باب

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ الْمُثَنَّی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُؤْمِنُ يَمُوتُ بِعَرَقِ الْجَبِينِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا نَعْرِفُ لِقَتَادَةَ سَمَاعًا مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ-
ابن بشار، یحیی بن سعید، مثنی بن سعید، قتادہ، حضرت عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مومن جب مرتا ہے تو اس کی پیشانی پر پسینہ آجاتا ہے اس باب میں حضرت ابن مسعود سے بھی روایت ہے امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن ہے بعض محدثین فرماتے ہیں کہ قتادہ کے عبداللہ بن بریدہ سے سماع کا ہمیں معلوم نہیں۔
Abdullah ibn Buraydah (RA) reported on the authority of his father that the Prophet (SAW) said, “The Believer dies with sweat on his forehead.” [Ahmed23109, Nisai 1827, Ibn e Majah 1452]
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي زِيَادٍ الْکُوفِيُّ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْبَزَّازُ الْبَغْدَادِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا سَيَّارٌ هُوَ ابْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَی شَابٍّ وَهُوَ فِي الْمَوْتِ فَقَالَ کَيْفَ تَجِدُکَ قَالَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنِّي أَرْجُو اللَّهَ وَإِنِّي أَخَافُ ذُنُوبِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَجْتَمِعَانِ فِي قَلْبِ عَبْدٍ فِي مِثْلِ هَذَا الْمَوْطِنِ إِلَّا أَعْطَاهُ اللَّهُ مَا يَرْجُو وَآمَنَهُ مِمَّا يَخَافُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا-
عبداللہ بن ابی زیاد، ہارون بن عبد اللہ، ابن حاتم، جعفر بن سلیمان، ثابت حضرت انس فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک جوان شخص کے پاس تشریف لے گئے وہ قریب الموت تھا آپ نے فرمایا کہ تم اپنے آپ کو کیسے پاتے ہیں ہو؟ اس نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اللہ کی قسم میں اللہ کی رحمت ومغفرت کا امیدوار ہوں اور اپنے گناہوں کی وجہ سے خوف میں مبتلا ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس موقع پر اگر مومن کے دل میں یہ دونوں چیزیں امید اور خوف جمع ہو جائیں تو اللہ سے اس کی امید کے مطابق عطا کرتا ہے اور اسے اس چیز سے دور کر دیتا ہے جس سے وہ ڈرتا ہے امام ترمذی فرماتے ہیں کہ یہ حدیث غریب ہے بعض راوی یہ حدیث ثابت سے مرسلا روایت کرتے ہیں۔
Sayyidina Anas (RA) reported that the Prophet (SAW) visited a young man who was dying. He asked, “How do you find yourself?” He said, “By Allah, 0 Messenger of Allah! I have hope in Allah. I am fearful because of my sins.” Allah’s Messenger (SAW) said, “These two things (hope and fear) do not combine in the heart of a Believer but Allah grants him what he hopes for and protects him from what he fears.” [Ibn e Majah 4261]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عِکْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَلِيَ أَحَدُکُمْ أَخَاهُ فَلْيُحْسِنْ کَفَنَهُ وَفِيهِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ و قَالَ ابْنُ الْمُبَارَکِ قَالَ سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ فِي قَوْلِهِ وَلْيُحْسِنْ أَحَدُکُمْ کَفَنَ أَخِيهِ قَالَ هُوَ الصَّفَائُ وَلَيْسَ بِالْمُرْتَفِعِ-
محمد بن بشار، عمرو بن یونس، عکرمہ بن عمار، ہشام بن حسان، محمد بن سیرین، حضرت ابوقتادہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی اپنے فتوحات ہو جانے والے بھائی کا ولی ہو تو اسے بہترین کفن دے۔ اس باب میں حضرت جابر سے بھی روایت ہے امام ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث حسن غریب ہے ابن مبارک فرماتے ہیں کہ سلام بن مطیع نے اس روایت کے بارے میں کہ تمہیں اپنے (مردہ) بھائی کو اچھا کفن دینا چاہیے وہ فرماتے ہیں کہ اس روایت کا مطلب یہ ہے کہ صاف اور سفید کپڑوں کا کفن دیا جائے نہ کہ قیمتی کپڑے کا ۔
Sayyidina Abu Qatadah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “When one of you is the guardian of his (dead) brother, he must give him the best shroud.”
