیکھنا تو سو رہے ہیں۔
--------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ مِسْعَرٍ وَسُفْيَانَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ أَبِي الْعَبَّاسِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ الصَّوْمِ صَوْمُ أَخِي دَاوُدَ کَانَ يَصُومُ يَوْمًا وَيُفْطِرُ يَوْمًا وَلَا يَفِرُّ إِذَا لَاقَی قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو الْعَبَّاسِ هُوَ الشَّاعِرُ الْمَکِّيُّ الْأَعْمَی وَاسْمُهُ السَّائِبُ بْنُ فَرُّوخَ قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَفْضَلُ الصِّيَامِ أَنْ تَصُومَ يَوْمًا وَتُفْطِرَ يَوْمًا وَيُقَالُ هَذَا هُوَ أَشَدُّ الصِّيَامِ-
ہناد، وکیع، مسعر، سفیان، حبیب بن ابی ثابت ابن عباس، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا افضل ترین روزے میرے بھائی داؤد علیہ السلام کے روزے تھے کہ ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن افطار کرتے اور جب دشمن کے مقابل آتے تو کبھی فرار کا راستہ اختیار نہ کرتے۔ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ابوعباس ایک نابینا شاعر ہیں ان کا نام سائب بن فروخ ہے۔ بعض اہل علم کہتے ہیں کہ افضل ترین کیا جائے اور کہا جاتا ہے کہ یہ شدید ترین روزے ہیں
Sayyidina Abdullah (RA) narrrated that Allahs Messenger (SAW) said, “The most excellent fast said, is the fast of my brother Dawood L_i, He used to fast one day and go without fasting the next day. And, he would never flee when he encountered (an enemy)”. [Ahmed6891, Bukhari 1977, Muslim 1159, Nisai 2374, Ibn e Majah 1706]
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامَيْنِ يَوْمِ الْأَضْحَی وَيَوْمِ الْفِطْرِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَعَلِيٍّ وَعَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَأَنَسٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ أَبِي سَعِيدٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَيْهِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالَ وَعَمْرُو بْنُ يَحْيَی هُوَ ابْنُ عُمَارَةَ بْنِ أَبِي الْحَسَنِ الْمَازِنِيُّ الْمَدَنِيُّ وَهُوَ ثِقَةٌ رَوَی لَهُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَشُعْبَةُ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ-
قتیبہ، عبدالعزیز، محمد، عمر ابن یحیی، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو دن روزے رکھنے سے منع فرمایا ایک عیدالفطر اور دوسرا عیدالاضحی کے دن اس باب میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابوہریرہ عقبہ بن عامر اور انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت حسن صحیح ہے اور اس پر اہل علم کا عمل ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں۔ عمرو بن یحیی، ابن عمارہ بن ابوحسن مازنی مدنی ہیں اور یہ ثقہ ہیں اس سے سفیان ثوری شعبہ اور مالک بن انس روایت کرتے ہیں
Sayyidina Abu Sa’eed Khudri i said that Allah’s Messenger (SAW) disallowed two fasts, the fast of day of al-Adha and the day of al-Fitr. [Ahmed11804, Bukhari 1991, Muslim 827, Abu Dawud 2417, Ibn e Majah 1721]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ قَالَ شَهِدْتُ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فِي يَوْمِ النَّحْرِ بَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَی عَنْ صَوْمِ هَذَيْنِ الْيَوْمَيْنِ أَمَّا يَوْمُ الْفِطْرِ فَفِطْرُکُمْ مِنْ صَوْمِکُمْ وَعِيدٌ لِلْمُسْلِمِينَ وَأَمَّا يَوْمُ الْأَضْحَی فَکُلُوا مِنْ لُحُومِ نُسُکِکُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو عُبَيْدٍ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ اسْمُهُ سَعْدٌ وَيُقَالُ لَهُ مَوْلَی عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَزْهَرَ أَيْضًا وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَزْهَرَ هُوَ ابْنُ عَمِّ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ-
محمد بن عبدالملک بن ابی شوارب، یزید بن زریع، معمر، زہری، ابوعبید، حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کے مولی ابوعبید فرماتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو عیدالاضحی کے موقع پر دیکھا کہ انہوں نے خطبے سے پہلے نماز پڑھائی اور پھر فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان دو دنوں میں روزہ رکھنے سے منع کرتے ہوئے سنا۔ عیدالفطر کو روزہ سے اس لئے منع کرتے تھے کہ وہ روزہ کھولنے اور مسلمانوں کی عید کا دن ہے اور عیدالاضحی میں اس لئے کہ تم اپنی قربانی کا گوشت کھا سکو۔ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث صحیح ہے۔ ابوعبید کا نام سعد ہے انہیں مولی عبدالرحمن بن ازہر بھی کہا جاتا ہے۔ عبدالرحمن بن ازہر، عبدالرحمن بن عوف کے چچا زاد بھائی ہیں
Abu Ubayd (RA) the freedman of Abdur Rahman ibn Awf said that he saw Umar ibn al-Khattab (RA) begin with salah on the day of sacrifice before the sermon. He said, “I heard Allahs Messenger (SAW) disallow fasting on these two days. As for the Fed ul-Fitr, it is your breakfast after your fasts, and an eid for Muslims. And, as for the day of sacrifice (adha), eat the flesh of your sacrifice”. [Ahmed224, Bukhari 1990, Muslim 1137, Abu Dawud 2416, Ibn e Majah 1722]