باب عرفات میں عر فہ کا روزہ رکھنا مکروہ ہے ۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْطَرَ بِعَرَفَةَ وَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ أُمُّ الْفَضْلِ بِلَبَنٍ فَشَرِبَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَأُمِّ الْفَضْلِ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ حَجَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَصُمْهُ يَعْنِي يَوْمَ عَرَفَةَ وَمَعَ أَبِي بَكْرٍ فَلَمْ يَصُمْهُ وَمَعَ عُمَرَ فَلَمْ يَصُمْهُ وَمَعَ عُثْمَانَ فَلَمْ يَصُمْهُ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ يَسْتَحِبُّونَ الْإِفْطَارَ بِعَرَفَةَ لِيَتَقَوَّى بِهِ الرَّجُلُ عَلَى الدُّعَاءِ وَقَدْ صَامَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ يَوْمَ عَرَفَةَ بِعَرَفَةَ-
احمد بن منیع، اسماعیل بن علیہ، ایوب، عکرمہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرفہ کے دن روزہ نہیں رکھا پس ام فضل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں دودھ بھیجا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پی لیا۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ام فضل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں حدیث ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما حسن صحیح ہے۔ کیا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عرفہ کے دن روزہ نہیں رکھا اسی طرح ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، اور عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بھی عرفہ کے دن حج میں روزہ نہ رکھنا مستحب ہے تاکہ حاجی دعاؤں وغیرہ کے وقت کمزوری محسوس نہ کری بعض اہل علم نے عرفات میں عرفہ کے دن روزہ رکھا ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas reported that the Prophet did not keep fast of the day til Arafah. Sayyidah Umm FadI sen him milk and he drank it.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سُئِلَ ابْنُ عُمَرَ عَنْ صَوْمِ يَوْمِ عَرَفَةَ بِعَرَفَةَ فَقَالَ حَجَجْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَصُمْهُ وَمَعَ أَبِي بَکْرٍ فَلَمْ يَصُمْهُ وَمَعَ عُمَرَ فَلَمْ يَصُمْهُ وَمَعَ عُثْمَانَ فَلَمْ يَصُمْهُ وَأَنَا لَا أَصُومُهُ وَلَا آمُرُ بِهِ وَلَا أَنْهَی عَنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَجُلٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَبُو نَجِيحٍ اسْمُهُ يَسَارٌ وَقَدْ سَمِعَ مِنْ ابْنِ عُمَرَ-
احمد بن منیع، علی بن حجر، سفیان بن عیینہ، اسماعیل بن ابراہیم، حضرت ابن ابی نجیح اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے عرفات میں عرفہ کے دن روزہ رکھنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے روزہ نہیں رکھا (یعنی عرفہ کے دن) اور اسی طرح میں نے حج کیا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ ان میں سے کسی نے بھی اس دن کا روزہ نہیں رکھا پس میں اس دن روزہ نہیں رکھتا اور نہ ہی کسی کو اس کا حکم دیتا یا اس سے منع کرتا ہوں۔ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن ہیابونجیح کا نام یسار ہے اور انہوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ حدیث سنی ہے۔ ابن ابی نجیح نے اس حدیث کو ابونجیح اور ایک دوسرے روای کے واسطہ سے بھی حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے
Ibn Abu Najih reported from his father that Sayyidina Ibn Umar (RA)was asked about the fast of the day of Arafah at Arafat. He said, “I performed Hajj with the Prophet (SAW) but he did not keep fast. Simiarly, Abu Bakr (RA) Umar (RA) and Uthman (RA) also did not keep fast on this day. So, I too do not fast on this day, and neither do I command anyone to fast nor prohibit anyone”. --------------------------------------------------------------------------------