باب قرآن میں سے ایک حرف پڑھنے کا اجر

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی قَال سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ کَعْبٍ الْقُرَظِيَّ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ کِتَابِ اللَّهِ فَلَهُ بِهِ حَسَنَةٌ وَالْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا لَا أَقُولُ الم حَرْفٌ وَلَکِنْ أَلِفٌ حَرْفٌ وَلَامٌ حَرْفٌ وَمِيمٌ حَرْفٌ وَيُرْوَی هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَرَوَاهُ أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ رَفَعَهُ بَعْضُهُمْ وَوَقَفَهُ بَعْضُهُمْ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ سَمِعْت قُتَيْبَةَ يَقُولُ بَلَغَنِي أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ کَعْبٍ الْقُرَظِيَّ وُلِدَ فِي حَيَاةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ کَعْبٍ يُکْنَی أَبَا حَمْزَةَ-
محمد بن بشار، ابوبکرحنفی، ضحاک بن عثمان، ایوب بن موسی، محمد بن کعب قرظی، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے فرمایا جس نے قرآن مجید میں سے ایک حرف پڑھا اسے اس کے بدلے ایک نیکی دی جائے گی اور ہر نیکی کا ثواب دس گنا ہے میں نہیں کہتا کہ الم (ایک) حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ہے لام ایک حرف ہے اور میم بھی ایک حرف ہے۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔ قتیبہ بن سعید کہتے ہیں کہ مجھے خبر پہنچی ہے کہ محمد بن کعب قرظی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں پیدا ہوئے۔ یہ حدیث اس کے علاوہ اور سند سے بھی ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول ہے۔ ابوالاحوص اسے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہیں۔ بعض راوی اسے مرفوع اور بعض موقوف روایت کرتے ہیں۔ محمد بن کعب قرظی کی کنیت ابوحمزہ ہے۔
Sayyidina Abdullah Ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) ru.’ said, “If anyone’ recites a letter from the Book of Allah then for him is a piety. And a piety is rewarded tenfold. I do not say that ‘alif-laam-meem’ is one letter. But ‘alif’ is a letter, ‘laam’ is a letter and ‘meem’ is a letter.”
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَجِيئُ الْقُرْآنُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَقُولُ يَا رَبِّ حَلِّهِ فَيُلْبَسُ تَاجَ الْکَرَامَةِ ثُمَّ يَقُولُ يَا رَبِّ زِدْهُ فَيُلْبَسُ حُلَّةَ الْکَرَامَةِ ثُمَّ يَقُولُ يَا رَبِّ ارْضَ عَنْهُ فَيَرْضَی عَنْهُ فَيُقَالُ لَهُ اقْرَأْ وَارْقَ وَتُزَادُ بِکُلِّ آيَةٍ حَسَنَةً قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
نصر بن علی جہضمی، عبدالصمد بن عبدالوارث، شعبة، عاصم، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن صاحب قرآن آئے گا۔ تو قرآن اپنے رب سے عرض کرے گا۔ یا اللہ اسے جوڑا پہنا پھر اسے عزت کا تاج پہنایا جائے گا۔ وہ (قرآن) عرض کرے گا یا اللہ ! اسے مزید پہنا۔ چنانچہ پھر اسے عزت کا جوڑا پہنایا جائے گا۔ پھر وہ عرض کرے گا یا اللہ اس سے راضی ہو جا تو اللہ تعالیٰ اس سے راضی ہو جائے گا۔ پھر اس سے کہا جائے گا کہ پڑھتا جا اور سیڑھیاں (درجات) چڑھتا جا اور ہر آیت کے بدلے ایک نیکی زیادہ کی جائے گی۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that the Prophet (SAW) said: On the Day of resurrection the man of the Qur’an (who is devoted to it deeply) will come and the Qur’an will say, “O Lord! Let him have a pair of garments.” He will be made to wear a crown of honour. It will say, “O Lord, increase it.” So he will be made to wear a robe of honour. Then it will say, “O Lord, be pleased with him.” So, He will be pleased with him. It will be said, “Recite and ascend (a rank)”, with every verse a piety will be added.