باب اللہ کے راستے میں تیر اندازی کی فضیلت کے بارے میں ۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ لَيُدْخِلُ بِالسَّهْمِ الْوَاحِدِ ثَلَاثَةً الْجَنَّةَ صَانِعَهُ يَحْتَسِبُ فِي صَنْعَتِهِ الْخَيْرَ وَالرَّامِيَ بِهِ وَالْمُمِدَّ بِهِ وَقَالَ ارْمُوا وَارْکَبُوا وَلَأَنْ تَرْمُوا أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ تَرْکَبُوا کُلُّ مَا يَلْهُو بِهِ الرَّجُلُ الْمُسْلِمُ بَاطِلٌ إِلَّا رَمْيَهُ بِقَوْسِهِ وَتَأْدِيبَهُ فَرَسَهُ وَمُلَاعَبَتَهُ أَهْلَهُ فَإِنَّهُنَّ مِنْ الْحَقِّ-
احمد بن منیع، یزید بن ہارون، محمد بن اسحاق، حضرت عبداللہ بن عبدالرحمن بن ابی حسین سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ ایک تیر کی وجہ سے تین آدمیوں کو جنت میں داخل کرے گا۔ کاریگر (یعنی تیر بنانے والا) جو اس کے بنانے میں ثواب کی امید رکھے، تیر انداز (تیر چلانے والا) اور اسی کے لئے تیروں کو اٹھا کر رکھنے اور اسے دینے والا پھر فرمایا تیراندازی اور سواری سیکھو اور تمہارا تیر پھینکنا میرے نزدیک سواری سے زیادہ بہتر ہے پھر ہر وہ کھیل جس سے مسلمان کھیلتا ہے باطل (بیکار) ہیں۔ سوائے تیر اندازی، اپنے گھوڑے کو سدھانا اور اپنی بیوی کے ساتھ کھیلنا یہ تینوں صحیح ہے۔
Sayvidina Abdullah ibn Abdur Rahman ibn Abu Husayn reported that Allah s Messenger said, “Indeed, Allah will admit to paradise three men because of one arrow; The maker who has a good motive in his mind while making it, the shooter and the one who hands it to him. He said further, Shoot and ride. And, that you shoot is dearer to me than that you ride. Every thing with which a Muslim man amuses himself is void except his shooting with a how, his training of his horse and his playing with his wife for they are among the right.’ [Ibn e Majah 2811]
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ الدَّسْتُوَائِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَّامٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَزْرَقِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ کَعْبِ بْنِ مُرَّةَ وَعَمْرِو بْنِ عَبْسَةَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
احمد بن منیع، یزید بن ہارون، ہشام دستوائی، یحیی بن ابوکثیر، ابوسلام، عبداللہ بن ازرق، عقبہ بن عامر ہم سے روایت کی احمد بن منیع نے انہوں نے یزید بن ہارون سے انہوں نے ہشام سے انہوں نے یحیی بن ابی کثیر سے انہوں نے ابی سلام نے انہوں نے عبداللہ بن ازرق سے انہوں نے عقبہ بن عامر سے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل حدیث نقل کی۔ اس باب میں کعب بن مرہ، عمرو بن عبسہ اور عبداللہ بن عمرو سے بھی احادیث منقول ہیں۔ یہ حدیث حسن ہے۔
-
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَبِي نَجِيحٍ السُّلَمِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ رَمَی بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَهُوَ لَهُ عَدْلُ مُحَرَّرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ وَأَبُو نَجِيحٍ هُوَ عَمْرُو بْنُ عَبْسَةَ السُّلَمِيُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْأَزْرَقِ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ-
محمد بن بشار، معاذ بن ہشام، قتادہ، سالم بن ابوجعد، معدان بن طلحہ، ابونجیح سلمی کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اللہ کی راہ میں تیر پھینکتا ہے تو اس کا ایک تیر پھینکنا ایک غلام آزاد کرنے کے برابر ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور ابونجیح کا نام عمرو بن عبسہ سلمی ہے۔ عبداللہ بن ارزق، عبداللہ بن زید ہیں۔
Sayyidina Abu Najih Salami (RA) reported having heard Allah’s Messenger say, ‘If anyone throws an arrow in Allah’s cause then it is for him like setting free a slave.” [Abu Dawud 3965]