باب ذوالحجہ کے پہلے عشرے میں اعمال صالحہ کی فضیلت

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ مُسْلِمٍ هُوَ الْبَطِينُ وَهُوَ ابْنُ أَبِي عِمْرَانَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ أَيَّامٍ الْعَمَلُ الصَّالِحُ فِيهِنَّ أَحَبُّ إِلَی اللَّهِ مِنْ هَذِهِ الْأَيَّامِ الْعَشْرِ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا الْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ مِنْ ذَلِکَ بِشَيْئٍ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَجَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ-
ہناد، ابومعاویہ، اعمش، مسلم، ابن عمر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں کئے گئے اعمال صالحہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام ایام میں کئے گئے نیک اعمال سے زیادہ محبوب ہیں۔ صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اگر ان دس دنوں کے علاوہ اللہ کی راہ میں جہاد کرے تب بھی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ! ہاں تب بھی انہی ایام کا عمل زیادہ محبوب ہے البتہ اگر کوئی شخص اپنی جان ومال دونوں چیزیں لے کر جہاد میں نکلا اور ان میں سے کسی چیز کے ساتھ تو واپس نہ ہوا (یعنی شہید ہوگیا) تو یہ افضل ہے اس باب میں ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابوہریرہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ و، اور جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں کہ حدیث ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما حسن غریب صحیح ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘None of the days when good deeds are done are dearer to Allah than during these ten days”. They asked, 0 Messenger of Allah! Not even jihad in Allah’s cause?” So, he said, “Not even jihad in Allah’s cause except that a man goes out with his body and wealth and does not return with anyting”. [Ahmed1968, Bukhari 795, Abu Dawud 2438, Ibn e Majah 1727]
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مَسْعُودُ بْنُ وَاصِلٍ عَنْ نَهَّاسِ بْنِ قَهْمٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ أَيَّامٍ أَحَبُّ إِلَی اللَّهِ أَنْ يُتَعَبَّدَ لَهُ فِيهَا مِنْ عَشْرِ ذِي الْحِجَّةِ يَعْدِلُ صِيَامُ کُلِّ يَوْمٍ مِنْهَا بِصِيَامِ سَنَةٍ وَقِيَامُ کُلِّ لَيْلَةٍ مِنْهَا بِقِيَامِ لَيْلَةِ الْقَدْرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مَسْعُودِ بْنِ وَاصِلٍ عَنْ النَّهَّاسِ قَالَ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَلَمْ يَعْرِفْهُ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ مِثْلَ هَذَا و قَالَ قَدْ رُوِيَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا شَيْئٌ مِنْ هَذَا وَقَدْ تَکَلَّمَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ فِي نَهَّاسِ بْنِ قَهْمٍ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ-
ابوبکر بن نافع، مسعود بن واصل، نہاس بن قہم، قتادہ، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کے نزدیک ذوالحج کے پہلے دس دنوں کی عبادت تمام دنوں کی عبادت سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ ان ایام میں سے (یعنی ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں میں) ایک دن کا روزہ پورے سال کے روزوں اور رات کا قیام شب قدر کے قیام کے برابر ہے۔ امام ابوعیسی ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو مسعود بن واصل کی نہاس سے روایت کے علاوہ نہیں جانتے۔ امام ترمذی کہتے ہیں میں نے امام بخاری سے اس حدیث کے متعلق پوچھا تو انہیں بھی اس سند کے علاوہ کسی اور طریق کا علم نہیں تھا ان کا کہنا ہے کہ قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سعید بن مسیب سے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح کی حدیث مرسلا روایت کرتے ہیں۔
Sayyidina Abu Huryrah reported that the Prophet said, ‘None of the days are dearer to Allah during which He is worshipped than the ten days ofDhul Hajjah. Fasting on each of these days is like fasting for a year and standing (in worship) on each of its nights is like standing on Laylatul Qadr. [Ibn e Majah 1728]