ایک یا دو گھونٹ دودھ پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الصَّنْعَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَال سَمِعْتُ أَيُّوبَ يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُحَرِّمُ الْمَصَّةُ وَلَا الْمَصَّتَانِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَالزُّبَيْرِ بْنِ الْعَوَّامِ وَابْنِ الزُّبَيْرِ وَرَوَی غَيْرُ وَاحِدٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تُحَرِّمُ الْمَصَّةُ وَلَا الْمَصَّتَانِ وَرَوَی مُحَمَّدُ بْنُ دِينَارٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ الزُّبَيْرِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزَادَ فِيهِ مُحَمَّدُ بْنُ دِينَارٍ الْبَصْرِيُّ عَنْ الزُّبَيْرِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ غَيْرُ مَحْفُوظٍ وَالصَّحِيحُ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ حَدِيثُ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذَا فَقَالَ الصَّحِيحُ عَنْ ابْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ وَحَدِيثُ مُحَمَّدِ بْنِ دِينَارٍ وَزَادَ فِيهِ عَنْ الزُّبَيْرِ وَإِنَّمَا هُوَ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الزُّبَيْرِ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَقَالَتْ عَائِشَةُ أُنْزِلَ فِي الْقُرْآنِ عَشْرُ رَضَعَاتٍ مَعْلُومَاتٍ فَنُسِخَ مِنْ ذَلِکَ خَمْسٌ وَصَارَ إِلَی خَمْسِ رَضَعَاتٍ مَعْلُومَاتٍ فَتُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْأَمْرُ عَلَی ذَلِکَ-
محمد بن علی، معتمر بن سلیمان، ایوب، عبداللہ بن ابی ملیکہ، عبداللہ بن زبیر، حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایک یا دوگھونٹ دودھ پینے سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوتی۔ اس باب میں ام فضل، ابوہریرہ، زبیر، ابن زبیر سے بھی روایت ہے ابن زبیر، حضرت عائشہ، اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتی ہیں کہ ایک یا دو گھونٹ دودھ پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی، محمد بن دینار، ہشام بن عروہ سے وہ اپنے والد سے وہ عبداللہ بن زبیر سے وہ زبیر سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہوئے یہ الفاظ زیادہ بیان کرتے ہیں کہ زبیر نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا ہے لیکن یہ غیر محفوظ ہے محدثین کے نزدیک صحیح حدیث ابن ابی ملیکہ ہے ابن ابی ملیکہ عبداللہ بن زبیر سے وہ عائشہ سے اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتی ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ اس پر بعض علماء صحابہ کا عمل ہے۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ قرآن میں دس مرتبہ دودھ چوسنے پر رضاعت کے حکم کے متعلق آیت نازل ہوئی جو واضح ہے پھر پانچ کا حکم منسوخ ہوگیا اور پانچ دفعہ کا باقی رہ گیا جو معلوم ہے۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات ہوئی اور یہ حکم برقرار رہا کہ پانچ مرتبہ دودھ پینے سے رضاعت ثابت ہوتی ہیں۔
Sayyidah Ayshah (RA) said on the authority of the Prophet (SAW) that one or two sucks do not establish forbidden relationship (of fosterage). [Ahmed 3307, Muslim 1450, Abu Dawud 2063, Nisai 3310, Ibn e Majah 1642]
حَدَّثَنَا بِذَلِکَ إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ بِهَذَا وَبِهَذَا کَانَتْ عَائِشَةُ تُفْتِي وَبَعْضُ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ قَوْلُ الشَّافِعِيِّ وَإِسْحَقَ و قَالَ أَحْمَدُ بِحَدِيثِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُحَرِّمُ الْمَصَّةُ وَلَا الْمَصَّتَانِ و قَالَ إِنْ ذَهَبَ ذَاهِبٌ إِلَی قَوْلِ عَائِشَةَ فِي خَمْسِ رَضَعَاتٍ فَهُوَ مَذْهَبٌ قَوِيٌّ وَجَبُنَ عَنْهُ أَنْ يَقُولَ فِيهِ شَيْئًا و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ يُحَرِّمُ قَلِيلُ الرَّضَاعِ وَکَثِيرُهُ إِذَا وَصَلَ إِلَی الْجَوْفِ وَهُوَ قَوْلُ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ وَمَالِکِ بْنِ أَنَسٍ وَالْأَوْزَاعِيِّ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ وَوَکِيعٍ وَأَهْلِ الْکُوفَةِ-
اسحاق بن موسی، مالک، عبداللہ بن ابی بکرہ، عمر، عائشہ سے نقل کیا ہے حضرت عائشہ اور بعض ازواج مطہرات کافتوی بھی اسی پر ہے امام شافعی اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے امام احمد قائل ہیں اس حدیث کے جو مروی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہ ایک دوبار (دودھ) چوسنے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی اور یہ بھی کہا اگر کوئی حضرت عائشہ (پانچ بار دودھ چوسنے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی) کے قول کو اپنائے تو یہ بھی قوی ہے امام احمد اس مسئلے میں حکم دینے سے ڈرتے تھے بعض صحابہ کرام اور تابعین فرماتے ہیں کہ کم اور زیادہ دونوں ہی رضاعت ثابت ہو جاتی ہے بشرطیکہ دودھ پیٹ میں گیا ہو سفیان ثوری، مالک، ابن مارب، وکیع، اور اہل کوفہ کا یہی قول ہے۔
-