باب مشرکین میں رہنے کی کراہت ۔

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً إِلَی خَثْعَمٍ فَاعْتَصَمَ نَاسٌ بِالسُّجُودِ فَأَسْرَعَ فِيهِمْ الْقَتْلَ فَبَلَغَ ذَلِکَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ لَهُمْ بِنِصْفِ الْعَقْلِ وَقَالَ أَنَا بَرِيئٌ مِنْ کُلِّ مُسْلِمٍ يُقِيمُ بَيْنَ أَظْهُرِ الْمُشْرِکِينَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلِمَ قَالَ لَا تَرَايَا نَارَاهُمَا-
ہناد، ابومعاویہ، اسماعیل بن خالد، قیس بن ابوحازم ، حضرت جریر بن عبداللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبیلہ بنوخثعم کی طرف ایک لشکر روانہ کیا وہاں چند لوگوں نے سجدوں کے ذریعے پناہ ڈھونڈی لیکن مسلمانوں نے انہیں قتل کر دیا۔ جب یہ خبر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نصف دیت دینے کا حکم دیا اور فرمایا میں ایسے ہر مسلمان سے بری الذمہ ہوں جو مشرکین کے درمیان رہتا ہے۔ عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیوں بیزار ہیں۔ فرمایا مسلمانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ مشرک سے اتنی دور رہیں کہ دونوں کو ایک دوسرے کی آگ دکھائی نہ دے۔
Sayyidina Jarir ibn Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) sent an expedition to Khath’am. Some people prostrated and sought refuge, so the Muslims hurried to slay them, When the Prophet (SAW) learnt of it, he commanded that half of bloodwit should be paid for them. He said, “I am absolved of all the Muslims who reside among the polytheists”. They said, “O Messenger of Allah why?” He said, “Let them not see the fire of one another.” (This is how far the Muslims must stay from them). [Abu Dawud 2645]
حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ عَنْ جَرِيرٍ وَهَذَا أَصَحُّ وَفِي الْبَاب عَنْ سَمُرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَأَکْثَرُ أَصْحَابِ إِسْمَعِيلَ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ سَرِيَّةً وَلَمْ يَذْکُرُوا فِيهِ عَنْ جَرِيرٍ وَرَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسٍ عَنْ جَرِيرٍ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي مُعَاوِيَةَ قَالَ و سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ الصَّحِيحُ حَدِيثُ قَيْسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلٌ وَرَوَی سَمُرَةُ بْنُ جُنْدَبٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُسَاکِنُوا الْمُشْرِکِينَ وَلَا تُجَامِعُوهُمْ فَمَنْ سَاکَنَهُمْ أَوْ جَامَعَهُمْ فَهُوَ مِثْلُهُمْ-
ہناد، عبدہ، اسماعیل بن ابوخالد، قیس بن ابوحازم روایت کی اسماعیل بن ابی خالد نے قیس بن ابی حازم سے ابومعاویہ کی حدیث کی مثل اور اس میں جریر کا ذکر نہیں کیا۔ یہی زیادہ صحیح ہے۔ اس باب میں سمرہ سے بھی حدیث منقول ہے۔ اسماعیل کے اکثر اصحاب اسماعیل سے اور وہ قیس بن ابی حازم سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر بھیجا اور اس میں جریر کا نام نہیں کیا۔ حماد، حجاج بن ارطاہ سے وہ اسمیعل بن ابی خالد سے وہ قیس سے اور وہ جریر سے ابومعاویہ کی حدیث کی طرح نقل کرتے ہیں۔ (امام ترمذی کہتے ہیں) میں نے امام بخاری سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ صحیح ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مشرکین کے ساتھ رہائش نہ رکھو اور نہ ان کے ساتھ مجلس رکھو کیونکہ جو شخص ان کے ساتھ مقیم ہوا یا ان کی مجلس اختیار کی وہ انہی کی طرح ہو جائے گا۔
Hannad reported like the hadith of Abu Muawiyah from Abdah, from Isma’il ibn Abu Khalid, from Qays ibn AbuHazim, but he did not mention Jarir.