باب

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ سُلَيْمَانَ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ احْتَجَّ آدَمُ وَمُوسَی فَقَالَ مُوسَی يَا آدَمُ أَنْتَ الَّذِي خَلَقَکَ اللَّهُ بِيَدِهِ وَنَفَخَ فِيکَ مِنْ رُوحِهِ أَغْوَيْتَ النَّاسَ وَأَخْرَجْتَهُمْ مِنْ الْجَنَّةِ قَالَ فَقَالَ آدَمُ وَأَنْتَ مُوسَی الَّذِي اصْطَفَاکَ اللَّهُ بِکَلَامِهِ أَتَلُومُنِي عَلَی عَمَلٍ عَمِلْتُهُ کَتَبَهُ اللَّهُ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ قَالَ فَحَجَّ آدَمُ مُوسَی قَالَ أَبُو عِيسَی وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَجُنْدَبٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ الْأَعْمَشِ وَقَدْ رَوَی بَعْضُ أَصْحَابِ الْأَعْمَشِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ و قَالَ بَعْضُهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
یحیی بن حبیب بن عربی، معتمر بن سلیمان، سلیمان اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آدم اور موسیٰ علیہم السلام کے درمیان مکالمہ ہوا موسیٰ نے فرمایا اے آدم اللہ تعالیٰ نے آپ کو ہاتھ سے بنایا پھر اپنی روح آپ میں پھونکی اور پھر آپ کی لغزش کی وجہ سے لوگوں کو جنت سے نکالا گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آدم نے جوابا فرمایا اے موسیٰ تو وہ ہے جسے اللہ نے شرف ہم کلامی کے ذریعے برگزیدہ کیا تو مجھے ایسے عمل پر ملامت کرتا ہے جسے اللہ تعالیٰ نے آسمانوں اور زمین کی پیدائش سے پہلے میرے لئے لکھ دیا تھا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں اس طرح آدم موسیٰ پر غالب آگئے اس باب میں حضرت عمر اور جندب سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے اعمش کے بعض ساتھی اسے اعمش وہ ابوصالح وہ ابوہریرہ اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں جبکہ بعض راوی اسے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی جگہ ابوسعید سے نقل کرتے ہیں پھر یہ حدیث نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے کئی سندوں سے منقول ہے۔
Sayyidina Abu Huraira reported that the Prophet narrated: Adam and Musa disputed with one another. Musa said, “O Adam! You are the one whom Allah created with His own hand. He blew into you His spirit, but you misled the people and drove them out of Paradise.” So, Adam said to him, “You are Musa! Allah chose you for direct conversation with Him. You blame me for something that I did which Allah had recorded against me even before He had created the heavens and earth.” So, Adam out-debated Musa. [Ahmed 7638, Bukhari 3409, Muslim 2652] --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ مُحَمَّدُ بْنُ فِرَاسٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو قُتَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْعَوَّامِ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الشِّخِّيرِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مُثِّلَ ابْنُ آدَمَ وَإِلَی جَنْبِهِ تِسْعٌ وَتِسْعُونَ مَنِيَّةً إِنْ أَخْطَأَتْهُ الْمَنَايَا وَقَعَ فِي الْهَرَمِ حَتَّی يَمُوتَ قَالَ أَبُو عِيسَی وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو الْعَوَّامِ هُوَ عِمْرَانُ وَهُوَ ابْنُ دَاوَرَ الْقَطَّانُ-
ابوہریرہ، محمد بن فراس بصری، ابوقتیبہ وسلم بن قتیبہ، ابوالعوام، قتادہ، مطرف بن عبداللہ بن شخیر، حضرت عبداللہ بن شخیر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا بنو آدم کی تصویر اس نقشے پر تیار کی گئی ہے کہ اس کے دونوں جانب ننانوے خواہشات ہیں اگر وہ زندگی بھی ان تمام تمناؤں سے محفوظ بھی رہے تو بڑھاپے میں گرفتار ہو جاتا ہے پھر اسی میں اس کی موت واقع ہو جاتی ہے یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف اسی سند سے جانتے ہیں ابوالعوام سے مراد عمران القطان ہیں۔
Sayyidina Abdullah ibn Shikhkhir reported from the Prophet that he said, the children of Adam are created in this picture that by both his sides are ninety-nine deaths. If these miss him then he gets entangled in old age till he dies of it.”