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ مُسْلِمٍ الْأَعْوَرِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُ الْمَرِيضَ وَيَشْهَدُ الْجَنَازَةَ وَيَرْکَبُ الْحِمَارَ وَيُجِيبُ دَعْوَةَ الْعَبْدِ وَکَانَ يَوْمَ بَنِي قُرَيْظَةَ عَلَی حِمَارٍ مَخْطُومٍ بِحَبْلٍ مِنْ لِيفٍ عَلَيْهِ إِکَافٌ مِنْ لِيفٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُسْلِمٍ عَنْ أَنَسٍ وَمُسْلِمٌ الْأَعْوَرُ يُضَعَّفُ وَهُوَ مُسْلِمُ بْنُ کَيْسَانَ الْمُلَائِيُّ تُکُلِّمَ فِيهِ وَقَدْ رَوَی عَنْهُ شُعْبَةُ وَسُفْيَانُ-
علی بن حجر، علی بن مسہر، مسلم، حضرت انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مریض کی عیادت کرتے، جنازے میں شریک ہوتے، گدھے پر سوار ہوتے اور غلام کی دعوت قبول کرتے تھے۔ جنگ بنی قریظہ کے دن بھی آپ گدھے پر سوار تھے جس کی لگام کھجور کی چھال کی رسی سے بنی ہوئی تھی اور اس پر زین بھی کھجور کی چھال کا تھا۔ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ ہم اس حدیث کو سرف مسلم کی روایت سے جانتے ہیں کہ مسلم، انس سے روایت کرتے ہیں مسلم اعور ضعیف ہیں اور کیسان ملائی کے بیٹے ہیں۔
Sayyidina Anas ibn Malik (RA) said: Allah’s Messenger (SAW) used to visit the sick, accompany the funeral, ride the donkey, accept invitation of the slave. And on the day of Banu Qurayzah he had ridden a donkey whose reins were made of peels of dates and whose saddle was also made of peels of dates.” [Ibn e Majah 2296] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اخْتَلَفُوا فِي دَفْنِهِ فَقَالَ أَبُو بَکْرٍ سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا مَا نَسِيتُهُ قَالَ مَا قَبَضَ اللَّهُ نَبِيًّا إِلَّا فِي الْمَوْضِعِ الَّذِي يُحِبُّ أَنْ يُدْفَنَ فِيهِ ادْفِنُوهُ فِي مَوْضِعِ فِرَاشِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُلَيْکِيُّ يُضَعَّفُ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ فَرَوَاهُ ابْنُ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْضًا-
ابوکریب، ابومعاویہ، عبدالرحمن بن ابی بکر، ابن ابی ملیکہ، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوئی تو صحابہ میں آپ کی تدفین کے متعلق اختلاف پیدا ہوگیا پس حضرت ابوبکر نے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک بات سنی اور کبھی نہیں بھولا کہ آپ نے فرمایا اللہ نبی کی روح اس جگہ قبض فرماتے ہیں کہ جس جگہ اس کی تدفین کو پسند فرماتے ہیں کہ اس پر آپ کو آپ کے بستر مبارک کی جگہ ہی دفن کیا گیا امام ترمذی فرماتے ہیں یہ حدیث غریب ہے عبدالرحمن بن ابوبکر ملیکی حافظے کی وجہ سے ضعیف ہیں اور یہ حدیث کئی سندوں سے مروی ہے حضرت ابن عباس نے یہ حدیث حضرت ابوبکر صدیق سے اور انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی ہے۔
Sayyidah Ayshah (RA) reported that when Allah’s Messenger (SAW) died, they (the sahabah (RA) differed on (the site of) burial. So, Abu Bakr (RA) said, “I had heard from Allah’s Messenger (SAW) what I have not forgotten. He said, ‘Allah does not take away the soul of a Prophet (SAW) except at the place where He likes him to be buried’.” So, he was buried where his bed lay.” --------------------------------------------------------------------------------