باب جہاد میں پہرہ دینے کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ رُزَيْقٍ أَبُو شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَطَائٌ الْخُرَاسَانِيُّ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَيْنَانِ لَا تَمَسُّهُمَا النَّارُ عَيْنٌ بَکَتْ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ وَعَيْنٌ بَاتَتْ تَحْرُسُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عُثْمَانَ وَأَبِي رَيْحَانَةَ وَحَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ شُعَيْبِ بْنِ رُزَيْقٍ-
نصر بن علی جہضمی، بشر بن عمر، شعیب بن زریق، عطاء خراسانی، عطاء بن ابورباح، حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دو آنکھیں ایسی ہیں کہ انہیں آگ نہیں چھو سکتی۔ ایک وہ جو اللہ کے خوف سے روئی اور دوسری وہ جس نے اللہ کی راہ میں پہرہ دیتے ہوئے رات گزار دی۔ اس باب میں حضرت عثمان اور ابوریحانہ سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو صرف شعیب بن رزیق کی روایت سے جانتے ہیں۔
Sayyidina lbn Abbas (RA) reported that he heard Allah’s Messenger (SAW) say, ‘(There are) two eyes that the Fire will never touch, the eye that wept from fear of Allah and the eye that stood guard in the night in Allah’s path.” [Ahmed 17211]
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَرْوَاحَ الشُّهَدَائِ فِي طَيْرٍ خُضْرٍ تَعْلُقُ مِنْ ثَمَرِ الْجَنَّةِ أَوْ شَجَرِ الْجَنَّةِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، زہری، حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا شہدا کی روحیں سبز پرندوں کے اندر ہیں جو جنت کے پھلوں میں سے کھاتی پھرتی ہیں۔ راوی کو شک ہے کہ درخت فرمایا یا پھل یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Ka’b ibn Maalik reported that Allah’s Messenger said, “The souls of the martyrs are in green birds that rest on fruit of paradise or, trees of paradise.” [Nisai 2069]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ عَامِرٍ الْعُقَيْلِيِّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عُرِضَ عَلَيَّ أَوَّلُ ثَلَاثَةٍ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ شَهِيدٌ وَعَفِيفٌ مُتَعَفِّفٌ وَعَبْدٌ أَحْسَنَ عِبَادَةَ اللَّهِ وَنَصَحَ لِمَوَالِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ-
محمد بن بشار، عثمان بن عمر، علی بن مبارک، یحیی بن ابی کثیر، عامر عقیلی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سامنے سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والے تین شخص پیش کئے گئے۔ ایک شہید، دوسرا حرام سے بچنے اور شبہات سے پرہیز کرنے والا اور تیسرا وہ بندہ جو اللہ تعالیٰ کی عبادت اچھی طرح کرے اور اپنے مالک کی بھی اچھی طرح خدمت کرے۔ یہ حدیث حسن ہے۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The first three people who will enter paradise were presented to me... a martyr, one who abstains from both the unlawful and the doubtful and a slave who perfects (his) worship of Allah and serves his master well.” [Ahmed 9491]
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ طَلْحَةَ الْيَرْبُوعِيُّ الْکُوفِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقَتْلُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يُکَفِّرُ کُلَّ خَطِيئَةٍ فَقَالَ جِبْرِيلُ إِلَّا الدَّيْنَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا الدَّيْنَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ کَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ وَجَابِرٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي قَتَادَةَ وَهَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ أَبِي بَکْرٍ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ هَذَا الشَّيْخِ قَالَ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَلَمْ يَعْرِفْهُ و قَالَ أَرَی أَنَّهُ أَرَادَ حَدِيثَ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَيْسَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ يَسُرُّهُ أَنْ يَرْجِعَ إِلَی الدُّنْيَا إِلَّا الشَّهِيدُ-
یحیی بن طلحہ کوفی، ابوبکر بن عیاش، حمید، حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ کے راستے میں قتل (یعنی شہید) ہو جانا ہر گناہ کو مٹا دیتا ہے۔ جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا قرض کے علاوہ۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا قرض کے علاوہ۔ اس باب میں کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، جابر رضی اللہ عنہ، اور ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔ حدیث انس رضی اللہ عنہ غریب ہے۔ ہم اس حدیث کو ابوبکر رضی اللہ عنہ کی روایت سے صرف اسی شیخ (یحیی بن طلحہ کوفی) کی روایت سے جانتے ہیں۔ میں (امام ترمذی رحمہ اللہ) نے امام بخاری رحمہ اللہ سے اس حدیث کے متعلق پوچھا تو انہوں نے اسے نہ پہچانا۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میرا خیال ہے کہ امام بخاری رحمہ اللہ کا اس حدیث کی طرف اشارہ ہو جو حمید، انس رضی اللہ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اہل جنت میں سے کوئی دنیا کی طرف لوٹنا نہیں پسند کرے گا سوائے شہید کے۔
Sayyidina Anas (RA) reported that Allah’s Messenger ‘- said, “Being killed in Allah’s path atones for sin.” but Jibril (AS) interposed, “except debt.” So Allah’s Messenger said, “Except debt.”
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَا مِنْ عَبْدٍ يَمُوتُ لَهُ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ يُحِبُّ أَنْ يَرْجِعَ إِلَی الدُّنْيَا وَأَنَّ لَهُ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا إِلَّا الشَّهِيدُ لِمَا يَرَی مِنْ فَضْلِ الشَّهَادَةِ فَإِنَّهُ يُحِبُّ أَنْ يَرْجِعَ إِلَی الدُّنْيَا فَيُقْتَلَ مَرَّةً أُخْرَی قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ کَانَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ أَسَنَّ مِنْ الزُّهْرِيِّ-
علی بن حجر، اسماعیل بن جعفر، حمید، حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی بندہ ایسا نہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کی موت کے بعد اس کے ساتھ بھلائی کا معاملہ فرمائے اور وہ دنیا میں واپس جانا پسند کرے اگرچہ اس سے بھلائی (جنت کے عوض دنیا وما فیھا عطا کر دی جائے) البتہ شہید شہادت کی فضیلت اور مرتبہ کی وجہ سے ضرور یہ خواہش کرے گا کہ دنیا میں جائے اور دوبارہ قتل کر دیا جائے۔ یہ حدیث صحیح ہے۔
Sayyidina Anas (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “No one who dies and finds blessings for him with Allah, will wish to return to the earth even if he is given the earth and what it contains. But the martyr. ..because of the honour he sees will love to return to the world and he killed once more.” [Ahmed 12265, Bukhari 2817, Muslim 1877]