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ سُلَيْمٍ قَالَ قَدِمْتُ مَکَّةَ فَلَقِيتُ عَطَائَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ إِنَّ أَهْلَ الْبَصْرَةِ يَقُولُونَ فِي الْقَدَرِ قَالَ يَا بُنَيَّ أَتَقْرَأُ الْقُرْآنَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاقْرَأْ الزُّخْرُفَ قَالَ فَقَرَأْتُ حم وَالْکِتَابِ الْمُبِينِ إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ وَإِنَّهُ فِي أُمِّ الْکِتَابِ لَدَيْنَا لَعَلِيٌّ حَکِيمٌ فَقَالَ أَتَدْرِي مَا أُمُّ الْکِتَابِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهُ کِتَابٌ کَتَبَهُ اللَّهُ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَقَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ الْأَرْضَ فِيهِ إِنَّ فِرْعَوْنَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَفِيهِ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ قَالَ عَطَائٌ فَلَقِيتُ الْوَلِيدَ بْنَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُهُ مَا کَانَ وَصِيَّةُ أَبِيکَ عِنْدَ الْمَوْتِ قَالَ دَعَانِي أَبِي فَقَالَ لِي يَا بُنَيَّ اتَّقِ اللَّهَ وَاعْلَمْ أَنَّکَ لَنْ تَتَّقِيَ اللَّهَ حَتَّی تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ کُلِّهِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ فَإِنْ مُتَّ عَلَی غَيْرِ هَذَا دَخَلْتَ النَّارَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا خَلَقَ اللَّهُ الْقَلَمَ فَقَالَ اکْتُبْ فَقَالَ مَا أَکْتُبُ قَالَ اکْتُبْ الْقَدَرَ مَا کَانَ وَمَا هُوَ کَائِنٌ إِلَی الْأَبَدِ-
یحیی بن موسی، ابوداؤد طیالسی، عبدالواحد بن سلیم کہتے ہیں کہ میں مکہ مکرمہ آیا تو میری ملاقات عطاء بن ابی رباح سے ہوئی میں نے کہا اے ابومحمد اہل بصرہ تقدیر کے متعلق کچھ چیزوں پر اعتراض کرتے ہیں فرمایا بیٹے تم قرآن پڑھتے ہو میں نے کہا ہاں فرمایا تم سورت زخرف پڑھو کہتے ہیں میں نے پڑھنا شروع کیا "حم وَالْکِتَابِ الْمُبِينِ إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ وَإِنَّهُ فِي أُمِّ الْکِتَابِ لَدَيْنَا لَعَلِيٌّ حَکِيمٌ تک پڑھا " (ترجمہ۔ قسم ہے اس واضح کتاب کی ۔ ہم اسکو عربی زبان میں نازل کیا ۔ تاکہ تم لوگ سمجھ سکو اور یہ قرآن ہمارے پاس لوح محفوظ میں اس سے برتر اور مستحکم ہے) عطاء بن ابی رباح نے کہا کیا تم جانتے ہو کہ ام لکتاب کیا ہے میں نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول جانتے ہیں فرمایا یہ کتاب ہے جسے اللہ تعالیٰ نے آسمان اور زمین پیدا کرنے سے پہلے لکھا اس میں تحریر ہے کہ فرعون دوزخی ہے اور ابولہب کے دونوں ہاتھ اور وہ خود ٹوٹ گیا عطاء کہتے ہیں کہ پھر میں نے صحابی رسول بن ولید بن عبادہ بن صامت سے ملاقات کی اور ان سے پوچھا آپ کے والد نے موت کے وقت کیا وصیت کی تھی فرمایا میرے والد نے مجھے بلایا اور فرمایا بیٹے اللہ سے ڈر اور جان لو اگر تم اللہ سے ڈر گئے تب ہی اس پر ایمان لاؤ گے اور اچھی اور بری تقدیر پر بھی ایمان لاؤ گے اور اگر تم اس کے علاوہ کسی اور عقیدے پر مرو گے تو جہنم میں جاؤ گے کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے قلم کو پیدا کیا اور حکم دیا کہ لکھو اس نے عرض کیا کیا لکھوں اللہ تعالیٰ نے فرمایا تقدیر جو گزر چکی اور جو ہمیشہ ہمیشہ ہونے والی ہے قیامت تک۔
Abdul Wahid ibn Sulaym narrated: I came to Makkah and met Ata ibn Abu Rabah. I said to him, “O Muhammad, the people of Busrah give (adverse) comments on predestination.” He said, “O son, do you recite the Qur’an’? I said, “Yes!” He said, “Recite (the Surah az-Zukhruf.” So I recited: 'Ha Mim, By the Book (that) is manifest. Surely We have made it an Arabic Qur’an that you may understand. And surely this is in the source Book with Us, it is sublime, full of wisdom.' (43:1-4) He asked, “Do you realize what the Umm ul Kitab (source Book) is?” I said, “Allah and His Messenger know best.” He explained, “It is a Book that Allah wrote down even before He created the heaven and before He created the earth. (We read) in it: that Pharaoh is surely among the denizens of the fire) and also: 'Perished are the hands of Abu Lahab, and perished is he.' (111: 1) Ata went on to say, “I had met Walid ibn Ubadah ibn Samit, a Companion of Allah’s Messenger (SAW) and I asked him, “What was your father’s will at the time of death?” He said, “He summoned me and said: O son! Fear Allah and know that you cannot fear Allah till you believe in Allah and believe in predestination both good and evil, but if you die on anything other than this then you will enter Hell. I heard Allah’s Messenger say that the first thing Allah created was the pen and He commanded it: Write. It asked: What shall I write. He said: Write down the decree what was and what will be till eternity.” --------------------------------------------------------------------------------
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ سُلَيْمٍ قَالَ قَدِمْتُ مَكَّةَ فَلَقِيتُ عَطَاءَ بْنَ أَبِي رَبَاحٍ فَقُلْتُ لَهُ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ إِنَّ أَهْلَ الْبَصْرَةِ يَقُولُونَ فِي الْقَدَرِ قَالَ يَا بُنَيَّ أَتَقْرَأُ الْقُرْآنَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاقْرَأْ الزُّخْرُفَ قَالَ فَقَرَأْتُ حم وَالْكِتَابِ الْمُبِينِ إِنَّا جَعَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ وَإِنَّهُ فِي أُمِّ الْكِتَابِ لَدَيْنَا لَعَلِيٌّ حَكِيمٌ فَقَالَ أَتَدْرِي مَا أُمُّ الْكِتَابِ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهُ كِتَابٌ كَتَبَهُ اللَّهُ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَقَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ الْأَرْضَ فِيهِ إِنَّ فِرْعَوْنَ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَفِيهِ تَبَّتْ يَدَا أَبِي لَهَبٍ وَتَبَّ قَالَ عَطَاءٌ فَلَقِيتُ الْوَلِيدَ بْنَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ صَاحِبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْتُهُ مَا كَانَ وَصِيَّةُ أَبِيكَ عِنْدَ الْمَوْتِ قَالَ دَعَانِي أَبِي فَقَالَ لِي يَا بُنَيَّ اتَّقِ اللَّهَ وَاعْلَمْ أَنَّكَ لَنْ تَتَّقِيَ اللَّهَ حَتَّى تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَتُؤْمِنَ بِالْقَدَرِ كُلِّهِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ فَإِنْ مُتَّ عَلَى غَيْرِ هَذَا دَخَلْتَ النَّارَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَوَّلَ مَا خَلَقَ اللَّهُ الْقَلَمَ فَقَالَ اكْتُبْ فَقَالَ مَا أَكْتُبُ قَالَ اكْتُبْ الْقَدَرَ مَا كَانَ وَمَا هُوَ كَائِنٌ إِلَى الْأَبَدِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ-
مسنگ
-
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُنْذِرِ الْبَاهِلِيُّ الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ حَدَّثَنِي أَبُو هَانِئٍ الْخَوْلَانِيُّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيَّ يَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَدَّرَ اللَّهُ الْمَقَادِيرَ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِخَمْسِينَ أَلْفَ سَنَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ-
ابراہیم بن عبداللہ بن منذر صنعانی، عبداللہ بن یزید مقری، حیوة بن شریح، ابوہانی خولانی، ابوعبدالرحمن حبلی، حضرت عبداللہ بن عمرو کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے تقدیریں آسمان و زمین پیدا کرنے سے پچاس ہزار سال پہلے لکھ دی تھیں یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) reported having heard from Allah’s Messenger (SAW) who said, “Allah decreed the destinies before He created the heavens and earth by fifty thousand years.” [Ahmed 6590, Muslim 2653]
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ زِيَادِ بْنِ إِسْمَعِيلَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ الْمَخْزُومِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ مُشْرِکُو قُرَيْشٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخَاصِمُونَ فِي الْقَدَرِ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ يَوْمَ يُسْحَبُونَ فِي النَّارِ عَلَی وُجُوهِهِمْ ذُوقُوا مَسَّ سَقَرَ إِنَّا کُلَّ شَيْئٍ خَلَقْنَاهُ بِقَدَرٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ-
محمد بن علاء، محمد بن بشار، وکیع، سفیان ثوری، زیاد بن اسماعیل، محمد بن عباد بن جعفر مخزومی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مشرکین قریش نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس تقدیر کے متعلق جھگڑتے ہوئے حاضر ہوئے اس پر یہ آیت نازل ہوئی (يَوْمَ يُسْحَبُوْنَ فِي النَّارِ عَلٰي وُجُوْهِهِمْ ذُوْقُوْا مَسَّ سَقَرَ ) 54۔ القمر : 48) جس دن دوزخ میں منہ کے بل گھسیٹے جائیں گے اور کہا جائے گا دوزخ کی آگ کا مزہ چکھو بے شک ہم نے ہر چیز کو ایک اندازے سے پیدا کیا یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that the Quraysh polytheists came to Allah’s Messenger disputing about destiny. So, this verse was revealed: 'on the day when they shall be dragged on their faces into the fire, Taste now the touch of Hell.’ Surely We have created everything in a measure. (54: 48-49) [Muslim 2656, Ibn Majah 83, Ahmed 10168]